تازہ تر ین

” تحریک انصاف قیادت دیکھتی رہ گئی ، اکیلے شیخ رشید نے سیاسی میلہ لوٹ لیا “ معروف اخبار نویس ضیا شاہد کی چینل ۵ کے پروگرام میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) خبریں گروپ کے چیف ایڈیٹر، سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ راولپنڈی، اسلام آباد میں گزشتہ روز جو کچھ ہوا اس سے اتنا فائدہ عمران خان کو نہیں ہوا جتنا شیخ رشید کو ہوا۔ عوامی مسلم لیگ اب ایک سیاسی پارٹی بن گئی ہے جس کا مستقبل روشن نظر آ رہا ہے۔ شیخ رشید فلمی ہیرو کی طرح کمیٹی چوک پہنچے بھی اور پھر نکل بھی گئے۔ چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومتی حلقوں سے ایسا تاثر مل رہا ہے جیسے انہیں کوئی پریشانی نہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ یہ چند روز کا شور شرابہ ہے پھر ختم ہو جائے گا، معاملہ طول نہیں پکڑے گا۔ دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنماﺅں نے ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے مجھے بتایا کہ وقت کے ساتھ ساتھ یہ تحریک مضبوط ہوتی جائے گی اور دوسری سیاسی پارٹیوں سے لوگ شامل ہونا شروع ہو جائیں گے۔ دونوں فریق اپنی اپنی جگہ مطمئن ہیں، وقت بتائے گا کہ کس کی حکمت عملی بہتر تھی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں حکومت کے لئےحلیفوں کو اپنے ساتھ رکھنے کیلئے سودے بازی کرنا پڑے گی۔ حکومت کی ضرورت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے جو سیاسی پارٹیاں اس کے ساتھ ہیں وہ اپنی قیمت لگوائیں گی۔ سیاسی مراعات چاہیں گی۔ حکومت کو بھی انہیں اپنے ساتھ رکھنے کے لئے ان کو اپنے ہاتھ سے کچھ دینا پڑے گا۔ تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے عدالتی حکم کی نفی کی ہے۔ راولپنڈی میں کنٹینرز لگا کر راستے بند کئے، کارکنوں اور ایچ پی ایز کو گرفتار کیا اور پنڈی میں لاک ڈاﺅن کیا۔ تحریک انصاف نے کوئی قانون شکنی نہیں کی۔ بنی گالا کو مکمل طور پر سیل کر دیا اور باہر ایف سی سمیت پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔ حکومت پریشان، بے بس اور ناکام دکھائی دے رہی ہے۔ حکومت کو اپنی مقبولیت پر بھروسہ ہے تو رکاوٹیں ہٹا دے۔ یہ تحریک کا آغاز ہے وقت کے ساتھ ساتھ یہ زور پکڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز حکومت نے ہدایت دی تھی کہ دوپہر دو بجے سے پہلے شیخ رشید کو گرفتار کیا جائے لیکن وہ ناکام رہی۔ شیخ رشید جس طرح ہمت و جرا¿ت کا مظاہرہ کرتے ہوئے کمیٹی چوک پہنچے اس پر وہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی میں اعتزاز احسن سمیت بہت سے لوگ حکومت کے غیر جمہوری رویے کے خلاف نکلنا چاہتے ہیں لیکن سینئر قیادت سندھ حکومت جانے کے ڈر سے اس تحریک میں نہیں آنا چاہتی۔ البتہ پیپلزپارٹی کی مرکزی قیادت کہہ چکی ہے کہ اگر حکومت نے گرفتاریاں کیں، تشدد کا راستہ اپنایا تو وہ مخالفت میں اتر آئے گی۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سینٹ میں احتساب کے عمل کو آگے بڑھانے کے لئے بل پیش کر دیا ہے۔ تجزیہ کار منظور ملک نے کہا ہے کہ عمران خان بنی گالا سے نکل سکتے تھے لیکن وہاں موجود کارکنوں سے زیادہ پولیس کی تعداد تھی۔ 15,10 ہزار کارکن ہوتے تو وہ باآسانی نکل سکتے تھے۔ پولیس چاہے تو تحریک انصاف کی مرکزی قیادت کو گرفتار کر سکتی ہے لیکن وہ اس سے گریز کر رہے ہیں۔ کے پی سمیتت دیگر صوبوں اور شہروں سے آنے والے کارکنوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے۔ 2 نومبر سے پہلے ہی سیاسی درجہ حرارت برھ گیا ہے۔ جس کا فائدہ تحریک انصاف کو ہو رہا ہے اگر گرفتاریاں نہ ہوتیں تو عمران خان کو عوام کی ہمدردی نہ ملتی۔ پولیس نے کھانا لانے والی وین کے ڈرائیور کو بھی حراست میں لے لیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد انتظامیہ نے تحریک انصاف کو پریڈ گراﺅنڈ میں جلسہ کرنے کی اجازت دی ہے۔ اگر یہ وہاں جلسہ نہیں کرتے تو پھر صورتحال مزید کشیدہ ہو سکتی ہے۔ منظور ملک نے کہا کہ اسلام آباد میں کنٹینرز نہیں لگائے گئے البتہ راولپنڈی میں لال حویلی کے گرد کنٹینرز لگائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز جب شیخ رشید چھپتے چھپاتے کمیٹی چوک پہنچے تو پولیس انہیں گرفتار کر سکتی تھی لیکن میڈیا وہاں موجود تھا جس کی وجہ سے ایسا نہیں کیا گیا۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain