لاہور( این این آئی)پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے آخری مرحلے کےلئے میدان آج ( جمعرات) کو سجے گا ،حکمران جماعت مسلم لیگ (ن ) ،تحریک انصاف ، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ق) سمیت کئی آزاد امیدوارمیدان میں ہیں تاہم اعدادوشمار کے تناسب سے (ن) لیگ کو واضح برتری حاصل ہے ،حکمران جماعت کو آخری مرحلے میں اپوزیشن کی بجائے پارٹی رہنماﺅں کی طرف سے اپنے اپنے امیدواروں کی حمایت کے باعث دھڑے بندی کاچیلنج درپیش ہے۔ تفصیلات کے مطابق صوبے کی پانچ میونسپل کارپوریشنوں کے میئروں اورڈپٹی میئروں ،تینتیس ضلع کونسلوں اور ڈیڑھ سو سے زائد میونسپل کمیٹیوں کے چیئرمینوں، وائس چیئرمینوں کاچناﺅ کا مرحلہ آج جمعرات کو کیا جائے گا جس کے لئے سکیورٹی سمیت تمام انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں۔ وفاقی و صوبائی وزراء، اراکین اسمبلی اور با اثر شخصیات کی طرف سے اپنے اپنے امیدواروں کو کامیاب کےلئے گزشتہ روز تک رابطوں کا سلسلہ جاری رہا ۔اس سلسلہ میں ان شخصیات کے ڈیروں پر خوب گہما گہمی دیکھی جارہی ہے ۔اعدادوشمار کے لحاظ سے مسلم لیگ (ن) کو آخری مرحلے میں واضح برتری حاصل ہے تاہم اسے اس مرحلہ اپوزیشن کی بجائے پارٹی رہنماﺅں کی طرف سے اپنے اپنے امیدواروںکی حمایت کی وجہ سے دھڑے بندی کا چیلنج درپیش ہے ۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے پارٹی ذمہ داران کو اس سلسلہ میں ذمہ داریاں سونپ رکھی ہیں اور وہ اس سلسلہ میں تمام رہنماﺅں سے رابطے میں رہے تاکہ ان دھڑے بندیوں کا بلدیاتی انتخابات کے تیسرے مرحلے کے نتائج اور بطور پارٹی کوئی نقصان نہ ہو۔