دبئی (آئی این پی) پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے مابین ٹیسٹ سیریز میں گرین شرٹس کے پاس پانے کیلئے کچھ نہیں ہے جبکہ وہ گنوابہت کچھ سکتی ہے۔بھارتی ٹیم ساتویں درجے کی کیوی ٹیم کے خلاف تین ٹیسٹ میچوں کی ہوم سیریز جیتنے پر پانچ پوائنٹس حاصل کرکے 115پوائنٹس کے ساتھ عالمی نمبرون بن چکی ہے۔ پاکستانی ٹیم کیلئے یہ نظام یکسر مختلف عمل ظاہر کررہاہے جو اگر نیوزی لینڈ سے محض ایک درجہ نیچے موجود ویسٹ انڈین ٹیم کے خلاف کلین سوئپ بھی کردے تو اسے صرف ایک پوائنٹ ملے گا۔ آئی سی سی کے رینکنگ پیشگوئی نظام کے تحت پاکستان ٹیم اگرکیربین سائیڈکو تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں ایک،صفر سے بھی ہرادیتی ہے تب بھی اس کاایک پوائنٹ کم ہوجائے گاجبکہ سیریز ڈراکرنے کی صورت میں پاکستان کے پانچ پوائنٹس کم جائیں گے جس کے تحت وہ ٹیسٹ رینکنگ میں چوتھے نمبرپر چلی جائیگی۔پاکستان کو اپنے110 پوائنٹس برقرار رکھنے کیلئے ہر صورت میں نیوٹرل مقام پرکھیلی جانیوالی سیریزدو،صفر سے جیتنا ہوگی جس کا واضح مطلب یہ ہے کہ پاکستان کے پاس ویسٹ انڈیزکے خلاف آنیوالی ہوم سیریز میں پانے کیلئے کچھ نہیں ہے جبکہ وہ گنوابہت کچھ سکتی ہے۔