لاہور( ویب ڈیسک)لاہور کے تعلیمی اداروں میں منشیات بکنے لگی ¾ طلبا کے ساتھ پولیس والے بھی ملوث پائے گئے ¾ تھانہ ڈیفنس کے اہلکاروں سمیت پانچ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ¾ سرکاری گرلز کالجز میں نشہ آور چیونگم کی فروخت کا بھی انکشاف۔تعلیمی اداروں میں منشیات جیسا زہر فروخت کرنے کے انکشاف اس وقت ہوا جب نجی یونیورسٹی کے دو طلبہ موت کی وادی میں چلے گئے۔ ورثا نے تو کسی بھی قسم کی پولیس کاروائی سے انکار کر دیا تاہم پولیس نے خود سے تفتیش شروع کی تو ڈیفنس کے علاقے سے عظیم نامی طالبعلم کو حراست میں لے لیا۔ عظیم نے تفتیش میں اپنے ساتھیوں کے بارے میں تفصیلات فراہم کیں۔ پولیس نے اس کے ساتھیوں کے خلاف چھاپے مارے تو 4 افراد کو حراست میں لے لیا۔ حراست میں لیے افراد تھانہ ڈیفنس بی کے اہلکار نکلے جن میں منور، ناصر، جمشید اور عروج یعقوب مسیح شامل ہیں جبکہ عظیم کا ایک ساتھی ملزم طالبعلم معید اہلکاروں کے ساتھ مل کر کوکین، چرس اور آئس مہیا کرتا تھا۔ پولیس حکام کے مطابق کریک ڈاون کسی واقعہ کو بنیاد بنا کر نہیں کیا جا رہا جبکہ محکمے میں شامل کالی بھیڑوں کو بھی آڑے ہاتھوں لیا جا رہا ہے۔ تعلیمی اداروں میں منشیات فروخت کرنے کے حوالے سے جاری کریک ڈاون میں اب تک 8 ملزمان کو گرفتار جبکہ تین مختلف مقدمات درج کیے جا چکے ہیں۔