لاہور (خصوصی رپورٹ) ہیپاٹائٹس آرڈیننس 2017ءکا نفاذ کر دیا گیا۔ تمام بیوٹیشنز اور حجام کو رجسٹریشن کرانا ہوگی اور لائسنس لینا ہوگا۔ افتتاحی تقریب میں خواجہ عمران نذیر کی خصوصی شرکت۔ آرڈیننس کے تحت مریضوں اور لواحقین کو آگاہی ، ہسپتال ویسٹ کو عالمی معیار پر ٹھکانے لگانا، آٹوڈسپوزایبل سرنجوں کا استعمال کرنا لازمہ ہوگا، جس کیلئے ہسپتالوں کو آٹوڈسپوزایبل سرنجیں دینے کا عمل مکمل کرلیا گیاہے۔ پنجاب بھر میں ہیپاٹائٹس ٹیسٹ اور سکریننگ مفت کی جائے گی۔ سرکاری ملازمت کے لیے ہیپاٹائٹس کی سکریننگ لازمی قرار دی گئی ہے۔ جبکہ جیلوں میں قیدیوں کی منتقلی پر ساتویں روز تک ہیپاٹائٹس کو ٹیسٹ لازم ہوگا۔ کسی بھی ہیپاٹائٹس کے مریض کی تفصیلات شائع یا شیئر کرنے پر سخت کارروائی کی جائے گی۔ تقریب میں سیکرٹری صحت علی جان خان، پروفیسر غیاث النبی، پروفیسر اختر سعید نے بھی شرکت کی۔ خواجہ عمران نذیر نے کہا ہے کہ قانون بن جانے سے تیزی سے پھیلنے والے مرض پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ اب صحت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ ہیپاٹائٹس آرڈیننس پر عملدرآمد نہ کرنے والوں کو قید اور جرمانے کی سزائیں دی جا سکیں گی۔