Tag Archives: shariffamily.jpg

نیب ریفرنسز؛ شریف خاندان کو عدالت میں پیشی کے سمن مل گئے

لاہور: نیب لاہور نے اسلام آباد احتساب بیورو کو آگاہ کیا ہے کہ نوازشریف، حسن اور حسین نواز کو جاری ہونے والے سمن جاتی امرا کے سیکیورٹی افسر نے وصول کرلئے ہیں۔  احتساب عدالت اسلام آباد نے سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کی بیٹی مریم نواز، بیٹوں حسن اور حسین نواز کو 2 ریفرنسوں العزیزیہ سٹیل ملز اور اختیارات کے ناجائز استعمال سے اندرون و بیرون ممالک اربوں روپے مالیت کے اثاثے بنانے کے ریفرنسز پر سمن جاری کر کے ذاتی حیثیت میں منگل 19ستمبر جب کہ وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کے ریفرنس  میں بدھ 20 ستمبر کو طلب کیا ہے اور عدالت نے شریف فیملی کے سمن ان کی لاہور میں دونوں رہائش گاہوں ماڈل ٹاؤن اور جاتی عمرہ کے پتہ جات پر بھیجے تھے جن میں کہا گیا تھا کہ ملزمان19 ستمبر بروز منگل احتساب عدالت میں حاضر ہو کر خود پر لگے الزامات کا جواب دیں۔جب کہ وفاقی وزیرخزانہ اسحق ڈار کوجاری ہونے والا نوٹس ان کے گلبرگ لاہور کے پتے پر جاری کیا گیا جس میں انھیں صبح 9 بجے عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے، چاروں ریفرنسوں کی سمن کی کاپیاں نامزد تمام ملزمان کو وصول کرانے کے لیے نیب لاہور کو بھیج دی گئی تھیں اور آج نیب لاہور کے افسران نے شریف خاندان سے ان سمنوں کی تعمیل کرا کے رپورٹ 19 ستمبر کو صبح عدالت پیش کرنی ہے۔نیب لاہور نے اسلام آباد احتساب بیورو کو سمن وصولی کی رپورٹ سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ احتساب عدالت کی جانب سے نوازشریف، حسن اور حسین نوازشریف کو جاری ہونے والے سمن لاہور میں ان کی رہائش گاہ جاتی امرا کے سیکیورٹی آفیسر نے وصول کرلئے ہیں۔

پاناما فیصلے کے خلاف شریف خاندان کی درخواستیں مسترد

 اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پاناما کیس کے فیصلے کے خلاف شریف خاندان کی نظر ثانی اپیلیں خارج کر دیں۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس اعجاز افضل، جسٹس عظمت شیخ سعید، جسٹس اعجاز الاحسن اورجسٹس گلزاراحمد پر مشتمل 5 رکنی لارجر بینچ نے شریف خاندان اور اسحاق ڈار کی جانب سے پاناما فیصلے پر نظر ثانی کی متفرق درخواستوں کی سماعت کی۔ درخواستوں کی سماعت 3 رکنی بینچ کو کرنا تھی تاہم درخواست گزاروں کے دلائل سننے کے بعد 5 رکنی بینچ تشکیل دیا گیا تھا جس نے سماعت کا باقاعدہ آغاز بدھ سے کیا تھا۔نواز شریف کی جانب سے خواجہ حارث، حسن، حسین اور مریم نواز کی جانب سے سلمان اکرم راجا ایڈووکیٹ اور اسحاق ڈار کی جانب سے شاہد حامد ایڈووکیٹ نے عدالت عظمیٰ کے روبرو دلائل دیے۔ تمام درخواست گزاروں کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد سپریم کورٹ نے شریف خاندان کی پاناما نظرثانی اپیلیں مسترد کردیں۔ فاضل بینچ کے سربراہ اور سپریم کورٹ کے سینئیر ترین جج جسٹس آصف سعید کھوسہ نے فیصلہ سنایا جس کے مطابق پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی کو دیا گیا فیصلہ برقرار رہے گا۔فیصلہ سنانے سے قبل سماعت کے دوران حسن نواز، حسین نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کے وکیل سلمان اکرم راجا نے عدالت کے روبرو موقف اپنایا کہ نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر کا لندن کے فلیٹس سے کچھ لینا دینا نہیں لیکن عدالت نے ان کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا جس پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق کیپٹن (ر) صفدر کا بھی کچھ تعلق بنتا ہے، کیپٹن صفدر کی اہلیہ نے پہلے جائیداد سے انکار کیا پھر ٹرسٹ ڈیڈ تسلیم کی جب کہ کیپٹن صفدر نے بھی پہلے انکار کیا پھر ٹرسٹ ڈیڈ پر دستخط مان لئے۔ سلمان اکرم راجا کے بقول جے آئی ٹی رپورٹ میں بھی کیپٹن صفدر کے خلاف کچھ نہیں۔