فتح جنگ (فرحت عباس شاہ) باخبر ذرائع سے معلوم ہواہے کہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اورچین کے سفیر سن وی ڈونگ کی ملاقات اور چینی سفیر کی طرف سے مغربی روٹ کی دوٹوک حمایت اور تائید کے بعد وفاقی حکومت نے پاک چین اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ کے تحت زیر تعمیر ہکلہ ،فتح جنگ ،ڈیرہ اسماعیل خان موٹروے پر کام تیز کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم نوازشریف نے ذاتی طور پر مغربی روٹ کے بارے میں چین کی تشویش کا نوٹس لیا ہے اور موجودہ مشکل سیاسی صورتحال کے پیش نظرچیئرمین این ایچ اے شاہد اشرف تارڑکو خصوصی ٹاسک دیا ہے کہ وہ باقی زیر تعمیر منصوبے بالائے طاق رکھتے ہوئے فل الفور مغربی روٹ پر کام تیز کرنے اور ساری توجہ اسی پر مرکوز کر دیں۔ ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے اس سلسلے میں اپنی فیس سیونگ کیلئے رات کے اوقات میں بھی مغربی روٹ پر کام کا آغاز کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں ضروری مشینری اور آلات متعلقہ مقامات پر پہنچانے کی ہدایت کی گئی ہے ۔ واضح رہے کہ اگرچہ مغربی روٹ ہکلہ (اسلام آباد)سے گوادر تک پھیلا ہوگالیکن اس کی سب سے اہم شاخ ہکلہ سے یارک (ڈیرہ اسماعیل خان) تک ہے ۔ جس کی لمبائی 280کلومیٹر ہے اور یہ بالکل نیا روٹ اور نئی موٹروے تعمیر ہوگی جبکہ گوادر تک باقی تمام روٹ اور ڈھانچہ موجود ہے جس سے اپ گریڈ کیا جائے گا۔ وزیراعظم نوازشریف نے ہکلہ موٹروے پر دن رات کام شروع کرنے کی ہدایت دے کر ایک طرف چین کو مطمئن کرنے اور دوسری طرف خیبرپختونخوا حکومت ،تحریک انصاف ،اے این پی اور جمعیت علماءاسلام (ف)کو بھی خاموش کرنے کی کوشش کی ہے جو مغربی روٹ کو نظرانداز کرنے کی صورت میں بھر پور احتجاج کی دھمکیاں دے رہے ہیں ۔ اسفند یار ولی نے کھل کر نوازشریف کی مخالفت کا اعلان کیا ہے اور دھمکی دی ہے کہ اگر مغربی روٹ کو نظرانداز کیا گیا تو باقی روٹ بھی بلاک کردیں گے ۔ باوثوق ذرائع کے مطابق انہی دھمکیوں خطرات اور تحفظات کے پیش نظر چین کے سفیر سن وی ڈونگ نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان سے ان کی رہائش گاہ پر تفصیلی ملاقات کی اور مغربی روٹ کے حوالے سے ان کی شکایات سنی اور واضح پالیسی کا اعلان کیا کہ مغربی روٹ بھی سی پیک کا لازمی حصہ ہے ۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ رواں مالی سال کے پی ایس ڈی پی میں مغربی روٹ کیلئے مختص فنڈز مشرقی روٹ کے مقابلے میں تقریباًنصف کم ہیںجو مذکورہ سیاسی جماعتوں اور کے پی کے حکومت کیلئے باعث تشویش بات ہے صرف اکیلے لاہور عبدالحکیم سیکشن کے فنڈز پورے مغربی روٹ کے فنڈز سے زیادہ ہیں ۔ جبکہ یہ سیکشن صرف 230کلومیٹر ہے اور مغربی روٹ ڈیڑھ ہزار کلومیٹرسے بھی زیادہ ہے ۔ یاد رہے کہ وزیراعظم نوازشریف گزشتہ مئی میں ڈی آئی خان جا کر ہکلہ موٹروے کا سنگ بنیاد رکھا تھا ۔ اس موٹروے کے پانچ میں سے تین سیکشن ٹھیکے پر دیئے جاچکے ہیں جبکہ دو سیکشن کا ابھی تک ٹھیکہ زیر التواءہے ۔ موجودہ رفتار کے حساب سے 2018میں اس کی تکمیل ممکن نہیں دکھائی دے رہی ۔