سرینگر (نیوز ایجنسیاں) مقبوضہ کشمیر میں عوامی انتفادہ کا آج 100 واں روز ہے جبکہ غیر قانونی بھارتی قبضے اور قابض فورسز کے ہاتھوں نہتے شہریوں کی شہادت پر پوری مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال اور احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ علاقے میں موجودہ انتفادہ 8جولائی کو ممتاز مجاہد کمانڈر برہان مظفر وانی کے ماورائے عدالت قتل کے بعد شروع ہوا تھا۔ گزشتہ تقریباً ساڑھے تین ماہ کے دوران قابض بھارتی فورسز کی طرف سے مقبوضہ وادی کے اطراف و اکناف میں جاری پر امن احتجاجی مظاہرین پر فائرنگ ، مہلک پیلٹ بندوق کے استعمال اور آنسو گیس کی شیلنگ کے نتیجے میں اب تک 1سو 10افراد شہید جبکہ 15ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ سینکڑوں نوجوانوں کی آنکھیں پیلٹ لگنے سے متاثر ہوئی ہیں جن میں سے بیسیوں عمر بھر کے لیے بینائی سے محروم ہو چکے ہیں۔ دریں اثنا بے گناہ شہریوںکے قتل کے خلاف آج100ویں روز بھی مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال ہے جس کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سیدعلی گیلانی اور حریت رہنماﺅں میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل متحدہ مزاحمتی قیادت نے دے رکھی ہے۔ دکانیں ، کاروباری ادارے ، پڑول پمپ بند ہیں جبکہ سڑکوںپر ٹریفک کی آمدورفت معمل ہے۔قابض انتظامیہ نے سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق، محمد یاسین ملک ، شبیر احمد شاہ سمیت تمام حریت قائدین کو احتجاجی مظاہروں کی قیادت سے روکنے کیلئے 8 جولائی سے اب تک گھروں ، جیلوں اور تھانوں میں مسلسل نظر بند کر رکھا ہے ۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے ہزاروںنوجوانوں کو بھی گرفتار کر کے جیلوں میں بند کر دیا ہے جبکہ کئی حریت رہنماﺅں اور کارکنوں سمیت سینکڑوں نوجوانوں کے خلاف کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کیا جاچکا ہے۔ برہان مظفر وانی کے جنازے میں لاکھوں کشمیریوں نے شرکت کی اور شہید کے جسد خاکی کو پاکستانی پرچم میں لپیٹ کر دفنایا، اس کےساتھ ہی پوری مقبوضہ وادی میں طوفان اٹھ کھڑا ہوا اور کشمیری نوجوان سر پر کفن باندھ کر قابض بھارتی فوج کے سامنے ڈٹ گئے۔بھارتی فوجیوں نے احتجاج کرنے والے کشمیریوں پر پیلٹ گن سے چھروں کی بوچھاڑ کی تو ایک ہزار سے زائد کشمیری بینائی سے محروم ہو گئے، ان میں آدھی سے زیادہ تعداد 20 سال سے کم عمر نوجوانوں کی ہے، بھارتی فوج نے تو معصوم بچوں کو بھی نہیں بخشا، شہداءمیں بڑی تعداد میں بچے بھی شامل ہیں۔ بھارتی فوج نے کرفیو نافذ کر کے مقبوضہ وادی کو جیل میں تبدیل کر دیا ہے، وادی میں خوراک اور دواو¿ں کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے جب کہ موبائل اور انٹرنیٹ تک رسائی بھی بند ہے، کشمیری بچے اسکول جانے سے بھی قاصر ہیں جس کی وجہ سے ان ک تعلیم بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔ مقبوضہ کشمےر مےں بھارتی فورسز نے سرےنگر کے علاقے ٹینگہ پورہ میں رہائشی مکانات اورگاڑیوں کی توڑ پھوڑ کی جس کے خلاف لوگوں نے زبردست احتجاجی مظاہرے کئے اور آزادی کے حق مےں اور بھارت کے خلاف فلک شگاف نعرے بلند کئے۔ کشمےر مےڈےا سروس کے مطابق مقامی لوگوںکا کہنا ہے کہ بھارتی فورسز نے گھروں مےں گھس کر الیکٹرانک ساز وسامان سمےت گھریلو اشیاءکی توڑ پھوڑ کی اور بجلی ٹرانسفارمروں کو تباہ کردےا ۔ بھارتی فورسز اور پولیس نے مقامی مسجد کے شیشوں کو بھی چکنا چور کیا ۔اس صورتحال کے بعد مقامی مساجد کے لاﺅڈ اسپیکروں سے لوگوں کو سڑکوں پرآنے کیلئے کہا گیا۔ لوگ گھروں سے باہر آئے اور اس واقعے کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے کئے۔بھارتی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسوں گےس کی شدےد شیلنگ کی اور گھروں کے اندر بھی ٹیر گیس کے گولے داغے جبکہ فورسز نے مکانوں پر پتھر بھی پھےنکے جس کی وجہ سے کھڑکےوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور کمروں میں بچھا فرش جل گیا۔عینی شاہدین نے کہا کہ فورسز نے مکانوں کی کھڑکیاں اور دروازے بھی توڑے۔ انہوں نے کہا کہ سڑکوں اور صحنوں میں کھڑی گاڑیوں کو بھی شدےد نقصان پہنچایا گیا جبکہ کم از کم3بجلی ٹرانسفارمروں کو تباہ کےا گیا۔ بھارت نے عالمی دباﺅ پر مقبوضہ کشمیر سے کرفیو اٹھا لیا اور حقوق میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ مقبوضہ کشمےر مےں سابق وزےر اور کانگرےس کے سےنئر رہنما پروفےسر سےف الدےن سوز نے بھارت نواز سےاسی جماعتوں سے جموں خطے مےں آر اےس اےس کے مذموم عزائم کاسنجےدگی سے جواب دےنے کی ضرورت پر زوردےتے ہوئے کہا ہے کہ سنگ پرےوار جموں مےں فرقہ پرست سرگرمےوں کے ذرےعے فرقہ پرستی کا خطرناک کھےل کھےل رہا ہے۔کشمےرمےڈےا سروس کے مطابق پروفےسر سوز نے سرےنگر سے جاری اےک بےان مےں کہا کہ آر اےس اےس کا اےجنڈا علاقے کی سےاسی صورتحال کے لےے اچھا نہےں ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں جموںوکشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے غیر قانونی طور پر نظر بند سربراہ شبیر احمد شاہ نے مختلف شعبوں میں بھارت کی طرف سے ایوارڈ حاصل کرنے والے کشمیریوں سے اپیل کی وہ قابض بھارتی فورسز کے ہاتھوں مقبوضہ عاقے میں بے گناہ شہریوں کے قتل عام اور جبر واستبداد کی دیگر کارروائیوںکےخلاف رضاکارنہ طور پر اپنے ایوارڈ واپس کریں۔ مےڈےا رپورٹس کے مطابق شبیر احمد شاہ نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کشمیری نوجوان اپنا آج قوم کے کل پر قربان کر رہے ہیں اور گزشتہ ستر برس کے دوران کشمیری معاشرے کے ہر طبقے نے تحریک آزادی کی آبیاری کی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ گزشتہ تین ماہ سے مقبوضہ علاقے میں جو کربلا بپا ہے اس کے پیش نظر یہاں کے دانشور ، حساس اور باشعور طبقے کی ذمہ داریاں بھی بڑھ گئی ہیں لہٰذا حالات کا تقاضا ہے کہ جن کشمیریوںکو بھارت نے مختلف شعبوں میں اعزازات اورایوارڈز سے نوازا ہے ، وہ یہ دونوں چیزیں بھارت کو واپس کر دیں۔ مقبوضہ کشمےر مےں تحریک حریت جموں وکشمےر کے رہنما پیر سیف اللہ کے اہلخانہ نے کہا ہے کہ ان کو علاج و معالجہ کے سلسلے مےں بےرون رےاست جانا پڑتا ہے لےکن قابض انتظامےہ انہےں مسلسل گرفتار کررکھاہے ۔ مےڈےا رپورٹس کے مطابق بھارتی پولےس نے پےر سےف اللہ کو برہان وانی کی شہادت کے بعد شروع ہونے والی احتجاجی تحرےک کے دوران دےگر حرےت رہنماﺅں کی طرح جولائی مےں گرفتار کرکے ہمہامہ پولےس تھانے مےں نظربند کردےا تھا۔