All posts by Daily Khabrain

موجودہ سلیکشن کمیٹی میں دم خم نظرنہیں آرہا،عبدالقادر آئندہ کے میچز کےلئے پاکستان کو بہتر حکمت عملی کی ضرورت ہے،طاہرشاہ کی گگلی میں گفتگو

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق کوکٹر عبدالقادر نے کہا ہے کہ مشتاق محمد،آصف اقبال ،ظہیر عباس اور ماجد خان سے کرکٹ کے شعبے میں کبھی کام نہیں لیا گیا لیکن ان لوگوں کو پوچھا تک نہیں جاتا۔چینل فائیو کے پروگرام گگلی میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے کرکٹ بورڈ کے لوگوں سے پوچھنا چاہئے مکی آرتھر کو کون لے کر آیا۔کیا محسن خان،عامر سہیل کسی کو نظر نہیں آتے۔ اپنی نرسری کو تیا ر کریں پاکستانی کوچز کو آگے لائیں کیا صرف گوروں سے ہی کام لینا ہے۔جب ساری توجہ پی ایل ایس اور ٹی ٹوئنٹی پر ہو گی تو ٹیسٹ میں شکست ہی ہو گی۔ہر جگہ نان کرکٹر بٹھا دیے گئے ہیں۔سابق فرسٹ کلاس کرکٹر طاہر شاہ نے کہا کہ میرے خیال سے کرکٹر کی بہتری کے لئے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔آئندہ کے میچز کے لئے پاکستان کو بہتر حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ہر کھلاڑی کو اپنی ذمہ داری کو جانچنا چاہئے۔ٹیم کا مورال کافی نیچے ہے۔آسٹریلیا کی ٹیم بہترین کھلاڑی کے نہ ہونے کے باوجود کھڑی ہو رہی ہے ،ہمارے پاس تو پھر بہتری کھلاڑی ہیں۔

جنگلی حیات کا خاتمہ نہ روکا گیا تو انسان خود ختم ہوجائے گا، اقوام متحدہ

جنیوا(ویب ڈیسک) اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر جنگلی حیات، قدرتی ماحول اور حیاتیاتی تنوع کے بے دریغ خاتمے کو نہیں روکا گیا تو خود انسانی بقا کو خطرہ لاحق ہوجائے گا۔اقوامِ متحدہ میں حیاتیاتی تنوع (بایو ڈائیورسٹی) کی سربراہ کرسٹیانا پشکا پامر نے کہا ہے اس ضمن میں دو سال میں ہمیں نئے اور قابلِ عمل معاہدے پر کام کرنا ہوگا ورنہ خود انسانی بقا کو شدید خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے تمام ممالک کے باشندوں سے کہا ہے کہ وہ اپنی اپنی حکومتوں پر زور دیں تاکہ 2020ءتک حشرات، پرندوں، پودوں اور ممالیوں کے تحفظ کے لیے قابلِ عمل اہداف بناسکیں اور غذائی تحفظ کو یقینی اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی کی جاسکے۔ایک اخبار سے بات کرتے ہوئے کرسٹینا نے کہا کہ حیاتیاتی تنوع کا نقصان (انسانوں کے لیے) خاموش قاتل ہے، اگرچہ یہ کلائمٹ چینج سے مختلف ہے لیکن کم اہم نہیں کیونکہ ہمیں جنگلی حیات کی موت کا احساس اس وقت ہوتا ہے جب وقت گزرچکا ہوتا ہے تمام جان دار ایک دوسرے سے وابستہ ہیں اور خود انسان کی زندگی بھی انہی سے جڑی ہے۔اس ضمن میں 195 ممالک اور یورپی یونین مصر کے شہر شرم الشیخ میں جمع ہوکر جنگلی حیات اور ماحول کی بقا پر غور کریں گے اور کسی فریم ورک پر متفق ہونے کا بھی امکان ہے۔ اس میں 2020ءمیں چین میں ہونے والی کانفرنس کے لیے قابلِ عمل اہداف کے تعین میں مدد مل سکے گی۔جانوروں اور قدرتی ماحول کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی انجمنوں کا عرصے سے مطالبہ ہے کہ اس موضوع کو بھی آب و ہوا میں تبدیلی کی طرح اہمیت دی جائے اور پیرس کلائمٹ معاہدے کی طرح ایک قابلِ عمل اور منظم لائحہ عمل مرتب کیا جائے۔اس سے قبل 2002ء اور 2010ئ میں حیاتیاتی تنوع کی بین الاقوامی کانفرنسز میں دو اہم معاہدے ہوئے تھے لیکن ان پر عمل نہیں ہوسکا اور عین اسی عرصے میں زمین پر جانوروں کی معدومیت اور ان کے ماحول کی تباہی کے اتنے بڑے سانحات رونما ہوئے کہ انہیں ڈائنوسار کے خاتمے کے بعد جان داروں کا سب سے بڑا نقصان تصور کیا جارہا ہے۔کرسٹینا پامر نے امید ظاہر کی کہ شرم الشیخ کی کانفرنس سے خاطر خواہ نتائج برا?مد ہوسکتے ہیں۔

حکومت کا بیرون ممالک سے دوطرفہ قانونی معاونت کا بل فوری طور پر لانے کا فیصلہ

اسلام آباد(ویب ڈیسک)حکومت نے بیرون ممالک سے دوطرفہ قانونی معاونت کے معاہدوں کی جلد تکمیل کے لیے ‘میوچل لیگل اسسٹنس’ (باہمی قانونی معاونت) بل فوری طور پر لانے کا فیصلہ کرلیا۔وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ آسان، سہل اور جلد انصاف کی فراہمی یقینی بنانا تحریک انصاف کے منشور کا بنیادی جزو ہے، کمزور طبقات کو انصاف کی فراہمی یقینی بنانا حکومت کا فرض ہے جو ہرصورت پورا کریں گے۔وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ خواتین کو وراثت میں حق کے حصول اور دیگر حقوق کے تحفظ کویقینی بنانےکے خصوصی قوانین بھی متعارف کرا رہے ہیں۔وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس وزیراعظم آفس میں ہوا جس میں ملکی قوانین کو بہتر بنانے کےحوالے سے وزیر قانون ڈاکٹر فروغ نسیم نے بریفنگ دی۔وزیرقانون نے بتایا کہ نئی اصلاحات کا مقصد موجودہ قوانین میں ترامیم اور نئے قوانین کا نفاذ ہے جس کیلئے ٹیکنالوجی سلوشنز کو متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے، جدید ٹیکنالوجی سے انصاف کی فراہمی میں عدالتوں کی معاونت بھی کی جا سکے گی۔

حکومت کا بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا وظیفہ بڑھانے کا فیصلہ

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وفاقی حکومت نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت مستحق افراد کو ملنے والے وظیفے کی رقم بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت وفاقی حکومت کی جانب سے سہ ساڑھے 4 ہزار روپے کے قریب سہہ ماہی وظیفہ دیا جاتا ہے۔ذرائع کے مطابق بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئر پرسن ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے بی آئی ایس پی کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان کو بریفنگ دی۔اجلاس میں حکومت نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت سہ ماہی وظیفہ 5 ہزار سے زیادہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ذرائع کا بتانا ہے کہ وزیراعظم عمران خان غربت مٹاﺅ اسکیم میں اعزازیہ یا وظیفہ بڑھانے کا اعلان کریں گے۔حکومت کے اس فیصلے سے 55 لاکھ مستحق افراد مستفید ہوں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ملکی معاشی صورتحال بہتر ہونے کے بعد بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت مستحق افراد کو ملنے والا وظیفہ بتدریج مزید بڑھایا جائے گا۔

سلمان خان کے والد کو دھمکی آمیز پیغام بھیجنے والا شخص گرفتار

ممبئی(ویب ڈیسک) بالی ووڈ کے سلطان سلمان خان کے والد سلیم خان کو ’چھوٹا شکیل گینگ‘ سے تعلق رکھنے کی دھمکی دینے والے شخص کو گرفتار کرلیا گیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اتر پردیش کے شہر الہ آباد سے تعلق رکھنے والے شہری شاہ رخ غلام نبی نے سلمان کے پرسنل سیکریٹری کا نمبر حاصل کرکے ان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی اور اپنی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اداکار کے ساتھ کام کرنا چاہتا ہے۔سیکریٹری کی جانب سے انکار کیے جانے کے بعد غلام نبی نے ممکنہ طریقے سے سلمان خان کے والد سلیم خان سے رابطہ کیا اورانہیں دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر سلمان خان کے ساتھ کام کرنے کی اجازت نہیں دی گئی تو انہیں سنگین نتائج بھگتنے پڑیں گے کیوں کہ میرا تعلق ’چھوٹا شکیل گینگ‘ سے ہے۔اس صوتحال کے مد نظر سیکریٹری نے باندرا کے پولیس اسٹیشن میں دھمکی دینے والے شخص کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کا فیصلہ کیا تاہم پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے نمبر کی مدد سے ملزم کو الہ آباد سے گرفتار کرلیا۔

کیا مچھلی ہارٹ فیل کا علاج ثابت ہوسکتی ہے؟

آکسفورڈ(ویب ڈیسک) جنوبی امریکہ اور جنوب شمالی امریکہ کے میٹھے پانیوں میں عام پائی جانے والی مچھلی ٹیٹرافش اگرچہ اپنے خوبصورت رنگوں کی وجہ سے مشہور ہے لیکن یہ اپنے دل کی ازخود مرمت کرنے کی زبردست صلاحیت رکھتی ہے۔ماہرین کے مطابق اگر مچھلی کا یہ راز معلوم ہوجائے تو اس سے انسانوں میں ہارٹ فیل اور اموات کے علاج میں مدد مل سکتی ہے۔ اسی پہلو پر آکسفورڈ یونیورسٹی کی پروفیسر میتھلڈا اور ان کے ساتھیوں نے ٹیٹرا فش کا مطالعہ شروع کیا۔ ان کا ہدف مچھلی میں یہ دیکھنا تھا کہ آخر وہ کس طرح قلب کے شکستہ ٹشوز کی ازخود مرمت کرتی ہے۔ماہرین نے دو اقسام کی ٹیٹرا فش کا جینیاتی جائزہ لیا اور ان میں دل کو دوبارہ صحتمند بنانے والے جین کی تلاش شروع کی۔ ماہرین نے نوٹ کیا کہ مچھلی کا دل متاثر ہونے کے بعد آئی آر آر سی 10 اور کیوولن جین ذیادہ سرگرم ہوجاتے ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ ان میں سے آئی آر آر سی ٹین جین اس عمل میں قدرے اہم کردار ادا کرتا ہے۔اس سے قبل ماہرین ایک دوسرے تجربے میں چوہے میں آئی آر سی سی ٹین جین کی سرگرمی نوٹ کرچکے تھے۔ یہ جین دل کی ایک کیفیت ڈائلیٹڈ کارڈیومیوپیتھی سے وابستہ ہوتا ہے اور اس بیماری میں دل بڑھ جاتا ہے اور خون پمپ کرنے میں ناکام رہتا ہے۔ مزید تحقیق سے معلوم ہوا کہ آئی آر آر سی 10 دل کے خلیات کے سکڑاﺅ اور پھیلاﺅ میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔اب اس تحقیق کو مزید آگے بڑھانے کے لیے ماہرین نے مچھلی گھروں میں رکھی جانے والی ایک آرائشی مچھلی ، زیبرا فِش کا مطالعہ کیا جس میں بھی اپنا دل خود مرمت کرنے کی صلاحیت پائی جاتی ہے۔ سائنسدانوں نے زیبرا فش لی اور اس میں آئی آر آر سی 10 جین کی سرگرمی معطل کردی اور حیرت انگیز طور پر معلوم ہوا کہ اس کے بعد زیبرا فش نقصان پہنچنے والے دل کی دوبارہ مرمت نہیں کرسکی۔اس خبر سے ماہرین بہت خوش ہیں کیونکہ وہ جان چکے ہیں کہ آئی آر آر سی 10 دل کے ٹوٹے ہوئے خلیات کی مرمت کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے تاہم اس تحقیق کو انسانوں پر آزمانے کے لیے طویل محنت اور صبرآزما مراحل درکار ہیں لیکن قدرت سے ہمیں ایک بڑی انسانی بیماری کے علاج کی روشنی ضرور ملی ہے اگر یہ عمل کسی طرح انسانوں کے لیے ممکن ہوجائے تو اسے ایک طبی انقلاب کہا جائے گا۔دل کے شدید دورے کے بعد جب دل کے تمام حصوں کو خون اور آکسیجن نہیں ملتا تو وہ دھیرے دھیرے بالکل بے عمل ہوجاتے ہیں۔ بسا اوقات اس کا واحد علاج صحتمند دل کی پیوندکاری کے سوا کچھ اور نہیں ہوتا۔

بھارتی شادیوں میں اجنبی افراد کی رقم کے بدلے شرکت کا بڑھتا ہوا رحجان

نئی دہلی(ویب ڈیسک) اگرچہ شادی کی تقاریب میں قریبی عزیزوں اور رفقا کو ہی مدعو کیا جاتا ہے لیکن بھارت میں شادیوں کی تقاریب کئی دن جاری رہتی ہیں اور ان میں نہ صرف اجنبیوں بلکہ غیرملکی سیاحوں کو بھی بلایا جارہا ہے اور اس کے بدلے ان سے معاوضہ لیا جارہا ہے۔بھارتی ویب سائٹ غیرملکیوں کو ہندوستانی شادیوں میں مدعو کررہی ہے جسے شادی بیاہ کی سیاحت یا ویڈنگ ٹورزم کا نام دیا جارہا ہے اس ضمن میں جوائن مائی ویڈنگ نامی ویب سائٹ بہت مقبول ہورہی ہے۔ ویب سائٹ پر ایسے جوڑوں کی تصاویر دیکھی جاسکتی ہیں جن کی شادی مستقبل میں ہونے والی ہے اور وہ غیرملکیوں کو خوش آمدید کہنا چاہتے ہیں۔ اس ضمن میں ویب سائت اپنا کچھ معاوضہ رکھتی ہے۔ویب سائٹ کے مطابق اس طرح غیرملکی افراد کم وقت میں بھارتی ثقافت سے آگاہ ہوسکتے ہیں اور شادیوں کی تقاریب کا تجربہ اور خوشی میں شریک ہوسکتے ہیں، اس کے ساتھ ساتھ غیرملکی مقامی کھانوں اور مزاج سے بھی واقفیت حاصل کرسکتے ہیں۔ویب سائٹ کی بانی اورسی پرکانی کہتی ہیں کہ اب تک 25 بھارتی شادیوں میں 100 سے زائد غیرملکی سیاح شریک ہوچکے ہیں اور دونوں جانب سے اس کی ضرورت بڑھ رہی ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ تقریب میں غیرملکی سیاح خصوصی مہمان ہوتے ہیں اور سب گھر والے ان کا خیال رکھتے ہیں۔ اسی طرح بعض خاندان سیاحوں کے لیے مقامی لباس بھی تیار کرکے دیتے ہیں۔اس ضمن میں ایک دن کی تقریب کے لیے غیرملکیوں سے 150 ڈالر اور دو روزہ تقریب کے لیے 250 ڈالر کی رقم لی جاتی ہے۔ اگرچہ اس میں فراڈ کا امکان رہتا ہے اور اسی بنا پر ویب سائٹ کے اراکین شادی والے گھر کے ذمے داروں سے گھنٹوں بات کرتے ہیں اور سیاحوں کی حفاظت کے ہر پہلو کو مدِ نظر رکھا جاتا ہے۔

سعودی ولی عہد جمال خاشقجی کے قتل میں ہرگزملوث نہیں، سعودی وزیرخارجہ

ریاض(ویب ڈیسک) سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ سعودی ولی عہد جمال خاشقجی کے قتل میں ہر گز ملوث نہیں۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ سعودی ولی عہد جمال خاشقجی کے قتل میں ہر گز ملوث نہیں ہیں اور اب سعودی بادشاہت یا ولی عہد کے حوالے سے مزید توہین برداشت نہیں کی جائے گی۔ عادل الجبیر کا کہنا تھا کہ سعودی شاہ اور ولی عہد کی نمائندگی ملک کا ہر شہری کرتا ہے لہٰذا محمد بن سلمان کا ہٹانے کا مطالبہ سرخ لکیر ثابت ہوگا۔سعودی وزیر خارجہ نے واضح کردیا کہ جمال خاشقجی کا قتل انٹیلی جنس ایجنسی کی بددیانتی پر مبنی کارروائی ہے تاہم قتل کی تحقیقات جاری ہیں اور مجرموں کو سزا ضرور ملے گی۔واضح رہے کہ سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق امریکی تفتیشی ادارے سی آئی اے رپورٹ کی سخت الفاظ میں تردید کر چکے ہیں۔

سوڈان میں باپ نے بیٹی کو فیس بک پر نیلام کردیا

خرطوم(ویب ڈیسک) جنوبی سوڈان سے تعلق رکھنے والے ایک بے رحم شخص نے اپنی بیٹی کو فیس بک پر نیلام کردیا۔بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ انسانیت سوز واقعہ منظر عام پر آنے کے بعد سے فیس بک کو زبردست تنقید کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، عوامی حلقے اس بات پر شدید نالاں ہیں کہ فیس بک نے اپنے پلیٹ فارم پر اس گھناﺅنے عمل کو روکنے کے لیے کچھ نہیں کیا۔بچوں کے حقوق کی عالمی تنظیم ’پلان انٹرنیشنل‘ کا کہنا ہے کہ 17 سالہ لڑکی کو اس کے والد نے فیس بک پر نیلام کرنے کے لیے ایک ایونٹ منعقد کیا جس میں مختلف لوگوں نے بولیاں لگائیں اور ان میں کچھ حکومتی افسران بھی شامل تھے۔نیلامی میں شامل ہر شخص نے لڑکی کو حاصل کرنے کی کوشش کی اور کچھ نہ کچھ پیشکش کی تاہم لڑکی سے تین گنا زائدعمر کے ایک شخص نے اسے خریدلیا۔ رپورٹس کے مطابق بڑی عمر کے شخص نے 500 گائیں، دو لگڑری کار، 10 ہزار امریکی ڈالر، اسمارٹ فونز اور دیگر مراعات کے عوض اسے خریدا۔انسانی حقوق کی تنظیموں اور فلاحی اداروں نے انسانی نیلامی کے عمل پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی ریت چل پڑی تو لوگ اپنی بیٹیوں کو نیلام کرنا شروع کردیں گے۔اس نیلامی کے لیے استعمال ہونے والے پلیٹ فارم فیس بک نے وضاحت پیش کی ہے کہ 25 اکتوبر کو یہ پوسٹ لگائی گئی اور جب اس بارے میں معلوم ہوا تو فوری کارروائی کرتے ہوئے اسے نہ صرف ہٹادیا گیا بلکہ اکاﺅنٹ بھی بند کردیا گیا۔

فیصلے پر تنقید کرنے پر امریکی چیف جسٹس کا ٹرمپ کو بھرپور جواب

واشنگٹن(ویب ڈیسک) امریکی چیف جسٹس جان رابرٹس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر تنقید کرنے پر جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے پاس کوئی اوباما، ٹرمپ، بش یا کلنٹن جج نہیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے عامیانہ رویے کی وجہ سے پوری دنیا میں جانے جاتے ہیں اور آئے روز متنازع بیانات کی وجہ سے مشکلات کھڑی کردیتے ہیں، اب ڈونلڈ ٹرپ نے اپنے ہی ملک کے چیف جسٹس کو تنقید کا نشانہ بناکر نیا تنازع کھڑا کردیا ہے۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی چیف جسٹس کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا جس پر چیف جسٹس جان رابرٹس نے صدر ٹرمپ کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے ہاں کوئی اوباما، ٹرمپ، بش یا کلنٹن جج نہیں ہے، ہمیں آزاد عدلیہ کا شکریہ اداکرنا چاہیے جب کہ ہمارے ججز برابری کی بنیاد پر فیصلے کرتے ہیں۔صدر ٹرمپ نے سیاسی پناہ کیلیے میکسیکو سے آنے والے تارکین وطن کے داخلے پر پابندی کا حکم دیا تھا جسے امریکا کے چیف جسٹس جان رابرٹس نے کالعدم قراردے دیا تھا، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے جج کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ایک اوباما جج نے پابندی کو کالعدم قرار دیا ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ عدلیہ میں یقیناً اوباما ججز ہیں جن کا نکتہ نظر مختلف ہے، آزاد عدلیہ ہوتی تو بہت اچھا ہوتا، عدلیہ کے فیصلے ملک کوغیر محفوظ بنارہے ہیں جو کہ خطرناک اوراحمقانہ ہے۔