All posts by Khabrain News

عالمی ڈونرز کا افغانستان کو 28 کروڑ ڈالر امداد دینے کا اعلان

واشنگٹن(ویب ڈیسک) عالمی بینک کے مطابق بین الاقوامی ڈونرز (عطیہ دہندگان) نے افغانستان میں غذائیت اور صحت کی مدد کے لیے اقوام متحدہ کے اداروں کو فنڈز منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ملک کو اس وقت دنیا کے بدترین انسانی بحران کا سامنا ہے۔عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی بینک نے گذشتہ روز بتایا کہ ‘افغان تعمیر نو ٹرسٹ فنڈ’ (اے آر ٹی ایف)کو عطیہ فراہم کرنے والے ممالک نے افغانستان کے لیے 28 کروڑ امریکی ڈالر کی رقم بطور امداد جاری کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ ملک کو اس وقت شدید قحط اور معاشی بحران کا سامنا ہے اور اسے فوری امداد کی ضرورت ہے۔عالمی بینک نے اس حوالے سے اپنے بیان میں کہا، “اس نازک وقت میں افغانستان کے لوگوں کو انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے، اے آر ٹی ایف کے پورٹ فولیو میں فنڈز کو دوبارہ بھرنے کا فیصلہ، اس سمت میں پہلا قدم ہے۔”یہ رقم افغانستان کے طالبان حکمرانوں کو براہ راست فراہم کرنے کے بجائے اقوام متحدہ کی دو ایجنسیوں کو فراہم کی جائے گی۔ منجمد ٹرسٹ کے فنڈز سے یہ امداد افغانستان میں غذائیت اور شعبہ صحت کی مدد کے لیے ‘ورلڈ فوڈ پروگرام(ڈبلیو ایف اے)اور بچوں کی فلاح و بہود کے ادارے یونیسیف کو منتقل کی جائے گی۔افغان تعمیر نو ٹرسٹ فنڈ (اے آر ٹی ایف)ا انتظام و انصرام عالمی بینک کے ہاتھ میں ہے اور یہی ادارہ 18 کروڑ ڈالر کی امداد ورلڈ فوڈ پروگرام کو اسی برس فراہم کرے گا تاکہ خوراک کے تحفظ اور غذائیت کے کاموں کو تیزی آگے بڑھایا جا سکے۔ورلڈ بینک کے اعلان کے مطابق باقی کی دس کروڑ ڈالر کی امداد افغانستان میں ضروری صحت کی خدمات فراہم کرنے کے لیے یونیسیف کو مہیا کی جائے گی۔ عالمی بینک کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی ان دونوں ایجنسیوں کے پاس، “افغان سرزمین پر موجودگی کے سبب رسد کی فراہمی کی صلاحیت اور تجربہ ہے اور وہی ان فنڈز کو اپنے موجودہ پروگراموں میں مالیاتی خلا کو پورا کرنے کے لیے استعمال کریں گی تاکہ صحت اور غذائیت کی خدمات براہ راست افغان عوام تک پہنچائی جا سکیں۔”حالیہ مہینوں میں اقوام متحدہ نے بارہا متنبہ کیا ہے کہ افغانستان دنیا کے بدترین انسانی بحران کے دہانے پر کھڑا ہے۔ غربت اور شدید قحط کی مار جھیلنے والے افغانستان میں اب شدید سردی کا قہر بھی شروع ہو چکا ہے۔ اس صورت حال میں ملک کی سوا دو کروڑ عوام یعنی تقریبا نصف آبادی کو اس وقت خوراک کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ گزشتہ اگست میں اس بحران میں تیزی اس وقت آئی جب امریکی فوجیوں کے انخلا کے بعد مغربی ممالک کی حمایت یافتہ افغان حکومت گر گئی اور طالبان نے ملک پر اپنا کنٹرول حاصل کر لیا۔اس کے ساتھ ہی امریکا اور دیگر عطیہ دہندگان نے 20 برس سے جاری جنگ کے دوران ملک کو دی جانے والی وہ مالی امداد بھی بند کر دی جس پر اس کی معیشت کا انحصار تھا۔ اقوام متحدہ نے مغرب کے اس فیصلے کو ایک، “بے مثال مالیاتی جھٹکا” قرار دیا تھا۔ایک طرف جہاں واشنگٹن نے افغانستان کی تقریبا دس ارب ڈالر سے زیادہ کرنسی اثاثوں کو منجمد کر دیا وہیں دوسری جانب بین الاقوامی مالیاتی فنڈ اور ورلڈ بینک نے بھی اس کی فنڈنگ تک رسائی کو روک دیا۔ عالمی سطح پر بڑھنے والی حدت اور موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پیدا ہونے والی خشک سالی کے اثرات کی وجہ سے بھی افغانستان کا موجودہ بحران مزید شدید ہو گیا ہے

منی بجٹ اسمبلی سے منظور ہونا قومی خودکشی ہوگی روکنے کی کوشش کریں گے : شہباز شریف

لاہور(ویب ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف نے کہا ہے کہ منی بجٹ قومی اسمبلی سے منظور ہونا قومی خودکشی ہوگی، ہم اسے روکنے کے لئے متحدہ اپوزیشن کے ساتھ مل کر مشترکہ حکمت عملی بنائیں گے،پاکستان کی معاشی خودمختاری خطرے میں ہے، تبدیلی کا سونامی معیشت، روزگار اور عوام کی خوشیوں کو نگل گیا ہے، عالمی منڈی میں تیل کی قیمت میں کمی کا ریلیف اب تک عوام کو نہیں مل سکا۔اپنے ایک بیان میں مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے کہا کہ پاکستان کی معاشی خودمختاری خطرے میں ہے، تبدیلی کا سونامی معیشت، روزگار اور عوام کی خوشیوں کو نگل گیا ہے، عالمی منڈی میں تیل کی قیمت میں کمی کا ریلیف اب تک عوام کو نہیں مل سکا، عوام کے لئے اعلان کردہ معاشی ریلیف پیکج کا اثر تو نہیں نہیں پہنچا البتہ بجلی گیس اور اشیاءکی قیمت مزید بڑھ چکی ہے۔شہبازشریف نے کہا کہ موجودہ حکومت قومی سلامتی کے لئے خطرہ بن گئی ہے، منی بجٹ قومی اسمبلی سے منظور ہونا قومی خودکشی ہوگی، ہم اسے روکنے کے لئے متحدہ اپوزیشن کے ساتھ مل کر مشترکہ حکمت عملی بنائیں گے اور منی بجٹ کے ملک اور قوم کے لئے تباہ کن اثرات پر حکومتی ارکان اوراس کے اتحادیوں کے احساس کو جگانے کی کوشش کریں گے، ایک اور منی بجٹ کینسر کا علاج اسپرین سے کرنے کے مترادف ہے، حکومت آئی ایم ایف کا تیارکردہ منی بجٹ نہ دے، استعفیٰ دے۔

پیپلز پارٹی عام انتخابات میں پنجاب بھر میں “سرپرائز” دے گی : بلاول بھٹو زرداری

لاہور(ویب ڈیسک)چیئر مین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی عام انتخابات میں لاہور سمیت پورے پنجاب میں سرپرائز دے گی، پنجاب کے عوام کے مسائل کا واحد حل پاکستان پیپلزپارٹی کے پاس ہے،جلد پنجاب کے تمام اضلاع کا تفصیلی دورہ کروں گا، پیٹرول کی قیمت میں اتنا اضافہ کردیا گیا ہے کہ عوام سائیکل پر آچکے ہیں اور عمران خان ہیلی کاپٹر میں گھوم رہے ہیں،اگلے انتخابات میں زیادہ وقت نہیں ہے، کارکن دن رات محنت کریں اور ملک میں ایک عوامی حکومت کے لئے راہ ہموار کریں،وہ این اے 133 کے زون 168166,167 کے یوسیز کوآرڈینیٹرز، یوسی صدر، جنرل سیکریٹری سمیت دیگر اراکین سے خطاب کر رہے تھے،چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے این اے 133 میں پارٹی کارکنان کو بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر خراج تحسین پیش کیا اورضمنی انتخابات میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر جیالوں کو شاباشی دی،چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ پی پی پی پنجاب کے صدر راجہ پرویز اشرف، سیکریٹری اطلاعات شہزاد سعید چیمہ، پی پی پی لاہور کے صدر اسلم گِل، شعبہ خواتین کی صدر ثمینہ خالد گھرکی،علی بدراور فیصل میر بھی موجود تھے،۔اس موقع پر، رانا فاروق سعید، ثمینہ خالد گھرکی، آصف بشیر بھاگٹ، فیصل میر، بیلم حسنین، نیلم جبار، ڈاکٹر خیام حفیظ، ارشد جٹ، عابد صدیقی، رانا نعیم دستگیر، میاں اشفاق حسین، گلریز خان ایڈووکیٹ، رانا،عبدالشکور، سید ذوالفقار علی، اعجاز احمد سما، عمر شریف بخاری، جاوید اقبال، ملک ظفر، خرم اعجاز، جاوید ڈوگر، رائے نوشین بھٹی، امجد شکیل راہی، ضیاءناگرہ معراج دین، شیخ آصف، ملک جمشید، رانا یوسف، مسعود شیرازی، منشی شہادت، امیر علی، برائے شاہجاں کھرل, زاہد ذوالفقار، احسن منظر، شکیل میر چنی، محمد نعیم ظفر، رانا محمد ریاض، نصیر احمد، چوہدری عبدالرحمان، چوہدری محمد فرہاد، عابد صدیقی، علی رضا زیدی سید کلیم علی امیر، اشرف خان، فہیم ٹھاکر، اعظم خان، محمد امین مٹھا، لالا محمد اسلم، حامد علی جعفر، ملک افتخار علی، چوہدری محمد عارففائزہ ملک، تنویر موہال، رانا جمیل احمد منج، نذیر شہزاد، خالد اسرار، علی جہانگیر بدر، وزیرعلی اعوان، عمران افیق اٹھوال، عمران پال، اسلم میو، علامہ یوسف اعوان، افنان بٹ، اسرارالحق بٹ، آصف ناگرا، راجہ اشرف، حسن خان، بیرسٹر عامر حسن، آصف علی کھوکھر، عاطف چوہدری وحید لودھی، اعجاز جعفری، کمال پاشا، عاصم محمود بھٹی، ریاض جٹ، غلام سرور، محمد جہانگیر، چوہدری سجاد الحسن، شاہد بھٹی، عدنان سرور گورسی، اشرف بٹ، شہباز ارشد، علی احسن عابدی، را¶ شجاعت علی، بشارت صدیقی، وحید عالمگیر، رانا ذوالفقار، انور انصاری، نواز کیانی، ذکی چوہدری، شیخ یاسر،چوہدری احمد علی جٹ، اقبال یوسف، لیاقت رحمانی، میاں ودود ڈار، شہباز خان، شیخ ارسلان مقبول، طارق کمبوہ، سید حسنین شاہ، عامر نواز، خالد بٹ، ملک نیامت، ظفر بھٹی ودیگر بھی موجود تھے،بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پنجاب کے عوام کا مسلسل استحصال کیا جارہا ہے، ظلم و جبر کا سلسلہ اب نہیں چلے گا،عوام کو صرف اپنے مسائل کے حل سے غرض ہے اور پاکستان،پیپلزپارٹی کے دور میں عوام کے مسائل حل ہوئے،پاکستان پیپلزپارٹی کے دور میں عام آدمی کی تنخواہوں میں اضافہ ہوا، اور انہیں لاکھوں نوکریاں ملیں۔

جنیوا: خالصتان ریفرنڈم میں شدید برفباری کے باوجود 6ہزار سکھوں کی شرکت

جنیوا (نیٹ نیوز) سوئٹزرلینڈ اور اس کے ہمسایہ ممالک فرانس، اٹلی اور جرمنی سے 6,000 سے زیادہ سکھ خالصان ریفرنڈم کے یورپی مرحلے کاآغاز کرنے کی غرض سے اپنا ووٹ ڈالنے کے لیے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دن کے موقع پر شدید برف باری اور بارش کی پروا نہ کرتے ہوئے سوئس دارالحکومت جنیوا میں جمع ہوئے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سکھوں نے ووٹنگ کے عمل میں حصہ لینے کے لیے رات بھر بسوں اور پرائیویٹ گاڑیوں میں پہنچنا شروع کیاجس کا انعقاد اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل (یو این ایچ آر سی) کے ہیڈ کوارٹر کے قریب ایک وسیع کمیونٹی ہال میںکیاگیا۔سوئٹزرلینڈ، فرانس اور اٹلی میں رات گئے شدید برفانی طوفان کے باعث سکھ خاندانوں کو لے جانے والی کئی درجن گاڑیاں ٹریفک جام اور روڈ بلاک ہونے کی وجہ سے جمعہ کو جنیوا نہیں پہنچ سکیں۔ رکاوٹوں کے باوجود 6ہزار سے زیادہ سکھ مرد اور خواتین بی ایف ایم سینٹر میں جمع ہوئے اور بھارت سے پنجاب کی آزادی کے لیے ریفرنڈم میں ووٹ دیا۔خالصتان ریفرنڈم کی منتظم تنظیم سکھز فار جسٹس (SFJ) نے کہا کہ جنیوا میں ووٹنگ کا دن10 دسمبر کو انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پررکھاگیا تھا۔ خالصتان ریفرنڈم کی ووٹنگ ایک آزاد پنجاب ریفرنڈم کمیشن کی نگرانی میں ہوئی۔ سکھز فار جسٹس کے جنرل کونسل گرپتونت سنگھ پنن نے انسانی حقوق کے عالمی دن 2021 کی تھیم ”مساوات“کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ سکھوں کواپنی بقاءکے خطرے کا سامنا ہے اوربھارتی حکمرانی میں ان کازندہ رہنے اور آزادی کا حق خطرے میں ہے۔ خالصتان ریفرنڈم کے یورپی مرحلے کے لیے جنیوا میں کیمپ لگانے والے گرپتونت سنگھ پنن نے کہاکہ پنجاب کی آزادی ہی واحد حل ہے۔انہوںنے کہا کہ سکھوں نے دنیا کو دکھایا ہے کہ بیلٹ بکس کے ذرےعے بھارت کی جعلی خبروں اور سکھوں کے خلاف پروپیگنڈے کو کیسے شکست دی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریفرنڈم کا مقصد یہ دکھاناہے کہ سکھ جمہوری طریقے سے اپنا حق استعمال کرنے پر یقین رکھتے ہیں۔سکھز فارجسٹس کے یورپ اور برطانیہ کے کوآرڈینیٹر پرمجیت سنگھ پما نے کہا کہ انسانی حقوق کا عالمی دن ہر سال بین الاقوامی برادری کو انسانی حقوق کے لئے اس کے عزم کی یاد دلاتا ہے لیکن افسوس کی بات ہے کہ سکھوں کے حقوق کو اس نظر سے نہیں دیکھا جاتا اور اس لیے یہ ضروری تھا کہ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے دیگر اداروں کی توجہ اس طرف مبذول کرائی جائے کہ ہندوتوا بھارتی حکومت نے کس طرح نہ صرف 1984 کے قتل عام میں بلکہ اس سے پہلے کئی دہائیوں تک سکھوں کامنظم طریقے سے قتل عام کیا ہے۔ووٹنگ ختم ہونے کے بعدسکھوں نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی عمارت کی طرف مارچ کیا جہاں خالصتان تحریک کے رہنماو¿ں نے تقریریں کیں۔ سکھ رہنماو¿ں نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ پوری دنیا میں سکھوں کے خلاف بھارتی حکومت کے اقدامات کا نوٹس لیں۔ انہوں نے اقوام متحدہ سے کہاکہ بھارت ہمیشہ دنیا کے سامنے اپنا ایک مہذب چہرہ پیش کرتا ہے لیکن پردے کے پیچھے اس نے پورے ملک میں سکھوں اور دیگر اقلیتوں کو قتل کیا ہے اور ان کے ساتھ امتیازی سلوک کیاہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت نے سکھوں کی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے برطانیہ، یورپ اور شمالی امریکہ میں سکھوں کے خلاف جارحانہ مہم چلائی۔ خالصتان ریفرنڈم کی ووٹنگ اور جنیوا میں ریلی سے قبل سکھز فار جسٹس نے ایک خصوصی اجلاس میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے دفتر میں”India’s Criminalization of Khalistan Referendum“کے عنوان سے ایک رپورٹ پیش کی۔سکھز فار جسٹس کے جنرل کونسل گرپتونت سنگھ پنن اور صدر کونسل آف خالصتان ڈاکٹر بخشیش سنگھ سندھو نے اقوام متحدہ کے حکام کو بین الاقوامی قانون کے تحت سکھوں کے حق خودارادیت اور خالصتان ریفرنڈم کے کارکنوںپر نریندر مودی حکومت کی طرف سے تشدد اور ملک اور بیرون ملک بغاوت کے قوانین کے استعمال پر بریفنگ دی۔ سکھ وفد نے اقوام متحدہ کے حکام کو آگاہ کیا کہ مودی کی ہندو تواحکومت بھارت میں سکھوں پر بھارتی قوم پرستی کو مسلط کر کے ان کی ثقافت اور تاریخ کو مسخ کر رہی ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے عہدیداروں کو بتایا کہ مودی حکومت سوشل میڈیا پلیٹ فارمزفیس بک، ٹویٹر، انسٹاگرام اور یوٹیوب کو بھارتی قوم پرستی کو آگے بڑھانے اور خالصتان ریفرنڈم مہم کو دبانے کے لیے استعمال کر رہی ہے ۔ ریفرنڈم کی مہم 31 اکتوبر 2021 کو لندن میں شروع ہوئی اور برطانیہ کے پانچ مختلف شہروں میں ووٹنگ ہوئی جن میں سکھوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

امریکی سینیٹرز کی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل بابر افتخار کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکی سینیٹرز پر مشتمل وفد نے ملاقات کی ہے۔

 4 کنی وفد میں امریکی سینیٹرز انگس کنگ، رچرڈ بر، جان کارنائن اور بینجمن سیسی شامل تھے جبکہ پاکستان میں امریکی ناظم الامور انجیلا ایگلر بھی وفد کے ہمراہ تھیں۔

یاد رہے کہ چاروں سینیٹرز کی سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی کے اراکین ہیں جبکہ سینیٹر انگس کنگ سینیٹ کی آرمڈ سروسز کے رکن بھی ہیں۔

ترجمان پاک فوج کے مطابق ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، افغانستان کی موجودہ سکیورٹی صورتحال اور مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے آنے والے چیلنجوں کے پیش نظر جیو پولیٹیکل اور سیکیورٹی صورتحال کے بارے میں باہمی افہام و تفہیم کے لیے سینیٹرز کی کوششوں پر شکریہ ادا کیا۔

امریکی سینیٹرز نے افغان صورتحال میں پاکستان کے کردار، بارڈر مینجمنٹ کے لیے خصوصی کاوشوں، علاقائی استحکام میں کردار کو سراہا اور پاکستان کے ساتھ ہر سطح پر سفارتی تعاون کو آگے بڑھانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کا عہد کیا۔

ارجنٹینا کے عظیم فٹ بالر میراڈونا کی چرائی گئی قیمتی گھڑی بھارت سےبرآمد

بھارت کی پولیس نے ریاست آسام کے شہر گوہاٹی سے ارجنٹینا کے آنجہانی عظیم فٹ بالر ڈیاگو میراڈونا کی دبئی سے چرائی گئی قیمتی گھڑی برآمد کرلی۔

خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی پولیس حکام نے دعویٰ کیا کہ اسٹار فٹ بالر ڈیاگومیراڈونا کی دبئی میں چرائی گئی قیمتی گھڑی برآمد کرکے مشتبہ شخص کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ شمال مشرقی ریاست آسام میں شہری وازید حسین کو گرفتار کرلیا ہے اور سوس میڈ ہوبلوٹ گھڑی برآمد کرلی ہے جو وہ دبئی میں مبینہ طور پر چرانے کے بعد بھارت آگئے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ 37 زیر حراست مشتبہ شخص دبئی میں ایک کمپنی میں 2016 سے سیکیورٹی گارڈ کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں جہاں ارجنٹینا کے مشہور فٹ بالر سے متعلق یادگار اشیا رکھی گئی ہیں۔

بھارتی پولیس کا کہنا تھا کہ سنگل ایڈیشن گھڑی کی قیمت تقریباً 26 ہزار 500 ڈالر قیمت ہے، جس پر اسٹار فٹ بالر کی تصویر، ان کی جرسی کا نمبر 10 کے ساتھ دستخط بھی ہیں۔

سواساگر پولیس کے سپرینٹنڈنٹ راکیش روشان کا کہنا تھا کہ گو کہ گھڑیوں کے بہت محدود ایڈیشن دستیاب ہیں یہ گھڑی میراڈونا کے لیے تیار کی گئی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے معلومات دبئی حکام سےموصول ہوئی تھیں۔

فٹ بال کی تاریخ کے عظیم کھلاڑیوں میں سے ایک میراڈونا گزشتہ برس نومبر میں 60 سال کی عمر انتقال کر گئے تھے۔

بھارتی ریاست آسام کے وزیراعلیٰ ہیمانتا بسوا سرما کا کہنا تھا کہ مقامی پولیس نے دبئی کے عہدیداروں کی اطلاع ملنے کے بعد ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ زیرحراست ملزم نے میراڈونا کی گھڑی چرانے کے الزام کو مسترد کردیا ہے۔

ملزم نے بتایا کہ وہ رواں برس اگست میں اپنے والد کے علیل ہونے پر اپنے آبائی علاقے آسام واپس آگیا تھا۔

امریکا میں طوفانی بگولوں نے تباہی مچادی، 50 ہلاکتوں کا خدشہ

واشنگٹن: امریکا کی مختلف ریاستوں میں تیز رفتار بگولوں نے اپنے راستے میں آنے والی ہر چیز کو تہس نہس کرکے رکھ دیا جس میں 50 افراد کی ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی ریاستوں کینٹکی، آرکنساس، الینوائے، میزوری اور ٹینیسی میں طوفان کی رفتار سے چلنے والے بگولوں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی۔ کئی عمارتیں تباہ، ٹریفک کا نظام معطل اور بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا۔

گورنر کینٹکی کا کہنا ہے کہ ایک طاقت ور بڑا بگولہ 110 افراد سے ٹکرایا ہے جس میں کم از کم بھی 50 ہلاکتوں کا خدشہ ہے جب کہ دیگر علاقوں میں صورت حال اچھی نہیں۔

طوفانی ہواؤں اور بگولوں نے سب سے زیادہ نقصان ریاست کینٹکی میں پہنچایا ہے۔ گریوز کاؤنٹی اور مے فیلڈ ٹاؤن میں بھی عمارتیں تباہ ہوئیں جب کہ گریوز کاؤنٹی کورٹ ہاؤس اور اس سے متصل جیل کو بھی نقصان پہنچا۔

اسی طرح ریاست آرکنساس میں 2 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے اور ریاست الینوئے میں ایمیزون ویئر ہاؤس کی عمارت کو نقصان پہنچا ہے۔

تمام ریاستوں میں امدادی کاموں کا سلسلہ جاری ہے۔ حکام کی جانب سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

’میٹا فیس بک‘ نے پہلی ورچوئل ریئلٹی سوشل ایپ متعارف کرادی

رواں برس اکتوبر میں اپنا نام ’فیس بک انکارپوریٹڈ‘ سے ’میٹا انکارپوریٹڈ‘ کرنے کے بعد کمپنی نے اپنی پہلی ورچوئل ریئلٹی (وی آر) سوشل گیم ایپلی کیشن متعارف کرادی۔

’فیس بک‘ کو اب ’میٹا‘ کے نام سے جانا جاتا ہے اور کمپنی نے اپنا نام ورچوئل ریئلٹی (وی آر) اور آگمینٹڈ ریئلٹی (اے آر) کی دنیا میں قدم رکھنے کی وجہ سے کیا۔

نئی دنیا میں قدم رکھتے ہوئے میٹا نے اب پہلی وی آر سوشل گیم ایپلی کیشن ’ہاریزن ورلڈس‘ (Horizon Worlds) متعارف کرادی۔

میٹا کے مطابق نئی سوشل وی آر گیمنگ ایپلی کیشن کو ابتدائی طور پر امریکا اور کینیڈا میں 18 سال سے زائد عمر کے افراد کے لیے مفت میں متعارف کرایا گیا ہے، تاہم جلد ہی اسے دیگر ممالک میں بھی متعارف کرایا جائے گا۔

فیس بک نے مذکورہ ایپ کو متعارف کرنے کا اعلان 2019 میں کیا تھا، تاہم طویل تاخیر کے بعد اب اسے ابتدائی طور پر امریکا میں متعارف کرایا گیا ہے۔

’ہاریزن ورلڈس‘ دراصل ورچوئل ریئلٹی کی گیمنگ ایپلی کیشن ہے جسے ہیڈ سیٹ کے ذریعے چلایا جا سکتا ہے۔

مذکورہ ایپ کو استعمال کرنے کے لیے میٹا پلیٹ فارمز یعنی فیس بک یا ’اوکلس‘ کا اکاؤنٹ ہونا لازمی ہوتا ہے اور مذکورہ ایپ میں مختلف طرح کی گیمز ہیں۔

مذکورہ گیم ایپلی کیشن میں ایسے فیچرز یا کھیل بھی ہیں، جنہیں کھیل کر لوگ پیسے بھی کما سکتے ہیں جب کہ اپنا سوشل نیٹ ورک بھی بنا سکتے ہیں۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ مذکورہ گیم ایپلی کیشن کو اگلے چند ماہ میں یورپ اور بعد ازاں ایشیائی ممالک میں بھی متعارف کرایا جائے گا۔

میٹا نے ماضی میں بھی فیس بک کے پلیٹ فارم سے ’اوکلس‘ سمیت دیگر نام سے ورچوئل ریئلٹی کے پلیٹ فارم متعارف کرا رکھے ہیں۔

امریکا نے چین، میانمار، شمالی کوریا اور بنگلادیش پر پابندیاں عائد کردیں

امریکا نے چین، میانمار، شمالی کوریا اور بنگلادیش پر پابندیاں عائد کردیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا نے چین، میانمار، شمالی کوریا اور بنگلادیش کے درجنوں افراد اور ان ممالک سے تعلق رکھنے والے اداروں پر بھی وسیع پیمانے پر انسانی حقوق کی پامالیوں سے متعلق پابندیاں عائد کی ہیں۔

اس کے علاوہ امریکا نے چین کی ایک مصنوعی انٹیلی جنس کمپنی کو بھی سرمایہ کاری کی بلیک لسٹ میں ڈال دیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کینیڈا اور برطانیہ نے بھی میانمار میں انسانی حقوق کی پامالی پر پابندیاں عائد کی ہیں جب کہ جوبائیڈن انتظامیہ نے شمالی کوریا پر ایک نئی پابندی عائد کی ہے۔

جوبائیڈن انتظامیہ نے انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر یہ پابندیاں عائد کیں جن میں میانمار کی فوج کے کچھ اداروں پر بھی پابندیاں لگائی گئی ہیں۔

امریکی حکام کا کہنا تھا کہ برطانیہ اور کینیڈا کے ساتھ مل کر ہمارا یہ ایکشن ایک پیغام ہے کہ دنیا بھر میں جمہوری طاقتیں ان لوگوں کے خلاف بھرپور کارروائی کریں گی جو ریاست کی رٹ کو پامال کریں گے۔

امریکی حکام نے کہا کہ امریکا انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں میں ملوث افراد کو قابل احتساب بنانے کے لیے اپنے تمام طریقے استعمال کررہا ہے۔

امریکی سینیٹرز کی وزیراعظم سے ملاقات، خطے کے امن و استحکام پر تبادلہ خیال

وزیراعظم عمران خان سے امریکی سینیٹ کی سلیکٹ کمیٹی برائے انٹیلی جنس کے ارکان کے وفد نے ملاقات کی جہاں افغانستان سمیت خطے اور عالمی امن و استحکام کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق امریکی سینیٹ کے 4 رکنی وفد نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی، جن میں سینیٹر اینگس کنگ، سینیٹر رچرڈبر، سینیٹر جان کورنین اور بینجمن سیس شامل تھے۔

بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم نے افغانستان کے عوام کی فوری مدد کے لیے تمام ضروری اقدامات کرنے کی ضرورت سے آگاہ کیا تاکہ انسانی بحران اور معاشی تباہی سے بچایا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ خطے میں دہشت گردی سمیت دیگر سیکیورٹی خطرات سے نمٹنے کے لیے قریبی تعاون نہایت اہم ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم نے امریکی وفد پر زور دیا کہ وہ خطے کے امن و استحکام برقرار رکھنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

وزیراعظم آفس نے بتایا کہ اگر بھارت کی جانب سے سازگار ماحول پیدا کیا گیا تو ہم اپنی طرف سے وہ اقدامات کرنے کے لیے تیار ہیں، جن سے خطے میں امن اور استحکام ہوگا۔

وزیراعظم نے امریکی سینیٹ کے وفد کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھاتی کی جانب سے ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا۔

بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم نے بتایا کہ آر ایس ایس کے انتہاپسند اور توسیع پسند نظریہ سے متاثر بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) سے خطے کے امن اور استحکام کو خطرہ ہے۔

وزیراعظم آفس کے مطابق عالمی امن اور استحکام کے لیے پاکستان اور امریکا کی مشترکہ کاؤشوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے امریکی سینیٹرز نے حال ہی میں 15 اگست کو افغانستان سےامریکی شہریوں سمیت دیگر کے انخلا میں مدد پر پاکستان کے کردار کو سراہا۔

امریکی سینیٹرز نے باہمی مضبوط اور وسیع تعلقات کے عزم کو دوہرایا اور زور دیا کہ آبادی کی تعداد اور خطے میں اسٹریٹجک اہمیت کے تحت تجارت، سرمایہ کاری اور معاشی تعاون کو فروغ دینا چاہیے۔

قبل ازیں ترجمان دفترخارجہ نے بیان میں کہا تھا کہ سیکریٹری خارجہ سہیل محمود نے امریکی سینیٹ کے وفد کا استقبال کیا تھا۔

ترجمان کے مطابق پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے چاروں امریکی سینیٹرز سینیٹ کی سلیکٹ کمیٹی برائے انٹیلی جنس کے ارکان ہیں جبکہ سینیٹر کنگ آرمڈ سروسز کمیٹی کے بھی رکن ہیں۔