نکیال، راولپنڈی(اے این این) بھارت کا جنگی جنون، کوٹلی آزاد کشمیر کے نکیال اور کیرالہ سیکٹرزمیں بھارتی سکیورٹی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ سے ایک شہری عبدالرحمان شہید جبکہ 3خواتین اور دو بچے شدید زخمی ہو گئے جبکہ پاک فوج کی منہ توڑ جوابی کارروائی سے دشمن کے اوسان خطاءہو گئے اور بھارتی توپوں اور گنوں کو سانپ سونگھ گیا۔نکیال سیکٹر سے اے این این کوموصولہ اطلاعات کے مطابق بھارتی سکیورٹی فورسز نے 24 گھنٹے میں لائن آف کنٹرول کی دوسری بار خلاف ورزی کرتے ہوئے بدھ کی شام پھر نکیال سیکٹر کے گاو¿ں ترکنڈی ریتلہ، پلانی، داتوِٹ کو مارٹر گولوں اور مشین گنوں سے نشانہ بنایا۔ بھارتی فورسز کی فائرنگ سے گیارہ سالہ ولید ، حلیمہ بی بی سمیت 5افراد زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے لیے سول ہسپتال نکیال لا یا گیا جہاں پر ا±نہیں طبی امداد دی جا رہی ہے جبکہ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارتی فوج نے ایک بار پھر لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کیرالہ سیکٹر میں پلانی گاو¿ں کے قریب بلااشتعال فائرنگ کی جس کے نیتجے میں 2 بچے زخمی ہوئے ہیں جبکہ پاک فوج نے بھارتی فوج کی فائرنگ کا منہ توڑ جواب دیا جس سے بھارتی بندوقیں خاموش ہوگئیں۔دوسری جانب ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ایل او سی پر کیرالہ سیکٹر میں بھارتی فورسز کی جانب سے شام 4 بجے شروع کی گئی جس میں دو پاکستانی بچے زخمی ہوگئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ زخمی ہونے والے بچوں کی عمر 3 سال اور 11 سال ہے، جنھیں علاج کیلئے فوری طور پر ہسپتال منتقل کردیا گیا۔اس سے قبل نفیس زکریا نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ ہندوستان نے ایک مرتبہ پھر 19 اکتوبر کو رات گئے ایل او سی پر جنگ بندی کی خلاف وزری کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان نے ایل او سی پر کیرالہ سیکٹر میں پاکستانی حدود میں بلا اشتعال فائرنگ کی، جس کا پاکستانی فورسز نے بھر پور جواب دیا۔اپنے دوسرے ٹوئٹ میں نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ ہندوستان نے ایک ہی دن میں دوسری مرتبہ شام 4 بجے کیرالہ سیکٹر میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے، جس کا پاکستان آرمی نے بھر پور جواب دیا۔خیال رہے کہ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے ہندوستان کی جانب سے ایل او سی پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کی رپورٹ اپنے ٹوئٹ کے ذریعے فراہم کی ہے اس سے قبل پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹننٹ جنرل عاصم باجوہ اس حوالے سے میڈیا کو رپورٹ فراہم کرتے تھے۔واضح رہے کہ اس سے قبل 16 اکتوبر کو بھی بھارت کی جانب سے کنٹرول لائن کی خلاف ورزی کی گئی تھی۔بھارتی فورسز نے 4 اکتوبر کو بھی ایل او سی پر پاکستانی حدود میں بلا اشتعال فائرنگ کی تھی۔ہندوستانی فورسز نے 3 اکتوبر کو بھی ایک بار پھر لائن آف کنٹرول پر سیز فائر معاہدے کے خلاف ورزی کرتے ہوئے بلا اشتعال فائرنگ کی تھی۔اس سے قبل یکم اکتوبر کو بھی لائن آف کنٹرول کے بھمبر سیکٹر پر ہندوستانی فوج کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ کی گئی تھی جس کا پاک فوج نے بھرپور جواب دیا تھا۔9 اکتوبر کو چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف نے کنٹرول لائن کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ایل او سی کے اگلے مورچوں کا دورہ بھی کیا تھا۔یاد رہے کہ 29 ستمبر کو بھارت نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے کنٹرول لائن کے اطراف میں پاکستانی علاقے میں دہشت گردوں کے لانچ پیڈز پر سرجیکل اسٹرائیکس کیں جس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی عروج پر پہنچ گئی تھی۔پاکستان نے ہندوستان کی جانب سے سرجیکل اسٹرائیکس کے دعوے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ کنٹرول لائن پر سیز فائر کی خلاف ورزی کا واقعہ تھا جس کے نتیجے میں اس کے دو فوجی جاں بحق ہوئے۔جبکہ بھرپور جوابی کارراوئی میں کئی انڈین فوجی ہلاک بھی ہوئے۔