اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک) عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت دھاندلی کمیشن کی سفارشات پر عمل نہیں کررہی، نوازشریف کاپیچھا نہیں چھوڑیں گے، عمران خان سے وکیل بابراعوان کی ملاقات ہویءجس میں پانامہ لیکس کیس سمیت کوئٹہ کمیشن رپورٹ پر بات چیت کی گئی، عمران خان کا کہان تھا کہ حکومت دھاندلی کمیشن کی سفارشات پر عمل نہیں کررہی، حکومت اب کوئٹہ کمیشن کی سفارشات پر عمل کیسے کریگی، نوازشری کا پانامہ کیس میں پیچھا نہیں چھوڑیں گے، چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ کوئٹہ کمیشن رپورٹ حکمرانوں کی ناکامی کی کھلی کتاب ہے، کمیشن رپورٹ حکمرانوں کو گھر بھیجنے کیلئے کافی ہے، عمران خان نے 25دسمبر کو صوابی میں جلسہ کرنے اور عوام کو اس میں شرکت کی دعوت دیدی اورکہا ہے کہ وہ اس جلسے میں اقتصادی راہداری ( سی پیک) اور پانامہ پیپرز پر بات کرینگے، اپنے ایک ویڈیو بیان میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ 25دسمبر کو دوپہر 2بجے صوابی میں بڑا جلسہ کرنے آرہاہوں، اس جلسے میں دو باتیں ہونگی ، ایک تو ہم سی پیک ہم اس منصوبے پر اپنے تحفظات بتائیں گے اور اس کیلئے تجاویز دینگے کہ کیسے ایک منصفانہ طریقہ سے سی پیک کا فائدہ تمام صوبوں کو دیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوابی کے جلسے میں دوسری بات پانامہ پیپرز پر ہوگی، ہم یہ بتائیں گے کہ پاکستان کیلئے کیوں یہ فیصلہ کن وقت ہے، ہم نے فیصلہ کرنا ہے کہ ہمیں کس قسم کا پاکستان چاہئے، ہمیں فیصلہ کرنا ہے کہ یا تو اس ملک میں چوراور ڈاکو آتے رہیں اور پیسہ باہر بھیجتے رہیں یا پھر اسے قائد اعظم کا پاکستان بنالیں،عمران خان نے کہا ہے کہ سانحہ کوئٹہ کی رپورٹ حکومت کی کارکردگی پر ہے اور حکومت کے کلاف فردجرم ہے سانحہ صرف چوہدری نثار کو ذمہ دارٹھہرانا درست نہیں ، مشرف نے بتادیا ہے کہ اس ملک میں انصاف کا نظام نہیں طاقتور کا قانون ہے ، حکمرانوں نے اداروں کو تباہ کردیا، ایبٹ آباد کمیشن رپورٹ بھی سامنے لائی جائے اگر محمود الرحمن کمیشن رپورٹ سامنے لائی جاتی تو مشرف کے آنے کی نوبت ہی نہ آتی، نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ 2016میں پانامہ میں ایسا انکشاف ہوا کہ حکمرانوں کی کرپشن سامنے آئی اور کرپشن پانامہ میں ایسا انکشاف ہوا کہ حکمرانوں کی کرپشن ادارے تباہ کرتی ہے اور ادارے تباہ ہونے سے ملک تباہ ہوتا ہے ، نوازشریف کا اصل چہرہ قوم کے سامنے آگیا ہے ، یوٹرن کا مطلب مقصد سے ہٹنا ہوتا ہے ، پانامہ پر تحقیقات کے مقصد تک پہنچنے کیلئے مختلف راستے اپنارہے ہیں ، یوٹرن نہیں ہے ، انہوں نے کہا کہ نوازشریف اسمبلی آکر جواب دیں کہ انہوں نے اسمبلی میں جو بات کی وہ درست ہے یا جو سپریم کورٹ میں کہی وہ درست ہے ، ہمارا کام وزیر اعظم سے جواب طلب کرنا ہے ، انہوں نے کہا کہ موٹو گینگ ٹی وی پر آکر رٹے رٹائے جملے بولتا ہے ، پانامہ کیس میں جو انکشافات ہوئے شریف خاندان نے ان کمپنیوں کی ملکیت تسلیم کرلی اب ہم کہاں سے ثبوتلائیں کہ یہ کیسے بنائی گئیں ، انہوںنے کہا کہ مشرف کے کہنے کا مطلب یہ ہے کہ اس ملک میں انصاف کا نظام نہیں طاقتور کو سزا نہیں ہوئی ، انہوں نے کہا کہ ملک میںادارے تباہ ہو چکے ہیں ،عدلیہ اورفوج بچے ہیں ان پر بھی یہ لوگ قبضہ کرنا چاہتے ہیں ، انہوں نےکہا کہ شریف برادران نے تمام اداروں میں اپنے لوگ بٹھا رکھے ہیں ، انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے ٹویٹ میں کہا کہ آندھی چلے گی تو وہ کون سی آندھی کی بات کرتی ہیں، اوراسکا کیا مطلب ہے ، انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم سب کچھ چھوڑ کر بوسنیا چلے گئے وہ بتائیں بوسنیا سے کون سی سرمایہ کاری پاکستان لائیں گے ، انہوں نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ کی رپورٹ حکومت کی کارکردگی پر ہے ،قاضی فائز عیسیٰ کی رپورٹ حکومت کے خلاف فرد جرم ہے ، کوئٹہ سانحہ میں صرف چوہدری نثار کو ذمہ دار ٹھہرانا درست نہیں اس کی ذمہ ار حکومت ہے ، انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف نے اسمبلی میں کہا تھا کہ لوگ پانامہ کو بھول جائیں گے ہم نے پانامہ کو بھولنے نہیں دیا اگر ہمعدالت نہ جاتے تو ان کا جھوٹ سامنے نہ آتا۔