لاہور(ویب ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ کے سینئرمرکزی رہنما و سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ حکمرانوں کی پنجاب میں مجوزہ آپریشن کو ناکام بنا کر رینجرز کو بدنام کرنے کی نیت نہیں تو پورے پنجاب میں رینجرز کو کراچی کی طرح مکمل اختیارات کے ساتھ بیک وقت، بلاامتیاز اور فوری آپریشن کیا جائے، سہولت کاروں کی گرفتاری کا آغاز ایک وزیر سے کریں، آرمی چیف کی جانب سے پی ایس ایل فائنل لاہور میں کرانے کا فیصلہ خوش آئند ہے اور اس پر عملدرآمد کیلئے فی الفور across the board ایکشن ضروری ہے۔ چودھری پرویزالٰہی نے یہاں اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری پارٹی سمیت تمام اپوزیشن جماعتیں مطالبہ کرتی رہی ہیں کہ جب تک پنجاب میں بلاامتیاز آپریشن نہیں ہو گا تب تک نہ صرف پنجاب بلکہ پورے پاکستان میں امن قائم نہیں ہوگا، حکمرانوں کی اب بھی کوشش ہے کہ چار پانچ اضلاع میں آپریشن کیا جائے لیکن یہ دراصل رینجرز کو بدنام کرنے کی ایک سازش ہے، اس طرح دہشت گرد دوسرے اضلاع میں چلے جائیں گے اور آپریشن ناکام ہو گا، پچھلے چار سال سے شہبازشریف نے ہٹ دھرمی سے خود آپریشن کیا نہ رینجرز کو کرنے دیا جس کے باعث پنجاب سمیت ملک بھر میں دہشت گردی ہوئی اور ہزاروں بے گناہ افراد جاں بحق اور زخمی ہوئے۔ انہوں نے بتایا کہ رواں سال کے صرف دو ماہ میں 150افراد دہشت گردی کا نشانہ بنے جبکہ 2015ءمیں دہشت گردی کے 625واقعات میں 1080شہید، 1500زخمی، 2016ءمیں 441 واقعات میں 900کے قریب شہادتیں ہوئیں اور 1418زخمی ہوئے، اگر پنجاب میں بروقت آپریشن ہوتا تو چھوٹو جیسے گینگ بھی پیدا نہ ہوتے جس کے خلاف کامیاب آپریشن فوج نے کیا اور وزیراعلیٰ اپنے چہیتے پولیس والوں کو انعامات دیتے رہے۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ اگر حکومت آپریشن کروانے میں مخلص ہے تو تمام دہشت گردوں کے علاوہ اپنے صوبائی وزیر سمیت تمام سہولت کاروں کو بھی پکڑے اس سے عوام کو یقین ہو گا کہ آپریشن ٹھیک ہو رہا ہے۔ پی ایس ایل فائنل کے بارے میں سوال پر انہوں نے کہا کہ 9/11کے باوجود ہمارے دور میں بھارت سمیت غیرملکی کرکٹ ٹیموں نے کامیاب دورے کیے، اگر سری لنکا ٹیم پر حملہ کرنے والوں کو پکڑ کر فوری سزائیں دی جاتیں تو ہماری ساکھ اس طرح خراب نہ ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ شہبازشریف کو ملک و قوم یا عوام کی کوئی پرواہ نہیں وہ صرف ڈالر بناﺅ منصوبوں میں دلچسپی لیتے ہیں جہاں سے کمیشن ملتا ہے۔ انہوں نے حکمرانوں کی اپنی نیت کے باعث فوجی عدالتوں کے قیام میں تاخیر ہو رہی ہے لیکن امید ہے کہ یہ معاملہ جلد طے ہو جائے گا۔