اسلا م آبا د(ویب ڈیسک)سابق وزیراعظم نوازشریف نے نیب ریفرنسز یکجا کرنے کیلئے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی جس پر رجسٹرار آفس نے اعتراضات عائد کئے تھے۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے درخواست بحالی کی اپیل پر چیمبر میں سماعت کی، شریف فیملی کی جانب سے ایڈووکیٹ عائشہ حامد پیش ہوئیں،چیف جسٹس آف پاکستان نے چیمبراپیل خارج کرکے رجسٹرارآفس کے اعتراضات برقراررکھے۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے شریف خاندان کی حاضری سے استثنی کی درخواستیں مسترد کرنے کا حکم نامہ جاری کردیا۔احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی حاضری سے استثنی کی درخواستیں مسترد کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ تحریری حکم نامے کے مطابق اہلیہ کی بیماری کو ملزم کی عدالت حاضری سے استثنی کا جواز نہیں ٹھہرایا جا سکتا اور وڈیو لنک بیان کے موقع پر لندن جا کر اٹارنی مقرر کرنے کا جواز بھی قابل تسلیم نہیں۔احتساب عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ میڈیکل رپورٹ کے مطابق بیگم کلثوم نواز کی کیمو تھراپی کے 6 سیشن مکمل ہو گئے ہیں، مریضہ کی بیماری پر کافی حد تک قابو پا لیا گیا ہے جب کہ کینسر کے رسک کو کم کرنے اورمستقبل میں علاج کے لیے ریڈیو تھراپی کی تجویز دی گئی ہے۔واضح رہے کہ نیب کی جانب سے نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف کرپشن کے الزام میں العزیزیہ اسٹیل ملز، فلیگ شپ انوسٹمنٹ اور ایون فیلڈپراپرٹیز سمیت تین ریفرنسز دائر ہیں۔
