سکھر (وقائع نگار خصوصی) قومی اسمبلی میں حزب اختلاف کے لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ عمران خان اور نواز شریف دونوں کے عزائم خطرناک ہے میں عمران خان کو سیاستدان نہیں مانتا ہوں ۔ اسلام آباد کو بند کرنے سے ریاست کو نقصان پہنچے گا ۔ نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا ہے کہ عمران خان بھی یہی چاہتا ہے کہ انہیں گرفتار کرے اور لاشیں گرے ۔ پہلے بھی کہہ چکا تھا کہ میں انہیں سیاستدان نہیں مانتا ہوں ۔ عمران خان جس نہج پر جا رہے ہیں اس سے ریاست کو نقصان ہوگا جبکہ نواز شریف خطرات کے علم ہونے کے باوجود لچک نہیں دکھا رہے ہیں ۔ نواز شریف پارلیمنٹ میں بیان دینے کے باوجود احتساب کےلئے تیار نہیں ہیں۔سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ عمران خان چاہتے ہیں کہ وہ گرفتار ہوں اور لاشیں گریں ، میں عمران خان کو سیاست دان نہیں مانتا، عمران خان جس نہج پر جا رہے ہیں اس سے ریاست کو نقصان پہنچ سکتا ہے ، پیپلزپارٹی کرپشن پر سمجھوتہ نہیں کرے گی ،احتجاج پیپلزپارٹی کا حق ہے مگر دارالخلافہ سیل کرنے کے حق میں نہیں۔خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ملک کے موجودہ حالات دیکھ کر خوف آرہاہے ¾ مشکل وقت گزارنے کےلئے کندھا نہیں دینگے ¾عمران خان کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے نواز شریف مزید مضبوط ہورہے ¾ بلاول بھٹو زر داری نے وفاقی حکومت کو چار مطالبات پیش کر دیئے ہیں ¾حکومت مطالبات پر بات کر نا چاہے تو ضرور کرینگے ¾دو نومبر کا بریج بننے کےلئے تیار نہیں اور نہ ہی شہر بند کر نے کے حق میں ہیں ¾ اندرونی و بیرونی معاملات بات چیت کے ذریعے حل کر نا چاہئیں ¾ حکومت کے ساتھ بات چیت کےلئے تیار ہیں ۔اتوار کو یہاں میڈیا سے گفتگو کے دور ان اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے عمران خان کی احتجاجی سیاست پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین نواز شریف کا بڑا خیر خواہ ہے ¾عمران خان کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے نوازشریف مزید مضبوط ہورہے ہیں۔سید خورشید شاہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی تصادم نہیں چاہتی۔سید خورشید شاہ نے حکومت کی جانب سے رابطہ کرنے کی خواہش کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ خواجہ سعد رفیق نے رابطہ کیامیں نے کہا پیر کوفیصل آبادمیں ہوں انہوں نے کہا ملنا چاہتے ہیں جبکہ اسحاق ڈار نے بھی جمعرات کو رابطہ کر کے کہا تھا کہ ہم ملنا چاہتے ہیں انہیں جواب دیا تھا کہ جب چاہیں مل سکتے ہیں کیونکہ سیاست میں بات چیت سے انکار جمہوریت سے نفی ہو گی، اندرونی و بیرونی معاملات پر بات چیت ہی بہترین حل ہے۔ انہوںنے کہاکہ پارٹی چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے وفاقی حکومت کو چارمطالبات پیش کردئیے ہیں اگرحکومت ان پربات کرناچاہے توضرور کریں گے۔انہوںنے کہاکہ ہم جمہوی لوگ ہیں اور سیاست کو سمجھتے ہیں، اسی لئے کھلے دل سے حکومت کے ساتھ بیٹھنے کو بھی تیار ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت لوگوں سے روزگار چھین رہی ہے اور ہم آگے جانے کے بجائے پیچھے جا رہے ہیں، بیروزگاری نے تباہی مچا رکھی ہے اور لوڈشیڈنگ نے عوام کو تنگ کر رکھا ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے 2 نومبر کے احتجاج سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہنے کہاکہ 2 نومبر کا بریج بننے کیلئے تیار نہیں ہیں اور نہ ہی شہر بند کرنے کے حق میں ہیں۔ ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ عمران خان نے بہت اچھا گیم کھیلا ہے اور ان کا سارا کھیل ڈگڈگی والا ہے اور وہ خود کو لیڈر ثابت کرنے کیلئے سب کچھ کر رہے ہیں تاہم پیپلز پارٹی ڈبل گیم نہیں کھیلتی۔انہوںنے کہاکہ عمران خان اپنی گیم میں گرفتار بھی ہوسکتے ہیں پھر کہیں گے کہ ہم جیت گئے اور اگر 2 نومبر کا احتجاج فلاپ ہو گیا تو پھر جواب کون دے گا؟ عمران خان کی انا پرستی اور غلط سیاست نے حکومت کو مضبوط کر دیا ہے۔ اپوزیشن لیڈر نے مزید کہاہے کہ کھلے دل سے حکومت کیساتھ بیٹھنے کو تیار ہیں۔ اور بلاول بھٹو کے دئیے گئے چار مطالبات پر حکومت بات کرے گی تو ضرور کریں گے۔ موجودہ حالات دیکھ کر لگتا ہے کہ حکومت 2018ءتک چل نہ پائے گی۔ عمران خان وزیراعظم نواز شریف کے سب سے بڑے حامی ہیں کیونکہ ان کی پالیسیوں سے وہ اور بھی مضبوط ہو رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم جمہوی لوگ ہیں اور سیاست کو سمجھتے ہیں، اسی لئے کھلے دل سے حکومت کے ساتھ بیٹھنے کو بھی تیار ہیں البتہ بلاول بھٹو نے جو 4 نکات دئیے حکومت کو ان پر عملدرآمد کرنا چاہئے اور اس معاملے پر بال اب حکومت کے کورٹ میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت لوگوں سے روزگار چھین رہی ہے اور ہم آگے جانے کے بجائے پیچھے جا رہے ہیں، بیروزگاری نے تباہی مچا رکھی ہے اور لوڈشیڈنگ نے عوام کو تنگ کر رکھا ہے۔