All posts by Khabrain News

اسلام آباد کے پمز اسپتال میں 13 سالہ بچی سے مبینہ زیادتی

اسلام آباد کے پمز اسپتال میں 13 سالہ بچی سے مبینہ زیادتی کا واقعہ سامنے آیا ہے۔
پولیس کے مطابق جمعرات کی شام 13 سال کی بچی والدہ اور نانا کے ساتھ پمز اسپتال آئی تھی، ملزم رہنمائی کا جھانسہ دیکر بچی کو گاڑی میں لے گیا اور زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی اور دیگر تحقیقات کے بعد ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے،فارنزک کے لیے بچی اور ملزم کے سیمپل لاہور بھیجے جائیں گے۔

ٹانک میں پولیو ٹیم پر مسسل دوسرے روز حملہ، ایک اور پولیس اہلکار شہید

ٹانک میں مسلسل دوسرے روز پولیو ٹیم پر حملہ کیا گیا جس میں ایک اور پولیس اہلکار شہید ہو گیا۔

ڈپٹی کمشنر ٹانک کبیر خان آفریدی نے پولیو ٹیم پر حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ گاؤں شادہ میں پولیو ٹیم کی سکیورٹی پر مامور پولیس اہلکار پر مسلح افراد نے فائرنگ کی۔

ڈی سی کبیر خان آفریدی کے مطابق نامعلوم افراد کی فائرنگ سے کانسٹیبل شہید ہو گیا جبکہ ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

کبیر خان آفریدی کا کہنا ہے کہ پولیو ٹیم پر فائرنگ کا یہ دوسرا واقعہ ہے، گزشتہ روز بھی نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پولیس حوالدار شہید ہو گیا تھا۔

ویسٹ انڈیز کو آسان حریف نہیں سمجھتے، بابر اعظم

کراچی: پاکستان  کرکٹ ٹیم کے کپتان  بابر اعظم نے کہا ہے کہ ویسٹ انڈیز کو آسان حریف نہیں سمجھتے ہوم سیریز میں دلچسپ مقابلے متوقع ہیں۔

قومی کپتان بابر اعظم  نے ورچوئل پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ جس طرح فتوحات حاصل کر رہے ہیں کوشش ہوگی یہ سلسلہ جاری رہے۔شائقین کے سو فیصد داخلے کی اجازت  ملنا خوش آئند ہے، امید کرتے ہیں شائقین اسٹیڈیم کا رخ کریں گے۔

کپتان نے کہا کوچز کا ٹیم کے ساتھ ہونا ضروری ہے،تاہم پی سی بی اس حوالے سے زیادہ بہتر بتا سکتا ہے، چیئرمین رمیز راجہ سے ورلڈ کپ سے قبل بات ہوئی تھی، رمیز راجہ  سے کیا باتیں ہو یہاں بتا نہیں سکتا، نیوزی لینڈ کو پاکستان میں رکنا چاہیے تھا، ویسٹ انڈیز ٹیم کا شکر گزار ہوں کہ وہ پاکستان آئے، لوگ سوچ رہے تھے کہ معلوم نہیں اب پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ ہوگی یا نہیں۔

بابر اعظم نے مزید کہا ویسٹ انڈیز ٹیم کو آسان ہدف نہیں لیں گے، دوران سیریز اپنی سو فیصد کارکردگی دیں گے۔ ویرات کوہلی سے کیا بات ہوئی تھی وہ بتا نہیں سکتا۔ ثقلین مشتاق کھلاڑیوں کو سپورٹ کرتے ہیں، ثقلین مشتاق کہتے ہیں کہ ہم بائیس کروڑ عوام کے لیے کھیل رہے ہیں، کھلاڑی جب کورونا پازیٹیو ہوجائیں تو مشکل وقت ہوتا ہے، ہم سب اس مشکل وقت سے گزرے ہیں، آئسولیشن کے دوران دماغ میں منفی چیزیں آتی ہیں لیکن اس کے باوجود ہم کچھ پازیٹیو کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

ویسٹ انڈیز کے پلیئرز ٹی ٹوئنٹی میں مہارت رکھتے ہیں، بطور کپتان معلوم ہونا چاہیے کہ کھلاڑیوں سے کیسے پرفارم کروانا ہے، کوشش کرتا ہوں کہ کھلاڑیوں کے مسائل سنوں، کھلاڑیوں کو اعتماد دے کر بات کرتا ہوں، ہم محنت کر رہے ہیں جس کے رزلٹ سامنے آرہے ہیں۔

وزیراعظم کا گوادر میں ایک ماہ سے جاری ماہی گیروں کے دھرنے کا نوٹس

وزیراعظم عمران خان نے گوادر میں ماہی گیروں کی جانب سے ایک ماہ سے جاری دھرنے کا نوٹس لے لیا۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ گوادر کے ماہی گیروں کے جائز مطالبات کا نوٹس لیا ہے، ٹرالرز کے ذریعے غیر قانونی ماہی گیری کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔

عمران خان نے کہا کہ غیر قانونی ٹرالرز سے مچھلی کے شکار پر وزیراعلی بلوچستان سے بات کروں گا۔

امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے وزیراعظم کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہم ضدی لوگ نہیں ہیں، حل پر یقین رکھتے ہیں، وزیراعظم نے اعلان کیا ہے تو مثبت سمجھتے ہوئے اس کا خیرمقدم کرتےہیں۔

مولاناہدایت الرحمان بلوچ کا کہنا تھا کہ گوادر کے مسائل حل ہوں تو ہم سے زیادہ خوشی کسے ہو گی۔

ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ عملدرآمد کا ہے، وزیراعظم نے نوٹس لیا ہے تو عملدرآمد کی توقع ہے، امید ہے کہ ہماری توقع پوری ہو گی۔

عالمی ڈونرز کا افغانستان کو 28 کروڑ ڈالر امداد دینے کا اعلان

واشنگٹن(ویب ڈیسک) عالمی بینک کے مطابق بین الاقوامی ڈونرز (عطیہ دہندگان) نے افغانستان میں غذائیت اور صحت کی مدد کے لیے اقوام متحدہ کے اداروں کو فنڈز منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ملک کو اس وقت دنیا کے بدترین انسانی بحران کا سامنا ہے۔عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی بینک نے گذشتہ روز بتایا کہ ‘افغان تعمیر نو ٹرسٹ فنڈ’ (اے آر ٹی ایف)کو عطیہ فراہم کرنے والے ممالک نے افغانستان کے لیے 28 کروڑ امریکی ڈالر کی رقم بطور امداد جاری کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ ملک کو اس وقت شدید قحط اور معاشی بحران کا سامنا ہے اور اسے فوری امداد کی ضرورت ہے۔عالمی بینک نے اس حوالے سے اپنے بیان میں کہا، “اس نازک وقت میں افغانستان کے لوگوں کو انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے، اے آر ٹی ایف کے پورٹ فولیو میں فنڈز کو دوبارہ بھرنے کا فیصلہ، اس سمت میں پہلا قدم ہے۔”یہ رقم افغانستان کے طالبان حکمرانوں کو براہ راست فراہم کرنے کے بجائے اقوام متحدہ کی دو ایجنسیوں کو فراہم کی جائے گی۔ منجمد ٹرسٹ کے فنڈز سے یہ امداد افغانستان میں غذائیت اور شعبہ صحت کی مدد کے لیے ‘ورلڈ فوڈ پروگرام(ڈبلیو ایف اے)اور بچوں کی فلاح و بہود کے ادارے یونیسیف کو منتقل کی جائے گی۔افغان تعمیر نو ٹرسٹ فنڈ (اے آر ٹی ایف)ا انتظام و انصرام عالمی بینک کے ہاتھ میں ہے اور یہی ادارہ 18 کروڑ ڈالر کی امداد ورلڈ فوڈ پروگرام کو اسی برس فراہم کرے گا تاکہ خوراک کے تحفظ اور غذائیت کے کاموں کو تیزی آگے بڑھایا جا سکے۔ورلڈ بینک کے اعلان کے مطابق باقی کی دس کروڑ ڈالر کی امداد افغانستان میں ضروری صحت کی خدمات فراہم کرنے کے لیے یونیسیف کو مہیا کی جائے گی۔ عالمی بینک کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی ان دونوں ایجنسیوں کے پاس، “افغان سرزمین پر موجودگی کے سبب رسد کی فراہمی کی صلاحیت اور تجربہ ہے اور وہی ان فنڈز کو اپنے موجودہ پروگراموں میں مالیاتی خلا کو پورا کرنے کے لیے استعمال کریں گی تاکہ صحت اور غذائیت کی خدمات براہ راست افغان عوام تک پہنچائی جا سکیں۔”حالیہ مہینوں میں اقوام متحدہ نے بارہا متنبہ کیا ہے کہ افغانستان دنیا کے بدترین انسانی بحران کے دہانے پر کھڑا ہے۔ غربت اور شدید قحط کی مار جھیلنے والے افغانستان میں اب شدید سردی کا قہر بھی شروع ہو چکا ہے۔ اس صورت حال میں ملک کی سوا دو کروڑ عوام یعنی تقریبا نصف آبادی کو اس وقت خوراک کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ گزشتہ اگست میں اس بحران میں تیزی اس وقت آئی جب امریکی فوجیوں کے انخلا کے بعد مغربی ممالک کی حمایت یافتہ افغان حکومت گر گئی اور طالبان نے ملک پر اپنا کنٹرول حاصل کر لیا۔اس کے ساتھ ہی امریکا اور دیگر عطیہ دہندگان نے 20 برس سے جاری جنگ کے دوران ملک کو دی جانے والی وہ مالی امداد بھی بند کر دی جس پر اس کی معیشت کا انحصار تھا۔ اقوام متحدہ نے مغرب کے اس فیصلے کو ایک، “بے مثال مالیاتی جھٹکا” قرار دیا تھا۔ایک طرف جہاں واشنگٹن نے افغانستان کی تقریبا دس ارب ڈالر سے زیادہ کرنسی اثاثوں کو منجمد کر دیا وہیں دوسری جانب بین الاقوامی مالیاتی فنڈ اور ورلڈ بینک نے بھی اس کی فنڈنگ تک رسائی کو روک دیا۔ عالمی سطح پر بڑھنے والی حدت اور موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پیدا ہونے والی خشک سالی کے اثرات کی وجہ سے بھی افغانستان کا موجودہ بحران مزید شدید ہو گیا ہے

منی بجٹ اسمبلی سے منظور ہونا قومی خودکشی ہوگی روکنے کی کوشش کریں گے : شہباز شریف

لاہور(ویب ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف نے کہا ہے کہ منی بجٹ قومی اسمبلی سے منظور ہونا قومی خودکشی ہوگی، ہم اسے روکنے کے لئے متحدہ اپوزیشن کے ساتھ مل کر مشترکہ حکمت عملی بنائیں گے،پاکستان کی معاشی خودمختاری خطرے میں ہے، تبدیلی کا سونامی معیشت، روزگار اور عوام کی خوشیوں کو نگل گیا ہے، عالمی منڈی میں تیل کی قیمت میں کمی کا ریلیف اب تک عوام کو نہیں مل سکا۔اپنے ایک بیان میں مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے کہا کہ پاکستان کی معاشی خودمختاری خطرے میں ہے، تبدیلی کا سونامی معیشت، روزگار اور عوام کی خوشیوں کو نگل گیا ہے، عالمی منڈی میں تیل کی قیمت میں کمی کا ریلیف اب تک عوام کو نہیں مل سکا، عوام کے لئے اعلان کردہ معاشی ریلیف پیکج کا اثر تو نہیں نہیں پہنچا البتہ بجلی گیس اور اشیاءکی قیمت مزید بڑھ چکی ہے۔شہبازشریف نے کہا کہ موجودہ حکومت قومی سلامتی کے لئے خطرہ بن گئی ہے، منی بجٹ قومی اسمبلی سے منظور ہونا قومی خودکشی ہوگی، ہم اسے روکنے کے لئے متحدہ اپوزیشن کے ساتھ مل کر مشترکہ حکمت عملی بنائیں گے اور منی بجٹ کے ملک اور قوم کے لئے تباہ کن اثرات پر حکومتی ارکان اوراس کے اتحادیوں کے احساس کو جگانے کی کوشش کریں گے، ایک اور منی بجٹ کینسر کا علاج اسپرین سے کرنے کے مترادف ہے، حکومت آئی ایم ایف کا تیارکردہ منی بجٹ نہ دے، استعفیٰ دے۔

پیپلز پارٹی عام انتخابات میں پنجاب بھر میں “سرپرائز” دے گی : بلاول بھٹو زرداری

لاہور(ویب ڈیسک)چیئر مین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی عام انتخابات میں لاہور سمیت پورے پنجاب میں سرپرائز دے گی، پنجاب کے عوام کے مسائل کا واحد حل پاکستان پیپلزپارٹی کے پاس ہے،جلد پنجاب کے تمام اضلاع کا تفصیلی دورہ کروں گا، پیٹرول کی قیمت میں اتنا اضافہ کردیا گیا ہے کہ عوام سائیکل پر آچکے ہیں اور عمران خان ہیلی کاپٹر میں گھوم رہے ہیں،اگلے انتخابات میں زیادہ وقت نہیں ہے، کارکن دن رات محنت کریں اور ملک میں ایک عوامی حکومت کے لئے راہ ہموار کریں،وہ این اے 133 کے زون 168166,167 کے یوسیز کوآرڈینیٹرز، یوسی صدر، جنرل سیکریٹری سمیت دیگر اراکین سے خطاب کر رہے تھے،چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے این اے 133 میں پارٹی کارکنان کو بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر خراج تحسین پیش کیا اورضمنی انتخابات میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر جیالوں کو شاباشی دی،چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ پی پی پی پنجاب کے صدر راجہ پرویز اشرف، سیکریٹری اطلاعات شہزاد سعید چیمہ، پی پی پی لاہور کے صدر اسلم گِل، شعبہ خواتین کی صدر ثمینہ خالد گھرکی،علی بدراور فیصل میر بھی موجود تھے،۔اس موقع پر، رانا فاروق سعید، ثمینہ خالد گھرکی، آصف بشیر بھاگٹ، فیصل میر، بیلم حسنین، نیلم جبار، ڈاکٹر خیام حفیظ، ارشد جٹ، عابد صدیقی، رانا نعیم دستگیر، میاں اشفاق حسین، گلریز خان ایڈووکیٹ، رانا،عبدالشکور، سید ذوالفقار علی، اعجاز احمد سما، عمر شریف بخاری، جاوید اقبال، ملک ظفر، خرم اعجاز، جاوید ڈوگر، رائے نوشین بھٹی، امجد شکیل راہی، ضیاءناگرہ معراج دین، شیخ آصف، ملک جمشید، رانا یوسف، مسعود شیرازی، منشی شہادت، امیر علی، برائے شاہجاں کھرل, زاہد ذوالفقار، احسن منظر، شکیل میر چنی، محمد نعیم ظفر، رانا محمد ریاض، نصیر احمد، چوہدری عبدالرحمان، چوہدری محمد فرہاد، عابد صدیقی، علی رضا زیدی سید کلیم علی امیر، اشرف خان، فہیم ٹھاکر، اعظم خان، محمد امین مٹھا، لالا محمد اسلم، حامد علی جعفر، ملک افتخار علی، چوہدری محمد عارففائزہ ملک، تنویر موہال، رانا جمیل احمد منج، نذیر شہزاد، خالد اسرار، علی جہانگیر بدر، وزیرعلی اعوان، عمران افیق اٹھوال، عمران پال، اسلم میو، علامہ یوسف اعوان، افنان بٹ، اسرارالحق بٹ، آصف ناگرا، راجہ اشرف، حسن خان، بیرسٹر عامر حسن، آصف علی کھوکھر، عاطف چوہدری وحید لودھی، اعجاز جعفری، کمال پاشا، عاصم محمود بھٹی، ریاض جٹ، غلام سرور، محمد جہانگیر، چوہدری سجاد الحسن، شاہد بھٹی، عدنان سرور گورسی، اشرف بٹ، شہباز ارشد، علی احسن عابدی، را¶ شجاعت علی، بشارت صدیقی، وحید عالمگیر، رانا ذوالفقار، انور انصاری، نواز کیانی، ذکی چوہدری، شیخ یاسر،چوہدری احمد علی جٹ، اقبال یوسف، لیاقت رحمانی، میاں ودود ڈار، شہباز خان، شیخ ارسلان مقبول، طارق کمبوہ، سید حسنین شاہ، عامر نواز، خالد بٹ، ملک نیامت، ظفر بھٹی ودیگر بھی موجود تھے،بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پنجاب کے عوام کا مسلسل استحصال کیا جارہا ہے، ظلم و جبر کا سلسلہ اب نہیں چلے گا،عوام کو صرف اپنے مسائل کے حل سے غرض ہے اور پاکستان،پیپلزپارٹی کے دور میں عوام کے مسائل حل ہوئے،پاکستان پیپلزپارٹی کے دور میں عام آدمی کی تنخواہوں میں اضافہ ہوا، اور انہیں لاکھوں نوکریاں ملیں۔

جنیوا: خالصتان ریفرنڈم میں شدید برفباری کے باوجود 6ہزار سکھوں کی شرکت

جنیوا (نیٹ نیوز) سوئٹزرلینڈ اور اس کے ہمسایہ ممالک فرانس، اٹلی اور جرمنی سے 6,000 سے زیادہ سکھ خالصان ریفرنڈم کے یورپی مرحلے کاآغاز کرنے کی غرض سے اپنا ووٹ ڈالنے کے لیے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دن کے موقع پر شدید برف باری اور بارش کی پروا نہ کرتے ہوئے سوئس دارالحکومت جنیوا میں جمع ہوئے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سکھوں نے ووٹنگ کے عمل میں حصہ لینے کے لیے رات بھر بسوں اور پرائیویٹ گاڑیوں میں پہنچنا شروع کیاجس کا انعقاد اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل (یو این ایچ آر سی) کے ہیڈ کوارٹر کے قریب ایک وسیع کمیونٹی ہال میںکیاگیا۔سوئٹزرلینڈ، فرانس اور اٹلی میں رات گئے شدید برفانی طوفان کے باعث سکھ خاندانوں کو لے جانے والی کئی درجن گاڑیاں ٹریفک جام اور روڈ بلاک ہونے کی وجہ سے جمعہ کو جنیوا نہیں پہنچ سکیں۔ رکاوٹوں کے باوجود 6ہزار سے زیادہ سکھ مرد اور خواتین بی ایف ایم سینٹر میں جمع ہوئے اور بھارت سے پنجاب کی آزادی کے لیے ریفرنڈم میں ووٹ دیا۔خالصتان ریفرنڈم کی منتظم تنظیم سکھز فار جسٹس (SFJ) نے کہا کہ جنیوا میں ووٹنگ کا دن10 دسمبر کو انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پررکھاگیا تھا۔ خالصتان ریفرنڈم کی ووٹنگ ایک آزاد پنجاب ریفرنڈم کمیشن کی نگرانی میں ہوئی۔ سکھز فار جسٹس کے جنرل کونسل گرپتونت سنگھ پنن نے انسانی حقوق کے عالمی دن 2021 کی تھیم ”مساوات“کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ سکھوں کواپنی بقاءکے خطرے کا سامنا ہے اوربھارتی حکمرانی میں ان کازندہ رہنے اور آزادی کا حق خطرے میں ہے۔ خالصتان ریفرنڈم کے یورپی مرحلے کے لیے جنیوا میں کیمپ لگانے والے گرپتونت سنگھ پنن نے کہاکہ پنجاب کی آزادی ہی واحد حل ہے۔انہوںنے کہا کہ سکھوں نے دنیا کو دکھایا ہے کہ بیلٹ بکس کے ذرےعے بھارت کی جعلی خبروں اور سکھوں کے خلاف پروپیگنڈے کو کیسے شکست دی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریفرنڈم کا مقصد یہ دکھاناہے کہ سکھ جمہوری طریقے سے اپنا حق استعمال کرنے پر یقین رکھتے ہیں۔سکھز فارجسٹس کے یورپ اور برطانیہ کے کوآرڈینیٹر پرمجیت سنگھ پما نے کہا کہ انسانی حقوق کا عالمی دن ہر سال بین الاقوامی برادری کو انسانی حقوق کے لئے اس کے عزم کی یاد دلاتا ہے لیکن افسوس کی بات ہے کہ سکھوں کے حقوق کو اس نظر سے نہیں دیکھا جاتا اور اس لیے یہ ضروری تھا کہ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے دیگر اداروں کی توجہ اس طرف مبذول کرائی جائے کہ ہندوتوا بھارتی حکومت نے کس طرح نہ صرف 1984 کے قتل عام میں بلکہ اس سے پہلے کئی دہائیوں تک سکھوں کامنظم طریقے سے قتل عام کیا ہے۔ووٹنگ ختم ہونے کے بعدسکھوں نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی عمارت کی طرف مارچ کیا جہاں خالصتان تحریک کے رہنماو¿ں نے تقریریں کیں۔ سکھ رہنماو¿ں نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ پوری دنیا میں سکھوں کے خلاف بھارتی حکومت کے اقدامات کا نوٹس لیں۔ انہوں نے اقوام متحدہ سے کہاکہ بھارت ہمیشہ دنیا کے سامنے اپنا ایک مہذب چہرہ پیش کرتا ہے لیکن پردے کے پیچھے اس نے پورے ملک میں سکھوں اور دیگر اقلیتوں کو قتل کیا ہے اور ان کے ساتھ امتیازی سلوک کیاہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت نے سکھوں کی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے برطانیہ، یورپ اور شمالی امریکہ میں سکھوں کے خلاف جارحانہ مہم چلائی۔ خالصتان ریفرنڈم کی ووٹنگ اور جنیوا میں ریلی سے قبل سکھز فار جسٹس نے ایک خصوصی اجلاس میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے دفتر میں”India’s Criminalization of Khalistan Referendum“کے عنوان سے ایک رپورٹ پیش کی۔سکھز فار جسٹس کے جنرل کونسل گرپتونت سنگھ پنن اور صدر کونسل آف خالصتان ڈاکٹر بخشیش سنگھ سندھو نے اقوام متحدہ کے حکام کو بین الاقوامی قانون کے تحت سکھوں کے حق خودارادیت اور خالصتان ریفرنڈم کے کارکنوںپر نریندر مودی حکومت کی طرف سے تشدد اور ملک اور بیرون ملک بغاوت کے قوانین کے استعمال پر بریفنگ دی۔ سکھ وفد نے اقوام متحدہ کے حکام کو آگاہ کیا کہ مودی کی ہندو تواحکومت بھارت میں سکھوں پر بھارتی قوم پرستی کو مسلط کر کے ان کی ثقافت اور تاریخ کو مسخ کر رہی ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے عہدیداروں کو بتایا کہ مودی حکومت سوشل میڈیا پلیٹ فارمزفیس بک، ٹویٹر، انسٹاگرام اور یوٹیوب کو بھارتی قوم پرستی کو آگے بڑھانے اور خالصتان ریفرنڈم مہم کو دبانے کے لیے استعمال کر رہی ہے ۔ ریفرنڈم کی مہم 31 اکتوبر 2021 کو لندن میں شروع ہوئی اور برطانیہ کے پانچ مختلف شہروں میں ووٹنگ ہوئی جن میں سکھوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

امریکی سینیٹرز کی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل بابر افتخار کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکی سینیٹرز پر مشتمل وفد نے ملاقات کی ہے۔

 4 کنی وفد میں امریکی سینیٹرز انگس کنگ، رچرڈ بر، جان کارنائن اور بینجمن سیسی شامل تھے جبکہ پاکستان میں امریکی ناظم الامور انجیلا ایگلر بھی وفد کے ہمراہ تھیں۔

یاد رہے کہ چاروں سینیٹرز کی سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی کے اراکین ہیں جبکہ سینیٹر انگس کنگ سینیٹ کی آرمڈ سروسز کے رکن بھی ہیں۔

ترجمان پاک فوج کے مطابق ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، افغانستان کی موجودہ سکیورٹی صورتحال اور مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے آنے والے چیلنجوں کے پیش نظر جیو پولیٹیکل اور سیکیورٹی صورتحال کے بارے میں باہمی افہام و تفہیم کے لیے سینیٹرز کی کوششوں پر شکریہ ادا کیا۔

امریکی سینیٹرز نے افغان صورتحال میں پاکستان کے کردار، بارڈر مینجمنٹ کے لیے خصوصی کاوشوں، علاقائی استحکام میں کردار کو سراہا اور پاکستان کے ساتھ ہر سطح پر سفارتی تعاون کو آگے بڑھانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کا عہد کیا۔

ارجنٹینا کے عظیم فٹ بالر میراڈونا کی چرائی گئی قیمتی گھڑی بھارت سےبرآمد

بھارت کی پولیس نے ریاست آسام کے شہر گوہاٹی سے ارجنٹینا کے آنجہانی عظیم فٹ بالر ڈیاگو میراڈونا کی دبئی سے چرائی گئی قیمتی گھڑی برآمد کرلی۔

خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی پولیس حکام نے دعویٰ کیا کہ اسٹار فٹ بالر ڈیاگومیراڈونا کی دبئی میں چرائی گئی قیمتی گھڑی برآمد کرکے مشتبہ شخص کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ شمال مشرقی ریاست آسام میں شہری وازید حسین کو گرفتار کرلیا ہے اور سوس میڈ ہوبلوٹ گھڑی برآمد کرلی ہے جو وہ دبئی میں مبینہ طور پر چرانے کے بعد بھارت آگئے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ 37 زیر حراست مشتبہ شخص دبئی میں ایک کمپنی میں 2016 سے سیکیورٹی گارڈ کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں جہاں ارجنٹینا کے مشہور فٹ بالر سے متعلق یادگار اشیا رکھی گئی ہیں۔

بھارتی پولیس کا کہنا تھا کہ سنگل ایڈیشن گھڑی کی قیمت تقریباً 26 ہزار 500 ڈالر قیمت ہے، جس پر اسٹار فٹ بالر کی تصویر، ان کی جرسی کا نمبر 10 کے ساتھ دستخط بھی ہیں۔

سواساگر پولیس کے سپرینٹنڈنٹ راکیش روشان کا کہنا تھا کہ گو کہ گھڑیوں کے بہت محدود ایڈیشن دستیاب ہیں یہ گھڑی میراڈونا کے لیے تیار کی گئی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے معلومات دبئی حکام سےموصول ہوئی تھیں۔

فٹ بال کی تاریخ کے عظیم کھلاڑیوں میں سے ایک میراڈونا گزشتہ برس نومبر میں 60 سال کی عمر انتقال کر گئے تھے۔

بھارتی ریاست آسام کے وزیراعلیٰ ہیمانتا بسوا سرما کا کہنا تھا کہ مقامی پولیس نے دبئی کے عہدیداروں کی اطلاع ملنے کے بعد ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ زیرحراست ملزم نے میراڈونا کی گھڑی چرانے کے الزام کو مسترد کردیا ہے۔

ملزم نے بتایا کہ وہ رواں برس اگست میں اپنے والد کے علیل ہونے پر اپنے آبائی علاقے آسام واپس آگیا تھا۔