Tag Archives: imran khan
عمران خان کی ضیا شاہد کے 50سالہ صحافتی کیرئیر مکمل ہونے پر مبارکباد
توہین عدالت کیس؛ عمران خان نے الیکشن کمیشن سے معافی مانگ لی
اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے توہین عدالت کیس میں عمران خان کی غیر مشروط معافی کو قبول کرتے ہوئے ان کے خلاف ایک مقدمہ ختم کردیا۔ چیف الیکشن کمشنر جسٹس سردار رضا کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کررہا ہے اور عمران خان الیکشن کمیشن کے روبرو پیش ہوگئے، ان کے ہمراہ جہانگیرترین، فواد چوہدری اور شفقت محمود بھی ہیں۔عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے اپنے موکل کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی ختم کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان الیکشن کمیشن سمیت تمام آئینی اداروں کا احترام کرتے ہیں، ہائی کورٹ سے وارنٹ گرفتاری معطل ہونے کے باوجود عمران خان پیش ہوئے، پارلیمانی کمیٹی میں پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کی خودمختاری کے لئے ہرممکن کوشش کی، ایک نکتے کے علاوہ انتخابی اصلاحات کا بل متفقہ طور پر منظور کیا گیا۔ عمران خان نے 4 حلقے کھولنے کا مطالبہ کیا تھا، سپریم کورٹ کی جانب سے کمیشن کے قیام کے ساتھ ہی احتجاج ختم کردیا، پی ٹی آئی نے عوام کو اکٹھے ہونے کی کال دی تو سپریم کورٹ نے نوٹس لیا، پاناماکیس کی سماعت کے اعلان کے ساتھ ہی عمران خان نے کال واپس لے لی۔
رکن الیکشن کمیشن ارشاد قیصر نے بابر اعوان سے استفسار کیا کہ کیا آپ کے موکل غیرمشروط معافی مانگنے کو تیار ہیں، جس پر بابر اعوان نے کہا کہ ہم دو مرتبہ پہلے معافی مانگ چکے ہیں، چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ کیا آپ نے جمع کرائی گئی دستاویز عمران خان کو دکھائی ہیں۔ کیا جواب واپس لینے سے توہین آمیز الفاظ بھی واپس ہوجاتے ہیں۔ عمران خان سے دوسری درخواست پر جواب مانگا گیا تھا وہ کہاں ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے بابر اعوان کی استدعا کو مسترد کرنے کی اپیل کرتے ہوئے استدلال دیا کہ آج اہم دن ہے کہ عمران خان الیکشن کمیشن میں پیش ہوگئے ہیں، معاملہ ختم کرنے یا نہ کرنے کا اختیار الیکشن کمیشن کا ہے، سپریم کورٹ نے توہین عدالت کی کارروائی کا طریقہ کار دے رکھا ہے، توہین عدالت کی کارروائی ختم کرنے کے لئے متعلقہ فریق کو ندامت کا اظہار کرنا چاہئے، عمران خان نے تحریری طور پر الیکشن کمیشن کی توہین کی دیکھا جائے کہ کیا انہوں نے توہین آمیز الفاظ پر معافی مانگی،20 ستمبر کو کراچی میں عمران خان کا دیا گیا بیان الگ معاملہ ہے۔
چیف الیکشن کمشنر کنے بابر اعوان سے استفسار کیا کہ کیا آپ ٹرائل کا سامنا کرنا چاہتے ہیں۔ توہین عدالت کی کارروائی میں اتنی لمبی بحث نہیں ہوتی، آپ کہتے ہیں کہ توہین عدالت کے مرتکب نہیں ہوئے، آپ کے جواب میں کیا ایک لفظ بھی ایسا ہے جس میں ندامت کا اظہار ہو۔ الیکشن کمیشن کو متعصب کہنے پر توہین عدالت کا مقدمہ ختم کرتے ہیں، کراچی میں توہین آمیز الفاظ پر جواب سے مطمئن نہیں، اگر دوسرے کیس میں یہی جواب ہے تو فردم جرم عائد کی جائے گی۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے کیس کی گزشتہ سماعت پرعمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے جو اسلام آباد ہائیکورٹ نے معطل کر دیےتھے۔
پڑوسی ملک میں جو الیکشن ہارتا ہے وہ دوسرے کو مبارکباد دیتا ہے، عمران خان
اسلام آباد: چیر مین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ میری تنقید کا مقصد الیکشن کمیشن کو نیچا دکھانا نہیں تھا بلکہ ملک میں صاف شفاف الیکشن کمیشن ہے۔الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو میں چیرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ میری تنقید کا مقصد صرف یہ تھا کہ ہمارے ملک میں الیکشن کمیشن معتبر ہو اور صاف شفاف الیکشن کرائے جائیں، پڑوسی ملک میں جو الیکشن ہارتا ہے وہ دوسرے کو مبارکباد دیتا ہے لیکن ہمارے ملک میں 1970کے بعد سے سارے الیکشن متنازع تھے،2013 کے الیکشن میں جو جیتا اور جو ہارا سب نے کہا کہ دھاندلی ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگلا الیکشن ٹھیک کرانے کے لیے 4 حلقے کھولنے کا مطالبہ کیا، میرا مقصد الیکشن کمیشن کو نیچا دکھانا نہیں تھا، جمہوریت صاف شفاف الیکشن کے بغیر ناممکن ہے کیونکہ جمہوریت کے لیے یہ ضروری ہے، میری ساری جدوجہد اور 126 دن کے دھرنے کا مقصد تھا کہ ملک میں شفاف الیکشن ہوں، یہاں بھی الیکشن کمیشن آزاد اور مظبوط ہو، میری تنقید کسی کو برا بھلا کہنے کے لیے نہیں تھی۔عمران خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے انتخاب کا مرحلہ ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ حکومت اور اپوزیشن مل کر مک مکا کرلیں، یہ عمل غیر جانبدار ہونا چاہیے تاکہ سب اسے تسلیم کریں، ہمارے ملک کی ضرورت ہے کہ الیکشن کمیشن کا وقار مزید بڑھے جب کہ تنقید جمہوریت کا حصہ ہے، پارلیمان میں تنقید اس لیے کی جاتی ہے تاکہ ادارے ٹھیک ہوں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم الیکشن کمیشن کو برا بھلا کہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ آج توہین عدالت کا کیس ختم ہوگیا اور انہوں نے میری وضاحت کو مانا، امید کرتا ہوں کہ الیکشن کمیشن ایسے الیکشن کرائے جس کےلیے قوم ترسی ہوئی ہے، ہمارے ملک میں بھی ایسے الیکشن ہوں کہ ہارنے والا جیت نے والے سے ہاتھ ملائے اور ہم اس کے لیے کوشش کرتے رہیں گے۔
فوج اور عدلیہ کے سوا تمام اداروں پر نواز شریف کا کنٹرول ہے، عمران خان
کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے نیب سے دبئی میں پاکستانیوں کی اربوں کی پراپرٹی کی تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے چیرمین عمران خان نے کہا کہ زرداری اور فریال کو جیل بھیجے بغیر سندھ میں اصلاحات ممکن نہیں، فوج اور عدلیہ کے سوا تمام اداروں پر نواز شریف کا کنٹرول ہے، ہم نے سب کیخلاف ایک بڑی جنگ لڑی جس میں کافی توانائی خرچ ہوگئی، پاناما سے فارغ ہوگئے اب سندھ اور کراچی پر توجہ دیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ جب تک آصف زرداری اور فریال تالپور کو انصاف کے کٹہرےمیں کھڑا نہیں کریں گے جب تک سندھ میں اصلاحات نہیں ہوں گی، نواز شریف کی طرح زرداری بھی مافیا کا سربراہ ہے اور سندھ میں پولیس سمیت تمام اداروں پر ان کا کنٹرول ہے، پولیس اور محکمہ آب پاشی کے ذریعے عوام کو کنٹرول کیا جاتا ہے، پولیس کے ذریعے جھوٹے مقدمات بنائے جاتے ہیں اور کسان کا پانی بند کردیا جاتا ہے۔
عمران خان نے چیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ دبئی میں پاکستانیوں کی 8 ارب روپے کی پراپرٹیز کی تحقیقات کی جائے، سب سامنے آجائے گا کہ کون لوگ پاکستان سے پیسہ باہر لے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 4 سال کے دوران منی لانڈرنگ کرکے دبئی میں 8 ارب کی پراپرٹی خریدی گئی ہے، عوام کا پیسہ چوری ہوکر باہر بھیجا جا رہا ہے۔
پی ٹی آئی چیرمین نے مزید کہا کہ اندرون سندھ بہت بری حالت ہے جب کہ کراچی کا سب سے بڑا مسئلہ گندا پانی ہے، ٹوٹی سڑکیں اور گندگی کی وجہ کرپشن ہے، جب تک تمام اداروں کو غیر سیاسی نہیں کیا جائے گا تب تک یہ بوجھ بنیں رہیں گے، اداروں میں سیاسی مداخلت نہیں ہونی چاہیے اور جب تک غیر جانبدار اور بلاتفریق احتساب نہیں ہوگا تب تک دہشت گردی ختم نہیں ہوگی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری معطل کر دئیے
’کوئی مک مکا تسلیم نہیں کریں گے، حدیبیہ کیس کھولا جائے‘
سیہون: چیرمین تحریک انصاف عمران خان نے حدیبیہ کیس کو کھولنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم کوئی مک مکا تسلیم نہیں کریں گے۔سیہون میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف کی سندھ میں مہم شروع ہوچکی ہے، ہمیں روک سکو تو روک لو، ہم نے سندھ کی پولیس کو ٹھیک کرنا ہے، سندھ کی پولیس ٹھیک ہوجائے تو سندھ کے عوام کا خوف ختم ہوجائے گا۔عمران خان نے کہا کہ حضرت شہباز قلندر کے مزار پر حاضری دینی تھی لیکن وہاں کس طرح بندوقوں والے کھڑے کیے ہوئے ہیں، سندھ میں کسی قسم کی آزادی نہیں، لوگوں کو غلام بنایا جارہا ہے، کبھی نہیں دیکھا کہ مزار پر حاضری دینے سے کسی کو روکا گیا ہو۔
چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ سندھ کے لوگ آصف زرداری اور فریال تالپور سے تنگ ہیں، سندھ کی پولیس زرداری اور فریال تالپور کے لیے استعمال ہوتی ہے، گزشتہ روز ہمارے جلسے میں بھی مسائل پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ نیب سمیت تمام اداروں کے سربراہ انہوں نے لگائے ہوئے ہیں، اب عوام کی امیدیں آزاد عدلیہ پر ہیں جب کہ ہم لوگوں کو تیارکررہے ہیں، اب سندھ میں پیپلزپارٹی کو شکست ہوگی۔
عمران خان نے کہا کہ انتخابات آج ہوں یا چار ماہ بعد ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا لیکن قبل از وقت انتخابات ملک کی ضرورت ہیں، ریاست ایک نااہل وزیراعظم کے خلاف کیس کررہی ہے لیکن ریاست کے وزیراعظم اور وزیر اس نااہل کے ساتھ کھڑے ہیں، یہ کبھی نہیں ہوا، ریاست کا کام تو لوگوں کی جان و مال کی حفاظت کرنا ہے لیکن وہ مجرم کے ساتھ کھڑی ہے۔
چیرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ جب ملک کا وزیراعظم ایک نااہل شخص کو اپنا وزیراعظم کہے تو یہ لمحہ فکریہ ہے، جہاں حکومت نہیں چل رہی ہو اور سب کرپٹ شخص کو بچانے کے لیے لگے ہوئے ہیں تو وہاں جمہوری طریقہ الیکشن ہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب آصف زرداری نوازشریف کو گرفتار کرنے کا کہیں تو یہ قیامت کی نشانی ہے کیونکہ زرداری خود اتنا پیسہ پاکستان سے باہر لے کر گئے، یہ دونوں کی نورا کشتی ہے کیونکہ جب زرداری صدر تھے تب شریف برادران نے نورا کشتی کھیلی، چار سال یہ لوگ چپ رہے اور الیکشن سے چند ماہ قبل شہبازشریف کے بیانات آنا شروع ہوگئے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ اب عوام کسی قسم کے این آر او کو نہیں مانے گی، مشرف نے نوازشریف اور زرداری کو این آر او دیا، مشرف کا کوئی حق نہیں بنتا تھا کہ وہ ایک کرپٹ آدمی کو معاف کریں۔
چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ اس بار کوئی این آر او ہوا تو پورے پاکستان کو سڑکوں پر نکال دیں گے، حدیبیہ کا کیس اوپن ہے جو سپریم کورٹ میں پڑا ہے، ہم اس کیس کو سماعت کے لیے لگانے کا مطالبہ کرتے ہیں، ہم کوئی مک مکا تسلیم نہیں کریں گے، قوم کرپٹ مافیا کے خلاف کھڑی ہے ہم انہیں جیلوں میں دیکھیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اگر میں الیکشن کا مطالبہ کررہا ہوں تو اس میں اسٹیبلشمنٹ کا کیا کردار ہے، ملک میں معاشی بحران ہے اور خارجہ پالیسی کا کچھ پتا نہیں، ملک وزیراعظم کرپٹ آدمی کے ساتھ ملا ہوا ہے۔
ایم کیوایم سے متعلق عمران خان نے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان خود کو الطاف حسین سے جدا کرلے تو اس کا مستقبل ہے، الطاف حسین اب کھل کر ریاست کے خلاف آگئے ہیں وہ ملک کی تقسیم چاہتے ہیں اور ہندوستان کے ایجنڈے پر کام کررہے ہیں اس لیے ایم کیوایم کو ان سے خود کو علیحدہ کرنا چاہیے۔
عمران خان مکا ر“ امپائرکی انگلی کا اشارہ دیکھنے والے کی نظرکمزورہوگئی
پشاور(آن لائن، مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے عمران خان کی تبدیلی اور مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف کی ترقی کو جھوٹ قرار دے دیتے ہوئے کہا ہے کہ نااہل میاں صاحب کی نااہل وفاقی حکومت نے عوام کو صرف دھوکہ ہی دیا یہ کیسی ترقی ہے کہ آج ملک میں ہر طبقہ پریشان ہے جبکہ دوسری طرف عمران خان ہر قیمت پر ہر ہتھکنڈہ استعمال کرکے اقتدار حاصل کرنا چاہتے ہیں کیا ایسا شخص ملک کا لیڈر ہو سکتا ہے جسے اپنی زبان پر قابو نہ ہو انہوں نے خیبر پختونخوا حکومت کو چیلنج کیا کہ وہ صوبے میں ایک ایسا سرکاری سکول کا بچہ بتا دیں جس نے پوزشین لی ہو یا سو ایسے نام بتا دیں جو سرکاری پرائیویٹ سکولوں سے سرکاری سکولوں میں گئے ہوں تعلیم اور صحت کے شعبے کو خیبر پختونخوا مین پرائیویٹ کیا جارہا ہے آج ڈاکٹرز ،اساتذہ سڑکوں پر ہیں عمران خان پنجاب کی سیاست کے لیے خیبر پختونخوا کے وسائل استعمال کررہے ہیں اور اب بھی ایمپائر کی انگلی کے منتظر ہیںن لیگ اور پی ٹی آئی نے سیاست کو گندہ اور اخلاقیات کا جنازہ نکال دیا، 26 اکتوبر جھوٹے اور نااہل سیاستدانوں کی شکست کا دن ہے پیپلز پارٹی نے پختونخوں کو شناخت دی ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پشاور کے علاقے بڈھ بیر میں ضمنی الیکشن مہم کے حوالے سے منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ ضمنی الیکشن مہم کے لیے پشاور آئے ہیں میاں نواز شریف اور انکی وفاقی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اج ملک میں انتشار کی سیاست کی جارہی ہے ملک کی ترقی کے جھوٹے دعوے کیے جارہے ہیں مفاد پرست سیاسی جماعتیں فیڈریشن کی سیاست کررہے ہیں میاں نواز شریف اس وقت تک کرسی سے چپکے رہے جب تک عدالت نے انہیں نااہل نہیں کر دیا ملک میں ترقی ہوتی تو آج ہر طبقہ پریشان نہ ہوتا ترقی ہوتی تو نوجوانوں کو روزگار ملتا غربت میں کمی آتی معیشت بڑھتی کیا خاک ترقی ہوئی ہے سینکڑوں ملیں و کارخنے بند ہوتے جارہے ہیں کسانوں کو اجرت نہیں مل رہی ہے نوجوان ڈگریاں لیے بے وزگار پھر رہے ہیں اور یہ پرپیگنڈہ یا جارہا ہے کہ ملک میں ترقی ہوئی ہے ملک میں تو نہیں البتہ میاں صاحب کے اثاثوں میں ترقی ہوئی ہے انہوں نے کہا جیسا کہ میاں صاحب کی ترقی جھوٹ ہے ایسے ہی عمران خان کی صوبہ خیبر پختونخوا مین ترقی و تبدیلی کا دعویٰ جھوٹ ہے عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ میں اس سے بڑا جھوٹا شخص نہیں دیکھا جو ملک میں انتشار کی سیاست کررہے ہیں ایک دوسری کو گالی دے کر خوش ہو رہے ہیں عمران خان ہر قیمت پر ہر ہتھکنڈہ استعمال کرکے اقتدار حاصل کرنا چاہتے ہیں کیا ایسا شخص ملک کا لیڈر ہو سکتا ہےاور اب بھی ایمپائر کی انگلی کے منتظر ہیں لیکن ایمپائر کی طرف دیکھتے دیکھتے اپنی آنکھوں کی بینائی کم کر دی جسے اپنی زبان پر قابو نہ ہو90 دنوں میں کرپشن ختم کرنے کا دعویٰ کرنے والاکس ڈھٹائی سے دوسرون پر کرپشن کا الزام لگا کر خود کو فرشتہ ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ کپتان کی ناک تلے خیبر پختونخوا میں کرپشن ہو رہی ہے ملین ٹری منصوبے سے صوبے میں ہریالی تو نہیں آئی البتہ انکی جیبیں بھر گئی ہیں خیبر پختونخوا میں تعلیم و صحت کے حوالے سے جھوٹ بولا جا رہاہے کہ خیبر پختونخوا میں تعلیم کی صورت اتنی اچھی کر دی گئی ہے کہ اب پرائیویٹ سکولوں کے بچے سرکاری سکولوں کی طرف آرہے ہیں تو میں چیلنج کرتا ہوں کہ صرف سو ایسے نام بتادیں جو پرائیویٹ سے سرکاری سکولون کو آئے ہوں یا صوبے میں ایک ایسا سرکاری سکول کا بچی بتا دیں جو پوزیشن ہولڈر ہو انہوں کہا کہ الٹا سرکاری سکولز پرائیویٹ کیے جارہے ہیں اسی طرح سرکاری ہسپتالوں کو پرائیویٹ کیا جارہا ہے آج خیبر پختونخوا میں اساتذہ ،ڈاکٹرز ،نرسیں احتجاج پر ہیں دوسری طرف ورکرز ویلفیئر بورڈ کے ملازمین کو تنخوا ہیں تک ادا نہیں کی جارہی ہیں خیبر پختونخوا حکومت نے چار سالوں میں صوبے میں ایک بھی ہسپتال نہیں بنایا آج سند میں آکر دیکھیں وہاں کراچی کے ساتھ ساتھ چھوٹے شہروں میں بھی کتنے ٹراما سنٹرز ،کتنے ہسپتال بنائے گئے جہاں عوام کو تمام صحت سہولیات مفت فراہم کی جارہی ہیں انہون نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے صوبہ خیبر پختونخوا کو شناخت دی اس صوبے کا نام تبدیل کیا اٹھارویں ترمیم کے ذریعے صوبوں کا زیادہ اختیارات دیئے صوبے کو این ایف سی ایوارڈ دیاا نہوں نے یہ بھی کہا کہ جب ملک میں بم دھماکے ہو رہے تھے تب عمران خان دہشتگردوں کو بچھڑا بھائی کہتا تھا اور اب عمران خان نے ان کے مدرسے کو تعلیمی بجٹ سے پیسے بھی دیئے ہیں۔ جلسے میں تحریک انصاف کے گڑھ میں ”رو عمران رو” کے نعرے بھی خوب گونجے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ خیبر پختونخواہ آکر خوشی محسوس کرتاہوںاورضمنی الیکشن کے سلسلے میں این اے فور میں حاضر ہوا ہوںپختونوں کو پی پی پی نے شناخت دی.26 تاریخ کو آپ نے فیصلہ کرنا ہے کہ آپ نے نااہل اور جھوٹ کی سیاست کرنے والوں کا محاسبہ کرنا ہے میاں صاحب ا±س وقت تک کرسی تک چمٹے رہے جب تک عدالت نے ا±ن کو نااہل نہیں کیاپشاور میں جلسے سے انتخاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بعض سیاست دانوں نے اخلاقیات کا جنازہ نکال دیا ہے نام نہاد سیاست دانوں نے پیسہ پانی کی طرح بہایایہاں کیا خاک ترقی ہوئی ہے امیر سے لیکر غریب تک لو کلاس سے ہائی کلاس تک نوجوان ہاتھوں میں ڈگریاں لیکر گھوم رہے ہیںمہنگائی آسمان کو چھو رہی ہیںجیسے میاں صاحب کی ترقی فریب ہے اس طرح خان کی تبدیلی بھی دھوکہ ہیںیہ لوگ انتشار کی سیاست کرتے ہیں یہ لوگوں گالیاں دیکر خوش ہوتے ہیںکیا ایسا شخص لیڈر ہو سکتا ہے جس کو اپنی زبان پر قابو نہیں90 دن میں کرپشن ختم کرنے والا کون سی تبدیلی لیکر آئے ہیںکے پی کے میں اس کی ناک کے نیچے کرپشن ہو رہی ہیںبلین ٹری منصوبے سے صوبے میں ہریالی تو نہیں البتہ ان کی جیبیں بھر گئی ہیںنرسنگ,ٹیچرز احتجاج کر رہے ہیںتعلیم اور علاج تو مفت ہونی چاہیے پی ٹی آئی نے پچھلے چار سالوں میں ابھی تک ایک ہسپتال نہیں بنایاعمران خان کے پی کے کے وسائل کو پنجاب حکومت کے خلاف استعمال کر رہے ہیںتبدیلی کے نعرے لگاتے لگاتے پی ٹی آئی خود تبدیل ہو گئی ہے عمران سے اچھائی کی ا±مید نہ رکھو نہ تو ان کے پاس کوئی پروگرام ہے اور نہ ہی کوئی نظریہ ہم پسے ہوئے طبقات کی بات کرتے ہیں، مزدوروں اور کسانوںکی بات کرتے ہیں۔
عمران خان نے زرداری کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی
سیہون شریف(ویب ڈ یسک) چیرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ کرپشن اور زرداری ایک ہی نام ہیں لیکن ہم نے مل کر اس کرپٹ مافیا کا مقابلہ کرنا ہے جب کہ نوازشریف کی وکٹ گرگئی اب زرداری کی باری ہے۔سیہون میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے چیرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک میں غربت کی وجہ کرپشن ہے اور اقتدار میں آکر قوم کا پیسہ لوٹنے کو کرپشن کہتے ہیں جب کہ کرپشن اورزرداری ایک ہی نام ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قوم کو بار بار ایک چیز سمجھا رہا تھا کہ ملک کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہے جب کہ کرپشن کی وجہ سے سب سے زیادہ نقصان سندھ کا ہوا اور جتنی غربت اندرون سندھ میں دیکھی ملک کے کسی خطے میں نہیں دیکھی۔چیرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ 2008 میں جب پرویز مشرف کا دورختم ہوا تو ہر پاکستانی پر35ہزار روپے قرضہ تھا لیکن 9 سال میں نواز شریف اور زرداری نے ملک کو مقروض کیا، آج پر ہر پاکستانی پر ایک لاکھ 20ہزار کا قرضہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق چیئرمین نیب کے مطابق ایک دن میں 12ارب روپے کی کرپشن ہوتی ہے، کرپشن کی وجہ سے ہرچیز پرٹیکس لگایا جاتا ہے، اگر یہ کرپشن روک لیں تو ملک کو قرضہ نہ لینا پڑے گا اور ایف بی آر اور نیب کو جس دن ٹھیک کر لیا ملک چلانے کے لیے ہمارے پاس پیسہ ہوگا۔عمران خان کا کہنا تھا کہ روٹی، کپڑا، مکان اور ایشین ٹائیگر کے نام پر ہمیں دھوکا دیا گیا لیکن اب ہم نے مل کر اس کرپٹ مافیا کا مقابلہ کرنا ہے، نوازشریف کی وکٹ تو گرگئی اور اب زرداری کی باری ہے جب کہ کرپٹ کہنے پر زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور نے مجھ پر ایک ایک ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ کیا ہے۔
چیرمین تحریک انصاف نے آصف زرداری سے متعلق عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی رپورٹ عام کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ عزیر بلوچ نے خود کہا کہ زرداری کے کہنے پر لوگوں کو قتل کیا، کراچی میں بلاول ہاوس کے اطراف لوگوں کو ڈرا کر زرداری کے لیے سستے داموں زمینیں خریدیں اور ہر ماہ ایک کروڑ روپے بھتہ فریال تالپور کو دیتا تھا۔عمران خان نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں پہلی بار حکومت ملی اور وہ آج سب سے پر امن صوبہ ہے، سرکاری اسکولز میں آج 100فیصد اساتذہ ہیں، سرکاری اسپتالوں کو ٹھیک کیا، پچھلے 4 سال میں 50 فیصدغربت کم ہوئی اور کسی کو سفارش پر بھرتی نہیں کیا جب کہ سندھ کے لوگوں سے میرا وعدہ ہے کہ ہر کمزور طبقے کے ساتھ میں کھڑا ہوں گا، سندھ پولیس کو بھی ٹھیک کرکے دکھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں کسی سیاسی مخالف پر ایف آئی آر درج نہیں لیکن پنجاب نے مجھے اشتہاری بنوایا ہوا ہے اور سندھ میں بھی ہمارے لوگوں کے خلاف جھوٹی ایف آئی آر درج ہیں جب کہ بلاول بھٹو زرداری نے کے پی میں جلسہ کیا مگر ہمیں سندھ میں جلسہ کرنے سے روکا جاتا ہے۔عمران خان نے کہا کہ آج نوازشریف کی جگہ شہبازشریف کو لانے کی باتیں ہورہی ہیں لیکن ان کا نام بھی حدیبیہ پیپرملز کیس میں شامل ہے اور سپریم کورٹ نے حدیبیہ پیپر ملز کیس کھولنے کا حکم دیا تھا جو اب تک نہیں کھولا گیا، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ کیس کھولا جائے اور اب کسی بھی کرپٹ سیاستدان کو این آر او دینے کے لیے تیار نہیں کیوں کہ اس نے ملک کو بہت نقصان پہنچایا جب کہ اب قوم احتساب چاہتی ہے چاہے وہ زرداری ہو یا شہباز شریف، سب کا احتساب ہونا چاہیے۔
عمران خان 26اکتوبر کو پیش نہ ہوئے تو قانون حرکت میں آئیگا
اسلام اباد (وےب ڈےسک)یو اے ای میں بھی اسحاق ڈار کے خلاف گھیرا تنگ اور اکاونٹس کی نگرانی شروعہو گئی ہے جبکہ بینکوں نے اپنے قرضوں کی واپسی کا مطالبہ کر دیاہے ،رائل فیملی کے اکاونٹس کی دیکھ بھال کے ذریعے ساڑھے 8 ملین پاونڈ کی کمائی دکھائی لیکن اس کی کوئی منی ٹریل نہیں ، بیٹا علی ڈار لندن جا چکاہے ،معروف صحافی و اینکر پرسن محمد مالک نے انکشاف کیا ہے کہ آج کل صرف پاکستانی معیشت کیلئے ہی سخت دن نہیں بلکہ معیشت کو اس حال میں پہنچانے والے اسحاق ڈار بھی کافی مشکلات کا شکار ہیں۔اسحاق ڈار خوف میںمبتلا ہیں کہ انہیں ایئر پورٹ پر گرفتار کیا جاسکتا ہے اس لیے وہ ایک مخصوص ایئر پورٹ کو ہی آمد و رفت کیلئے استعمال کرتے ہیںوہسمجھتے ہیں کہ اگر انہوں نے استعفیٰ دے دیا اور وہ وزیر نہ رہے تو انہیں گرفتار کرلیا جائے گا۔ اسحاق ڈار کے خلاف پاکستان میں ہی نہیں ، یو اے ای میںبھی گھیرا تنگ ہوچکا ہے،یو اے ای کا سسٹم ایسا ہے جہاں رائل فیملی کی ہدایات کے بغیر ایسا کچھ نہیں ہوسکتا۔ اسحاق ڈار نے یو اے کے حکمرانوں سے ملاقات کی کوشش بھی کی لیکن ان کی ملاقات نہیں ہوپائی۔سینئر صحافی کا یہ بھی کہنا تھا کہ اسحاق ڈار اس وقت اکیلے رہ چکے ہیں اور ان کا بیٹا علی ڈار لندن جا چکا ہے۔