All posts by Khabrain News

سکیورٹی خطرات، مریم نواز کو وی آئی پی سکیورٹی دینے کی منظوری

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کو سکیورٹی خطرات کے معاملے پر ان کو وی آئی پی سیکیورٹی دینے کی منظوری دے دی گئی۔
وزات داخلہ نے مریم نواز کو سیکیورٹی دینے کی منظوری دی یے۔سکیورٹی وزارت داخلہ کی تھریٹ اسسمنٹ کمیٹی کی سفارش پر دی گئی۔
دستاویزات کے مطابق پولیس کے ساتھ ساتھ رینجرز اہلکار بھی مریم نواز کی سکیورٹی پر مامور ہوں گے۔ جبکہ اسلام آباد میں مریم نواز کو وفاقی پولیس اور رینجرز کی سیکیورٹی ہمہ وقت حاصل ہو گی۔
دوسرے صوبوں اور اضلاع میں متعلقہ پولیس یکیورٹی فراہم ہوگی۔مریم نواز کی ریائشگاہوں پر بھی سیکیورٹی فراہم کی جائے۔

سیہون: انڈس ہائی وے پر وین اور ٹریلر میں تصادم، 13 افراد جاں بحق

سیہون: (ویب ڈیسک) انڈس ہائی وے پر مسافر وین اور ٹریلر کے درمیان تصادم میں 13 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق واقعے کی اطلاع ملتے ہی رضاکار اور پولیس کی ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچ گئیں، حادثے میں 5 افراد موقع پر ہی دم توڑ چکے تھے، 18 زخمی افراد کو ہسپتال منتقل کیا گیا اس دوران مزید 8 افراد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔
ریسکیوذرائع کا کہنا ہے کہ مسافر وین دادو سے حیدرآباد آ رہی تھی جبکہ ٹرک سیہون کی طرف جا رہا تھا، حادثے میں زخمی ہونے والے متعدد افراد کی حالت نازک ہے۔

پی ٹی آئی کے منحرف ارکان اسمبلی کو نااہل کرنے کا ریفرنس مسترد

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے منحرف ارکان قومی اسمبلی کو نا اہل کرنے سے متعلق ریفرنس مسترد کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق قائم مقام سپیکر کی جانب سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو پی ٹی آئی کے 20 منحرف ارکین قومی اسمبلی کیخلاف ریفرنسز دائر کیے گئے تھے، الیکشن کمیشن نے راجہ ریاض، نورعالم خان، فرخ الطاف، احمد حسین ڈیہڑ، رانا قاسم نون، غفار وٹو، سمیع الحسن گیلانی، مبین احمد، باسط بخاری، عامر گوپانگ، اجمل فاروق کھوسہ، ریاض مزاری، جویریہ ظفر آہیر، وجیہہ قمر، نزہت پٹھان، رمیش کمار، عامر لیاقت حسین، عاصم نذیر،نواب شیر وسیر، افضل ڈھانڈلہ ریفرنس دائر کیے گئے تھے۔
الیکشن کمیشن کی طرف سے متفقہ فیصلہ سناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے منحرف ارکان قومی اسمبلی پر آرٹیکل 63 اے کا اطلاق نہیں ہوتا۔ منحرف اراکین اسمبلی ڈی سیٹ ہونے سے بچ گئے۔
اس سے قبل پی ٹی آئی کے منحرف رکن نور عالم خان کے وکیل بیرسٹر گوہر خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی شوکاز نوٹس کے جواب میں کہا تھا نہ پی ٹی آئی چھوڑی ہے اور نہ ہی پارلیمانی پارٹی، بعد میں پارٹی نے کہا کہ عدم اعتماد پر ووٹ نہیں دینا جو ثابت کرتا ہے کہ پارٹی نے تسلیم کیا نور عالم ان کا رکن ہے۔
وکیل نے مزید کہا کہ نور عالم نے 3 اپریل کو اجلاس میں شرکت کی، پی ٹی آئی نے کہا تھا اجلاس میں شرکت کریں، پارٹی نے دوبارہ کوئی ہدایت نہیں کی آپ اجلاس میں شرکت نہ کریں، نور عالم نے کسی اور پارلیمانی پارٹی میں شمولیت اختیار نہیں کی۔
ممبر الیکشن کمیشن نے پوچھا کیا نور عالم خان نے تحریک عدم اعتماد کے دن ووٹ کاسٹ کیا؟ جس پر ان کے وکیل نے کہا تحریک عدم اعتماد پر ووٹ کاسٹ نہیں کیا۔
وکیل کا کہنا تھا کہ ان کے موکل پر آرٹیکل 63 ون (اے) کا اطلاق نہیں ہوتا، یہ کہتے ہیں بچوں کی شادی نہیں ہو گی، یہ ہمارے بچوں کے لیے اتنی فکر مند کیوں ہیں۔
ممبر کمیشن ناصر درانی نے پوچھا کہ کیسے نتیجہ نکالا الیکشن کمیشن کا 5 رکنی بینچ ہی فیصلہ سنا سکتا ہے؟ جس پر گوہر خان نے کہا کہ سپریم کورٹ اس پر فیصلہ دے چکا ہے۔

عدالتوں میں انصاف نہیں ملے گا تو عوام سڑکوں پر نکلیں گے: عمر سرفراز

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) رہنما تحریک انصاف عمر سرفراز چیمہ نے کہا ہے کہ میرے دفتر کو پنجاب پولیس نے یرغمال بنایا ہوا ہے، سسلین مافیا جو کر رہا ہے عوام کے سامنے ہے، عدالتوں میں انصاف نہیں ملے گا تو عوام سڑکوں پر نکلیں گے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمر سرفراز چیمہ کا کہنا تھا کہ صدر پاکستان کو آئین کے تحت رپورٹ بھیجی تھی، آئینی طور پر وزیراعلیٰ آفس خالی نہ ہونے کے باوجود انتخاب کرایا گیا، آئین میں کہیں موجود نہیں کہ سپیکر قومی اسمبلی وزیراعلیٰ سے حلف لے۔ عثمان بزدار نے جو استعفیٰ دیا وہ غیرآئینی تھا۔
انہوں نے کہا کہ میرے دفتر کو پنجاب پولیس نے یرغمال بنایا ہوا ہے، مجھ سے گاڑیاں اور سکیورٹی واپس لے لی گئی، بطور گورنر پنجاب وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کوخط لکھا، سسلین مافیا جو کچھ کر رہا ہے قوم کے سامنے ہے، عدالتوں میں انصاف نہیں ملے گا تو عوام سڑکوں پر نکلیں گے، عوام کو باہر نکلنے کیلئے مجبور نہ کیا جائے۔

کسی کو تاحیات نااہل کرنا بہت سخت سزا ہے، چیف جسٹس

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا ہے کہ کسی کو تاحیات نااہل کرنا بہت سخت سزا ہے۔
سپریم کورٹ میں آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے لیے صدارتی ریفرنس پر سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ الیکشن کمیشن میں نااہلی ریفرنس پر رائے نہیں دے سکتے اور منحرف ارکان کا معاملہ الیکشن کمیشن میں زیر التوا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وکیل اظہر صدیق نے مؤقف اختیار کیا کہ میرا مقدمہ نااہلی ریفرنس نہیں ہے، میرا مقدمہ یہ ہے کہ دن کی روشنی میں پارٹی کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا۔
جسٹس مظہر عالم میاں خیل نے کہا کہ اس معاملے کا جائزہ الیکشن کمیشن نے لینا ہے اور الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف اپیل سپریم کورٹ ہی آئے گی۔ آپ کی پارٹی کے کچھ لوگ ادھر کچھ ادھر ہیں۔
جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیئے کہ ق لیگ کے سربراہ خاموش ہیں اور ایک بلوچستان کی پارٹی ہے ان کے لوگوں کا پتہ نہیں وہ کدھر ہیں۔ آدھی پارٹی ادھر ہے آدھی ادھر ہے اور جس کی چوری ہوتی ہے اس کو معلوم ہوتا ہے لیکن ان پارٹیوں کے سربراہ ابھی تک مکمل خاموش ہیں۔
وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ بھارت میں منحرف ارکان کے لیے ڈی سیٹ نہیں نااہلی کا لفظ استعمال ہوا ہے، جس پر جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا کہ بھارت کے شیڈول 10 میں منحرف رکن کی نااہلی کی معیاد کتنی ہے؟ اور یہ کیوں کہتے ہیں کہ سیاستدان چور ہیں؟ جب تک تحقیقات نہیں کی جاتیں تو ایسے بیان کیوں دیتے ہیں؟
چیف جسٹس عمر عطا بندیاں نے کہا کہ 28 مارچ کو عدم اعتماد پر قرارداد منظور ہوئی اور 31 مارچ کو عدم اعتماد پر بحث ہونا تھی اور سوال پوچھنا چاہیے تھا کہ عدم اعتماد کیوں لائی گئی؟ 31 مارچ کو ارکان نے عدم اعتماد پر ووٹنگ کا مطالبہ کیا لیکن ہم نے آئین کا تحفظ کرنا ہے اور اسی لیے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کا ریفرنس سن رہے ہیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ منحرف ارکان سے متعلق آرٹیکل 63 اے کا کوئی مقصد ہے اور آئینی ترامیم کے ذریعے 63 اے کو لایا گیا۔ 1970 سے جو میوزیکل چیئر چل رہی ہے اسے اب ختم ہونا چاہیے۔
وکیل اظہر صدیق نے کہا کہ میری نظر میں قانون غیر مؤثر ہے اور ابھی بھی ہارس ٹریڈنگ ہوتی ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کسی کو غلط اقدام کا اٹھانے کی اجازت نہیں دے سکتے اور قانون کے اندر عدالت کوئی تبدیلی نہیں کر سکتی۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ انحراف کی ایک سزا ڈی سیٹ ہونا ہے اور ڈی سیٹ کے ساتھ دوسری سزا کیا ہو سکتی ہے ؟ آرٹیکل 63 اے میں نااہلی کی معیاد کا ذکر نہیں تو اب سوال یہ ہے کہ آرٹیکل تریسٹھ اے کو کسی دوسرے آرٹیکل کے ساتھ ملا سکتے ہیں؟ ڈی سیٹ ہونا آئینی نتیجہ ہے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ منحرف کو نااہل کرنے کا طریقہ کار کیا ہو گا اور کیا اس کے لیے ٹرائل ہو گا ؟ اگر رشوت کا الزام لگایا ہے تو اس کے شواہد کیا ہوں گے؟ قانون کے مطابق الیکشن ہوں گے تو یہ چیزیں ختم ہو جائیں گی۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ انحراف بذات حود ایک آئینی جرم ہے اور مخرف ارکان کے لیے ڈی سیٹ ہونا سزا نہیں ہے۔
مسلم لیگ ق کے وکیل اظہر صدیق کے دلائل مکمل ہونے کے بعد سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے وکیل عثمان منصور نے دلائل دیئے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آئین میں جمہوری طریقے سے ترمیم کے بعد 63 اے شامل کیا گیا ہے اور کسی کو تاحیات نااہل کرنا بہت سخت سزا ہے۔ سپریم کورٹ نے تاحیات نااہلی کی کچھ شرائط مقرر کر رکھی ہیں اور ہم سمجھتے ہیں انحراف ایک سنگین غلطی ہے۔ ملک کو مستحکم حکومت کی ضرورت ہے تاکہ ترقی ہو سکے۔
انہوں نےکہا کہ کسی کو بھی غلط کام سے فائدہ اٹھانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے سپریم کورٹ بار کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا آپ سمجھتے ہیں انحراف کرنا ٹھیک ہے ؟ اور آئین میں انحراف کو غلط کہا گیا ہے۔
وکیل منصور اعوان نے مؤقف اختیار کیا کہ ضمیر کی آواز پر جو انحراف کرے اس کی سزا ڈی سیٹ ہونا ٹھیک ہے اور جس نے پیسے لے کر انحراف کیا اس کی سزا سخت ہونی چاہیے۔
جسٹس منیب اختر نے کہا کہ اگر کسی کے ضمیر کا معاملہ ہے تو استعفٰی دے اور ضمیر کی بات ہے تو انحراف نہ کریں اور انحراف سے بہتر ہے ضمیر کی آواز پر استعفی دیا جائے تاہم انحراف کرنے والوں کے لیے عوام سخت لفظ استعمال کرتے ہیں لیکن وہ لفظ میں استعمال نہیں کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ منحرف ارکان ہوٹلوں میں جاتے ہیں تو عوام آوازیں کستے ہیں اور منحرف اراکین نے آخر کار عوام میں جا کر ان کا سامنا کرنا ہے۔ آرٹیکل 63 اے کو آرٹیکل 17 ٹو کے ساتھ پڑھ سکتے ہیں اور آرٹیکل 17 کی ذیلی شق 2 کے تحت سیاسی جماعتوں کے حقوق ہوتے ہیں۔
اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے کہا کہ اگر عدالت چاہے گی تو اگلے ہفتے منگل کو عدالت کی معاونت کروں گا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ عدالت کے سامنے بڑا اہم اور پیچیدہ سوال ہے اور ایسے معاملات پر کہیں لائن کھینچنا پڑے گی۔ پیر کو صدارتی ریفرینس پر ہماری معاونت کریں۔ کیا آرٹیکل 63 اے کی تشریح اس انداز سے کرسکتے ہیں جس سے سیاسی و قانونی استحکام آئے۔
انہوں نے کہا کہ کیا آئینی تشریح میں پارٹی سربراہ کو اجازت دے دیں؟ پارٹی سربراہ چاہے تو منحرف ارکان کے خلاف کارروائی کرے اور پارٹی سربراہ نہ چاہے تو کارروائی نہ کرے۔ ہمارے سیاسی نظام میں بہت زیادہ اتار چڑھاؤ، ہیجان، دباؤ اور عدم استحکام ہے جبکہ عدالت نے فریقین کے درمیان فیصلہ کرنا ہوتا ہے اور ہزاروں مقدمات عدالتوں کے سامنے زیر التوا ہیں۔
اشتر اوصاف نے کہا کہ عدالتی بحث سے کسی نہ کسی سمت کا تعین ہوجائے گا۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ایک نقطہ یہ بھی ہے کہ منحرف رکن کا ووٹ شمار نہ کیا جائے۔ ہر معاملے عدالت میں آرہا ہے۔
سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے لیے صدارتی ریفرنس پر سماعت پیر تک ملتوی کر دی۔

آئندہ بجٹ نوجوانوں کا بجٹ ہو گا: احسن اقبال

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ آئندہ بجٹ نوجوانوں کا بجٹ ہو گا، نوجوانوں کی تربیت کے منصوبے لائے جائیں گے۔

لندن پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ سابق حکومت نے سی پیک کو نظر انداز کیا، عمران خان نے سی پیک کو سرد مہری کا شکار رکھا لیکن اب سی پیک کا ہر 15 روز میں جائزہ اجلاس ہو گا، چینی کمپنیوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل ہوں گے اور سی پیک کے منصوبوں میں سکیورٹی مزید بہتر بنائیں گے۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ سابق حکومت نے ترقیاتی بجٹ میں بڑی کٹوتی کی اور ترقیاتی بجٹ کو کم کرکے 500 ارب کر دیا گیا، آئندہ بجٹ نوجوانوں کا بجٹ ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ آئندہ بجٹ میں نوجوانوں کی تربیت کے منصوبے لائیں گے، نوجوانوں کو روزگار، کھیل اور تفریح کے مواقع فراہم کریں گے، نوجوانوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ دیں گے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آئندہ بجٹ میں ہائر ایجوکیشن کے لیے فنڈز بڑھائیں گے، تکمیل کے قریب منصوبے مکمل کرنا بھی ترجیح ہے، منصوبے تیزی سے مکمل کرکے عوام کو فائدہ پہنچائیں۔

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ آئندہ بجٹ بلوچستان میں ترقی کی رفتار تیز کرے گا۔

خیال رہے کہ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال بھی وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ لندن پہنچے ہیں جہاں وہ آج پارٹی قائد نواز شریف سے اہم امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔

الیکشن کی تاریخ تک کسی سے ملاقات نہیں کروں گا، شخ رشید

کراچی: (ویب ڈیسک) سابق وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ جب تک ا لیکشن کی تاریخ کا اعلان نہیں ہوتا وہ کسی سے ملاقات نہیں کریں گے۔
نجی نیوزسے گفتگوکرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ وہ عمران خان کی جماعت سے نہیں لیکن ان کے ساتھی ہیں، ان کے پاس بھی اطلاعات ہیں کہ ہم الیکشن کی طرف جارہے ہیں ۔
شیخ رشید نے کہا کہ ان کی بھی مقتدر حلقوں سے ملاقاتیں ہورہی ہیں،عمران خان نے ہدایت دی کہ کسی سے ملونہ ہی بات کرو جب تک الیکشن کی تاریخ نہیں آتی،ماحول سے ایسا لگ رہاہے کہ ہم انتخابات کی طر ف جارہے ہیں۔

ڈالر پھر بے لگام ، ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 190 روپے کے ریٹ پر جا پہنچا

کراچی: (ویب ڈیسک) انٹربینک میں ڈالر ایک روپیہ 34 پیسے اضافے سے تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
کاروباری ہفتے کے تیسرے روز انٹربینک میں ڈالر 190 روپے کے ریٹ پر فروخت ہونے لگا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 2 روپے مہنگا ہوا جس کے بعد 191 روپے 50 پیسے پر ٹریڈ ہوا۔ دوسری جانب سٹاک مارکیٹ میں 425 پوائنٹس کی کمی سے 100 انڈیکس 43 ہزار 79 پوائنٹس کی سطح پر ٹریڈ ہوا۔
گذشتہ روز انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں ایک روپیہ 13 پیسے کا بڑا اضافہ دیکھا گیا تھا، جس کے بعد ڈالر کی قیمت 187 رپے 53 پیسے سے بڑھ کر 188 روپے 66 پیسے ہو گئی تھی۔
واضح رہے کہ رواں مالی سال ڈالر کی قیمت میں 32 روپے 46 پیسے کا اضافہ ہو چکا ہے، ڈالر کی قیمت میں اضافے سے بیرونی قرضوں کے بوجھ میں 4 ہزار ارب روپے کا بوجھ بڑھا ہے۔

لاہور میں مہنگائی کا راج، مہنگے چکن کے بعد دالوں کے دام 35 روپے تک بڑھا دیئے

لاہور: (ویب ڈیسک) لاہور میں مہنگائی کا راج برقرار ہے، ڈپٹی کمشنر لاہور نے دالوں کے دام 10 روپے سے لیکر35 روپے کلو تک بڑھا دیئے۔ برائلر، مٹن اور بیف غریب کی قوت خرید سے باہر ہے، مارکیٹ کمیٹی سبزی منڈی لاہور نے 11 سبزیاں مزید مہنگی کر دیں.
مہنگائی کی شدت میں مزید اضافہ، دالیں10 روپے سے لیکر35 روپے تک مہنگی کردی گئیں، مٹن، بیف کے بعد اب برائلر بھی غریب خریدنے سے کترانے لگا۔ دودھ اور دہی کی قیمتیں بھی قوت خرید سے باہر ہو گئیں۔
دال چنا 10 روپے مہنگی، 150 سے بڑھا کر160 روپےکلو کردی گئی۔ دال مسور موٹی 35 روپے اضافے سے 240 روپے فی کلو ہو گئی۔ دال ماش دھلی کی قیمت میں 10روپے اضا فہ فی کلو قیمت 275 روپے مقرر ہو گئی۔ دال ماش چھلکے والی 235 سے 245 روپے فی کلو ہو گئی۔ دال مونگ چھلکے والی 135 کی بجائے 145روپے فی کلو میں دستیاب ہوگی۔
سفید چنا موٹا 20روپے اضافے کے بعد240 روپے فی کلو ہوگیا۔ چاول باسمتی سپر نیا20روپے اضافے سے 155فی کلو ہو گیا۔ دودھ 110 ، دہی 130 روپے کلو مقرر ہو گئی۔ مٹن 1100 روپے کلو ہے جبکہ مارکیٹ میں فروخت 1600 روپے کلو تک ہونے لگا ہے۔ بیف 600 روپے مقرر لیکن 850 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہا ہے۔
مارکیٹ کمیٹی سبزی منڈی کی جانب سے جاری کردہ سرکاری رہٹ لسٹ میں 11 سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے، ٹماٹر کی سرکاری قیمت 10 روپے سے بڑھا کر 80 روپے کلو مقرر کر دی گئی تاہم ٹماٹر کی فروخت 100 روپے فی کلو تک جاری ہے۔
لہسن 10 روپے مہنگا کر کے سرکاری قیمت 320 روپے کلو مقرر کر دی گئی، فروخت 350 روپے فی کلو تک ہو رہا ہے۔ ادرک کی سرکاری قیمت 5 روپے بڑھا کر 210 روپے کلو مقرر کر دی گئی ـ مارکیٹ میں ادرک 240 روپے کلو تک فروخت کیا جانےلگا۔
ٹینڈے 40 روپے کلو، بینگن 40 روپے، کریلے 50 روپے کلو، پھول گوبھی 60 روپے، شلجم 50 روپے، بھنڈی 90 روپے، مٹر 190 روپے ، ٹینڈے فارمی 40 روپے ، میتھی 80 روپے فی کلو تک فروخت ہو رہی ہے۔

محکمہ تعلیم پنجاب کا گرمیوں کی چھٹیاں یکم جون سے شروع کرنے کا اعلان

لاہور : (ویب ڈیسک) محکمہ تعلیم پنجاب نے یکم جون سے گرمیوں کی چھٹیوں کا اعلان کر دیا۔
محکمہ تعلیم کے مطابق رواں سال موسم گرما کی تعطیلات یکم جون سے شروع ہوں گی۔ محکمہ نے تمام سکولوں کی انتظامیہ کو 31 مئی تک طلباء کو گرمیوں کی چھٹیوں کا کام فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
گرمیوں کی چھٹیاں دو ماہ یعنی 31 جولائی تک جاری رہیں گی جبکہ نئے تعلیمی سیشن کا آغاز یکم اگست سے ہو گا۔ نیا نصاب موسم گرما کی تعطیلات میں سرکاری سکولوں کے طلباء میں تقسیم کیا جائے گا۔