کراچی (کرائم رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ نے دہشتگردوں کے علاج معالجہ کیس میں ڈاکٹر عاصم حسین سمیت چار ملزموں کی ضمانت منظور کر لی سندھ ہائیکورٹ میں دہشتگردوں کے علاج معالجہ کیس کی سماعت ہوئی جہاں عدالت نے5,5 لاکھ کے مچلکوں کے عوض پیپلز پارٹی کے سابق وزیر ڈاکٹر عاصم حسین، انیس قائم خانی، رﺅف صدیقی اور عثمان معظم کی ضمانت منظور کر لی۔ عدالت نے حکم دیا کہ ملزم ماتحت عدالت کی اجازت کے بغیر بیرون ملک نہیں جا سکتے جبکہ ڈویژن بینچ نے ملزموں کو پاسپورٹ بھی جمع کرانے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے انسداد دہشت گردی عدالت کو دو ماہ میں ملزمان کا ٹرائل مکمل کرنے کی ہدایت بھی کر دی ۔عدالت نے حکم دیا کہ اگر ملزمان کسی اور مقدمے میں نامزد نہیں ہیں توا نہیں فوری رہا کیا جائے ۔ ڈاکٹر عاصم حسین کو گذشتہ برس 26 اگست کو کرپشن اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کے الزامات کے تحت ا±س وقت حراست میں لیا گیا تھا جب وہ ہائر ایجوکیشن کمیشن سندھ کے ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔بعدازاں ان کے خلاف کرپشن، دہشت گردوں کی مالی معاونت اور ان کے علاج کے الزامات پر کراچی کے نارتھ ناظم آباد تھانے میں انسداد دہشت گردی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔انھیں عدالتی حکم پر وقتاً فوقتاً تحقیقات کے لیے ریمانڈ پر رینجرز اور پولیس کے حوالے کیا جاتا رہا، دوسری جانب ڈاکٹر عاصم حسین کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) میں کرپشن ریفرنسز بھی دائر کیے جاچکے ہیں اور نیب ان سے ہسپتالوں کے لیے زمین پر قبضے، ہسپتال کے نام پر سستے داموں زمین کے حصول سمیت ضیاءالدین ٹرسٹ کا غلط استعمال کرتے ہوئے اربوں روپے غیر قانونی طور پر بیرون ملک بھجوانے کی تفتیش کررہا ہے۔