نئی دہلی /شملہ(آئی این پی، آن لائن)بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بھارتی فوج کی لائن آف کنٹرول پر پاکستان کے علاقے میں مبینہ سرجیکل اسٹرائیک کا اسرائیلی فوج کی دہشتگردوں کے خلاف کاروائی سے موازانہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری فوج کے کارنامے اسرائیل کے مقابلے میں کسی طور کم نہیں،پوری قوم اور دنیا بھارتی مسلح افواج کی بہادری کی باتیں کررہی ہے۔منگل کو بھارتی میڈیا کے مطابق وزیراعظم نریندر مودی نے ریاست ہماچل پردیش کے دورے کے موقع پر ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہماچل پردیش نے قوم کو کئی بہادر فوجی دیئے ہیں جو سالوں تک ملک کی حفاظت کیلئے لڑتے رہے ۔نریندر مودی نے ہماچل پردیش کو بہادروں کی زمین قرار دیتے ہوئے کہاکہ ریاست کے تقریبا ہر خاندان کے فرد مسلح افواج کا حصہ ہیں۔ میں حاضر سروس اورریٹائرڈ فوجیوں کا احترام کرتا ہوں۔حکومت مسلح افواج کے ایک رینک ایک پنشن کے دیرنہ مطالبے پر عمل درآمد کیلئے کام کررہی ہے ۔ بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے ایک بار پھر ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو ’دہشت گردی کی فیکٹری‘ بند کردینی چاہیے جبکہ ساتھ ہی انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کو مدد کی بھی پیشکش کردی۔چندی گڑھ میں ریجنل ایڈیٹرز کانفرنس سے خطاب میں راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ بھارت پاکستانی عوام کے خلاف نہیں لیکن پاکستانی حکومت سے مسئلہ ہے جس نے ’دہشت گردی کو پالیسی کا حصہ بنا رکھا ہے‘۔راج ناتھ سنگھ کا مزید کہنا تھا کہ ’یہی وجہ ہے کہ پاکستان نہ صرف جنوبی ایشیا بلکہ دنیا میں بھی تنہا ہوکر رہ گیا ہے، بھارت پاکستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی میں اسلام آباد کی مدد کرنے کے لیے تیار ہے لیکن اس سے قبل اسلام آباد کو دہشت گردی کی فیکٹری بند کرنی ہوگی جبکہ ایسا کرنے سے ترقی کی راہیں کھلیں گی اور جنوبی ایشیا میں امن قائم ہوگا‘۔بھارت کی جانب سے سرجیکل اسٹرائیک کے دعوے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ یہ دشمن کے عزائم کو ناکام بنانے کے لیے پیش بندی کے طور پر کی جانے والی کارروائی تھی اور بھارت پاکستانی عوام کے حوالے سے کوئی بری نیت نہیں رکھتا۔راج ناتھ سنگھ نے بتایا کہ حکومت نے پاکستان کے ساتھ ملنے والی سرحد 2018 تک مکمل طور پر سیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے ایک بار پھر ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو ’دہشت گردی کی فیکٹری‘ بند کردینی چاہیے،دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی مددکرنا چاہتے ہیں مگر پہلے پاکستان کو مخلص ہونا ہوگا،پاکستان نہ صرف دہشت گردوں کو پناہ دیتا ہے بلکہ ایک ایسی سوچ کو بھی پروان چڑھاتا ہے جو چیخ چیخ کر یہ اعلان کرتی ہے کہ سیاسی مقاصد کے لیے دہشت گردی جائز ہے،