تازہ تر ین

پولیس مقابلے ،تعداد جان کر آپ بھی دنگ رہ جائیں گے

لاہور (خصوصی رپورٹ) پنجاب میں گزشتہ 6سالوں میں 1824مبینہ پولیس مقابلے ہوئے‘ سب سے زیادہ مقابلے لاہور میں ہوئے جن کی تعداد 295ہے۔دوسرے نمبر پر فیصل آباد ڈویژن 251‘ تیسرے نمبر پر شیخوپورہ ڈویژن اور بہاولپور ڈویژن میں 231‘ چوتھے نمبر پر ساہیوال ڈویژن 206‘ پانچویں نمبر پر ملتان ڈویژن 162‘ چھٹے نمبر پر گوجرانوالہ ڈویژن 158‘ ساتویں نمبر پر سرگودھا ڈویژن 100 اور آٹھویں نمبر پر راولپنڈی ڈویژن جہاں 73پولیس مقابلے ہوئے۔ مصدقہ دستاویزات کے مطابق ان 6سالوں میں سب سے زیادہ پولیس مقابلے سال 2012ءمیں ہوئے جن کی تعداد 397 اور 2015ءمیں یہ تعداد 394تھی تاہم 2013ءمیں یہ تعداد 256‘ 2014ءمیں 283‘ 2016ءمیں 291اور 2017ءمیں 203پولیس مقابلے ہوئے۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ گزشتہ 2سالوں میں صوبہ بھر کے مقابلے میں سب سے زیادہ پولیس مقابلے شیخوپورہ ڈویژن جس میں ضلع قصور بھی شامل ہے اس میں ہوئے۔ شیخوپورہ ڈویژن میں سال 2015ءمیں 54‘ 2016ءمیں 50 اور 2017ءمیں 40پولیس مقابلے ہوئے جبکہ ان 3سالوں میں لاہور میں یہ تعداد کم رہی۔ مصدقہ دستاویزات کے مطابق لاہور میں سال 2012ءمیں 94پولیس مقابلے ہوئے۔ 2013ءمیں 55‘ 2014ءمیں 48‘ 2015ءمیں 46‘ 2016ءمیں 32اور 2017ءمیں 20پولیس مقابلے ہوئے۔ شیخوپورہ ڈویژن میں سال 2012ءمیں 43‘ 2013ءمیں 24‘ 2014ءمیں 20‘ 2015ءمیں 54‘ 2016ءمیں 50اور 2017ءمیں 40پولیس مقابلے ہوئے۔ اسی طرح گوجرانوالہ ڈویژن میں سال 2012ءمیں 36‘ 2013ءمیں 14‘ 2014ءمیں 31‘ 2015ءمیں 30‘ 2016ءمیں 27اور 2017ءمیں 20پولیس مقابلے ہوئے۔ سرگودھا ڈویژن میں سال 2012ءمیں 16‘ 2013ءمیں 12‘ 2014ءمیں 11‘ 2015ءمیں 20‘ 2016ءمیں 27اور 2017ءمیں 14پولیس مقابلے ہوئے۔ فیصل آباد ڈویژن میں سال 2012ءمیں 67‘ 2013ءمیں 40‘ 2014ءمیں 45‘ 2015ءمیں 41‘ 2016ءمیں 37اور 2017ءمیں 21پولیس مقابلے ہوئے۔ ملتان ڈویژن میں سال 2012ءمیں 24‘ 2013ءمیں 20‘ 2014ءمیں 19‘ 2015ءمیں 32‘ 2016ءمیں 35اور 2017ءمیں 32پولیس مقابلے ہوئے۔ ساہیوال ڈویژن میں سال 2012ءمیں 30‘ 2013ءمیں 19‘ 2014ءمیں 28‘ 2015ءمیں 59‘ 2016ءمیں 38اور 2017ءمیں 32پولیس مقابلے ہوئے۔ ڈیرہ غازی خان ڈویژن میں سال 2012ءمیں 11‘ 2013ءمیں 20‘ 2014ءمیں 28‘ 2015ءمیں 34‘ 2016ءمیں 13اور 2017ءمیں 11پولیس مقابلے ہوئے۔ اسی طرح بہاولپور ڈویژن میں سال 2012ءمیں 60‘ 2013ءمیں 37‘ 2014ءمیں 38‘ 2015ءمیں 59‘ 2016ءمیں 29اور 2017ءمیں 7پولیس مقابلے ہوئے۔ بتایا گیا ہے کہ پنجاب میں بعض پولیس اہلکار اور افسران پولیس مقابلوں کے ماہر سمجھتے جاتے ہیں اور یہ پولیس افسران افسران بالا اور حکومت کو خوش کرنے کیلئے پولیس ”ان کاﺅنٹر“ کرتے رہتے ہیں۔ بعض پولیس افسران پرکشش سیٹوں کیلئے بھی پولیس مقابلے کرنے میں پیش پیش رہتے ہیں۔ اسی حوالے سے سابق ڈی پی او قصور علی ناصر رضوی اور سابق ڈی پی او رحیم یار خان سہیل ظفر چٹھہ‘ سابق ڈی پی او سرگودھا راجہ بشارت‘ سابق ایس پی سی آئی اے لاہور عمر ورک اور سابق ایس ایچ او لاہور عابدباکسر نے بھی پولیس مقابلوں میں شہرت پائی جبکہ لاہور میں سی آئی اے پولیس مقابلوں میں سب سے زیادہ آگے رہی ہے۔ اس حوالے سے ڈی ایس پی سی آئی اے کوتوالی خالد فاروقی‘ ڈی ایس پی سی آئی اے اقبال ٹاﺅن ریاض شاہ‘ ڈی ایس پی سی آئی اے ماڈل ٹاﺅن ملک داﺅد‘ ڈی ایس پی سی آئی اے نوانکوٹ انور سعید کنگرہ‘ ڈی ایس پی خالد ابوبکر‘ سابق انسپکٹر فیصل شریف‘ سابق انسپکٹر شریف سندھو‘ انسپکٹر بشیر نیازی‘ سابق ڈی ایس پی سی آئی اے نوانکوٹ فیاض ٹنڈا‘ سب انسپکٹر سی آئی اے مظہر اقبال‘ انسپکٹر رئیس خان‘ ڈی ایس پی سی آئی اے زاہد بٹ‘ ڈی ایس پی سلیم مختار بٹ وغیرہ شامل ہیں۔ اس حوالے سے پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پولیس نے کوئی جعلی پولیس مقابلہ نہیں کیا تاہم ہر پولیس مقابلے کی جوڈیشل انکوائری ہوتی ہے اس لئے اگر کوئی پولیس افسران و اہلکار اپنے اختیارات سے تجاوز کرتا ہے تو اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جاتی ہے۔
پولیس مقابلے


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain