لندن (خصوصی رپورٹ) گھر کی صفائی ستھرائی ایک لائق تحسین عمل ہے۔ اس کی بدولت نہ صرف گھر میں خوبصورتی نظر آتی ہے بلکہ یہ اچھے رہن سہن کو بھی اجاگر کرتی ہے مگر ایک حالیہ سٹڈی کے نتائج نے اس کی اہمیت کو اور بھی دوچند کر دیا ہے۔ جارج واشنگٹن یونیورسٹی سے وابستہ محققین کا کہنا ہے کہ گھر کی اچھی طرح صفائی میں ناکامی کا نتیجہ کینسر یا سانس کی بیماریوں کی صورت میں نکل سکتا ہے۔ سائنسدانوں نے اپنی تحقیق میں متعدد گھروں سے گرد کے نمونہ جات اکٹھے کئے۔ انہوں نے مشاہدہ کیا کہ بہت سارے گھروں میں کینسر کی وجہ بننے والے کیمیکلز پھیلے ہوتے ہیں جو بعدازاں گردوغبار کا حصہ بن کر مختلف چیزوں سے چمٹ جاتے ہیں اور صحت پر کافی ضریں لگانے کا موجب بنتے ہیں۔ سائنسدانوں نے خطرناک کیمیکلز کے جراثیموں کو عام استعمال کی اشیاءمثلاً فوڈ پیکجنگ‘ ہیئر سپرے‘ کاسمیٹکس‘ صابنوں‘ وینائل فلور‘ نکیر سنل کیئر اور کلینک پروڈکٹس پر موجود پایا۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ان اشیاءکے استعمال سے کیمیکلز ہوا میں شامل ہو کر گردوغبار کا حصہ بن جاتے ہیں اور بعدازاں گھر کے اندر پڑی مختلف چیزوں پر جم جاتے ہیں۔ اس صورتحال میں خصوصاً چھوٹے بچوں کو زیادہ خطرہ لاحق ہوتا ہے۔