عالمی درجہ حرارت میں اضافے اور ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے دنیا شدید موسمیاتی تبدیلیوں کی زد میں ہے ، ان ہی تبدیلیوں کے شدید خطرات کے پیش نظر عالمی شخصیات سرجوڑ کر بیٹھ گئیں۔ موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے عالمی سطح کی سربراہی کانفرنس گلاسکو میں آج سے شروع ہوگی، کانفرنس کوپ 26میں 120 ممالک کے وزرائےاعظم اور سربراہان مملکت شریک ہونگے۔ موسمیاتی تبدیلی میں پاکستان کا قائدانہ کردار ہے، ملک ترقی یافتہ ممالک کی اگلی صف میں آگیا۔ کانفرنس میں شرکت کیلئے وزیراعظم کے معاون خصوصی ملک امین اسلم کی سربراہی میں پاکستانی وفد گلاسکو پہنچ گیا۔وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم دنیا بھر کو حکومتی اقدامات سے آگاہ کرینگے، پاکستانی وفد10بلین ٹری،متبادل توانائی، الیکٹریک وہیکل پالیسی منصوبوں پربات کرے گا۔ وزیرموسمیاتی تبدیلی کوئلہ جلانے پر پابندی کے مثبت اثرات سےبھی آگاہ کریں گے، وزیراعظم کو سربراہی کانفرنس میں کلیدی خطاب کیلئےخصوصی مدعو کیا گیا تھا۔ وزیراعظم عمران خان نے ملکی حالات کے پیش کانفرنس میں شرکت سےمعذرت کی تھی۔ اس حوالے سے سائنسدانوں نے بریفنگ میں بتایا ہے کہ راستہ نہ بدلا گیا تو کرہ ارض کو بدترین نتائج بھگتنے پڑسکتے ہیں، گلاسگو میں موسمیاتی تبدیلی پرعالمی سربراہی کانفرنس یکم سے12نومبرتک جاری رہے گی۔
All posts by Khabrain News
آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات طے ہوگئے ہیں، معاہدہ اسی ہفتے ہوجائے گا، مشیر خزانہ
وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ حکومت کے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ 6 ارب ڈالر کے توسیعی فنڈ کی بحالی کے معاملات طے ہوگئے ہیں اور معاہدہ اسی ہفتے ہوجائے گا۔
پاکستان سنگل ونڈو لانچنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک سے متعلق قانون کے لیے آئینی ترامیم کی ضرورت ہے جس کے لیے ہمارے پاس حکومت میں دو تہائی اکثریت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’مذاکرات میں آئی ایم ایف کو ہم نے یہی بات سمجھانے کی کوشش کی ہے‘۔
واضح رہے کہ پاکستانی حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان ڈیڈ لاک اس وقت ٹوٹ گیا جب دونوں فریقین نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کو خود مختاری دینے کے معاملے پر اپنے اپنے موقف میں کچھ لچک دکھانے کا فیصلہ کیا۔
ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ آئی ایم ایف اسلام آباد کی جانب سے اسٹیٹ بینک کو خود مختاری دینے کے اپنے وعدے سے پیچھے ہٹنے سے خوش نہیں تھا جس کی وجہ سے واشنگٹن میں قائم قرض دینے والی ایجنسی آئی ایم ایف نے 6 ارب ڈالر کے قرض کی سہولت کی بحالی کو روک دیا تھا۔
مارچ 2021 میں پاکستان نے اسٹیٹ بینک کو خود مختاری دینے کے حوالے سے فنڈ کے ساتھ معاہدہ کیا تھا جس کی آئی ایم ایف بورڈ نے بھی منظوری دی تھی۔
شوکت ترین کی سربراہی میں پاکستان کی اقتصادی ٹیم نے فنڈ حکام کے ساتھ بات چیت کے کئی دور کیے ہیں تاکہ انہیں پارلیمنٹ کے ایوان زیریں اور ایوان بالا میں حکمران پاکستان تحریک انصاف کی عددی طاقت سے آگاہ کیا جا سکے جہاں اسٹیٹ بینک کو خود مختاری دینے کے لیے آئین میں ترمیم ہونی ہے۔
9 مارچ کو وفاقی کابینہ نے ایک بل کی منظوری دی جس کا مقصد مرکزی بینک کو قیمتوں پر قابو پانے اور مہنگائی سے لڑنے کے لیے خود مختاری فراہم کرنا تھا۔
اس فیصلے کے فوراً بعد دو اہم اپوزیشن جماعتوں پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی نے اعلان کیا کہ وہ پارلیمنٹ میں بل کی منظوری کو روک دیں گے۔
نیشنل بینک پر سائبر حملے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’ایف بی آر اور نیشنل بینک کے بعد مزید سائبر حملوں کا خدشہ ہے، دشمن ملک ہمارے پڑوس میں بیٹھا ہے‘۔
انہوں نے بتایا کہ ’سرکاری ملازمین کی تنخواہیں لیٹ نہیں ہوں گی، صورت حال پر قابو پا لیا گیا ہے‘۔
ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’حکومت مہنگائی پر قابو پانے کے لیے ٹارگٹڈ سبسڈی دے رہے ہیں‘۔
مہنگائی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ’مہنگائی ایک عالمی مسئلہ ہے اور عالمی قیمتیں میرے کنٹرول میں نہیں ہیں‘۔
پنجاب میں ڈینگی کی تشویشناک صورتحال ، 3 بڑے اسپتالوں میں مریضوں کے لیے جگہ ختم
لاہور : پنجاب میں ڈینگی کے مریضوں میں اضافے کے بعد لاہور کے 3 بڑے اسپتالوں میں بیڈز ملنا بند ہوگئے ، سرکاری اسپتالوں میں ایک بیڈ پر 3،3مریضوں کا علاج جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب میں ڈینگی تشویشناک صورتحال اختیار کرگیا ، لاہور کے تین بڑے اسپتالوں جناح ، سروسز اور جنرل اسپتال میں تمام بیڈ بھر گئے
سرکاری اسپتالوں میں ایک بیڈ پر 3،3مریضوں کا علاج جاری ہے جکہ سروسز اسپتال کی ایمرجنسی اور وارڈز میں مریضوں کے لیے جگہ ختم ہوگئی ہے۔
چوبیس گھنٹے کے دوران پنجاب میں ڈینگی کے مزید تین مریض انتقال کرگئے اور 445نئے کیسز رپورٹ ہوئے، لاہور سے 345، راولپنڈی سے 33 ، گوجرانوالہ سے 16 ، شیخوپورہ اور فیصل آباد سے8، 8 کیسز سامنے آئے۔
سیکریٹری صحت عمران سکندربلوچ کا کہنا ہے کہ پنجاب کے اسپتالوں میں ڈینگی کے 2444مریض زیرعلاج ہیں ، جن میں سے لاہور کے اسپتالوں میں ڈینگی کے 1590مریض داخل ہیں۔
محکمہ صحت پنجاب کے مطابق ت رواں سال پنجاب میں ڈینگی کے باعث 48 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
دوسری جانب اسپتالوں میں ڈینگی کے مریضوں کےلیےسہولتوں کی کمی پرتحریک التوا جمع کرادی گئی ہے ، پنجاب اسمبلی میں تحریک التوان لیگ کی ربعیہ نصرت نے جمع کرائی۔
جس میں کہا گیا ہے کہ سروسز اسپتال میں ڈینگی کے مریضوں کےلیےمختص بیڈز ختم ہوگئےہیں ، ڈینگی بخار میں مبتلا مریضوں کی قطاریں لگ گئی ہیں۔
معاہدے میں خیانت ہوئی تو بڑی طاقت سے میدان میں آئیں گے، مفتی منیب الرحمٰن
مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے سابق چیئرمین مفتی منیب الرحمٰن کا کہنا ہے کہ ہم نے مذاکرات کسی خوف میں نہیں بلکہ جرت مندی سے کیے اور اگر معاہدے میں کوئی خیانت ہوئی تو بڑی طاقت سے میدان میں آئیں گے۔
وزیر آباد میں کالعدم جماعت ٹی ایل پی کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے مفتی منیب الرحمٰن نے کہا کہ لبرل بہت پریشان ہیں کہ جو خواب انہوں نے دیکھا تھا اس کی تعبیر نہیں ملی، جنہوں نے کہا کہ رِٹ قائم کرنی چاہیے تو میں نے کہا یہ معاملہ حکمت سے طے کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے جو مذاکرات کیے کسی خوف میں نہیں بلکہ جرأت مندی سے کیے، معاہدہ خود لکھا ہے اور مجھے یقین ہے یہ معاہدہ پایہ تکمیل تک پہنچے گا، ہم یہ معاہدہ کرکے چین کی نیند نہیں سوئیں گے اور اس کی چوکیداری کریں گے، یہ وہ معاہدہ نہیں ہوگا جس پر دن میں دستخط کیے اور رات کو ٹی وی پر جاکر کہا کہ اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔
سابق چیئرمین رویت ہلال کمیٹی نے کہا کہ یہ سفر کا آغاز ہے اختتام نہیں ہے، چند دن میں کالعدم کا نام تحریک لبیک سے ختم کر دیا جائے گا اور یہ ایک مضبوط سیاسی جماعت کے طور پر سامنے آئے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ کوئی ہمیں حب الوطنی نہ سکھائے، ہم سے بڑا محب وطن کوئی نہیں اور جو کہتے تھے کہ علما نے پاکستان کی مخالفت کی اصل میں ان کے آباؤ اجداد نے جائیدادیں لی تھیں اور جو کہتے ہیں اکاؤنٹ، بھارت سے چل رہے تھے ان کو اپنے بیان پر پشیمان ہونا چاہیے۔
مفتی منیب الرحمٰن نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن اور سراج الحق سمیت اپوزیشن کا ساتھ دینے پر شکریہ ادا کرتا ہوں اور ان سب کو سلام کرتا ہوں جنہوں نے حکومت کو طاقت سے استعمال سے روکے رکھا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاک فوج سے بڑا محب وطن ادارہ کوئی نہیں، ہمیں ہر حال میں اللہ کے دین اور پاکستان کا دفاع کرنا ہے، ہم پولیس اور افواج پاکستان کے شہدا کو سلام پیش کرتے ہیں۔
پی ٹی آئی کی طرح ٹی ایل پی کے دھرنوں سے سیاسی فائدہ نہیں اٹھایا: شہباز شریف
مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ٹی ایل پی کے دھرنوں میں پی ٹی آئی کی قیادت شرکت کرتی تھی لیکن ہم نے اس صورت حال سے سیاسی فائدہ نہیں اٹھایا۔
ڈی جی خان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ 2013 سے 2018 تک نواز شریف کی قیادت میں جنوبی پنجاب کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کی، جنوبی پنجاب کی ترقی اور خوشحالی کے لیے ن لیگ کے دور میں بہت کام کیے گئے، ہمارے دور میں جنوبی پنجاب کے لیے ملازمتوں میں 33 فیصد کوٹا تھا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا اپنے دور میں عوام کی فلاح و بہبود کے لیے انقلابی اقدامات کیے، اسپتال اور دانش اسکول بنائے اور پینے کے صاف پانی کا انتظام کیا، اطمینان ہے کہ ہم نے جنوبی پنجاب میں لوگوں کی خدمت کی۔
ایک سوال کے جواب میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ مفاہمت کا بادشاہ ہوتا تو بار بار جیل نہ جاتا۔
پیپلز پارٹی کی پی ڈی ایم میں شمولیت سے متعلق سوال پر صدر ن لیگ کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کو اتحاد میں دوبارہ شامل کرنے کا فیصلہ پی ڈی ایم ہی کر سکتی ہے، لیکن سیاست میں ایک دائرے میں رہ کرہر چیز ممکن ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت نے اپوزیشن کو دیوار سے لگانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی لیکن آنے والے دنوں میں حکومت کو کوئی اسپیس نہیں دیں گے۔
ان کا کہنا تھا حکومت سمجھ رہی ہے کہ آنے والا وقت اس کے لیے خطرناک ہے، پی ٹی آئی اپنے آپ کو این آر او دینے کے لیے نیب آرڈیننس لائی ہے، عمران خان کہتے تھے کہ مر جاؤں گا کہ مگر این آر او نہیں دوں گا لیکن عمران خان نے خود کو اور کابینہ کو این آر او دے دیا ہے۔
بھارت کی طالبان کو ائیر اسٹرائیک کی دھمکی
بھارتی ریاست اتر پردیش کے ہندو انتہا پسند وزیراعلیٰ یوگی ادتیا ناتھ نے طالبان کو افغانستان پر ائیر اسٹرائیک کی دھمکی دی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یوگی ادتیا ناتھ نے لکھنو میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جہاں سیاسی مخالفین کو تنقید کا نشانہ بنایا وہیں انہوں نے افغان طالبان کو بھی دھمکی دی۔یوگی ادتیا ناتھ کا کہنا تھا کہ طالبان کی وجہ سے پاکستان اور افغانستان دونوں متاثر ہیں لیکن اگر متشدد گروہ نے بھارت کی جانب پیشقدمی کی تو ائیر اسٹرائیک تیار ہے۔
خیال رہے کہ رواں برس اگست میں افغانستان میں طالبان کی حکومت کے قیام کے بعد بھارت نے افغانستان میں اپنا سفارتی مشن بند کر دیا تھا اور تمام عملے کو واپس بلا لیا تھا۔
حکمران شکست تسلیم کرچکے‘ جلد عام انتخابات ہونگے، پی ڈی ایم
ڈیرہ غازیخان‘ ملتان (بیورو رپورٹ ‘ بیورو نیوز سپیشل رپورٹر‘ خصوصی رپورٹر ) پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ(ن) کے صدر میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ تین سال پہلے ملک ترقی کی راہ پر گامزن تھا، تبدیلی سرکار نے بیڑہ غرق کردیا، عمران نیازی کا وقت پورا ہوچکا ہے
جبکہ عوام حکمرانوں سے نجات کیلئے گھروں سےنکلیں۔پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) کی جانب سے احتجاجی تحریک کے سلسلہ میں ڈیرہ غازی خان میں جلسے کا انعقاد کیا گیا جس میں خطاب کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ صدر (ن) لیگ کا مزید کہنا تھا کہ آج میں ڈی جی خان میں اپنے گھر آیا ہوں، یاد کرو جولائی 2010میں جب پورے جنوبی پنجاب میں میانوالی سے اوچ شریف تک پانی سمندر کی طرح ٹھاٹھیں ماررہاتھا، ہزاروں ایکڑ رقبہ تباہ ہوگیا، ہزاروں گھر پانی میں بہہ گئے، اس وقت میں ڈی جی خان اور جنوبی پنجاب کے چپے چپے میں حاضر ہوتا تھا۔شہباز شریف نےکہا کہ یہ وہ وقت تھا جب ہر طرف تباہی تھی ، میں یہاں پر خدمت بتانے نہیں آیا، اربوں روپےہم نے غریب لوگوں میں تقسیم کیا ،یہ وہ وقت جب بہت تنگی تھی ، ہم نے جنوبی پنجاب کو دوبارہ آباد کیا تھا جبکہ اس وقت کھاد کی قیمت 1200تھی آج 2400 ہے ،دانش سکول غریب علاقوں میں کس نے بنائے۔
حکومتیں بدلتی رہیں مسائل حل نہ ہوئے، عوام غیر یقینی صورتحال کے عادی ہوگئے۔رپورٹ : ستار خان
بدقسمتی سے ہمارے سیاسی رہنما یہ جانتے ہوئے بھی کہ وہ ملک کے گمبھیر مسائل کو حل کرنے کے قابل نہیں یں پھر بھی عوام کو سبز باغ دکھاتے ہیں۔ یہی صورتحال عوام کی بھی ہے جو یہ سب جانتے ہوئے بھی ان سبزباغوں پر یقین رکھتے ہیں۔ ہم سب کو غیر یقینی میں رہنے کی عادت ہو چکی ہے۔ ہم کنفیوژن کو پسند کرتے ہیں۔ وزیراعظم کو حلف اٹھائے چند گھنٹے بھی نہیں گزرتے کہ بحث شروع ہو جاتی ہے کہ کب تک حکومت قائم رہے گی۔ مسائل پر گفتگو کے بجائے صرف حکمرانوں کے آنے اور جانے کی باتیں کی جاتی ہیں۔ ایسی باتیں کرنا ایک طرح سے فیشن بن چکا ہے۔ دنیا میں کہیں بھی اس طرح حکومت کے جانے کی باتیں نہیں ہوتیں جس طرح سے ہمارے یہاں ہوتاہے۔ سیاسی جماعتوں کے اقتدار اور اپوزیشن کے دوران رویے مختلف ہوتے ہیں۔ وہی باتیں جو بطور حکمران اچھیی لگتی ہیں اپوزیشن میں جاتے ہی زہر لگنے لگتی ہیں۔ مہنگائی ہر دور حکومت میں ہوئی اور ہوتی رہے گی حکومت کا اصل کام ایسی پالیسیاں بنانا ہے جس سے ذرائع آمدن بڑھائے جا سکیں۔
نئی مشینری سکریپ ظاہر، ٹیکس چوری، انڈر انوئسنگ، ایس ایم فوڈز بارے ہوشربا انکشافات
ملتان ( کامرس رپورٹر ) ایس ایم فوڈ کے مالک چودھری ذوالفقار انجم کی کرپشن ‘ ٹیکس ڈیوٹی چوری‘ انڈر انوائسنگ کے حوالے سے ہوشربا انکشافات سامنے آئے ہیں۔ ریجنل ٹیکس آفس ( آر ٹی او ) آمدنی کو چھپانے ‘ آمدنی کے ذرائع کم ظاہر کرنے ‘نئی مشینری کو سکریپ کے نام پر امپورٹ کرکے ٹیکس اور ڈیوٹی چوری کرنے اور ملازمین کی تعداد کم ظاہر کرنے پر مقدمات درج ہو چکے ہیں۔ ذرائع کے مطابق راتوں رات ارب پتی بننے والے چودھری ذوالفقار انجم نے بجلی‘ گیس ‘ ٹیکس ‘ کسٹم ڈیوٹی ‘ پراپرٹی ٹیکس ‘ پروفیشنل ٹیکس ‘ انکم ٹیکس ‘ سیلز ٹیکس کی چوری اور دیگر سرکاری محصولات کی کم آمدنی ‘ ملازمین کی کم تعداد ظاہر کرکے کاروباری ترقی کی منازل تمام غیر قانونی ذرائع استعمال کرکے طے کی ہیں۔ چند سال قبل محکمہ کسٹم نے نئی مشینری کو سکریپ ظاہر کرکے درآمد ( امپورٹ ) کرنے پر ایس ایم فوڈ کے مالک چودھری ذوالفقار انجم کے خلاف مقدمہ درج کیا۔ کسٹم کراچی نے ملتان سمیت ملک بھر کے کسٹم فیلڈ فار میشنز کو خط لکھا کہ ایس ایم فوڈ ملتان کی امپورٹس ‘ کسٹم کی درآمدی دستاویزات کا جائزہ اور تصدیق کا عمل باریک بینی سے کریں۔ کسٹم ڈیوٹی کی چوری‘ کسٹم ڈیوٹی کی کم ادائیگی اور چور راستے تلاش کرنے کے حوالے سے ایس ایم فوڈز پاکستان کے بڑے ٹیکس چوروں میں شمار ہوتا ہے۔ یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن ( یو ایس سی ) ملتان کو سستی ( سبسڈائزز ) چینی کی فراہمی کے لئے ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان ( ٹی سی پی ) کی جانب سے بھجوائے جانے والے چینی کے ٹرالر ایم ایس فوڈز میں براہ راست اتروائے جاتے رہے اور یہ سلسلہ ماضی قریب میں جاری تھا۔ ذرائع کے مطابق ایس ایم فوڈ کا مالک سرکاری اداروں کے افسروں اور ملازمین کو رشوت ‘ تحفے تحائف کے گرداب میں خود پھنساتا ہے اور بعد میں ان کو بلیک میل کرتا ہے۔ 2014ءمیں یو ایس سی کی ہزاروں ٹن سرکاری چینی کراچی سے سرکاری ویئر ہاﺅس کے بجائے ایس ایم فوڈز کے گوداموں میں اتاری جاتی تھی۔ سرکاری چینی کا پرانا خریدار ہونے کے حوالے سے ” شہرت “ رکھنے والے چودھری ذوالفقار انجم ماضی قریب میں بجلی اور گیس چوری کے حوالے سے ملکی سطح پر مشہور ہیں لیکن ان کے کاروبار میں وسعت آنے کے باوجود حکومتی خزانے میں بہت کم ٹیکس ادا کرتے ہیں۔ ٹیکس ہاﺅس ملتان کے حاضر سروس اور ریٹائرڈ افسر ایس ایم فوڈز کے پے رول پر ہیں۔
خریداری کیلئے بائیو میٹرک شرط، ڈالر کو بریک لگ گئی۔ سٹیٹ بینک نے 500 یا اس سے زائد خریداری پر بائیو میٹرک سر ٹیفکیٹ لازمی قرار دیا تھا، کمپنیاں عمل نہ کرسکیں
کراچی(این این آئی) لازمی بائیو میٹرک سرٹیفکیشن متعارف کرانے کے بعد اوپن مارکیٹ سے یومیہ ڈالر کی خریداری 70 سے 80 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 20 سے 30 لاکھ ڈالر تک رہ گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے 500 ڈالر یا اس سے زائد کی غیر ملکی کرنسیوں کی خریداری پر بائیو میٹرک سرٹیفکیشن کو لازمی قرار دیا تھا اور اس کےلئے 22 اکتوبر کی آخری تاریخ مقرر کی تھی تاہم ایکسچینج کمپنیاں تکنیکی وجوہات کی بنا پر اس شرط پر عمل درآمد نہیں کر سکیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق حقیقی خریداروں کی سہولت کےلئے اسٹیٹ بینک نے عارضی طور پر 5 نومبر تک ایکسچینج کمپنیوں کو نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کی ای سہولت فرنچائزز سے بائیو میٹرک سرٹیفکیشن پیش کرنے پر 500 ڈالر سے زیادہ فروخت کرنے کی اجازت دے دی۔ای سہولت آو¿ٹ لیٹس بائیو میٹرک سرٹیفکیٹ فراہم کرتے ہیں جو کسی فرد کو ڈالر فروخت کرنے سے پہلے ایکسچینج کمپنیوں کے ذریعے نادرا کی ویب سائٹ سے دوبارہ چیک کیا جاتا ہے۔