اسلام آباد (نیااخبار رپورٹ) اپوزیشن کا نااہل شخص کے پارٹی سربراہ بننے پر پابندی کا بل آج قومی اسمبلی میں پیش ہوگا۔ نوازشریف نے لیگی ارکان کو آج ایوان میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کر دی ہے تاکہ بل کو ناکام بنایا جا سکے۔ دوسری طرف اپوزیشن بل منظور کرانے کیلئے متحرک ہو گئی ہے۔ الیکشن بل 2017ءکی شق 203میں ترمیم کا یہ بل سینٹ سے پہلے ہی منظور ہو چکا ہے اور آج قومی اسمبلی میں پرائیویٹ ممبر ڈے کے موقع پر منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا۔ مجوزہ بل کے تحت کوئی بھی نااہل شخص سیاسی جماعت کا سربراہ نہیں بن سکتا۔ ذرائع کے مطابق حکومت کو قومی اسمبلی میں واضح اکثریت حاصل ہونے کے باوجود مشکلات کا سامنا ہے جس کی وجہ 70سے زائد ناراض حکومتی ارکان بتائے جا رہے ہیں۔ ایک اہم حکومتی رہنما نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ یہ بل قومی اسمبلی سے کثرت رائے سے مسترد کر دیا جائے گا۔ حکومت نے اس حوالے سے مکمل تیاری کر لی ہے۔ ناراض ارکان کے ایوان میں نہ آنے کی باتیں صرف افواہیں ہیں۔ مسلم لیگ (ن) میں کوئی رکن ناراض نہیں ہاں البتہ ان کی رائے میں اختلاف ہو سکتا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے تمام ارکان نوازشریف کی قیادت میں متحد ہیں۔ دریں اثنا سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نوازشریف نے سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا اور مذکورہ بل سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا اور انہیں ن لیگ کے ارکان قومی اسمبلی کی آج کے اجلاس میں حاضری یقینی بنانے کا ٹاسک دیا۔ ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم نے ہدایت کی کہ لیگی ارکان کی حاضری یقینی بنائی جائے اور پارٹی صدارت پر پابندی کا بل مسترد کروانے کی بھرپور کوشش کی جائے۔ دوسری جانب اپوزیشن جماعتوں نے بھی اپنے تمام ارکان کو آج کے اجلاس میں شرکت کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ تمام اپوزیشن جماعتوں کے پارلیمانی رہنماﺅں نے ہر صورت اپوزیشن ارکان کی ایوان میں حاضری کو یقینی بنانے کیلئے اہم رہنماﺅں کو متحرک کر دیا ہے۔ قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے پیپلزپارٹی کی پارلیمانی پارٹی کا ہنگامی اجلاس آج سہ پہر تین بجے طلب کر لیا۔ اجلاس میں مذکورہ بل کی منظوری کیلئے حکمت عملی طے کی جائے گی۔
بل آج پیش