پشاور(اے این این ) جمیعت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہا ہے کہ وہ متحدہ مجلس عمل میں واپسی کو گناہ سمجھتے ہیں اور اسلام کے نام پر قوم کو دوبارہ دھوکا نہیں دے سکتے۔ پشاور میں مولانا سمیع الحق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ ماضی میں بھی 1985 سے 2008 تک سینٹر رہے ہیں، چاروں الیکشن میں اللہ نے سرخرو کیا اور اللہ نے چاہا تو اس مرتبہ بھی سینٹ کا رکن بنوں گا۔انہوں نے کہا کہ فی الحال سینٹ میں جنرل اور ٹیکنوکریٹ کی سیٹ پر کاغذات نامزدگی داخل کیے ہیں۔ سینٹ انتخابات کے حوالے سے 4 جماعتوں کا متفقہ امیدوار ہوں کیوں کہ میرے تجویز اور تائیدکندگان 4 مختلف جماعتوں سے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں ہر بار جماعتی وابستگی سے بالاتر ہو کر لوگوں نے ووٹ دیئے اور وہ اب بھی تحریک انصاف سمیت تمام جماعتوں سے رابطے میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ تحریک انصاف میں شامل نہیں ہوئے بلکہ اس کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کریں گے۔ دینی جماعتوں کے سیاسی اتحاد ایم ایم اے سے متعلق سوال پر مولانا سمیع الحق کا کہنا تھا کہ ایم ایم اے میں جانے کے بجائے گھر میں بیٹھنا بہتر سمجھتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ وہ متحدہ مجلس عمل میں جانے کو گناہ سمجھتے ہیں کیوں کہ اسلام کے نام پر ہم قوم کو دوبارہ دھوکا نہیں دے سکتے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ان سنیٹر شپ کے لیے صرف 36 روپے لگے ہیں اور وہ بھی خیبر بازار سے تصویریں کھنچوانے میں خرچ ہوئے ہیں۔صوبہ خیبر پختون خوا میں تحریک انصاف کی حکومت نے اپنے سال17-2016 کے بجٹ میں مولانا سمیع الحق کے مدرسہ حقانیہ اکوڑہ خٹک کے لئے 30کروڑ روپے مختص کئے تھے جس کے بعد سے دونوں جماعتیں ایک دوسرے کے کافی قریب ہیں۔مولانا سمیع الحق تحریک انصاف کے ساتھ انتخابی الحاق کا بھی اعلان کر چکے ہیں۔