All posts by Khabrain News

تحریک انصاف کی سکروٹنی کمیٹی رپورٹ بارش کا پہلا قطرہ ہے: حمزہ شہباز

پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہبازشریف نے کہا ہے کہ تحریک انصاف فارن فنڈنگ کیس میں سکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ بارش کا پہلا قطرہ ہے۔

فارن فنڈنگ سکروٹننی کمیٹی کی رپورٹ پر اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز شریف نے اپنے ردعمل میں کہا کہ پچھلے سات سالوں سے ان تحقیقات کو رکوانے کی تگ و دو میں مصروف عمران خان کے کارنامے قوم کے سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔ دوسروں پر من گھڑت الزامات عائد کرنے والوں کے خلاف مستند رپورٹ چوری ، خورد برد اور مشتبہ ذرائع سے فنڈنگ کی نشاندہی کرتی ہے۔ اس ہیر پھیر کی تہہ تک پہنچنا اشد ضروری ہے، قوم کے سامنے حقائق آنے چاہئیں۔

حمزہ شہباز نے کہا کہ یہ فراڈ کروڑوں سے شروع ہوا ہے اور اربوں روپے تک جائے گا، تبدیلی کا اصل چہرہ سامنے آنے پر لوگوں کے ہوش اڑ جائیں گے۔ تہلکہ خیز رپورٹ میں تصدیق ہو گئی کہ پی ٹی آئی نے غیر ملکی شہریوں اور کمپنیوں سے فنڈز حاصل کیے، فنڈز کو کم دکھایا اور درجنوں بینک اکاؤنٹس چھپائے۔

خاتون مداح کا آریز احمد سے شادی کے روز انوکھی خواہش کا اظہار

اداکار آریز  احمد سے خاتون مداح نے شادی کے روز انوکھی خواہش کا اظہار کردیا۔

انسٹاگرام اسٹوری پر اداکار آریز احمد کی جانب سے ایک اسٹوری شیئر کرتے ہوئے خاتون مداح کی خواہش پر رد عمل کا اظہار کیا گیا۔

انسٹا اسٹوری پر خاتون نے خواہش کا اظہار کرتے ہوئے لکھا تھا کہ حبا آپی آپ اپنی شادی والے دن آریز بھائی سے کہنا کہ ہمیں ہاتھ پکڑ کر گول گول گھمائیں کیوں کہ ہمیں ایک بہت اچھی ویڈیو بنانی ہے لہٰذا آریز بھائی ہمیں ہاتھ پکڑ کر گول گول گھمائیں۔

اداکار آریز احمد نے انسٹا اسٹوری پر  مداح کی خواہش کا جواب دیتے ہوئے لکھا کہ  ’ جی ٹھیک ہے ‘۔

خیال رہے کہ اداکارہ حبا بخاری اور آریز احمد کی شادی کی تقریبات کا آغاز ہوگیا ہے، سوشل میڈیا پر  دونوں اداکاروں کی مایوں سے لی گئی تصاویر وائرل ہیں ۔

ایف بی آر نے کسی بھی چیزکی پرچون قیمت پرسیلز ٹیکس لگانے کا اختیارمانگ لیا

ایف بی آر نے کسی بھی چیزکی پرچون قیمت پرسیلزٹیکس عائد کرنے کا اختیارمانگ لیا۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس میں ایف بی آر حکام نے بتایا کہ نئی ترامیم کے ذریعے ایک ہزار گز سے کم دکان پر بھی پی او ایس لگانا پڑے گا کیونکہ کئی بڑے کاروبار چھوٹی دکان سے کیے جارہے ہیں۔

سینیٹر فیصل سبز واری نے پوچھا کہ یہ ترمیم پہلے کیوں نہیں آئی؟ اس پر ایف بی آر حکام نے بتایا کہ ٹیکس بڑھانے کیلئے یہ اقدام کیا گیا،  ہم نے تمام لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانا ہے اور ہم ڈیٹا دیکھ کر فیصلہ کریں گے۔

سینیٹر سلیم مانڈوی والا کا کہنا تھا کہ اس اقدام سے مارکیٹ میں اضطراب پیدا ہوگا، اس نظام کو ابھی 6 ماہ ہوئے ہیں، اس لیے ترمیم نہ کی جائے جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اس ترمیم کو آئندہ سال کے بجٹ تک مؤخر کردیا ہے۔

شمالی کوریا نے ہائپر سونک میزائل کا کامیاب تجربہ کرلیا

میزائل سے 700 کلومیٹر دور ایک مقررہ ہدف کو نشانہ بنایا گیا‘یہ ہائپر سونک میزائل کا دوسرا رپورٹ شدہ تجربہ ہے، جو بیلسٹک میزائل سے زیادہ دیر تک پتہ لگانے سے بچ سکتا ہے‘سرکاری ٹی وی کے سی این اے کی رپورٹ 

شمالی کوریا نے ہائپرسونک میزائل کا کامیاب تجربہ کرلیا جو اس سال کا پہلا بڑا ہتھیاروں کا تجربہ ہے۔ نارتھ کوریا کے سرکاری ٹی وی کے سی این اے کے مطابق اس نے 700 کلومیٹر (434 میل) دور ایک مقررہ ہدف کو نشانہ بنایا گیا۔یہ ہائپر سونک میزائل کا دوسرا رپورٹ شدہ تجربہ ہے، جو بیلسٹک میزائل سے زیادہ دیر تک پتہ لگانے سے بچ سکتا ہے۔یہ ٹیسٹ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اس کے رہنما کم جونگ ان نے پہلے پیانگ یانگ کے دفاع کو مضبوط کرنے کا عزم کیا تھا۔مسٹر کم نے نئے سال کی تقریر میں کہا کہ پیانگ یانگ جزیرہ نما کوریا میں بڑھتے ہوئے غیر مستحکم فوجی ماحول کی وجہ سے اپنی دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط کرنا جاری رکھے گا۔شمالی کوریا نے جنوبی کوریا اور امریکہ کے ساتھ تعطل کے مذاکرات کے درمیان گزشتہ سال مختلف قسم کے میزائلوں کا تجربہ کیا تھا۔پیانگ یانگ اس ہتھیار کو تیار کرنے کی کوششوں میں امریکہ اور چین سمیت بہت سے ممالک کے ساتھ شامل ہوتا ہے۔سیﺅل میں دفاعی حکام کی طرف سے اس کی تصدیق کرنے سے پہلے جاپانی کوسٹ گارڈ کے ذریعہ تازہ ترین لانچ کا پتہ لگایا گیا۔کے سی این اے کے مطابق ٹیسٹ میں “ہائپرسونک گلائیڈنگ وار ہیڈ” جس نے 700 کلومیٹر (430 میل) دور ہدف کو نشانہ بنایا۔شمالی کوریا کی سرکاری ٹی وی نے کہا کہ ٹیسٹ نے فلائٹ کنٹرول اور سردیوں میں کام کرنے کی صلاحیت جیسے اجزاء کی بھی تصدیق کی۔ہائپرسونک ہتھیار عام طور پر بیلسٹک میزائلوں سے کم اونچائی پر اہداف کی طرف اڑتے ہیں اور آواز کی رفتار سے پانچ گنا زیادہ یا تقریباً 6,200 کلومیٹر فی گھنٹہ (3,850 میل فی گھنٹہ) حاصل کر سکتے ہیں۔

سڑکوں کی تعمیر، قوم کا پیسہ بچانے پر وزارت مواصلات مبارکباد کی مستحق ہے ، وزیراعظم عمران خان

اسلام آباد:  وزیراعظم عمران خان نے قوم کا پیسہ بچانے اور ن لیگ کی حکومت کے مقابلے میں 138 فیصد کم لاگت پر چار رویہ سڑک کی تعمیر پر وزارت مواصلات اور این ایچ اے کو مبارک دی ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ وزارت اور این ایچ اے شفاف طریقہ کار سے قومی پیسہ بچانے پر مبارک باد کے مستحق ہیں، چار لین ہائی وے کی تعمیر پر ن لیگ حکومت کے مقابلے میں 138 فیصد لاکت کم آئی، این ایچ اے کا ریونیو بڑھا، پانچ ارب سے زائد کی زمین قبضہ مافیا سے چھڑائی، عالمی مہنگائی اور قیمتیں بڑھنے کے باوجود یہ کامیابی قابل تحسین ہے۔

دوسری جانب مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے وزیراعظم سے جھوٹی تقاریر، ٹویٹس پر استعفی دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ‎عمران صاحب، قوم کو آپ کے بے تکے بھاشن اور جھوٹ نہیں، استعفی چاہئے، عمران صاحب آج غیر قانونی فارن فنڈنگ کا جواب دینا تھا، سڑکوں پر ٹویٹ نہیں، ٹویٹ اب صرف استعفی دینے کا کریں، اب عوام کو کوئی نیا جھوٹ فریب اور مکاری نہیں چاہئیے، جو سڑکیں اور موٹر ویز نواز شریف بنا گیا وہ کسی وزیراعظم نے نہیں بنائیں۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ جھوٹی ٹویٹس سے سڑکیں بنتی ہیں اور نہ ہی فارن فنڈنگ کا ڈاکہ چھپتا ہے، ‎قوم کو بتائیں کہ فارن فنڈنگ کیس کی تلاشی میں آپ چور ثابت ہوئے ہیں، آپ نے کن غیرملکی کمپنیوں اور افراد سے کتنے ڈالر کھائے، دو ارب روپے زائد کی فارن فنڈنگ چوری کا جواب دیں، استعفی دیں اور قانون کا سامنا کریں، بتائیں کن، کتنے غیر ملکیوں سے کتنی فنڈنگ لی ہے، آج تک اپنی غیر قانونی، غیر ملکی فنڈنگ کی تفصیلات کیوں جمع نہیں کروائیں، بتائیں سات سال الیکشن کمیشن سے کیوں مفرور رہے، آج تک فارن فنڈنگ کی کوئی معلومات نہیں دیں۔

ٹیم میں سب سے زیادہ کون کھاتا ہے؟ فخر نے ساتھی کھلاڑیوں کا پول کھول دیا

قومی کرکٹ ٹیم کے بیٹر فخر زمان نے ایک انٹرویو کے دوران ٹیم کے کھلاڑیوں کے حوالے سے کچھ دلچسپ انکشافات کیے۔

 فخر زمان سے کچھ سوالات کیے گئے جن کے جواب میں کرکٹر کو ایسے کھلاڑیوں کے نام لینے تھے جن میں وہ عادتیں یا خصوصیات ہوں۔

فخر زمان سے پوچھا گیا کہ ٹیم کے ایسے کھلاڑی کا نام بتائیں جو ہر وقت ماحول کو ہلکا رکھتا ہے اور جگتیں مار کے لوگوں کو محظوظ کرتا ہو۔

 فخر نے بتایا کہ اس کیٹیگری میں پہلے نمبر پر اسپنر محمد نواز اور دوسرے نمبر پر فاسٹ بولر حارث رؤف ہیں۔

‘حارث رؤف بہت لمبی لمبی چھوڑتے ہیں’

فخر نے حارث رؤف سے متعلق مزید بتایا کہ وہ بہت لمبی لمبی باتیں کرتے ہیں، ہم لوگ ان کی باتیں ایک کان سے سن کے دوسرے کان سے نکال دیتے ہیں۔

قومی کرکٹر نے انکشاف کیا کہ عثمان شنواری وہ کھلاڑی ہیں جو ادھر کی بات ادھر کرتے ہیں، وہ یہ سمجھتے ہیں کہ اگر کوئی بات انہیں پتا چلی ہے تو وہ پوری دنیا کو پتا ہونی چاہیے۔

سب سے زیادہ کون کھاتا ہے؟

دوران انٹرویو فخر نے بتایا کہ محمد حسنین بہت زیادہ کھاتے ہیں، سب اٹھ جاتے ہیں اور وہ بیٹھے رہتے ہیں حالانکہ ان کی صحت کو دیکھ کر نہیں لگتا کہ وہ بہت زیادہ کھاتے ہوں گے اور کھانا ختم ہونے کے بعد جب کمرے میں جاتے ہیں تو وہ 10 منٹ بعد ہی اپنے پاس سے کوئی چیز نکال کے کھانے لگتے ہیں۔

ٹیم میں سب سے زیادہ اچھی موسیقی کس کی ہے؟

فخر زمان نے اس سوال کے جواب میں کہا کہ اچھے کا تو نہیں پتا لیکن سب سے زیادہ بری شاداب خان کی ہے، وہ عجیب و غریب گاتا ہے، اسے کہتا ہوں کہ تمہاری آواز میں درد ہے لیکن سر والا درد ہے۔

خواتین میں کونسا کھلاڑی زیادہ مقبول ہے؟

خواتین مداح میں مقبولیت کے حوالے سے فخر نے کہا کہ مجھے لگتا ہے امام الحق سب سے زیادہ شہرت رکھتے ہیں اور محمد رضوان دوسرے جہان سے ہیں، ان کے ان باکس میں پیغامات موصول ہوتے رہتے ہیں لیکن وہ کھول کر ہی نہیں دیکھتے۔

سعودی فورسزنے حوثی باغیوں کا ڈرون حملہ ناکام بنا دیا

ریاض:  سعودی فورسزنے حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب کی طرف کیا گیا ڈرون حملہ ناکام بنا دیا۔

سعودی عرب کی زیرقیادت عرب اتحاد کے ترجمان کے مطابق سعودی فورسزنے حوثیوں باغیوں  کی جانب سے بھیجا گیا  ڈرون  ہدف تک پہنچنے سے قبل ہی تباہ کردیا۔ ڈرون تباہ کرنے کا واقعہ آج صبح سویرے پیش آیا۔

حوثی باغیوں نے ڈرون حملہ یمن سے کیا تھا ۔ اس سے قبل بھی حوثی باغی ڈرونز کے ذریعے سعودی عرب کے مختلف علاقوں کونشانہ بنانے کی کوشش کرتے رہے ہیں۔

عرب اتحاد کے ترجمان کا کہنا ہے کہ سعودی شہریوں کی حفاظت کے لئے سعودی فورسزکے پاس تمام آپریشنل آپشنز موجود ہیں۔

اسٹیٹ بینک کی خودمختاری پاکستان کی بقا پر حملہ

پاکستان ایک ترقی پذیر ملک ہے۔ آج تک جمہوریت کے ٹھیکے داروں میں سے کبھی کسی نے پاکستان کو ترقی یافتہ صف میں لانے کی کوشش نہیں کی بلکہ وہ تو بس ایک دوسرے کی خامیاں نکالنے میں ہی وقت پورا کر دیتے ہیں۔ اسمبلی ہو یا ٹی وی ٹاک شو، ہر جگہ ایک دوسرے کو صرف چور چور کہنے کی ہی آوازیں سنائی دے رہی ہوتی ہیں۔

کسی بھی ملک میں اسٹیٹ بینک ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ اگر ایک انسان کی ریڑھ کی ہڈی ٹوٹ جائے تو وہ اپاہج ہوجاتا ہے، اسی طرح اسٹیٹ بینک کو گروی رکھ دیا جائے تو ملک اپاہج ہوجائے گا۔

جب قائداعظم محمد علی جناح نے اسٹیٹ بینک کی بنیاد رکھی تو اُس وقت انہوں نے فرمایا تھا اسٹیٹ بینک ہماری قومی خودمختاری کی علامت ہے اور ہم اس پر کبھی کمپرومائز نہیں کریں گے۔

آئی ایم ایف کی سخت شرائط میں سے ایک سنگین شرط جو پوری کی جارہی ہے وہ اسٹیٹ بینک ترمیمی ایکٹ 2021 ہے، جس میں حکومت پاکستان کی خودمختاری کو گروی رکھ رہی ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان ترمیمی ایکٹ دو ہزار اکیس کے اس مسودے میں کیا کیا ہے؟ اگر ایسا ہوا تو اُس کے حکومت پاکستان پر اور عوام پر کیا اثرات ہوں گے؟ کیونکہ اگر حکومت آئی ایم ایف کی شرط مان لے گی تو پھر اسٹیٹ بینک حکومت پاکستان کے تحت کام نہیں کرے گا بلکہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان آئی ایم ایف کے انڈر کام کرے گا۔

اسٹیٹ بینک کے موجودہ قانون کے مطابق اب کنڈیشن کیا ہے اور جب وہ آئی ایم ایف کے انڈر چلا جائے گا پھر وہ کیسے پاکستان کے ساتھ ٹریٹ کرے گا؟ پاکستان کو جب بھی کسی جگہ پر پیسے کی ضرورت پڑتی ہے یا کوئی پروجیکٹ یا ترقیاتی کام شروع کرنے ہوتے ہیں یا ہمارے ایم پی ایز یا ایم این ایز کو جو ترقیاتی فنڈز جاری ہوتے ہیں، وہ فنڈز بھی اسٹیٹ بینک سے ملتے ہیں اور اُس کی منظوری وزیراعظم اپنے دستخط کے ساتھ دیتے ہیں اور اسٹیٹ بینک پابند ہوتا ہے فنڈز دینے کا۔ مگر جب یہ آئی ایم ایف کے انڈر جائے گا تو پھر وزیراعظم کی بھی بات نہیں سنے گا۔ پھر وہ ڈائریکٹر آئی ایم ایف سے ڈائریکشن لے گا۔ اگر ڈائریکٹر فنڈ کا کہے گا تو فنڈ جاری ہوگا۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کوئی پیسہ ادھار نہیں دے گا۔ وہ اُدھار بھی تب ہی دے گا جب اُس کی ڈائریکشن آئی یم ایف دے گا اور وہ بھی ایک خاص مدت کےلیے۔

اس میں ایک نکتہ نہایت خوفناک ہے جس کو بالکل ہائی لائٹ نہیں کیا جارہا، وہ یہ جب اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ذخائر مائنس میں جانے لگے یا جاچکے ہوں گے تو حکومت پاکستان اس مائنس شدہ رقم کو فوری طور پر اسٹیٹ بینک کو جمع کروانے کی پابند ہوگی۔

میں نے یہاں خوفناک کا لفظ اس لیے استعمال کیا کیونکہ اُس کنڈیشن میں حکومت پاکستان کو پرائیویٹ بینکوں سے زیادہ سود پر قرض لے کر اسٹیٹ بینک کو دینا پڑے گا تاکہ اسٹیٹ بینک مائنس سے نکل جائے۔ اُس کنڈیشن میں اسٹیٹ بینک کو روپے دینے کےلیے حکومت پاکستان کو کمرشل بینکوں سے مہنگے قرضے لینے پڑیں گے اور 80 فیصد سے زائد بینکنگ سیکٹر غیر ملکیوں کے ہاتھ میں ہیں۔ ایک طرف حکومت قرض اُتارنے پر لگی ہوگی اور دوسری طرف حکومت مزید قرض لینے پر مجبور ہوگی۔ اُن شرائط میں سے ایک شق گورنر اسٹیٹ بینک کی مدت ملازمت آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق 5 سال ہوگی، اس دوران وزیراعظم پاکستان بھی اسے ہٹا نہیں سکیں گے۔ اس وقت حکومت پاکستان چاہ رہی ہے کہ گورنر اسٹیٹ بینک کو ہٹانے کا اختیار صدر پاکستان کے پاس چلا جائے۔ لیکن وہ بھی ان کو اپنی مرضی سے ہٹا نہیں سکیں گے۔ وی بھی صرف اُس صورت میں کوئی فیصلہ لے سکتے ہیں یا برطرف کرسکیں گے اگر اُس پر الزامات سنگین قسم کے ہوں۔

اسٹیٹ بینک اور اس میں کام کرنے والے کسی بھی قسم کی جوابدہی سے بالاتر ہوں گے۔ ایف بی آر، نیب سمیت دیگر کوئی بھی ادارہ اسٹیٹ بینک کے معاملات یا اسٹیٹ بینک سے کسی بھی طرح کی رپورٹ مانگنا تو دور کی بات، کسی بھی طرح کے سوال جواب نہیں کرسکے گا۔ اسٹیٹ بینک میں داخلی احتساب کا نظام ہوگا، نیب اُس میں دخل نہیں دے گی۔ موجودہ قانون کے مطابق دیہی علاقوں، صنعتی شعبوں، ہاؤسنگ اور دوسرے شعبوں کےلیے اسٹیٹ بینک کا قرض دینا لازمی ہے، مگر ترامیم کے بعد ان تمام کاموں کےلیے اسٹیٹ بینک سے قرض دینے کا سلسلہ منقطع ہوجائے گا۔

حکومت یہ راگ الاپ رہی ہے کہ کورونا کے بعد مہنگائی کے اثرات عالمی سطح پر پڑے ہیں۔ مان لیا ہم نے کہ مہنگائی بوجہ کورونا ہے۔ اب تھوڑا جائزہ لیجئے کہ ترقی یافتہ ممالک نے کورونا کے بعد کیا کیا۔ آپ امریکا کی ہی مثال لے لیجیے۔ کورونا آیا تو امریکا نے بھی 30 فیصد بلاسود قرض 20 سال کےلیے انڈسٹری کےلیے دیا، تاکہ انڈسٹری اپنے پاؤں پر کھڑی رہ سکے۔ مگر ہمارے پاکستان میں لنگر خانے، پناہ گاہیں، احساس پروگرام پر زور دیا گیا۔ ان پر بے دریغ پیسوں کا ضیاع کیا گیا۔

موازنہ کیجیے ترقی یافتہ ممالک کی پالیسی اور ایک ہمارے ملک کے فیصلے، تو کیسے ملک ترقی کرسکتا ہے؟ حکومت پاکستان اسٹیٹ بینک کے بغیر چل ہی نہیں سکتی۔ سرکاری محکموں کی تنخواہوں کا بڑا حصہ اسٹیٹ بینک کی طرف سے آتا ہی۔ اب اگر کسی اسٹیج پر اسٹیٹ بینک تنخواہوں کےلیے رقم نہیں دیتا تو حکومت پاکستان کو سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کےلیے پرائیویٹ بینکوں سے قرض لینا پڑے گا۔

مزید سب سے اہم اور خطرناک بات کہ موجودہ قانون کے تحت حکومت پاکستان اسٹیٹ بینک کو حکم دیتی ہے کہ اتنے ارب چھاپنے ہیں اور وہ نوٹ چھاپ دیتے ہیں۔ مگر پھر یہ کرنسی آئی ایم ایف کے کہنے پر چھپے گی۔ پاکستانی حکمرانوں سمیت پاکستانی قوم اتنی بے بس ہوجائے گی جس کا آپ کو ابھی اندازہ نہیں ہوگا۔

’اومیکرون‘ کا پھیلاؤ: ’گریمی ایوارڈز‘ کی تقریب ملتوی

امریکا میں کورونا کی نئی قسم ’اومیکرون‘ کے پھیلاؤ کے بعد موسیقی کے لیے دیے جانے والے دنیا کے اعلیٰ ترین ’گریمی ایوارڈز‘ کی تقریب کو نامعلوم مدت تک ملتوی کردیا گیا۔

’گریمی ایوارڈز‘ کی تقریب رواں ماہ 31 جنوری کو امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس میں ہونی تھی مگر کورونا کے پھیلاؤ کے بعد اسے ملتوی کردیا گیا۔

گریمی ایوارڈز‘ کی انتظامیہ اور مذکورہ شو کے نشریاتی حقوق رکھنے والے ٹی وی چینل ’سی بی ایس‘ نے 5 جنوری کو ایوارڈز ملتوی کرنے کی تصدیق کی۔

انتظامیہ نے ’گریمی ایوارڈز‘ کو ملتوی کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ جلد ہی تقریب کی نئی تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔

انتظامیہ نے ’گریمی ایوارڈز‘ کی نامزدگیوں کا اعلان 23 نومبر 2021 کو کرتے ہوئے تقریب کا انعقاد 31 جنوری 2022 کو کرنے کی تصدیق کی تھی۔

موسیقی کے اعلیٰ ترین ایوارڈز کی تقریب کو ملتوی کرنے کا اعلان ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب کہ دو دن قبل ہی امریکا میں پہلی بار 10 لاکھ سے زائد کورونا کے نئے کیسز سامنے آئے تھے۔

امریکا میں جہاں 10 لاکھ سے زائد نئے کورونا کیسز ریکارڈ ہوئے تھے، وہیں پہلی بار نئی قسم ’اومیکرون‘ کے بھی توقعات سے زیادہ کیسز سامنے آئے تھے۔

رواں برس کی طرح گزشتہ برس بھی کورونا کے باعث گریمی ایوارڈز کی تقریب کو دو ماہ کے لیے ملتوی کیا گیا تھا اور جنوری کے بجائے مارچ میں تقریب منعقد کی گئی تھی۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ اس سال بھی ’گریمی ایوارڈز‘ کی تقریب ممکنہ طور پر مارچ میں ہی منعقد کی جائے گی، تاہم اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔

اس سال ’گریمی ایوارڈز‘ کے لیے مجموعی طور پر 86 کیٹیگریز میں نامزدگیوں کا اعلان کیا گیا تھا اور پہلی بار پاکستانی گلوکارہ آفتاب عروج کو بھی دو نامزدگیاں ملی تھیں۔

سب سے زیادہ 11 نامزدگیاں امریکی ریپر، گلوکار 35 سالہ جان باٹسٹ کو ملی تھیں جب کہ کینیڈین نژاد گلوکار جسٹن بیبر، گلوکارہ ڈوجا کیٹ اور گلوکارہ ’ہر‘ نے ترتیب وار آٹھ آٹھ نامزدگیاں حاصل کی تھیں۔

امریکی گلوکارہ بلی آئلش اور اولیویا رودریگو نے ترتیب وار سات سات نامزدگیاں ملی تھیں اور حیران کن طور پر جنوبی کورین بینڈ ’بی ٹی ایس‘ نے صرف ایک نامزدگی حاصل کی تھی۔

امریکی ارب پتی گلوکار جے زی تین نامزدگیاں حاصل کرنے کے بعد اب تک ’گریمی‘ نامزدگیاں حاصل کرنے والے دنیا کے پہلے گلوکار، ریپر و موسیقار بھی بنے تھے، ان کی نامزدگیوں کی تعداد 83 ہوچکی ہے۔

عالمی برادری کشمیر میں بھارتی مظالم کے خاتمے میں مدد کرے، پاکستان

پاکستان نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ بھارت کو فوری طور پر مجبور کرے کہ وہ کشمیری عوام پر اپنے مظالم بند کرے اور 5 اگست 2019 سے نافذ یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات واپس لے اور مقبوضہ علاقے میں نسل کشی کے مترادف آباد کاری منصوبے کو فوری روکے۔

 اقوام متحدہ میں پاکستانی سفیر منیر اکرم نے یوم حق استصواب رائے کے موقع پر ایک پیغام میں عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں اور اداروں سے کشمیر میں بھارتی جرائم کا ادراک کرنے کی اپیل کی۔

5 جنوری 1949 کو اقوام متحدہ کے کمیشن برائے پاکستان اور بھارت نے ایک تاریخی قرارداد منظور کی تھی جس میں اقوام متحدہ کی زیر نگرانی مقبوضہ جموں و کشمیر میں ایک آزاد اور غیر جانبدار استصواب رائے کا مطالبہ کیا تھا۔

اقوام متحدہ کو اس مسئلے پر اس کی اپنی قراردادوں پر عمل در آمد کی ضرورت کا احساس دلانے کے لیے پاکستانی اور کشمیری عوام لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی دونوں جانب اور دنیا بھر میں 5 جنوری کو یوم استصواب رائے کے طور پر مناتے ہیں۔

نیویارک سے جاری اپنے ایک بیان میں منیر اکرم نے کہا کہ اقوام متحدہ، خاص طور پر سلامتی کونسل پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ جموں و کشمیر کے عوام سے اپنا 73 سال قبل کیا گیا وعدہ پورا کرے۔

انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ عالمی برادری کو یقینی بنانا چاہیے کہ بھارت کے خلاف بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور جرائم پر کارروائی کی جائے اور ان جرائم کے ذمہ داروں کو لازمی جواب دہ ٹھہرایا جائے۔

پاکستانی سفیر نے نشاندہی کی کہ بھارت کی انتہا پسند ہندوتوا حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں تقریباً 9 لاکھ فوجی تعینات کیے ہیں جو وادی میں کرفیو اور مواصلاتی بندش، کشمیری سیاسی رہنماؤں کی گرفتاری اور ہزاروں کشمیری نوجوانوں کی غیر قانونی حراست کے ظالمانہ راج کے ذمہ دار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قابض فوج ماورائے عدالت قتل، پرامن کشمیری مظاہرین پر بدترین تشدد جس میں پیلٹ گن جو کئی چھوٹے بچوں کو اندھا بھی کرچکی ہیں، ان کا استعمال بھی شامل ہے اور مجموعی سزا کے طور پر پوری آبادیوں اور دیہاتوں کو منہدم کرنے جیسے جرائم میں ملوث ہے۔

منیر اکرم نے اقوام متحدہ کی رکن ریاستوں کو بھارت کے ہندوتوا رہنماؤں کو کشمیر میں اپنے نام نہاد ’آخری حل‘ کو روکنے کے لیے اپنے فرض سے آگاہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت اپنی اس پالیسی کے تحت عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازع ریاست کی مستقل آبادی کے تناسب کو بدلنے کی کوشش کر رہا ہے۔

واضح رہے کہ مسلم اکثریتی علاقے کو ہندو اکثریتی علاقے میں بدلنے کے لیے بھارت 5 اگست 2019 سے اب تک لاکھوں جعلی ڈومیسائل جاری کر چکا ہے۔

یہ تمام اقدامات جنیوا کنونشن سمیت عالمی انسانی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہیں۔