بدقسمتی سے ہمارے سیاسی رہنما یہ جانتے ہوئے بھی کہ وہ ملک کے گمبھیر مسائل کو حل کرنے کے قابل نہیں یں پھر بھی عوام کو سبز باغ دکھاتے ہیں۔ یہی صورتحال عوام کی بھی ہے جو یہ سب جانتے ہوئے بھی ان سبزباغوں پر یقین رکھتے ہیں۔ ہم سب کو غیر یقینی میں رہنے کی عادت ہو چکی ہے۔ ہم کنفیوژن کو پسند کرتے ہیں۔ وزیراعظم کو حلف اٹھائے چند گھنٹے بھی نہیں گزرتے کہ بحث شروع ہو جاتی ہے کہ کب تک حکومت قائم رہے گی۔ مسائل پر گفتگو کے بجائے صرف حکمرانوں کے آنے اور جانے کی باتیں کی جاتی ہیں۔ ایسی باتیں کرنا ایک طرح سے فیشن بن چکا ہے۔ دنیا میں کہیں بھی اس طرح حکومت کے جانے کی باتیں نہیں ہوتیں جس طرح سے ہمارے یہاں ہوتاہے۔ سیاسی جماعتوں کے اقتدار اور اپوزیشن کے دوران رویے مختلف ہوتے ہیں۔ وہی باتیں جو بطور حکمران اچھیی لگتی ہیں اپوزیشن میں جاتے ہی زہر لگنے لگتی ہیں۔ مہنگائی ہر دور حکومت میں ہوئی اور ہوتی رہے گی حکومت کا اصل کام ایسی پالیسیاں بنانا ہے جس سے ذرائع آمدن بڑھائے جا سکیں۔
All posts by Khabrain News
نئی مشینری سکریپ ظاہر، ٹیکس چوری، انڈر انوئسنگ، ایس ایم فوڈز بارے ہوشربا انکشافات
ملتان ( کامرس رپورٹر ) ایس ایم فوڈ کے مالک چودھری ذوالفقار انجم کی کرپشن ‘ ٹیکس ڈیوٹی چوری‘ انڈر انوائسنگ کے حوالے سے ہوشربا انکشافات سامنے آئے ہیں۔ ریجنل ٹیکس آفس ( آر ٹی او ) آمدنی کو چھپانے ‘ آمدنی کے ذرائع کم ظاہر کرنے ‘نئی مشینری کو سکریپ کے نام پر امپورٹ کرکے ٹیکس اور ڈیوٹی چوری کرنے اور ملازمین کی تعداد کم ظاہر کرنے پر مقدمات درج ہو چکے ہیں۔ ذرائع کے مطابق راتوں رات ارب پتی بننے والے چودھری ذوالفقار انجم نے بجلی‘ گیس ‘ ٹیکس ‘ کسٹم ڈیوٹی ‘ پراپرٹی ٹیکس ‘ پروفیشنل ٹیکس ‘ انکم ٹیکس ‘ سیلز ٹیکس کی چوری اور دیگر سرکاری محصولات کی کم آمدنی ‘ ملازمین کی کم تعداد ظاہر کرکے کاروباری ترقی کی منازل تمام غیر قانونی ذرائع استعمال کرکے طے کی ہیں۔ چند سال قبل محکمہ کسٹم نے نئی مشینری کو سکریپ ظاہر کرکے درآمد ( امپورٹ ) کرنے پر ایس ایم فوڈ کے مالک چودھری ذوالفقار انجم کے خلاف مقدمہ درج کیا۔ کسٹم کراچی نے ملتان سمیت ملک بھر کے کسٹم فیلڈ فار میشنز کو خط لکھا کہ ایس ایم فوڈ ملتان کی امپورٹس ‘ کسٹم کی درآمدی دستاویزات کا جائزہ اور تصدیق کا عمل باریک بینی سے کریں۔ کسٹم ڈیوٹی کی چوری‘ کسٹم ڈیوٹی کی کم ادائیگی اور چور راستے تلاش کرنے کے حوالے سے ایس ایم فوڈز پاکستان کے بڑے ٹیکس چوروں میں شمار ہوتا ہے۔ یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن ( یو ایس سی ) ملتان کو سستی ( سبسڈائزز ) چینی کی فراہمی کے لئے ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان ( ٹی سی پی ) کی جانب سے بھجوائے جانے والے چینی کے ٹرالر ایم ایس فوڈز میں براہ راست اتروائے جاتے رہے اور یہ سلسلہ ماضی قریب میں جاری تھا۔ ذرائع کے مطابق ایس ایم فوڈ کا مالک سرکاری اداروں کے افسروں اور ملازمین کو رشوت ‘ تحفے تحائف کے گرداب میں خود پھنساتا ہے اور بعد میں ان کو بلیک میل کرتا ہے۔ 2014ءمیں یو ایس سی کی ہزاروں ٹن سرکاری چینی کراچی سے سرکاری ویئر ہاﺅس کے بجائے ایس ایم فوڈز کے گوداموں میں اتاری جاتی تھی۔ سرکاری چینی کا پرانا خریدار ہونے کے حوالے سے ” شہرت “ رکھنے والے چودھری ذوالفقار انجم ماضی قریب میں بجلی اور گیس چوری کے حوالے سے ملکی سطح پر مشہور ہیں لیکن ان کے کاروبار میں وسعت آنے کے باوجود حکومتی خزانے میں بہت کم ٹیکس ادا کرتے ہیں۔ ٹیکس ہاﺅس ملتان کے حاضر سروس اور ریٹائرڈ افسر ایس ایم فوڈز کے پے رول پر ہیں۔
خریداری کیلئے بائیو میٹرک شرط، ڈالر کو بریک لگ گئی۔ سٹیٹ بینک نے 500 یا اس سے زائد خریداری پر بائیو میٹرک سر ٹیفکیٹ لازمی قرار دیا تھا، کمپنیاں عمل نہ کرسکیں
کراچی(این این آئی) لازمی بائیو میٹرک سرٹیفکیشن متعارف کرانے کے بعد اوپن مارکیٹ سے یومیہ ڈالر کی خریداری 70 سے 80 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 20 سے 30 لاکھ ڈالر تک رہ گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے 500 ڈالر یا اس سے زائد کی غیر ملکی کرنسیوں کی خریداری پر بائیو میٹرک سرٹیفکیشن کو لازمی قرار دیا تھا اور اس کےلئے 22 اکتوبر کی آخری تاریخ مقرر کی تھی تاہم ایکسچینج کمپنیاں تکنیکی وجوہات کی بنا پر اس شرط پر عمل درآمد نہیں کر سکیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق حقیقی خریداروں کی سہولت کےلئے اسٹیٹ بینک نے عارضی طور پر 5 نومبر تک ایکسچینج کمپنیوں کو نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کی ای سہولت فرنچائزز سے بائیو میٹرک سرٹیفکیشن پیش کرنے پر 500 ڈالر سے زیادہ فروخت کرنے کی اجازت دے دی۔ای سہولت آو¿ٹ لیٹس بائیو میٹرک سرٹیفکیٹ فراہم کرتے ہیں جو کسی فرد کو ڈالر فروخت کرنے سے پہلے ایکسچینج کمپنیوں کے ذریعے نادرا کی ویب سائٹ سے دوبارہ چیک کیا جاتا ہے۔
انڈر ورلڈ کی سرپرستی کے بغیر میچ فکس کرنا انتہائی مشکل کام
میچ فکسنگ کے بارے تحقیقات کرنے والوں کی دنیا میں ایک بات مشہور ہے کہ اول تو میچ فکسنگ کو پکے ثبوتوں کے ساتھ پکڑنا بہت ہی مشکل کام ہے اور اگر کوئی مضبوط کیس ہاتھ میں لگ جائے تو ثبوتوں کو جوڑتے ایک عرصہ لگ جاتا ہے۔ کوئی مضبوط ثبوت ہوتا ہے تو اگلا ثبوت کمزور۔ پھر اگر ایسی بات بھی نہ ہو اور میچ فکسنگ کا مضبوط ترین کیس ہتھے چڑھ جائے تو بدقسمتی اس صورت میں سامنے آتی ہے۔ جب کیس کا مرکزی ملزم تو رہنا والا اسی ملک کا ہو جہاں کیس پکڑا گیا ہے لیکن شہری وہ کسی اور ملک کا ہو۔ اس صورت میں مرکزی ملزم کو Extradition کے ذریعے ملک میں لاتے سالہا سال بہت جاتے ہیں۔ یہی ہوا انڈیا کے ساتھ میچ فکسنگ کی تاریخ کا سب سے بڑا کیس سن دو ہزار میں انڈیا میں پکڑا جاتا ہے۔ کرکٹ کی دنیا میں ایک تہلکا مچ جاتا ہے۔
پاک سعودیہ تعلقات وقت کی کسوٹی پرہمیشہ ثابت قدم رہے: وزیراعظم عمران خان
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات وقت کی کسوٹی پرہمیشہ ثابت قدم رہے ہیں۔
سعودی جریدے کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں، دونوں ممالک کے تعلقات وقت کی کسوٹی پرہمیشہ ثابت قدم رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان باہمی تعاون کو مزید وسعت دینا چاہتے ہیں، اور دونوں ممالک کے درمیان روابط کو سود مند تذویراتی شراکت داری میں تبدیل کرنے کے خواہاں ہیں۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ مختلف شعبوں خصوصاً تجارتی تعلقات اور سرمایہ کاری میں تعاون کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سعودی پاکستان انویسٹمنٹ فورم کا انعقاد خوش آئند رہا، سعودی عرب کے وژن 2030 کے لیے پاکستانی افرادی قوت اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔
لندن: بھارت میں سکھوں کے علیحدہ وطن کیلئے ریفرنڈم
بھارت میں سکھوں کے علیحدہ وطن کے قیام کے لیے لندن میں ریفرنڈم کا آغاز ہو گیا ہے۔
خالصتان کے قیام کے لیے ووٹنگ کچھ کا عمل شروع ہو گیا ہے اور سکھوں کے الگ وطن خالصتان کا نیا نقشہ بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
ریفرنڈم کے لیے ووٹنگ سپریم کورٹ کے عقب میں موجود سرکاری عمارت کوئین ایلزبتھ 2 میں ہو رہی ہے، ووٹنگ کے موقع پر عمارت پر خالصتان کے جھنڈے بھی لگا دیے گئے ہیں۔
سکھ رہنماؤں کا کہنا ہےکہ بھارتی دباؤ کے باوجود برطانوی حکومت نے ریفرنڈم کی اجازت دی جس پر ان کے شکر گزار ہیں۔
سکھ رہنما پرم جیت سنگھ پما کا کہنا ہے کہ ریفرنڈم کی نگرانی غیر جانبدار کمیشن کر رہا ہے جبکہ سکھ رہنما پتوت سنگھ پنوں نے الزام عائد کیا ہے کہ بھارتی حکومت نے ریفرنڈم سے روکنے کیلئے مجھ پر جعلی مقدمات بنوائے۔
سکھ رہنما پتوت سنگھ پنوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ریفرنڈم میں 50 ہزار ہزار افراد کی آمد متوقع ہے۔
حکومت اور کالعدم ٹی ایل پی کے درمیان مذاکرات کامیاب
اسلام آباد: معروف عالم دین اور رویت ہلال کمیٹی کے سابق چیئرمین مفتی منیب الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت اور کالعدم تحریک لبیک پاکستان میں معاہدہ طے پا گیا ہے ۔
اسلام آباد میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر مملکت علی محمد خان، کالعدم ٹی ایل پی کی مجلس شوری کے رکن علامہ غلام عباس فیضی اور مفتی محمد عمیر کے ہمراہ پریس کانفرنس میں سابق چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت اور تحریک لبیک پاکستان میں معاہدہ طے پا گیا ہے، حکومت اور ٹی ایل پی معاہدے کو حافظ سعد رضوی کی تائید حاصل ہے۔
مفتی منیب الرحمان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے ٹی ایل پی دھرنے سے متعلق خصوصی کمیٹی تشکیل دی، جس میں سنجیدہ، مدبر اراکین پر مشتمل ہے، کمیٹی کو اختیارات دینے پر وزیراعظم کے مشکور ہیں، فریقین کے درمیان اتفاق رائے سے طے ہونے والا معاہدہ کسی کی فتح یا شکست نہیں بلکہ یہ پاکستان، اسلام اور انسانی جانوں کی حرمت کی فتح ہے، اور یہ مذاکرات جبر اور تنائو کے ماحول میں نہیں بلکہ سنجیدہ ماحول میں ہوئے، دونوں فریقین کی جانب سے مذاکرات میں سنجیدہ رویہ اختیارکیا گیا، تنائو کی فضا میں جذبات کو قابو میں رکھنا دانشمندی ہے۔
مفتی منیب الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم نے مصالحت کا ر کے فرائض انجام دیئے، مذاکرات کے لیے ہم نے12، 13 گھنٹے محنت کی، معاہدے سے ملک میں امن و سلامتی کو فروغ ملے گا، معاہدے کی تفصیلات مناسب وقت پر سامنے آئیں گی، اور آئندہ ہفتے معاہدے کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔
مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ معاہدے کے نتیجے میں ایک اسٹیرنگ کمیٹی بنا دی گئی ہے، کمیٹی کی سربراہی علی محمد خان کریں گے، اور اس میں حکومت کی جانب سے راجہ بشارت، سیکرٹری داخلہ، ہوم سیکرٹری پنجاب کمیٹی جب کہ مفتی غلام غوث بغدادی، انجینیئر حفیظ اللہ قلبی اسٹیئرنگ کمیٹی کا حصہ ہوں گے، یہ کمیٹی آج سے کام شروع کرے گی۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں مذکرات کو ترجیح دینے کا فیصلہ ہوا، قوم میں ایک اضطراب کی کیفیت تھی، لوگوں کو زخمی ہوتے اور املاک کو نقصان پہنچتے دیکھا، تمام مسائل کو سامنے رکھتے ہوئے امن کا راستہ تلاش کیا گیا ہے، مفتی منیب الرحمان، مولانا بشیرفاروقی، صاحبزادہ حامد رضا اور ثروت اعجاز قادری کے شکرگزار ہیں، ان علما نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی، علما و مشائخ نے اپنے اثر و رسوخ اور رہنمائی سے ہمیں مستفید کیا، انتشار میں پاکستان کا فائدہ نہیں ،اللہ نے ہمیں سرخرو کیا۔
دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور نمبر ون‘ ائیر کوالٹی انڈیکس 236 ہوگیا
لاہور(جنرل رپورٹر)دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں لاہور نمبر ون جبکہ کراچی دسویں نمبر پر ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ائیرکوالٹی انڈیکس کے مطابق دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں لاہور پہلے نمبر پر رہا اور لاہور کی فضا انتہائی آلودہ رہی جس میں پرٹیکیولیٹ میٹرز کی تعداد 236 تک جاپہنچی جبکہ کراچی کی فضا میں آلودہ ذرات کی مقدار 153 پرٹیکیولیٹ میٹرز
ریکارڈکی گئی۔ دنیا کے آلودہ شہروں کی فہرست میں دہلی دوسرے نمبر پر موجود رہا، درجہ بندی کے مطابق 151 سے 200 درجے تک آلودگی مضر صحت ہے، 201 سے 300 درجے تک آلودگی انتہائی مضر صحت ہے، 301 سے زائد درجہ خطرناک آلودگی کوظاہر کرتاہے۔
امریکی کمیشن بین الاقوامی مذہبی آزادی نے بھارت کو بلیک لسٹ کرنے کی سفارش کردی
ملتان ( جنرل رپورٹر ) امریکی کمیشن برائے بین الا قوامی مذہبی آزادی یونائٹیڈ سٹیٹس کمیشن آن انٹرنیشنل ریلیجیسس فریڈم / یو ایس سی آئی ایف نے بھارت کو بلیک لسٹ ممالک کی فہرست میں رکھنے کی سفارش کی ہے کیونکہ وہاں دوسرے مذاہب کے لوگوں کو آزادی حاصل نہیں ہے اور وہ خود کو غیر محفوظ تصور کرتے ہیں۔ کمیشن نے اپنی سالانہ رپورٹ 2021ءمیں امریکی صدر اور امریکی کانگریس کو سفارش کی ہے کہ بھارت کو دوسرے سال بھی بلیک لسٹ کیا جائے کیونکہ وہاں مذہبی آزادی کی مسلسل خلاف ورزی کی جا رہی ہے جس پر دنیا بھر میں
تشویش پائی جاتی ہے۔ رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ امریکن سیکرٹری آف سٹیٹ انٹونی بلنکسن بھارتی حکومتی اداروں اور افسران و اہلکاروں پر پابندی عائد کریں کیونکہ بھارت میں مذہبی آزادی کی سنگین خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں۔ کمیشن نے تجویز دی ہے کہ مذہبی انتہا پسند جو مسلمانوں سمیت مختلف مذاہب کے لوگوں کی آزادی سلب کرنے کا سبب ہیں ان پر امریکہ میں داخلے پر پابندی عائد کی جائے اور ان کے اثاثے منجمد کئے جائیں۔ جب سے بھارت میں نریندر مودی کی حکومت آئی ہے ہندو قوم پرستوں نے دوسرے مذاہب کے لوگوں پر عرصہ حیات تنگ کر دیا ہے اور ان کی مذہبی آزادی کو سلب کر لیا ہے۔ کمیشن کی چیئرپرسن ندائن مینز ( Nadine Maenza ) نے اپنے انٹرویو میں بتایا کہ بھارت میں مذہبی آزادی کے حوالے سے صورتحال دن بدن خراب ہوتی جا رہی ہے۔ مسلمانوں سمیت دوسری اقلیتوں پر حملے کئے جا رہے ہیں ۔ گزشتہ دنوں تری پورہ میں مسلمانوں کو نماز جمعہ ادا نہیں کرنے دی گئی۔
این سی او سی کا 60 فیصد ویکسی نیشن والے شہروں سے پابندیاں اٹھانے کا فیصلہ
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی)نے کورونا ویکسی نیشن میں کارکردگی دکھانے والے شہروں میں معاملات زندگی درجہ بدرجہ معمول پر لانے کا فیصلہ کر لیا جس کے تحت 60فیصد ویکسی نیشن والے شہروں سے پابندیاں اٹھانے کا اعلان کیا گیا ہے، تفصیلات کے مطابق ہفتہ کو این سی او سی کے سربراہ اسد عمر کی سربراہی میں اجلاس ہوا جس میں ملک میں کورونا اور شہروں میں ویکسی نیشن کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا،این سی او سی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ویکسی نیشن میں کارکردگی دکھانے والے شہرں میں معاملات زندگی درجہ بدرجہ معمول پر لانے کا فیصلہ کیا گیا ،اعلامیے کے مطابق اسلام آباد، منڈی بہاﺅالدین، گلگت اور میرپور 60فیصد آبادی کو ویکسین لگانے پر بہترین شہر قرار دیا گیا جب کہ 40سے 60 فیصد آبادی کوویکسین لگانے پر راولپنڈی، اسکردو، ہنزہ، باغ، بھمبر، جہلم، پشاور، غذر اور کھرمنگ کو بھی ویکسین شدہ شہر قرار دیا گیا ،اس کے علاوہ دیگر شہروں میں 40 فیصد آبادی کی کم ویکسی نیشن کے باعث ویکسین کی شرح کم قرار دی گئی ، بہترین ویکسین شدہ شہروں میں اجتماعات اور شادی بیاہ میں نافذ پابندیاں ہٹادی گئیں جب کہ ان شہروں میں اسپورٹس گراونڈز، تجارت، ان ڈور ڈائننگ اور کاروبار سے بھی پابندیاں اٹھالی گئیں،این سی او سی کے مطابق بہترین ویکسین شدہ شہروں میں اندرون، بین الاضلاعی سفر میں مسافروں کی تعداد 100فیصد کردی گئی جب کہ کم ویکسین شدہ شہروں میں مسافروں کی تعداد کو 80فیصد تک رکھا گیا ہے ، کم ویکسین شدہ شہروں میں اجتماعات، شادی بیاہ اور اسپورٹس گراﺅنڈز میں پابندیاں 15نومبر تک رہیں گی، ان شہروں میں تجارت،کاروبار، ان ڈورڈائننگ، سنیما،جم، مزارات اور ٹرانسپورٹ سیکٹر میں پابندیاں رہیں گے،کم ویکسین شدہ شہروں میں عوامی اجتماعات بالترتیب 500،300تک برقراررکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جب کہ تمام سہولیات کا تسلسل مکمل ویکسین لگوانے اور ماسک کے لازمی استعمال سے مشروط ہے،این سی او سی کا کہنا تھا کہ 12نومبر کو ہونے والے اجلاس میں فیصلوں پر نظر ثانی کی جائے گی۔