All posts by Muhammad Saqib

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ، قومی ٹیم کا سینیریو میچ جاری

قومی اسکواڈ آج ایل سی سی اے گراؤنڈ میں سینیریو میچ کھیل رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سینیریو میچ میں شریک تمام کھلاڑیوں کو مختلف اہداف دیے گئے ہیں، ٹاپ آرڈر کو پہلے 15 اوورز میں 150 رنز کا ہدف دیا گیا ہے جبکہ باولرز کو پاور پلے میں باولنگ کا ہدف دیا گیا ہے۔

اسکے علاوہ مڈل آرڈر بیٹس مین کو آخری 12 اوورز میں 110 رنز کا ہدف دیا گیا ہے ، باؤلرز کو انہیں اس ہدف سے قبل روکنا ہوگا۔

افغانستان کی صورتحال پر جی20 ممالک کا اجلاس آج ہوگا

دنیا کے 20 مضبوط معاشی ملکوں کے سربراہ منگل کو اٹلی میں منقعد ہونے والے اپنے خصوصی اجلاس میں افغانستان کی صورت حال پر تبادلہ خیال کریں گے۔

خداد کی فراہمی، سیکیورٹی خدشات اور افغانستان میں موجود مغربی ملکوں کے اتحادیوں کے محفوظ انخلاء کے معاملات بھی زیرِ غور آئیں گے۔

دوسری جانب طالبان نے بھی اپنی حکومت کو عالمی سطح پر تسلیم کرانے کے لیے کوششیں تیز کر دی ہیں۔ اس حوالے سے افغانستان کے عبوری وزیرخارجہ امیر خان متقی کا کہنا ہے کہ ہم دنیا کے تمام ملکوں کے ساتھ مثبت تعلقات کے خواہش مند ہیں اور متوازن تعلقات پر یقین رکھتے ہیں۔

طالبان حکومت کے قائم مقام وزیرِ خارجہ امیر خان متقی کا کہنا ہے کہ آج ان کی یورپی یونین کے نمائندوں سے بھی ملاقات ہو گی۔ یاد رہے کہ ہفتے کے روز امریکہ اور طالبان رہنماؤبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اجلاس کے دوران افغانستان کو امں کے وفود نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ملاقات کی تھی۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پیر کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ افغانستان تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا ہے جسے نقد رقم کی اشد ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کے اثاثے اور ترقیاتی امداد کی فراہمی کی بندش کے باعث افغانستان کی معیشت سکڑ رہی ہے اس کے بینک بند ہو رہے ہیں اور صحت کی خدمات سمیت دیگر اہم ادارے بند ہو گئے ہیں۔

انتونیو گوتریس کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان میں انسانی بحران بڑھتا جا رہا ہے جس سے کم از کم ایک کروڑ 80 لاکھ افراد متاثر ہو رہے ہیں اور ان کے خیال میں عالمی برادری سست رفتاری سے آگے بڑھ رہی ہے۔

عمران خان سے کسی کو بھی اختلاف ہو سکتا ہے سیرت النبی پر وزیراعظم کا ویژن درست سمت میں تجزیہ امتنان شاہد

مقصد موجودہ اور آنے والی نسل کی راہنمائی کرنا جس پر بھارتی فلموں اور ڈراموں کی یلغار

ہو چکی

ہمارا میڈیا مغرب اور بھارت کی کاپی میں شاید ان سے بھی آگے نکل گیا، معاشرے کو سیرت النبی اور اسلام کی اصل تصویر دکھانا ضروری ہے

ہمارا دین ماڈریٹ دین ہے جو ہمیں میانہ روی اور اخلاقیات کا درس دیتا ہے جو ہمارے معاشرے میں کم ہو گیا

وزیراعظم کا یہ اقدام درست کیونکہ قوم کی اسلام، اخلاقیات اور کلچر پر رہنمائی وقت کی شدید ترین ضرورت ہے

محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کا انتقال ہو گیا ہے اور ان کی تدفین بھی کر دی گئی۔ ہم سب کو چاہئے کہ محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی مغفرت کے
لئے دعا کریں۔ کسی ملک میں کسی نظام کا مرتب کرنا اس کو تشکیل دینا جو کہ انہوں نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا بلکہ اس کو بنانے میں جو سسٹم بنایا جن لوگوں کو بنایا جس ادارے کو بنایا یہ بہت بڑی بات ہے۔ کسی بھی شعبے میں شخصیات آتی جاتی رہتی ہیں، ادارے چلتے رہتے ہیں۔ اصل چیز ہوتی ہے ایک نظام کا بننا، ادارے کا بننا۔ پاکستان انشاءاللہ رہتی دنیا تک قائم رہے گا۔ میری سب سے درخواست ہے کہ ان کے لئے دعائے مغفرت کی جائے۔ وزیراعظم پاکستان نے رحمتہ للعالمین اتھارٹی بنائی ہے۔ اس حوالے سے خاص طور پر جو اعلانات کئے گئے ہیں وہ قابل تحسین ہیں۔ بدقسمتی سے کسی بھی حکمران جماعت نے ایسا سوچا تک نہیں تھا۔ وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ 3 سال میں بہت سے ایسے اقدامات کئے ہیں جو ان کے ویژن کی غمازی کرتے ہیں جس میں ایک ویژن رکھنے والے لیڈر کے بارے میں پتہ چلتا ہے ان کا ویژن یہ ہے کہ سیرت طیبہ کے بارے میں ہماری آنے والی نسلوں کو بتایا جائے۔ یہ بہت بڑا اقدام ہے۔ وزیراعظم نے اپنی تقریر میں جو گفتگو کی انہوں نے واضح طور پر کہا کہ مغربی معاشرہ اور ہمارے ہمسایہ ملک بھارت کے میڈیا پر چلنے والی ثقافت کو ان کے ڈراموں، ان کی فلموں، ان کے کلچر کو ہمارے پاکستانی میڈیا نے کاپی کرنا شروع کر دیا تاکہ ہماری ریٹنگ بڑھے۔ ڈرامے دیکھے جائیں جو دراصل ہمارا کلچر نہیں ہے۔ اس کا بغور جائزہ لینا کہ اس کا ہمارے معاشرے پر کیا اثرات ہیں۔ اصل میں آزادی اظہار اتنا آزاد اور کھلم کھلا نہیں ہونا چاہئے لہٰذا موجودہ نسل کو اور آئندہ نسل کو صحیح سمت کتنا ضروری ہے اس کا مطلب ہے کہ وزیراعظم کے ویژن کی سمت ٹھیک ہے۔ یہ اتھارٹی وزیراعظم کے ویژن پر کس طرح عمل کرتی ہے یہ دیکھنا ہوگا بہرحال ان کی سمت درست ہے جو شائد اس سے پہلے کبھی پاکستان کی تاریخ میں اس تصور کے حوالے اور اسلام کا نظریہ کیا ہے اس کا نظام کتنا موڈریٹ ہے اور بین المذاہب آہنگی کیا ہے یہ سمجھنا بہت ضروری ہے۔

وادی گلوان میں گزشتہ سال چینی فوج کے ہاتھوں بھارتی فوج کی درگت کی تصاویر وائرل

چینی سوشل میڈیا سمیت فیس بک اور ٹوئٹر پرگزشتہ سال پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) کے ہاتھوں بھارتی فوج کی درگت کی تصاویر وائرل ہورہی ہیں۔
خیال رہےکہ گذشتہ سال چین اور بھارت کے درمیان متنازع سرحدی علاقے لداخ میں چینی اور بھارتی افواج متعدد بار آمنے سامنے آئی تھیں اور ایک جھڑپ میں بھارتی فوج کے کرنل سمیت 20 فوجی مارے گئے تھے۔ 20 بھارتی فوجیوں کو ہلاک کرنے کے ساتھ ساتھ چینی فوج نے 10 اہلکاروں کو گرفتار بھی کرلیا تھا جن میں ایک لیفٹیننٹ کرنل اور 2 میجر بھی شامل تھے جنہیں بعد ازاں رہا کردیا گیا، جھڑپ میں 80 سے زائد بھارتی فوجی زخمی بھی ہوئے تھے، اس کے علاوہ بھی دونوں ممالک کی افواج آمنے سامنے آئی تھیں۔
گذشتہ ماہ بھی بھارتی میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ اروناچل پردیش لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کے قریب 200 چینی فوج نے در اندازی کی کوشش کی تھی تاہم بھارتی فوج کی جانب سے انہیں روک کر پیچھے دھکیل دیا گیا تھا۔
چینی میڈیا کی جانب سے بھارتی میڈیا کے دعوےکی تردیدکرتے ہوئےکہا گیا تھا کہ چینی فوجی معمول کےگشت پر تھے اور اپنے علاقے میں موجود تھے ، بھارتی فوج کی جانب سے کسی کو حراست میں نہیں لیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے جھوٹے پروپیگنڈے کے بعد چینی سوشل میڈیا سمیت فیس بک اور ٹوئٹر پر بھارتی فوجیوں کی تصاویر وائرل ہو رہی ہیں جن کے متعلق کہا جارہا ہےکہ یہ وادی گلوان میں بھارتی فوجیوں کی درگت اور بڑی تعداد میں ان کی حراست کے بعد کی تصاویر ہیں۔ان تصاویر میں درجنوں شکست خوردہ بھارتی فوجیوں کو دیکھا جاسکتا ہے جنہیں چین کی پیپلز لبریشن آرمی نے گھیرے میں لے رکھا ہے۔تصاویر میں متعدد بھارتی فوجیوں کو زخمی حالت میں بھی دیکھا جاسکتا ہے جب کہ چینی فوجیوں کو بھارتی فوج کا اسلحہ جمع کرتے اور ان کی چوکی کا کنٹرول سنبھالتے دیکھا جاسکتا ہے۔ان تصاویر کو دیکھ کر واضح ہوتا ہے کہ وادی گلوان میں بھارتی فوج کو کیسی عبرتناک شکست ہوئی اور ان سے بھارتی میڈیا کے جھوٹے پروپیگنڈے کی حقیقت بھی سامنے آتی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ بھارتی فوج کے بہار رجمنٹ کے اہلکار تھے جن کے افسر انہیں چینی فوج کے رحم و کرم پر چھوڑ کر فرار ہوگئے تھے۔

بلوچستان کےضلع تربت میں دھماکا، 2 بچے جاں بحق

بلوچستان کے ضلع تربت کے علاقے ہوشاب میں بم دھماکے میں دو بچے جاں بحق ہوگئے۔
لیویز کے مطابق ہوشاب میں بچے اپنے گھر کے باہر کھیل رہے تھے کہ اچا نک زور دار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں تین بچے زخمی ہوگئے۔
حکام نے بتایا کہ زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ راستے میں دو بچے دم توڑ گئے جبکہ ایک بچہ زخمی ہوا۔
حکام کے مطابق واقعے کے بعد لیویز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔

محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کومکمل سرکاری اعزاز کیساتھ سپرد خاک کردیا گیا

محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کواسلام آباد کے ایچ 8 قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔قبل ازیں ان کی کی نماز جنازہ فیصل مسجد میں ادا کی گئی تھی جس میں وفاقی وزرا، اراکین پارلیمنٹ اور عسکری قیادت نے شرکت کی۔
بتایا گیا ہے کہ نماز جنازہ کے موقع پر عوام کی بڑی تعداد بھی موجود تھی، سکیورٹی اداروں نے اس دوران سخت حفاظتی انتظامات کررکھے تھے۔ ڈاکٹر اے کیو خان کی تدفین اسلام آباد کے ایچ 8 قبرستان میں مکمل سرکاری اعزاز کے ساتھ کی گئی۔
یاد رہے کہ ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان آج صبح مقامی ہسپتال میں انتقال کر گئے تھے۔ گذشتہ شب پھیپھڑوں کے عارضے کے سبب ان کی طبعیت خراب ہوئی جس پر انہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا تھا، آئی سی یو میں ڈاکٹروں کی جان توڑ کوششوں کے باوجود وہ جانبر نہ ہو سکے۔ صدر ، وزیراعظم سمیت سیاسی رہنماوں اور عسکری قیادت نے ان کی وفات پر شدید رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔

نبی آخر الزماں ﷺ کی سیرت طیبہ پر عمل ہی کامیابی کا واحد راستہ ہے:وزیراعظم

عشرہ رحمت اللعالمین ﷺ کا باقاعدہ آغاز ہوگیا، اسلام آباد میں مرکزی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں وزیراعظم عمران خان نے نوجوانوں کو خصوصی پیغام دیتے ہوئے کہا کہ نبی آخر الزماں ﷺ کی سیرت طیبہ پر عمل ہی کامیابی کا واحد راستہ ہے، عشرہ رحمت اللعالمینﷺ کے آغاز پر فخر محسوس کررہا ہوں،میری والدہ نے ہمیشہ مجھے سیدھے راستے پر چلنے کی دعا مانگنے کا کہا جیسا میں آج ہوں ویسا پہلے کبھی نہیں تھا۔
اسلام آباد میں عشرہ رحمت اللعالمینﷺ کی مرکزی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔تقریب کا آغاز تلاوت کلام مجید سے کیا گیا جبکہ تقریب میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے لئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔
تقریب سے خطاب کرنے سے پہلے وزیراعظم عمران خان نے محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے لئے فاتحہ خوانی کروائی۔ انہوں نے کہا کہ روزانہ اپنی زندگی کا تنقیدی جائزہ لیتا ہوں،18سال کی عمر میں پہلی مرتبہ انگلینڈ گیا،جیسا میں آج ہوں ویسا پہلے کبھی نہیں تھا، موجودہ دور میں نوجوان نسل دباؤ کا شکار ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ زندگی میں دو راستے ہوتے ہیں،ایک راستہ ناجائز دولت کمانے کا اور دوسرا سیرت نبیﷺ پر عمل کرنے کا ہے،اللہ ہمیں نبی ﷺ کی زندگی سے سیکھنے کا کہتا ہے۔