نئی دہلی (ویب ڈیسک)بھارت میں نئے آرمی چیف کے تقرر پر اپوزیشن جماعتوں نے اعتراض اٹھا دیا، حزب اختلاف کا کہنا ہے کہ سینئر ترین افسران کو نظرانداز کرکے لیفٹیننٹ جنرل بپن راوت کو کیسے آرمی چیف نامزد کیا گیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق حکومت نے لیفٹیننٹ جنرل بیپن کو نیا آرمی چیف نامزد کرتے ہوئے ایئر فورس سمیت دیگر اہم عسکری عہدوں پر نئی تقرریوں کا اعلان کیا ہے جبکہ نئے آرمی چیف کے تقرر پر اپوزیشن جماعتوں نے اعتراض اٹھا دیا ہے ۔کانگریس رہنما منیش تیواری نے نریندر مودی کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ لیفٹیننٹ جنرل پراوین بخشی اور لیفٹیننٹ جنرل محمد علی حارث کو کیسے نظرانداز کیا گیاجبکہ لیفٹیننٹ جنرل راوت چوتھے نمبر پر سینئر ترین فوجی افسر تھے۔دائیں بازو کی جماعت سی پی آئی کے محمد سلیم نے بھی تنقید کی اور کہا ایسا لگتا ہے مودی سرکار بھارت کے اہم اداروںکی روایات کو اپنی مرضی کے مطابق ڈھالنا چاہتی ہے۔بھارتی وزارت دفاع کے ترجمان نے سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ ‘حکومت نے لیفٹیننٹ جنرل بیپن روات کو نیا آرمی چیف مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس فیصلے پر 31 دسمبر سے عمل درآمد ہوگا۔خیال رہے کہ لیفٹیننٹ جنرل بیپن روات جنرل دلبیر سنگھ سہاگ کی جگہ بھارتی آرمی چیف کے طور پر ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔بھارتی وزیر دفاع نے یہ بھی ٹوئٹ کیا کہ ایئر مارشل بی ایس دھنوا 31 دسمبر سے بھارتی ایئر چیف کا عہدہ سنبھالیں گے، وہ جنرل دلبر سنگھ کی جگہ لیں گے۔رپورٹ کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل بیپن روات ایک انفنٹری افسر ہیں انھیں دو سینئر لیفٹیننٹ جنرلز، جن میں مشرقی کمانڈ کے سربراہ پروین بکشی اور جنوبی کمانڈ کے چیف پی ایم ہارز شامل ہیں، کی جگہ آرمی چیف مقرر کیا گیا ہے۔حکومتی ذرائع کا کہنا تھا کہ ملک کے شمالی اور مشرقی علاقوں میں جاری صورت حال، مغرب میں جاری پراکسی وار، مبینہ طور پر سرحد پار دہشت گردی اور ملک کو درپیش دیگر حالیہ ابھرتے ہوئے مسائل سے نمٹنے کیلئے لیفٹیننٹ بیپن روات کو دیگر لیفٹیننٹ جنرلز میں بہتر پایا گیا۔یاد رہے کہ بھارتی حکومت کے مذکورہ اعلان کے مطابق جنرل بیپن روات انڈین آرمی کے 26 ویں آرمی چیف ہوں گے ۔انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق مذکورہ اعلان سے قبل بھارتی حکومت نے انیل داشمانا کو ریسرچ اینڈ اینالیسس ونگ (را) اور راجیو جین کو انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کا چیف مقرر کیا تھا اور دونوں افسران کو دو سال کیلئے چیف مقرر کیا گیا ہے۔
Tag Archives: new
دہشت گردی کو بھارت سے بڑا خطرہ سمجھتے ہیں
اسلام آباد(ویب ڈیسک)نئے تعینات آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ دہشت گردی کو پاکستان کے لیے بھارت سے بڑا خطرہ سمجھتے ہیں ۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جنرل قمرباجوہ فوج کی سب سے بڑی 10 ویں کور کو کمانڈ کرچکے ہیں جو کنٹرول لائن کے علاقے کی ذمہ داری سنبھالتی ہے۔ قمر جاوید باجوہ کو کشمیر اور شمالی علاقہ جات میں معاملات کو سنبھالنے کا وسیع تجربہ ہے بطور میجر جنرل انہوں نے فورس کمانڈ ناردرن ایریاز کی سربراہی کی۔ انہوں نے 10 ویں کور میں لیفٹیننٹ کرنل کے عہدے پر بھی بطور جی ایس او خدمات انجام دی ہیں۔ کشمیر اور شمالی علاقوں میں تعیناتی کا وسیع تجربہ رکھنے کے باوجود کہا جاتا ہے کہ جنرل قمر دہشت گردی کو پاکستان کے لیے بھارت سے بھی بڑا خطرہ سمجھتے ہیں۔ لیفٹیننٹ جنرل قمرجاوید باجوہ کانگو میں اقوام متحدہ کے امن مشن میں سابق بھارتی آرمی چیف جنرل بکرم سنگھ کے ساتھ بطور بریگیڈ کمانڈر کام کرچکے ہیں جو وہاں ڈویژن کمانڈر تھے۔ وہ ماضی میں انفنٹری اسکول کوئٹہ میں کمانڈنٹ بھی رہ چکے ہیںان کا تعلق انفنٹری کی بلوچ رجمنٹ سے ہے جہاں سے ماضی میں تین آرمی چیف آئے ہیں اور ان میں جنرل یحی خان، جنرل اسلم بیگ اور جنرل کیانی شامل ہیں۔