Tag Archives: pm

سابق وزیر اعظم کی دوسری بیوی منظر عا م پر آگئی ، شرمناک انکشافات،جیالوں میں کھلبلی

ملتان (ویب ڈیسک)سابق وزیر اعظم میرے ساتھ رہیں یا پھر 50کروڑ روپے ادا کریں، خاتون نے فیملی کورٹ سے بھی رجوع کرلیا۔ جس پر فیملی کورٹ نے 20 سال بعد شادی کادعویٰ کرنے والی پیپلز پارٹی کی جیالی کی درخواست سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی کو نوٹس جاری کردیا۔درخواست میں خاتون نے موقف اختیار کیا کہ یا تو گیلانی صاحب میرے ساتھ رہیں یا پھر 50 کروڑ روپیہ ادا کریں۔سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کی وکیل کا کہنا تھا کہ خاتون ذہنی مریضہ ہے اور اس کا یوسف رضا گیلانی سے شادی کا دعویٰ بھی جھوٹا اور بے بنیاد ہے۔

پنجاب حکومت کا نظام تعلیم ،شہباز شریف کا ایک اور بڑا کارنامہ ،دیکھیں ویڈیو

لاہور (ویب ڈیسک)میرے خیال میں پنجاب کے سماجی شعبے میں بڑے پیمانے پرتبدیلیاں رونما ہوئیں ہیں جنکی طرف توجہ دلانے کی ضرورت ہے ۔پنجاب میں نہ صرف پرائمری سکولوں پرخصوصی توجہ دی گئی ہے بلکہ بچوں کے داخلہ کی شرح میں بھی نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے ۔اگر بھارت کی بات کی جائے تو وہاں پر مختلف صوبوں میں بچوں کے داخلوں میں تو اضافہ پایا گیا ہے لیکن تعلیم کا معیار بد تر ہوتا جا رہا ہے۔اس کے برعکس پنجاب میں ان دونوں شعبوں میں میعار کو فوقیت دی گئی ہے ۔پنجاب میں اس وقت 55ہزار سرکاری سکول ہیں جبکہ 40ہزار پرائیویٹ سکول ہیں جو نہایت کم فیس کے ساتھ بچوں کو اعلیٰ تعلیم فراہم کر رہے ہیں جو کہ حکومت پنجاب اور شہباز شریف کا ایک بہت بڑا کارنامہ ہے جس کی نظیر دنیا میں کم ہی ملے گی۔پنجاب حکومت کی جانب سے بچوں کی صحت اور ویکسینیشن پر جس محنت اور سرشاری سے کام جاری ہے اس کی مثال نہیں ملتی۔اس کے ساتھ ساتھ صحت کے شعبہ میں ہسپتالوں کے میعار پر بھی بڑے پیمانے پر بہتری آئی ہے اور کارکردگی میں نکھار پایا گیا ہے۔پنجاب حکومت نے جس بہترین انداز میں پنجاب کے مختلف شعبہ جات میں ٹیکنالوجی کو متعارف کروایا وہ اپنی مثال آپ ہے۔پنجاب حکومت کی کارکردگی کی صورت میں شہبازشریف کی لیڈر شپ اور ویڑن باقی لوگوں کے لئے مشعل راہ کی حیثیت رکھتا ہے آپ بہترین قائدانہ صلاحیتوں کے مالک ہیں جنہوں نے اپنی قابلیت کی بدولت اپنی ٹیم کے ساتھ نا مساعد حالات میں بھی عوام کوبہترین نتائج فراہم کئے۔تعلیم اور صحت کے شعبہ میں شہباز شریف کی خصوصی دلچسپی قابل تحسین ہے۔

میں تو بس نا م کا وزیر اعظم اصل تو ۔۔۔ وزیر اعظم کی چیمپئنز سے ملاقات میں اہم گفتگو

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیراعظم پاکستان نواز شریف نے قومی کرکٹ ٹیم کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب میں کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان، چیئرمین پی ایس ایل نجم سیٹھی، قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد اور دیگر کھلاڑیوں کو چیمپیئنز ٹرافی میں شاندار کامیابی پر مبارکباد پیش کی۔نواز شریف نے کہا کہ پوری قوم کی طرح میری بھی خواہش تھی کہ قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کو دیکھوں اور ان سے ہاتھ ملاو¿ں یہی وجہ ہے کہ کھلاڑیوں کو وزیراعظم ہاو¿س میں مدعو کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اصل ہیروز تو آپ لوگ ہیں، آپ وزیراعظم ہیں، ہم تو صرف نام کے وزیراعظم ہیں۔نواز شریف نے کہا کہ انہوں نے چیمپیئنز ٹرافی فائنل کا پورا میچ دیکھا اور کھانا بھی وہیں کھایا جہاں ٹی وی لگا ہوا تھا، جیسے ہی پاکستان میچ جیتا تو میری صاحبزادی مریم آئیں اور انہوں نے پوچھا کہ کیا آپ کوئی پیغام دیں گے تو جو ویڈیو آپنے دیکھی جس میں میں ’ویل ڈن ویل پلیڈ‘ کہہ رہا ہوں وہ ویڈیو مریم نے ہی بنائی تھی۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم نے 2013 میں حکومت سنبھالی تھی تو ایسا محسوس ہوتا تھا کہ پاکستان خدانخواستہ دیوالیہ ہوجائے گا اور ایسی حالت پاکستان کرکٹ ٹیم کی چیمپیئنز ٹرافی کے آغاز میں تھی۔وزیراعظم نواز شریف نے اپنے بچپن کی یاد حاضرین سے شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ بچپن میں جب وہ گراو¿نڈ میں کھیلنے جاتے تھے تو گراو¿نڈ پر بڑے لڑکوں کی اجارہ داری ہوتی تھی اور ایک دن ان لڑکوں نے گراو¿نڈ سے ہمیں باہرنکال دیا تھاجس پر اتنی تکلیف ہوئی تھی کہ اتنی تکلیف آج پاناما کیس اور جے آئی ٹی سے بھی نہیں ہوتی۔وزیراعظم نے چیئرمین پی سی بی شہریار خان اور نجم سیٹھی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ کسی بھی ٹیم کی پاکستان کا دورہ کرنے کے لیے منت سماجت نہ کریں، جو ٹیم اپنی مرضی سے آتی ہے آئے ورنہ نہ سہی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری بھی کوئی عزت نفس ہے ایک دن آئے گا جب ساری ٹیمیں بھاگی بھاگی پاکستان آئیں گی۔

وزیر اعظم کے اہم اجلاس میں آرمی چیف،اعلی ترین شخصیات کی شرکت….اندرونی کہانی سامنے آگئی

سلام آباد(ویب ڈیسک) وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت قومی سلامتی سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس جاری ہے جس میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار ،وزیر خزانہ اسحاق ڈار، مشیر خارجہ سرتاج عزیزدیگر وفاقی وزار سمیت آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار بھی شریک ہیں۔اجلاس میں ملک کی سلامتی کے امور اور سکیورٹی کی صورتحال کا جائزہ لیا جارہا ہے جب کہ آپریشن ضرب عضب اور دہشت گردی کے خلاف جاری کارروائیوں کےامور پربات چیت کی جارہی ہے۔