Tag Archives: kashmir

مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال؛ میر واعظ عمر فاروق اور یاسین ملک گرفتار

 سری نگر(ویب ڈیسک ) مقبوضہ کشمیر میں نوجوانوں کی شہادتوں پر آرمی ہیڈ کوارٹر کی جانب احتجاجی مارچ کی قیادت کرنے والے حریت رہنماؤں میر واعظ عمر فاروق اور یاسین ملک کو حراست میں لے لیا گیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں نوجوانوں کی شہادت پر وادی بھر میں تیسرے روز بھی مکمل ہڑتال کی جا رہی ہے۔ جنت نظیر وادی میں سوگ کا سماں ہے۔حریت رہنماؤں کی اپیل پر سری نگر کے انڈین آرمی ہیڈ کوارٹر کی جانب احتجاجی مارچ کیا گیا، بوکھلاہٹ کی شکار بھارتی فوج نے حریت رہنماؤں میر واعظ عمر فاروق اور یاسین ملک کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔حریت رہنماؤں کی گرفتاری کے باوجود کشمیری نوجوانوں نے احتجاجی مارچ کو جاری رکھا اور بھارت نواز کٹھ پتلی انتظامیہ کی تمام تر رکاوٹوں کے باوجود بڑی تعداد میں بادامی باغ پہنچ گئے اور بھارتی جارحیت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔احتجاجی مارچ کو روکنے کے لیے کٹھ پتلی انتظامیہ نے جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کردیں اور مزید اضافی نفری تعینات کرکے وادی بھرمیں کرفیو بھی نافذ کردیا گیا۔ کئی اضلاع میں نیٹ اور موبائل سروس بھی بند کردی گئی ہے۔

واضح رہے قابض بھارتی فوج نے ضلع پلوامہ میں فائرنگ کر کے 11 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا تھا جس پر کشمیر بھر میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے 6 کشمیری شہید

 سری نگر(ویب ڈیسک) مقبوضہ کشمیر کے علاقے ضلع شوپیاں میں بھارتی فوج نے ریاستی دہشتگردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 6 کشمیری نوجوانوں کو فائرنگ کرکےشہید کردیا۔بھارتی فوج نے شوپیاں میں فوجی کیمپ کے نزدیک کار پر فائرنگ کی۔ فوج کی فائرنگ سے کار میں سوار6 بے گناہ کشمیری شہید ہوگئے۔ بے گناہ کشمیریوں کی شہادت کے بعد علاقے میں صورتحال کشیدہ ہوگئی ہے۔  بھارتی فوج کی درندگی اور بے گناہ کشمیریوں کی شہادت  کے باعث وادی میں آج مکمل طور پر ہڑتال ہے۔نوجوانوں کی شہادت پرسید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین  ملک سمیت حریت قیادت نےہڑتال کی اپیل کی ہے۔ حکام نے کشمیریوں کو احتجاج سے روکنے کے لیے سری نگر، اسلام آباد، پلواما اضلاع سمیت مختلف علاقوں میں سخت پابندیاں عائد کی ہوئی ہیں جب کہ جنوبی کشمیر میں مظاہرین کو روکنے کیلئے انٹرنیٹ سروس بھی معطل ہے۔دوسری جانب بھارتی پولیس نے ضلع راجوری میں دو الگ مقامات پر سرچ آپریش کا آغاز کردیا ہے، جب کہ ہڑتال کے باعث پبلک سروس کمیشن نے آج ہونےوالے امتحانات ملتوی کردئیے ہیں۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے 2 نوجوان شہید

کشمیر(ویب ڈسک) ضلع بانڈی پورہ میں بھارتی فوج نے سرچ آپریشن کے دوران اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 2 کشمیری نوجوان  شہید ہوگئے، واقعہ کے بعد متعدد علاقوں میں نوجوانوں کی شہادت کے خلاف کشمیریوں نے مظاہرہ کیا اور بھارت سے آزادی کے نعرے بھی لگائے۔مظاہرین کو روکنے کے لیے بھارتی فوج کی جانب سے آنسو گیس کے شیل استعمال کیے گئے اور کئی مقامات پر پولیس سے جھڑپیں بھی ہوئیں جس کے بعد علاقے میں صورتحال انتہائی کشیدہ ہے۔دوسری جانب بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ مظاہرین سے جھڑپوں میں ایک پولیس اہلکار ہلاک جب کہ 2 زخمی بھی ہوئے، بھارتی پولیس نے الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ سرچ آپریشن کے دوران فائرنگ کی گئی جس کے جواب میں دونوں کشمیریوں کو نشانہ بنایا۔

مودی کا ناپاک منصوبہ بے نقاب

اسلام آباد(خصوصی رپورٹ) بھارت نے مقبوضہ کشمیر پر غیر قانونی تسلط اور حق خود ارادیت کی تحریک کو دبانے کےلئے نہتے شہروں پر مظالم کے بعد اب مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی آبادی کا تناسب کم کرنے کےلئے ایک اور ناپاک منصوبے پر کام شروع کردیا ہے۔اس مقصد کےلئے بھارتی باشندوں کو کشمیر میں بسایا جارہا ہے تاکہ مقبوضہ کشمیر میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کیا جاسکے۔ بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کی زیر قیادت انتہا پسند حکومت بی جے پی اور آر ایس ایس کے ایجنڈے کو کشمیر میں سرگرمی سے نافذ کررہی ہے تاکہ کشمیر میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کیا جائے۔کشمیر انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ بھارتی جنتا پارٹی اور راشٹریہ سوامی سیوک سنگ (آر ایس ایس) کے جو منصوبے مقبوضہ کشمیر میں عملائے جا رہے ہیں اس سے کشمیریوں میں احساس عدم تحفظ پایا جاتا ہے۔ اقوام متحدہ کی کشمیر کے بارے میں منظور کردہ قراردادوں کے برعکس بھارت نے بڑے پیمانے پر منفی سرگرمیاں شروع کردی ہیں۔ 27جنوری کو آر ایس ایس کے سربراہ نے کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا اور آر ایس ایس کے میگزین نے اسے کشمیر کے مسئلے کا واحد حل قرار دیا۔ جس کے بعد بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی حکومتوں نے اس ناپاک منصوبے پر عملدرآمد کےلئے بعض فیصلے لئے‘ جن میں مردم شماری کی رپورٹ میں تبدیلی ‘ بھارتی آئین کی کشمیر سے متعلق دفعہ 370 کے خاتمے کے اقدامات شامل ہیں۔ مقبوضہ جموں کشمیر کو آئین کے تحت اس دفعہ کی رو سے خصوصی حیثیت دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ آئین کی دفعہ 35A کا خاتمہ ‘کشمیر پر جی ایس ٹی کے قانون کا نفاذ ‘وادی کشمیر میں کشمیری پنڈتوں کے لئے علیحدہ بستیوں کا قیام ‘ مغربی پاکستان کے پناہ گزینوں کو کشمیر میں سٹیٹ سبجیکٹ کی فراہمی‘ سابق بھارتی فوجیوں کےلئے ”سینک کالونیوں“ کی تعمیر اور مقبوضہ کشمیر میں غیر ریاستی باشندوں کےلئے شلٹرز کے علاوہ بھارتی صنعت کاروں کومقبوضہ کشمیر میں صنعتی علاقوں سے باہر99 سالہ لیز پر زمین کی فراہمی سمیت ایک ایسے بل کی منظوری کےلئے کوششیں شروع کرنا ہے جس کے تحت اگر کوئی ادارہ کشمیر کو بھارت کا حصہ نہیں دکھاتا تو اسے سزا دی جاسکے گی۔ مقبوضہ کشمیر پر بھارتی تسلط سے قبل مسلمانوں کی آبادی کا تناسب 87فیصد تھا جو 1952ءکی مردم شماری میں کم ہو کر 72فیصد ہوگیا۔ اس کے بعد ہونے والی مردم شماری رپورٹس میں مسلمانوں کی آبادی مسلسل کم ظاہر کی گئی جو تازہ ترین مردم شماری کے مطابق 67 فیصد ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی جنتا پارٹی مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کےلئے پنڈتوں کے لئے ایک علیحدہ وطن قائم کرنے کے منصوبے پر کام کررہی ہے۔مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں علیحدہ ہندو بستیوں کا قیام دراصل بھارت کے اس منصوبے کا حصہ ہے جس کا مقصد ریاست کی وحدت اور مذہبی رواداری کو نقصان پہنچانا اور اپنے غیر قانونی تسلط کو طول دینا ہے۔ اس عمل کے ذریعے بھارت کشمیر کو ایک اور فلسطین بنانا چاہتا ہے۔ سینک کالونیوں کے ذریعے بھارت مقبوضہ کشمیر میں سابق فوجیوں کو بسانا چاہتا ہے اور اس مقصد کےلئے مقبوضہ کشمیر حکومت کو زمین کی نشاندہی کرنے کے احکامات دیئے گئے ہیں۔ بی جے پی کے ایک لیڈر نے حال ہی میں بیان دیا تھا کہ کشمیر میں 10ہزار سابق فوجیوں کو بسا کر انہیں ہتھیاروں سے لیس کیا جائے تاکہ کشمیر میں مزاحمت ختم کی جا سکے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ضلع بڈگام میں پرانے ہوائی اڈے کے قریب 173کینال پر سینک کالونی کی تعمیر کا کام جاری ہے جبکہ جموں میں بھی 44ایکڑ اراضی کی نشاندہی کی گئی ہے۔

برہان وانی کی پہلی برسی پر جگہ جگہ بھارتی جارحیت کیخلاف احتجاج ، سورماﺅں کی فائرنگ

سرینگر/نئی دہلی (آئی این پی )مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے برہان مظفر وانی شہید کی پہلی برسی کے موقع پرکنٹرول لائن کے دونوں اطراف شہید کو پوری قوم نے شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا،حریت کانفرنس کی جانب سے ہڑتال کی اپیل پر پوری وادی میں کاروبار زندگی معطل رہا، جبکہ فوج نے کشمیریوں کو شہید کی برسی منانے اور احتجاجی مظاہروں سے روکنے کیلئے کرفیو نافذ کر رکھا ہے، قرآن خوانی کرنے اور تعزیتی تقریب کے انعقاد کی بھی اجازت نہیں،ترال کے علاقے میں شہید برہان وانی کی قبر تک کو سیل کردیا گیا ، قابض افواج نے کشمیریوں کو مظاہرہ کرنے پر گولی مارنے کی دھمکی دیدی تاہم پلوامہ میں سیکڑوں نوجوان کرفیو توڑ کر باہر نکل آئے اور اکٹھے ہوکر برہان وانی کی قبر تک مارچ کرنے کی کوشش کی،بھارتی فوج نے مظاہرین پر پیلٹ گنز سے فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ شروع کردی، جس کے جواب میں نہتے نوجوانوں نے پتھرا ﺅکیا، جھڑپوں میں متعدد نوجوان زخمی ہوگئے ،دوسری جانب ضلع بانڈی پورہ میں بھارتی فوجی قافلے پر حملے میں کیپٹن سمیت 3 فوجی زخمی ہوگئے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتہ کو برہان مظفر وانی شہید کی پہلی برسی کے موقع پر کنٹرول لائن کے دونوں اطراف شہید کو پوری قوم نے شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا۔کشمیر کی کٹھ پتلی حکومت نے عوام کو ایک دوسرے سے رابطہ کرنے سے روکنے کے لیے انٹرنیٹ اور موبائل فون سروسز معطل کردی ہیں اور سید علی گیلانی سمیت تمام حریت قیادت کو گھروں میں نظر بند کردیا گیا ہے۔ بھارتی فوج کا نہتے کشمیریوں سے ڈر کا یہ عالم ہے کہ 21 ہزار اضافی نفری تعینات کی گئی ہے۔ حریت کانفرنس کی جانب سے ہڑتال کی اپیل پر پوری وادی میں کاروبار زندگی بند رہا جب کہ فوج نے کشمیریوں کو شہید کی برسی منانے اور احتجاجی مظاہروں سے روکنے کے لیے کرفیو نافذ کر رکھا ہے، یہاں تک کہ قرآن خوانی کرنے اور تعزیتی تقریب کے انعقاد کی بھی اجازت نہیں۔ترال کے علاقے میں شہید برہان وانی کی قبر تک کو سیل کردیا گیا ہے اور قابض افواج نے کشمیریوں کو مظاہرہ کرنے پر گولی مارنے کی دھمکی دی ہے تاہم ترال کے علاقے پلوامہ میں سیکڑوں نوجوان کرفیو توڑ کر باہر نکل آئے اور اکٹھے ہوکر برہان وانی کی قبر تک مارچ کرنے کی کوشش کی۔ بھارتی فوج نے مظاہرین پر پیلٹ گنز سے فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ شروع کردی، جس کے جواب میں نہتے نوجوانوں نے پتھرا کیا۔ جھڑپیں مسلسل جاری ہیں جن میں متعدد نوجوان زخمی ہوگئے ۔ادھر ضلع بانڈی پورہ میں بھارتی فوجی قافلے پر حملے میں کیپٹن سمیت 3 فوجی زخمی ہوگئے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق عسکریت پسندوں نے حاجن کے علاقے میں گھات لگاکر بھارتی فوج کی گشتی پارٹی کو نشانہ بنایا۔ حملے کے بعد بھارتی فون نے علاقے کا محاصرہ کرکے سرچ آپریشن شروع کردیا۔علاوہ ازیں رپورٹس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں احتجاجی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے بھارتی حکومت ایک کیمیائی بدبو بم استعمال کرنے پر غور کررہی ہے جو پھٹنے کے بعد دھواں اور ناقابل برداشت بدبو خارج کرے گا۔برہان مظفر وانی نے کشمیر میں جاری تحریک آزادی کے لیے بندوق کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا کو بطور ہتھیار پھرپور انداز میں استعمال کیا، شہید نے بھارتی مظالم کو بے نقاب کرنے اور جابر افواج کا مقابلہ کرنے کے لیے دیگر نوجوانوں کو مسلح جدوجہد پر آمادہ کیا۔ برہان مظفر وانی نے تحریک آزادی کشمیر کو نیا انداز اور روپ دیا جواب میں بھارتی افواج نے بھی بربریت کی انتہا کر تے ہوئے نہتے کشمیریوں پر پیلٹ گن سمیت خطرناک اسلحے کا بے دریغ استعمال کیا۔ ایک سال کے دوران بھارتی افواج نے 200 سے زاہد بے گناہ کشمیریوں کو شہید جبکہ 18000 ہزار کو زخمی کیا۔ پیلٹ گن کے استعمال سے ایک سو افراد مکمل نابینا 200 نوجوانوں کو ایک انکھ سے محروم کر دیا گیا۔ عصمت دری اور چادر و چار دیواری کی پامالی کی بھی ہزاروں وارداتیں کی گئیں۔ برہان مظفر وانی کے پہلے یوم شہادت پر پوری کشمیری قوم نے اس عہد کی تجدید کی ہے کہ حصول آزادی تک تحریک جاری رہے گی۔ دوسری طرف مقبوضہ وادی میں کرفیو، نظر بندیوں اور گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔ انٹرنیٹ اور ٹیلی فون کی سروس بھی معطل ہے، جبکہ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کا گلا دبا دیا گیا ہے۔واضح رہے 22 سال کی عمر میں وطن کی آزادی کی خاطر جام شہادت نوش کرنے والا برہان وانی کشمیر میں جاری تحریک کی نئی شمع روشن کر گیا، وانی کے جنازے پر شرو ع ہونے والا مظاہروں کا سلسلہ ایک سال بعد بھی نہ تھما، بچے، بڑے، خواتین اور بزرگ سب وانی کی شہادت کے بعد سڑکوں پر نکل آئے اور 69 سال سے وادی پر قابض بھارتی فوج کے خلاف زبردست مظاہرے ہوئے۔ کشمیریوں کی آواز دبانے کے لیے بھارت نے طاقت کا بھرپور استعمال کیا اور 100 سے زائد کشمیریوں کو شہید جبکہ ہزاروں کو بصارت سے محروم کر دیا، ابھی توایک سال ہوا ہے، بھارتی فوج کو سمجھنا ہوگا کہ کشمیر کی آزادی تک یہ احتجاج تھمنے والانہیں۔یاد رہے برہان وانی نے پلواما کے علاقے ترال میں ایک اعلی تعلیم یافتہ گھرانے میں آنکھ کھولی، برہان کے والد مظفر احمد وانی ایک سرکاری سکول میں پرنسپل جبکہ والدہ میمونہ مظفر پوسٹ گریجوایٹ آف سائنس ہیں، برہان وانی خود بھی ایک ہونہار طالبعلم تھا جس نے صرف 15 سال کی عمر میں بھارتی فوج کے خلاف ہتھیار اٹھائے، برہان وانی سماجی میڈیا پر کشمیری نوجوانوں کے لیے ایک آئیڈل جبکہ قابض فوج کی آنکھ کا کانٹا بن چکا تھا، 21 سال کی عمر میں برہان وانی نے ایک ویڈیو میں کشمیری نوجوانوں کو ہندوستان کے خلاف مسلح جدوجہد کا حصہ بننے کی دعوت دی۔ آٹھ جولائی کو ترال میں جعلی مقابلے میں برہان وانی کو شہید کردیا گیا، برہان وانی کے بڑے بھائی خالد مظفر وانی کو بھارتی فوج نے 2013 میں شہید کر دیا تھا، وہ پولیٹکل سائنس کے طالب علم تھے۔

مسئلہ کشمیر …. بھارت کا یوٹرن…. گھٹنے ٹیک دیئے

سری نگر(ویب ڈیسک ) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائیوں کے دوران اسلام آباد اور بارہ مولہ میں2 کشمیری نوجوانوں کو شہیدکردیا، شہادتوں کیخلاف ہزاروں کشمیریوں نے احتجاج کیا، سابق بھارتی وزیر خارجہ یشونت سنہا کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر بندوق نہیں پیار کی گولی سے حل ہوگا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوج نے دعویٰ کیا کہ باسط رسول ڈارکو جھڑپ کے دوران شہید کیا گیا۔ ایک اور کشمیری نوجوان کی لاش بارہ مولہ میں بھارتی فوج کی طرف سے تباہ کیے گئے مکان کے ملبے سے ملی، بھارتی فوج کے مطابق یہ نوجوان لشکر طیبہ کا مجاہدابوبکرتھا۔آخری اطلاعات ملنے تک علاقے میں فوجی آپریشن جاری تھا۔بی این پی کے مطابق بھارتی فورسز نے دعوٰی کیا کہ باسط ڈار4ماہ قبل ہی مجاہدین کی صفوں میں شامل ہوا تھا، جھڑپ اس وقت شروع ہوئی جب فورسز نے دچھنی پورہ میں محاصرے کے دوران فائرنگ کی۔ مجاہدین نے فورسز کی گشتی پارٹی پر دستی بموں اور مارٹرگنوں سے حملہ کیاجس سے بھارتی فورسز کے متعدد اہلکاروں کی ہلاکت یا زخمی ہونے کی اطلاعات ملی ہیں۔ باسط ڈار کی شہادت کی اطلاع ملتے ہی بیج بہاڑہ اور دیگر علاقوں میں ہزاروں کشمیری سڑکوں پر نکل آئے اورآزادی کے حق میں اوربھارت کے خلاف نعرے لگائے، سوپور میں بھارتی فورسز نے کریک ڈاو¿ن کرتے ہوئے گھروں میں گھس کر تلاشی لی۔ علاقہ میں موبائل اور انٹرنیٹ سروسزمعطل کردی گئی۔مرکزی جامع مسجد سوپور کے احاطے میں سیکڑوں خواتین جمع ہوئیں اوراحتجاجی جلوس نکالا، بھارتی فورسزکی شیلنگ سے کئی خواتین زخمی ہوگئیں۔ حریت رہنما مختاروازہ نے باسط ڈارکے جنازے میں شرکت کی جبکہ سید علی گیلانی نے سری نگرسے جنازے کے شرکاسے ٹیلی فونک خطاب کیا۔ حریت رہنماو¿ں نے آسیہ اندرابی اور فہمیدہ صوفی کی مسلسل نظربندی کی مذمت کی۔ انٹرنیشنل فیڈریشن ا?ف جرنلسٹس نے کٹھمنڈو میں منعقدہ ایک اجلاس میں پاس کی جانے والی قرار داد میں مقبوضہ کشمیر میں میڈیا پر حملوں اور پابندیوں کی شدید مذمت کی ہے۔ نام نہاداسمبلی کے رکن انجینئر عبدالرشید نے ڈپٹی کمشنر کی تقرری میں کٹھ پتلی انتظامیہ کی ناکامی پراحتجاج کیلیے بھارتی فورسز کی تعیناتی کے باوجود ڈی سی ا?فس کپواڑہ کو تالا لگا دیا۔سری نگرآئے ہوئے سابق بھارتی وزیرخارجہ یشونت سنہا کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر بندوق نہیں پیارکی گولی سے حل ہوگا، کشمیر اور نئی دہلی میں بات چیت ہونی چاہیے، بعد میں پاکستان کو بھی اس میں شامل کیا جاسکتا ہے۔ا?ئی این پی کے مطابق بھارتی فوج کے ہاتھوں فرضی جھڑپ میں شہیدکیے گئے معروف جہادی کمانڈر برہان مظفر وانی شہیدکے بڑے بھائی خالدمظفروانی کے اہل خانہ کے لیے محبوبہ مفتی حکومت کی طرف سے معاوضہ دینے کے اعلان نے بھارت میں تنازع کھڑا کردیاہے۔اپریل 2015 میں خالدمظفروانی کی فوج کے ہاتھوں ہلاکت کے سلسلے میں متاثرہ کنبے کے حق میں باضابطہ طورپرمعاوضہ فراہم کرنے کی منظوری نے بھارتی فوج کے اس دعوے پرسوالیہ نشان لگادیاہے کہ خالد حزب المجاہدین سے وابستہ تھا اورفورسزکے ساتھ جھڑپ کے دوران ماراگیا۔ ان کی لاش13اپریل 2015کوترال کے ایک جنگل سے ملی تھی جس پرتشددکے نشانات تھے۔ اس وقت 25 سالہ خالد مظفروانی اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی میں پولٹیکل سائنس میں ماسٹرز کررہاتھا