وزارت خزانہ نے ملکی معیشت پر ماہانہ اپ ڈیٹ آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی ہے جس میں مہنگائی میں اضافے کی تصدیق کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 5 ماہ کے دوران ترسیلات زر، نان ٹیکس آمدنی اور براہ غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی ریکارڈ کی گئی۔
22-2021 کے پہلے 5 ماہ کے دوران برآمدات، درآمدات، ایف بی آر محصولات اور بڑی صنعتوں کی پیداوار میں اضافے کا رجحان دیکھا گیا۔
وزارت خزانہ کے اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ کے دوران ترسیلات زر 9.6 فیصد اضافے سے 12.9 ارب ڈالر ریکارڈکی گئیں-
اسی دورانیے میں ملکی برآمدات 28.9 فیصد اضافے سے 12.3 ارب ڈالر کی سطح تک پہنچ گئیں-
دوسری جانب رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ میں ملکی درآمدات 64.4 فیصد اضافے سے 29.9 ارب ڈالر کی سطح تک پہنچ گئیں۔
وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق کرنٹ اکاؤ نٹ خسارے میں 7.1 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ،کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا 5.3 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔
جولائی سے اکتوبر تک مالیاتی خسارہ بڑھ کر 587 ارب روپے کی سطح تک پہنچ گیا۔
جولائی تا نومبر 2021 کے دوران ملک میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 12.3 فیصد کمی سے 79 کروڑ 77 لاکھ ڈالر رہی، ملک میں مجموعی غیر ملکی سرمایہ کاری 455.5 ارب ڈالر تک پہنچ گئی۔
رپورٹ کے مطابق دسمبر کے تیسرے ہفتے تک ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 23 ارب 86 کروڑ ڈالر سے زائد رہے۔ اسٹیٹ بینک کے پاس 17 ارب 51 کروڑ ڈالر جب کہ کمرشل بینکوں کے ذخائر 6.45 ارب ڈالر رہے۔
آؤٹ لک رپور ٹ میں بتایا گیا ہے کہ روپے کے مقابلے میں ڈالر کی شرح تبادلہ 178.12 روپے فی ڈالر کی سطح پر پہنچ گئی۔
ٹیکسوں کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے ابتدائی 4 ماہ میں ٹیکس ریونیو 36.8 فیصد اضافے سے 2319.1 ارب روپے رہا، جولائی سے اکتوبر میں نان ٹیکس آمدنی 5.4 فیصد اضافے سے 452 ارب رہی۔
مہنگائی کی شرح 11.5 فیصد
وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 5 ماہ کے دوران مہنگائی کی سالانہ شرح 9.3 فیصد ریکارڈ کی گئی، نومبر میں مہنگائی کی ماہانہ شرح 11.5 فیصد ریکارڈ کی گئی۔
بڑی صنعتوں کی ماہانہ شرح نمو منفی
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں بڑی صنعتوں کی شرح نمو جولائی سے اکتوبر میں 3.6 فیصد تک رہی، اکتوبر میں بڑی صنعتوں کی شرح نمو منفی 1.2 فیصد تک رہی۔