All posts by Khabrain News

پنجاب میں ڈینگی کے 522 مریض، 763 مقامات سے لاروا تلف

وبائی سیکرٹری محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئرعمران سکندر بلوچ نے پنجاب بھر میں ڈینگی سے بچاؤ کی سرگرمیاں تیز کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ محکمہ صحت نے صوبہ بھر میں ڈینگی لاروا کو تلف کرنے اور افزائش روکنے کیلئے کارروائیاں تیزکردی ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبہ بھر سے ڈینگی کے 522 مریض سامنے آئے ہیں۔

لاہور سے ڈینگی کے 408 مریض رپورٹ ہوئے ہیں۔ راولپنڈی سے ڈینگی کے 33، سرگودھا میں 10 جبکہ شیخوپورہ اور فیصل آباد سے 8 مریض رپورٹ ہوئے ہیں۔ روز بہاولپور سے ڈینگی کے 5 جبکہ خانیوال اور ننکانہ سی4 مریض رپورٹ ہوئے ہیں۔ اٹک، بہاولنگر، گوجرانولہ اور قصور سے ڈینگی کے 3 تین مریض رپورٹ ہوئے ہیں۔ رواں سال پنجاب بھر سے اب تک ڈینگی کے کیسز کی تعداد 11,080 ہو چکی ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی تسلط کے 74 سال، کشمیری آج یوم سیاہ منائیں گے

قبوضہ وادی سمیت دنیا بھر میں کشمیری عوام کی جانب سے یوم سیاہ منانے کا عمل دراصل اس امر کا اعلان ہے کہ مقبوضہ سر زمین پر بھارتی تسلط قبول نہیں کریں گے ،طاقت کے استعمال سے کشمیریوں کی جدوجہد کو کسی قیمت پر دبایانہیں جاسکتا،کرکٹ میں بھارت کی شکست پر کشمیریوں کا جشن اصل میں نئی دہلی سے نفرت کا اظہارتھا۔جہاں تک 27 اکتوبر کو یوم سیاہ منانے کے عمل کا سوال ہے تو یہ رد عمل دراصل اس مؤقف کا اظہار ہے کہ ہم مقبوضہ وادی میں بھارت کا غاصبانہ قبضہ تسلیم نہیں کرتے اور یہ کہ کشمیری عوام یہاں موجود بھارتی افواج سے نفرت کرتے ہیں کشمیریوں کے اس رد عمل کا بڑا مقصد دنیا کو یہ پیغام دینا ہے کہ تمام تر طاقت اور قوت کے استعمال کے باوجود ہمیں پسپائی پر مجبور نہیں کیا جا سکتا اور انہیں یہ حقیقت تسلیم کرنا ہو گی کہ ریاستی دہشت گردی کے باوجود کشمیریوں کی پر امن سیاسی جدوجہد نے اپنے مقدمے کو عالمی حیثیت دے کر دنیا کو متوجہ کیا ہے اور گیند دنیا کی کورٹ میں ہے اور خود بڑا سوال ان کے سامنے یہ کھڑا ہے کہ اگر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے عمل پر ان کا کردار ہے تو یہ کردار کشمیر جیسے سلگتے ایشو پر کیونکر حرکت میں نہیں آ رہا، یہاں خواتین اور بچوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے ظلم و ستم پر ان کا ضمیر کیونکر نہیں جاگ رہا اگر مشرقی تیمور، سوڈان اور ایریٹریا کے مسئلہ پر وہاں کے عوام کو حق خود ارادیت مل سکتا ہے تو کشمیر اور فلسطین کے ایشو پر ایسا کیونکر نہیں ہوپاتا کیا یہ عالمی برادری کا دوہرا اور منافقانہ کردار نہیں، کشمیر کاز پر کشمیریوں کی آواز اور ان کے کردار کو حرکت میں آئے 74 سال گزر چکے ہیں لیکن اپنے معاشی مفادات کے تحت عالمی قوتیں ٹس سے مس نہیں ہو رہیں اور بھارت کی انتہا پسند اور شدت پسند نریندر مودی سرکار کشمیریوں کی نسل کشی کا سفاکانہ کھیل کھیل رہی ہے ۔ الٹا اس نے ظلم، درندگی اور وحشت ناکی سے باہر کی دنیا کو بے خبر رکھنے کا پورا بندوبست کررکھا ہے اور بھارتی حکمران روز اول سے جھوٹ اور فریب کے ذریعے عالمی رائے عامہ کو گمراہ کرنے کی بزدلانہ کوششیں کرتے چلے آ رہے ہیں لیکن زمینی حقائق یہی ہیں کہ گھر گھر تلاشی کے اس عمل کے نام پر خواتین اور بچوں کی تذلیل کے ساتھ کشمیری نوجوانوں کی ٹارگٹ کلنگ کا عمل جاری اور کوئی دن ایسا نہیں گزرتا جس روز مقبوضہ وادی میں کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے نہ گونجتے سنائی دیتے ہوں، 27 اکتوبر 1947 کے بعد سے بھارت کی فاشسٹ حکومت نے جو اقدامات کیے ہیں اس کے نتیجہ میں آزادی کی یہ تحریک کمزور ہونے کے بجائے اور بھی مؤثر ہوتی گئی اور وہ بھارت سے کسی خیر کی توقع نہیں رکھتے اور اپنے بنیادی مسئلہ اور مطالبہ یعنی حق خود ارادیت سے پسپائی اختیار کرنے کو تیار نہیں ،کشمیریوں کی پاکستان سے یکجہتی کا سب سے بڑا ثبوت یہ ہے کہ دبئی میں کرکٹ کے میدان میں جب پاکستانی کھلاڑی اپنے بھرپور کھیل کے ذریعے بھارت کو شکست فاش سے دو چار کرتے ہیں تو مقبوضہ وادی کشمیر کے گلی محلوں اور چوکوں چوراہوں پر پاکستانی جیت کا جشن منایا جاتا ہے اور کھلے طور پر بھارت سے نفرت کا اظہار ہوتا ہے اور یہی وہ رجحانات ہیں جس کی بنیاد پر خود عالمی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ بھارت اگر مسئلہ کشمیر کا کوئی حقیقت پسندانہ حل نہیں نکالتا تو پھر کشمیر بھارت کیلئے ویتنام ثابت ہو سکتا ہے اور ایک بھارتی جنرل کا انٹرویوریکارڈ پر ہے جس کا کہنا ہے کہ سالہا سال کی طاقت کے بھرپور استعمال کے باوجود ہم کشمیریوں کی مزاحمت پر قابو نہیں پا سکے ۔

نیوزی لینڈ کی شکست پر گراؤنڈ میں ‘سکیورٹی سکیورٹی’ کے نعرے لگ گئے

ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے سپر 12 مرحلے کے میچ میں پاکستان کے ہاتھوں نیوزی لینڈ کی شکست کے بعد گراؤنڈ میں سکیورٹی سکیورٹی کے نعرے لگ گئے۔

پاکستان نے نیوزی لینڈ کو 5 وکٹوں سے شکست دیکر ٹورنامنٹ میں دوسری فتح اپنے نام کی ہے شکست کے بعد گراؤنڈ میں موجود شائقین نے نیوزی لینڈ پر طنز کے نشتر چلائے اور ‘سکیورٹی سکیورٹی’ کے نعرے لگائے۔

اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر بھی نیوزی لینڈ کی ٹیم پر طنز کیا جارہا ہے۔ ڈیوڈ ایلس نامی ٹوئٹر صارف کا کہنا تھاکہ ویلڈن پاکستان، سکیورٹی کا مسئلہ کامیابی سے حل کرلیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں نیوزی لینڈ کی ٹیم ‘سکیورٹی’ کا بہانہ بنا کر پاکستان کا دورہ ادھورا چھوڑ گئی تھی۔

ورلڈکپ سپر 12: نیوزی لینڈ کی پاکستان کیخلاف بیٹنگ جاری

آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے گروپ 2 کے میچ میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کے خلاف ٹاس جیت کر بولنگ کا فیصلہ کیا ہے ۔

شارجہ میں کھیلے جارہے میچ میں پاکستان کے کپتان بابر اعظم نے نیوزی لینڈ کے خلاف ٹاس جیت کر بولنگ کا فیصلہ کیا ہے۔

پاکستان کرکٹ ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ۔

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان میچز کی تاریخ پر نظر

پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیوں کے درمیان 24 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے گئے جس میں پاکستان نے 14 میچز میں کامیابی سمیٹی۔

اس کے علاوہ  دونوں ٹیمیں 8 بار متحدہ عرب امارات میں آمنے سامنے آئیں جس میں  پاکستان 7 جبکہ نیوزی لیڈ ایک میچ جیتنے میں کامیاب ہوا۔

اگر ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کی بات کی جائے تو وہاں بھی پاکستان ٹیم کا پلڑا بھاری ہے۔

دونوں ٹیمیں 5 بار ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں آمنے سامنے آئیں، پاکستان نے 3 جبکہ نیوزی لینڈ 2 میچز جیتنے میں کامیاب ہوا۔

یاد رہے کہ پاکستان متحدہ عرب امارات میں گزشتہ 12 میچز سے ناقابل شکست ہے ۔

محمد رضوان ایک اور اعزاز حاصل کرنے کے قریب

پاکستان کے محمد رضوان کو ایک کلینڈر ایئر میں ایک ہزار ٹی ٹوئنٹی  رنز مکمل کرنے کیلئے 169 رنز درکار ہیں۔

اگر محمد رضوان اس ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں مزید 169 رنز اسکور کر لیتے ہیں تو وہ ایک کلینڈر ایئر میں 1 ہزار ٹی ٹوئنٹی رنز بنانے والے دنیا کے پہلے بیٹسمین بن جائیں گے۔

واضح رہے کہ آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے ساتویں ایڈیشن کا سپر 12 مرحلہ  متحدہ عرب امارات میں جاری ہے۔

سپر 12 مرحلے میں 6،6 ٹیموں کو 2 گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے ۔

واضح رہے کہ ہر گروپ کی 2 ٹاپ ٹیمیں سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کریں گی۔

پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں گروپ 2 میں شامل ہیں ،پاکستان نے اپنے پہلے میچ میں بھارت کو یکطرفہ مقابلے کے بعد 10 وکٹوں سے شکست دی جبکہ نیوزی لینڈ اپنا پہلا میچ آج پاکستان کے خلاف کھیل رہا ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم کی بطور ڈی جی آئی ایس آئی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری

وزیر اعظم ہاؤس کی جانب سے انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم کو ڈی جی آئی ایس آئی تعینات کیا گیا ہے جبکہ وزیراعظم نے ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری کی منظوری دی۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ نوٹیفکیشن کا اطلاق 20 نومبر 2021 سے ہوگا اور موجودہ ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید 19 نومبر تک فرائض انجام دیں گے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم ہاؤس میں وزیراعظم عمران خان سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے علیحدگی میں ملاقات کی تھی۔

وزیراعظم نے ڈی جی آئی ایس آئی کیلئے نامزد افسران کے انٹرویو کیے، پی ایم آفس

وزیراعظم آفس کے ترجمان کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ملاقات کی ہے جبکہ یہ ملاقات انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کمان کی تبدیلی کے وقت سے متعلق جاری مشاورتی عمل کا حصہ تھی۔

ترجمان کے مطابق ملاقات نئے ڈی جی آئی ایس آئی کی سلیکشن کیلئے جاری مشاورتی عمل کا حصہ تھی۔

ترجمان نے بتایا کہ مشاورتی عمل میں وزارت دفاع سے افسران کی فہرست موصول ہوئی اور وزیراعظم نے تمام نامزد افسران کے انٹرویو کیے۔

ترجمان وزیراعظم آفس کے مطابق وزیراعظم اور آرمی چیف کے درمیان مشاورت کا فائنل راونڈ ہوا اور  تفصیلی مشاورت کے بعد لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم کی بطور ڈی جی آئی ایس آئی تقرری کی منظوری دی گئی۔

 ترجمان وزیراعظم آفس کا کہنا ہے کہ نامزد ڈی جی آئی ایس آئی 20 نومبر2021 کو چارج سنبھالیں گے۔

راولپنڈی: زینب زیادتی و قتل کیس کے مجرموں کو دو دو مرتبہ سزائے موت کا حکم

راولپنڈی: عدالت نے 9 سالہ بچی زینب سے زیادتی اور قتل کے کیس میں مجرموں کو سزا سنادی۔

راولپنڈی کی سیشن عدالت نے تھانہ سول لائنز کی حدود میں 9سال کی زینب سے زیادتی اور قتل کیس کا فیصلہ سنایا جس میں عدالت نے جرم ثابت ہونے پر مجرم بابر مسیح اور محمد عدنان کو دو دو مرتبہ سزائے موت کا حکم دیا۔

عدالت کی جانب سے مجرمان کو 5،5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی گئی ہے جب کہ مجرمہ کویتا کو جرم چھپانے پر 7سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔

واضح رہےکہ 22 مارچ 2021 کو 9 سالہ زینب سے زیادتی اور قتل کا مقدمہ تھانہ سول لائنز میں درج کیا گیا تھا جب کہ مجرم نے دوران تفتیش زیادتی کا اعتراف بھی کیا تھا۔

وزیراعظم سے آرمی چیف کی ملاقات، ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید بھی شریک

وزیراعظم عمران خان سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ملاقات ہوئی ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم سے آرمی چیف کی ملاقات علیحدگی میں ہوئی، بعد میں ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹیلی جنس (ڈی جی آئی ایس آئی) لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید بھی ملاقات میں شامل ہوگئے۔

ذرائع کے مطابق ملاقات میں ملک کی داخلی اور امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔

آزادکشمیر رجمنٹ کے بہادر سپوت نائیک سیف علی جنجوعہ شہید کا 73 واں یوم شہادت

آج نائیک سیف علی جنجوعہ شہید کا 73 واں یوم شہادت ہے۔ پاک فوج کے بہادرسپوت نے وطن کی حفاظت کرتے ہوئے 26 اکتوبر 1948 کو جام شہادت نوش کیا تھا۔ نائیک سیف علی جنجوعہ نے 18 سال کی عمر میں برٹش انڈین آرمی کی رائل کور میں بطور سپاہی شمولیت اختیار کی اور دوسری جنگ عظیم میں چار سال بیرون ملک محاذ پر بھی تعینات رہے۔ قیام پاکستان کے بعد وہ سردار فتح محمد کریلوی کی حیدری فورس میں شامل ہوگئے جو بعد ازاں آزاد کشمیر رجمنٹ کا حصہ بنی۔ نائیک سیف علی جنجوعہ نے 1948 کی جنگ میں بھارتی فوج کی بریگیڈ کا مقابلہ ایک پلاٹون سے کرتے ہوئے نہ صرف دشمن کو پسپا کیا بلکہ ایک جہاز بھی مارگرایا۔ پاک فوج کے بہاد ر سپوت نے وطن کی حفاظت کرتے ہوئے 26 اکتوبر 1948 کو جام شہادت نوش کیا۔ 14 مارچ 1949 کو حکومت آزاد کشمیر نے شہید نائیک سیف علی جنجوعہ کو ہلال کشمیر عطا کیا جو نشان حیدر کے مساوی اعزاز ہے، حکومت پاکستان نے ان کی لازوال قربانی کی یاد میں 30 اپریل 2013 کو ایک یادگاری ٹکٹ بھی جاری کیا۔

پاک-امریکا تعلقات کیلئے امریکی سینیٹر باب میننڈیز، جو بائیڈن کی عمران خان سے بات چیت کے خواہاں

امریکی سینیٹر باب مینڈیز نے کہا کہ انہوں نے امریکی سیکریٹری اسٹیٹ انٹونی بلنکن سے کہا ہے کہ صدر جو بائیڈن پر زور دیں کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات دوبارہ استوار کی کوشش کے سلسلے میں وزیراعظم عمران خان سے بات کریں۔

سرکاری خبررساں ادارے اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق امریکی سینیٹ کی کمیٹی برائے خارجہ تعلقات کے چیئرمین نے امیریکن پاکستانی پولیٹیکل ایکشن کمیٹی (اے پی پی اے سی) کے بورڈ رکن ڈاکٹر طارق ابراہیم کی رہائش گاہ پر منعقدہ ایک فنڈ ریزنگ تقریب سے خطاب میں اس قسم کی بات چیت کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سے کی گئی درخواست کا حوالہ دیتے ہوئے سینیٹر نے کہا کہ ’میرے خیال میں اس طرح کی بات چیت کرنا ہمارے لیے اچھا ہوگا اور آپ جانتے ہیں ہماری جب ایسی بات چیت ہوتی ہے وہ ایماندار ہوتے ہیں اور اس کا مطلب یہ کہ وہ شفاف بھی ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ایسی صورت میں کہ جب کوئی معاہدہ ہوگا ہم اس پر تعلقات تعمیر کریں گے اور جب کوئی اختلاف ہوگا ہم اس پر بات کریں گے کہ اس اختلاف کو کس طرح دور کرسکیں۔

امریکی سینیٹر کا کہنا تھا کہ مجھے لگتا ہے کہ یہ ایک غیر معمولی لمحہ ہے جس میں ایک ایسا رشتہ ہے جو دوبارہ پہلے جیسا بنایا جاسکتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اگر ہم اس پر(تعلقات) دوبارہ استوار کرسکتے ہیں تو مجھے امید ہے کہ ہم اسے توسیع دے سکتے ہیں، صرف پاکستان کے فوجی اور سیکیورٹی تناظر میں میں نہیں بلکہ بہت وسیع تناظر میں، اتنی بڑی نوجوان آبادی کے بارے میں بات کی جائے تو یہ اس معاشی حرکیات کو استوار کرنے کا زبردست موقع ہے جو ہم تخلیق کرتے ہیں‘۔