All posts by Khabrain News

200 کروڑ کے فراڈ اور منی لانڈرنگ کیس میں نورا فتیحی طلب

نئی دہلی: بھارتی اداکارہ، ماڈل اور ڈانسر نورا فتیحی کو 200 کروڑ کے فراڈ اور منی لانڈرنگ کیس طلب کیا گیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق نورافتیحی کو قانون نافذ کرنے والے ادارے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ، جسے مختصراً ای ڈی کہا جاتا ہے، نے سمن جاری کیا ہے۔

بھارتی نیوز ایجنسی اے این آئی کے مطابق نورا کو سمن جاری ہونے کے بعد ای ڈی آفس کے باہر دیکھا گیا۔ اے این آئی نے آج صبح ٹوئٹ کیا کہ اداکارہ نورا فتیحی سکیش چندراشیکھر فراڈ کیس کے سلسلے میں تحقیقات میں شامل ہونے کے لیے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے آفس پہنچیں۔

س سے قبل اداکارہ جیکولین فرنینڈس نے بھی اگست میں اسی کیس میں سلسلے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ میں بطور گواہ اپنا بیان ریکارڈ کروایا تھا۔ ای ڈی 5 گھنٹوں تک اداکارہ سے پوچھ گچھ کرتی رہی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے اداکارہ جیکولین فرنینڈس کو 15 اکتوبر کو دوبارہ پوچھ گچھ کے لیے ای ڈی آفس بلایا ہے۔

واضح رہے کہ 200 کروڑ کے فراڈ، بھتہ خوری اور منی لانڈرنگ کیس میں سکیش چندرا شیکھر نامزد ملزم ہیں۔ اداکارہ جیکولین فرنینڈس اس شخص کی قریبی دوست اور پارٹنر لینا پال  کے ذریعے اس ریکٹ کا شکار ہوئیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق سکیش چندرا شیکھر جیل کے اندر سے بھتہ خوری کا ریکٹ چلا رہاتھا اور ایک تاجر سے 200 کروڑ روپے بھتہ لیا۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹر نے اپنے بیان میں کہاتھا کہ چندرا شیکھر اس فراڈ کا ماسٹر مائنڈ ہے۔ وہ 17 سال کی عمر سے جرائم کی دنیا کا حصہ رہا ہے۔ اس کے خلاف پولیس اسٹیش میں کئی شکایات درج ہیں اور وہ جیل میں بند ہے۔

ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری میں تکنیکی خامی تھی جو ٹھیک ہوجائے گی، وزیراعظم

عسکری قیادت سے میرے سے زیادہ بہتر تعلقات کسی کے نہیں، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری میں تکنیکی خامی تھی جو ٹھیک ہوجائے گی، تعیناتی پر ہونے والی قیاس آرائیاں درست نہیں۔ 

 وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا، جس میں موجودہ صورتحال پر پارلیمانی پارٹی کو اعتماد میں لیا۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اور فوج میں کسی قسم کی کوئی غلط فہمی نہیں ہے، عسکری قیادت سے میرے سے زیادہ بہتر تعلقات کسی کے نہیں، ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی پر ہونے والی قیاس آرائیاں درست نہیں، اس میں تکنیکی خامی تھی جو ٹھیک ہوجائے گی۔

واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کا ہنگامی اجلاس طلب کیا تھا اور اس حوالے سے تحریک انصاف کے تمام ارکان قومی اسمبلی اور سینیٹرز کو شرکت کی ہدایت کی گئی تھی۔

سوشل میڈیا کمپنیوں کیلئے پاکستان میں دفاتر قائم کرنا لازمی قرار

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر آئی ٹی سید امین الحق کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد پاکستانی عوام کو ایک صاف ستھرا اور صحت مند میڈیم فراہم کرنا ہے جو نفرت انگیزی ، شر پسندی اور فسادات پھیلانے والے عناصر سے پاک ہو، جو پاکستانی صارفین سوشل میڈیا کے ذریعے  مثبت سوچ، تعمیری پوسٹ شیئر کرتے ہیں ان کی حوصلہ افزائی اور تحفظ کے ساتھ ان کیلئے ماحول کو سازگار بنانا ہے، اس کیلئے متعلقہ سوشل میڈیا اداروں کے دفاتر کا پاکستان میں قیام ایک اہم قدم ہوگا، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نےسوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کیلئے رول، جاروزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی وٹیلی کمیونیکیشن نے ترمیم شدہ سوشل میڈیا رولز 2021 کا گزٹ نوٹیفیکیشن جاری کردیا ہے،

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ نوٹیفیکشن کی اشاعت کے بعد پانچ لاکھ سے زائد صارفین والی سوشل میڈیا کمپنیاں،پلیٹ فارمز پی ٹی اے میں رجسٹریشن کے پابند ہوں گے، اور پاکستان میں جلد از جلد دفاتر قائم کرنا لازم ہوگا، سوشل میڈیا کمپنیاں اپنا مجاز افسر مقرر کریں گی جو شکایت کا ازالہ کرنے سے متعلق امور سے آگاہ اور کمپنی کا بااختیار افسر ہوگا۔

امین الحق کے مطابق ان رولز کے تحت اگر سوشل میڈیا پر کسی مواد سے متعلق ٹیکنیکل شکایت ہے جیسے کسی کی دل آزاری، ریاست، مذہب، اداروں کے خلاف پروپیگنڈہ یا انفرادی طور پر کسی کی عزت نفس یا کردار کشی سے متعلق تو شکایتی فورم پی ٹی اے ہے، سوشل میڈیا رولز کے بنیادی طور پر 18 قواعد اور اس کی متعدد ذیلی شقیں ہیں جس میں تفصیل سے پاکستانی شہریوں کے سوشل میڈیا استعمال پر ان کے تحفظ اور سوشل میڈیا کمپنیوں کے حوالے سے ضابطے بنائے گئے ہیں۔

وفاقی وزیر آئی ٹی نے کہا کہ عدالتی حکم کے بعد اسٹیک ہولڈرز سے ایک بار پھر رائے طلب کی گئی اور وزیر اعظم کی قائم کردہ کمیٹی نے ڈاکٹر شیریں مزاری کی قیادت میں ان آراء کے بعد رولز کا حتمی ڈرافٹ تیار کیا، جس میں کچھ تبدیلیاں کی گئی ہیں، ڈارفٹ کو وفاقی کابینہ نے منظوری دی جس کے بعد باقاعدہ نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیا ہے جس کے بعد اس کا فوری نفاذ ہوگیا ہے۔

سید امین الحق نے مزید کہا کہ نئی تبدیلی کے تحت شکایت کنددہ کی تعریف اور اس کے دائرہ کار کو مزید واضح کرتے ہوئے اس میں سرکاری ملازم ادارے، حکومتی محکموں اور وزارتوں کو بھی شامل کیا گیا ہے یعنی اب وہ بھی شکایت کا اندراج کراسکیں گے، سوشل میڈیا پرصارفین کیلئے اظہاررائے کی مکمل آزادی آئین کے آرٹیکل 19 میں دیئے گئے حقوق کے مطابق ہوگی، رولز کے مطابق صارفین کسی بھی قابل اعتراض مواد کو سوشل میڈیا سے ہٹوانے کیلئے مجوزہ طریقہ کار کے تحت اپنی شکایت کا اندارج کرائیں گے، اتھارٹی شکایت کنندہ کا نام و شناخت خفیہ رکھنے کی پابند ہوگی تاکہ اس کی جان و مال کو خطرہ نہ ہوسکے۔ اتھارٹی شکایت کنددہ سے کسی بھی قسم کی ضروری معلومات طلب کرنے کا اختیار رکھے گی، شکایت پر 30 دن کے اندر کارروائی کرتے ہوئے تمام ضروری امور کی تکمیل کے بعد سوشل میڈیا کمپنی کو قابل اعتراض مواد ہٹانے کیلئے 48 گھنٹے دیئے جائیں گے۔ سوشل میڈیا کمپنی اگر 48 گھنٹوں میں مواد ہٹانے سے قاصر رہی یا اس نے کوئی ٹھوس جواب نہیں دیا تو ایسی صورت میں مجاز اتھارٹی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی عارضی یا مستقل بندش یا 50 کروڑ روپے تک جرمانہ عائد کرسکتی ہے۔

وفاقی وزیر سید امین الحق کا مزید کہنا تھا کہ نئی تبدیلی میں ایمرجنسی صورتحال کی مزید تشریح کی گئی ہے جس کے تحت گستاخانہ مواد، دہشت گردی یا نفرت انگیزی، ملکی سلامتی اداروں کے خلاف مواد پوسٹ ہونے پر اتھارٹی کی جانب سے جاری کردہ ہدایات کے بعد سوشل میڈیا کمپنیاں قابل اعتراض مواد 48 کے بجائے 12 گھنٹوں میں ہٹانے کی پابند ہوں گی، انتہا پسندی، دہشت گردی، نفرت انگیز، فحش اور پرتشدد مواد کی لائیو اسٹریمنگ پر پابندی ہوگی۔اسلام، دفاع پاکستان اور پبلک آرڈر سے متعلق غلط معلومات قابل سزا جرم ہوگا۔

سوشل میڈیا ادارے پاکستان کے وقار، سلامتی اور دفاع کے خلاف مواد ہٹانے کے پابند ہوں گے۔مذہب توہین رسالت، اخلاق باختہ اور فحش مواد کی تشہیر بھی قابل گرفت جرم ہوگاسوشل میڈیا ادارے اور سروس پرووائیڈرز کمیونٹی گائیڈ لائنز تشکیل دیں گے۔گائیڈ لائنز میں صارفین کو مواد اپ لوڈ کرنے سے متعلق آگاہی دی جائے گی کسی بھی شخص سے متعلق منفی مواد اپ لوڈ نہیں کیا جائے گا۔دوسروں کی نجی زندگی سے متعلق مواد پر بھی پابندی ہوگی۔ پاکستان کے ثقافتی اور اخلاقی رجحانات کے مخالف مواد پر پابندی ہوگی۔ بچوں کی ذہنی و جسمانی نشونما اور اخلاقیات تباہ کلرنے سے متعلق مواد پر پابندی ہوگی یو ٹیوب، فیس بک، ٹک ٹاک،ٹوئٹر، انسٹا گرام، گوگل پلس سمیت تمام سوشل میڈیا ادارے رولز کے پابند ہوں گے۔

خیبر پختونخوا نے ایک مرتبہ پھرقومی ٹی 20کپ کا تاج سر پر سجالیا

 قذافی سٹیڈیم لاہور میں سنٹرل پنجاب اور خیبر پختونخواکے مابین فیصلہ کن معرکہ ہوا جس میں کے پی کی ٹیم نے ٹائٹل کا دفاع کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر فتح اپنے نام کی۔

ایونٹ کے فائنل میچ میں سنٹرل پنجاب کی ٹیم نے پہلے کھیلتے ہوئے 148رنز بنائے اور پوری ٹیم پویلین لوٹ گئی،احمد شہزاد نےسب سے زیادہ 44رنز بنائے جبکہ کامران اکمل 42اور قاسم اکرم20سکور بنا کر نمایاں بیٹسمین رہے،محمد عمران اور افتخار احمد نے 3،3وکٹیں اپنے نام کیں جبکہ ارشد اقبال نے 2،عمران خان اور خالد عثمان نے 1،1وکٹ حاصل کی۔

149رنز کا ہدف خیبر پختونخوا کی ٹیم نے صرف 3وکٹوں کے نقصان پر 17اوورز میں 152رنز بنا کر حاصل کرکے کامیابی سے ٹائٹل کا دفاع کیا،کپتان افتخار احمد نے ناقابل شکست 45رنز بناکر اپنی ٹیم کی جیت میں کلیدی کردار ادا کیا جبکہ کامران غلام37اور عادل امین 25سکور بناکر نمایاں رہے۔

کراچی کے لیے نیا منصوبہ، حکومت نے منظوری دیدی

کراچی: سندھ حکومت نے کراچی کے لئے ایک اور نئے منصوبے کی منظوری دے دی۔ کورنگی کو شہر کے دیگر ‏علاقوں سے ملانے کے لیے لنک روڈ بنایا جائے گا۔ ‏

تعمیراتی منصوبے کا نام کورنگی لنک روڈ پروجیکٹ رکھا گیا ہے۔ ‏

پروجیکٹ کس طریقے کا ہو گا؟ ‏

منصوبے کے تحت جام صادق پل کے ساتھ ایک پل کی تعمیر کی جائے گی۔ اسپیشل سیکرٹری ٹیکنیکل نجیب ‏احمد کے مطابق یہ پل قیوم آباد امتیاز اسٹور سے کورنگی بروکس چورنگی تک تعمیر کیا جائے گا پل اور ‏ایکسپریس وے کو ملا کر لنک روڈ کی لمبائی 11 اعشاریہ پانچ کلومیٹر ہو گی۔

اسپیشل سیکرٹری ٹیکنیکل کا کہنا ہے کہ منصوبے کی لاگت 8 اعشاریہ 8 ارب روپے ہے۔ کورنگی لنک روڈ 2 سال ‏کے عرصے میں تیار کیا جائے گا۔

محکمہ لوکل گورنمنٹ حکام کے مطابق لنک روڈ بننے کے بعد کاز وے کو بند کر دیا جائے گا لنک روڈ بنانے کا ‏فیصلہ گزشتہ سال کی ریکارڈ بارشوں کے بعد کیا گیا، گزشتہ سال کی بارشوں میں کورنگی کا رابطہ کاز وے پر ‏بارش کے پانی کی وجہ سے دوسرے علاقوں سے منقطع ہو گیا تھا۔ پروجیکٹ کے لئے کنٹریکٹر کا انتخاب دسمبر ‏میں کیا جائے گا۔

دہشتگردی کیخلاف پاک فوج کی قربانیاں قابل تحسین ہیں: ایرانی چیف آف جنرل سٹاف

راولپنڈی:  ایرانی چیف آف جنرل سٹاف میجر جنرل محمد باقری نے کہا ہے کہ دہشتگردی کیخلاف پاکستان کی افواج کی قربانیاں قابل تحسین ہیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ایرانی چیف آف جنرل سٹاف نے جوائنٹ سٹاف ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا، ایرانی چیف آف جنرل اسٹاف کی آمدپرگارڈآف آنر پیش کیاگیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل ندیم رضا سے ایرانی چیف آف جنرل سٹاف کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی،علاقائی اور سکیورٹی تعاون پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق خطے کی افغانستان کے تناظر میں صورتحال اورانسداددہشتگردی امورپرگفتگو کی گئی۔ جبکہ باہمی فوجی رابطوں کو مزید فروغ اور وسعت دینے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

ملاقات کے دوران دونوں جانب سے مشترکہ سرحدوں کو دوستی اور امن کی سرحد قرار دینے پر اتفاق کیا گیا۔

اس موقع پر میجر جنرل محمد باقری نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ ورانہ صلاحیتیں قابل قدرہیں، دہشتگردی کیخلاف پاکستان کی افواج کی قربانیاں قابل تحسین ہیں۔

چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا نے کہا کہ ایرانی چیف کےدورےسےدفاعی تعاون کانیاباب شروع ہوگا، دونوں ممالک کا قومی اور عالمی معاملات پر یکساں مؤقف ہے، دونوں ممالک میں فوجی، سٹریٹیجک تعاون کی ضرورت ہے۔

ایران کے چیف آف جنرل اسٹاف کی وزیراعظم عمران خان، آرمی چیف جنرل قمر باجوہ سے ملاقات

ایران کی مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف میجر جنرل محمد باقری اس وقت دورہ پاکستان پر ہیں جہاں انہوں نے وزیراعظم عمران خان اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت دیگر اعلیٰ سول اور عسکری قیادت سے ملاقاتیں کی ہیں۔

وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ایرانی چیف آف جنرل اسٹاف میجر جنرل محمد باقری کا استقبال کیا اور ایرانی وفد کے دورے کا خیر مقدم کیا۔

بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم عمران خان نے پاکستان اور ایران کے درمیان تعلقات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا اور ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے دوران دوشنبے میں ہوئی ملاقات کا ذکر کیا، جس میں دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا گیا تھا۔

انہوں نے تجارتی تعلقات سمیت معاشی اور توانائی کے شعبوں میں تعاون کے لیے پاکستان کے عزم کو بھی دہرایا۔

عمران خان نے پاک-ایران سرحد کو ‘امن اور دوستی’ کی سرحد سے تعبیر کیا اور دونوں اطراف سیکیورٹی میں اضافے کو بھی نمایاں کیا۔

وزیراعظم آفس کے بیان کے مطابق اس موقع پر انہوں نے بارڈر سسٹینینس مارکیٹوں کے قیام کے معاہدے کی نشان دہی بھی کی اور زور دیتے ہوئے کہا کہ ان مارکیٹوں کے فعال ہونے سے خطے کے عوام کو سہولت ہوگی۔

انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر پر خاص طور پر ایران کے سپریم لیڈر کے تعاون کو سراہا اور کہا کہ کشمیری اپنے مقصد کے لیے تعاون کے طور پر ایران کی زور دار آواز کو بڑی اہمیت دیتے ہیں۔

افغانستان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے پاکستان کے مؤقف کو دہرایا کہ افغانستان کے پڑوسیوں کی حیثیت سے پاکستان اور ایران کا وہاں کے امن و استحکام سے تعلق براہ راست جڑا ہوا ہے اور پاکستان پرامن افغانستان کا خواہا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے زور دیا کہ عالمی برادری افغانستان کو معاشی لحاظ سے ناکام ہونے سے بچانے کے لیے مثبت انداز میں مذاکرات کرے اور انسانی بنیادوں پر فوری امداد فراہم کرے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کے منجمد کیے گئے اثاثوں کو بحال کیا جائے، جس سے افغانستان کے عوام کی اس نازک وقت میں مدد ہوگی جبکہ افغانستان میں قومی اور جامع سیاسی حل پر زور دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران گزشتہ ماہ افغانستان کے پڑوسی 6 ممالک کے درمیان تشکیل پانے والے اتحاد سمیت قریبی رابطے جاری رکھیں گے۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ‘آئی ایس پی آر’ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ایرانی چیف آف جنرل اسٹاف میجر جنرل محمد باقری نے پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) میں ملاقات کی، جہاں ان کے ساتھ ایران کے اعلیٰ سطح کا وفد بھی موجود تھا۔

بیان میں کہا گیا کہ ایرانی وفد نے شہدائے پاکستان کے لیے دعا کی اور یاد گار شہدا پر پھول چڑھائے۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات میں افغانستان کی صورت حال، علاقائی سیکیورٹی اور بارڈر منیجمنٹ خصوصاً پاک-ایران سرحد پر باڑ سمیت دیگر مسائل زیر بحث آئے۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ دونوں فوجی سربراہان نے خطے کے لیے امن جبکہ دہشت گرد کا بھرپور جواب دینے کے لیے مل کر کام کرنے اور دفاعی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔

چیف آف آرمی اسٹاف نے کہا کہ پاکستان اور ایران دو برادر ملک ہیں اور دونوں ممالک کے درمیاب قریبی تعلق خطے کے امن و استحکام کے لیے اہم ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ایرانی وفد کو پاک فوج کی دوست ممالک کے ساتھ تربیتی مشقوں سمیت دیگر سرگرمیوں سے بھی آگاہ کیا گیا۔

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ایرانی چیف آف جنرل اسٹاف نے دونوں ممالک کے افواج کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کی خواہش کا اظہار کیا اور خاص کر انسداد دہشت گردی اور تریبتی حوالے سے تعاون کی خواہش ظاہر کی۔

نیشنل ٹی20کپ:سینٹرل پنجاب 19ویں اوورمیں آل آؤٹ

نیشنل ٹی20کپ کے فائنل میں سینٹرل پنجاب نے کامران اکمل اور احمد شہزاد کی جارحانہ خیبرپختنخوا کو جیت کےلیے 150 رنز کا ہدف دیدیا۔اننگز کی بدولت

قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے جارہے میچ میں خیبرپختنخوا نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ کیا، سینٹرل پنجاب نے اننگز کا آغاز کیا تو اوپنر محمد اخلاق بغیر کوئی رن بنائے عمران کا شکار بنے۔ اس موقع پر کامران اکمل اور احمد شہزاد نے شاندار پارٹنر شپ کا مظاہرہ کیا ٹیم کو اچھی پوزیشن پر لاکھڑا کیا۔

کامران اکمل نے 3 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 42 رنز بنائے اور خالد عثمان کا شکار بنے، اسی طرح احمد شہزاد 44 رنز بناکر نمایاں رہے جنہوں نے 4 چوکے اور ایک چھکا لگایا۔

شہزاد کے آؤٹ ہونے کے بعد سینٹرل پنجاب کی ٹیم میچ میں واپس نہ آسکی، خیبرپختنخوا کے کپتان افتخار احمد نے شاندار بولنگ کا مظاہرہ کیا 3 وکٹیں لے اڑے۔

سینٹرل پنجاب کے دیگر بلےبازوں میں حسین طلعت 6، سیف بدر 7، قاسم اکرم 20 محمد فیضان 8 اور فہیم اشرف 14 رنز بناسکے۔ کےپی کی جانب سے کپتان افتخار احمد 3، محمد عمران 2، عمران خان جبکہ ارشد اقبال نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔

صرف 600 گرام وزنی بچہ، پیدائش کے پانچ ماہ بعد ہسپتال سے صحتیاب

ابو ظبی: معمول کی مدتِ حمل سے 17 ماہ قبل دنیا میں آنکھ کھولنے والا بچہ اب پانچ ماہ ہسپتال کے آئی سی یو میں رہنے کے بعد مکمل تندرست ہوکر اپنے گھر لوٹ گیا ہے۔ پیدائش کے وقت اس کا وزن 600 گرام (1.3پونڈ )اور جسامت شکر کے پیکٹ جتنی تھی۔

اس سال 20 مارچ کو پیدا ہونے والے عدل کا تعلق ابوظہبی سے ہے اور اسے دنات الامارات ہسپتال برائے زچہ و بچہ کے آئی سی یو میں رکھا گیا تھا۔ تاہم پانچ ماہ کی مدت میں اسے جراحی کے دو آپریشن بھی جھیلنے پڑے۔ جب وہ ہسپتال سے گیا تو اس کا وزن تقریباً چار کلوگرام اور صحت قابلِ رشک ہے۔

پیدائش کےوقت ننھے عدل کا وزن صرف 600 گرام تھا جسے پانچ ماہ آئی سی یو میں رکھا گیا ہے اور اب وہ مکمل صحتیاب ہوچکا ہے۔

ویسٹ انڈیز نے ویمنز کرکٹ ٹیم پاکستان بھیجنے کی تصدیق کر دی

لاہور: پاکستان کرکٹ کے لیے اچھی خبر سامنے آگئی۔ کرکٹ ویسٹ انڈیز نے مینز ٹیم کے دورہ پاکستان سے پہلے ویمنز کرکٹ ٹیم پاکستان بھیجنے کی تصدیق کر دی ہے۔

ذرائع کے مطابق ویسٹ انڈیز نے تین روزہ ون ڈے میچز کے لیے ویمنز کرکٹ ٹیم پاکستان بھیجنے کی تصدیق کر دی ہے۔ یہ تین روزہ میچز 8، 11 اور 13 نومبر کو کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلیں جائیں گے۔ میچز کے حوالے سے پاکستان اور ویسٹ انڈیز بورڈ کے درمیان شیڈول کا اعلان جلد متوقع ہے۔

ویسٹ انڈیزاور پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیمیں سیریز کے بعد ورلڈ کپ کوالیفائر کے لیے زمبابوے جائیں گی، دوسری جانب پی سی بی حکام ویسٹ انڈیزمینز کرکٹ ٹیم کے دورہ پاکستان کے لیے بھی پر امید ہیں۔