تازہ تر ین

چینی اور بھارتی فوج آمنے سامنے….

نئی دہلی (خصوصی رپورٹ) لداخ کے علاقہ میں چینی اور بھارتی افواج نہر کی کھدائی کے مسئلہ پر آمنے سامنے آ گئی ہیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق چینی فوج نے لائن آف کنٹرول کو عبور کر کے نہر کی کھدائی کا عمل رکوا دیا ہے۔ بھارتی حکومتی ذرائع کے مطابق مقامی حکومت علاقے میں آبپاشی کیلئے نہر کھود رہی تھی جو لیہ سے 250کلومیٹر مشرق میں ڈیمچوک کے علاقہ میں ایک گاﺅں کو گرم پانی کے چشمہ سے سیراب کرنے کیلئے ہے۔ حکام کے مطابق 55چینی فوجیوں نے موقع پر پہنچ کر جارحانہ انداز میں کام کو رکوا دیا۔ اس پر بھارتی فوج اور انڈونیشین بارڈر فورس کے اہلکار بھی موقع پر پہنچ گئے اور چینی فوجیوں کی کارروائی کو روک دیا۔ چینی فوج نے ایل اے سی پار مورچے سنبھالے ہوئے ہیں۔ چینی فوج کا مطالبہ ہے کہ علاقے میں ہر دو جانب سے کسی قسم کا کام کرنے سے قبل اجازت لینا ضروری ہے‘ اس لئے کام کو فوری روکا جائے۔ بھارت کا مو¿قف ہے کہ معاہدہ کے مطابق اجازت صرف دفاعی مقاصد کیلئے تعمیرات کرنے کی صورت میں ضروری ہوتی ہے۔ دونوں ملکوں نے اپنے اپنے بینرز ہٹا لئے ہیں اور پوزیشنیں سنبھال لی ہیں۔ بھارتی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ فوج اور انڈونیشین بارڈر فورس چینی فوج کو ایک انچ بھی آگے نہیں آنے دے گی جبکہ پیپلز لبریشن آرمی کا سخت مو¿قف ہے کہ یہ علاقہ چین کا ہے۔ اس قسم کا واقعہ 2014ءمیں بھی ہوا تھا جب بھارت نے مسز گاسکیم کے تحت نیلنگ نلا کینال کھودی تھی اور معاملہ کشیدگی کا باعث بنا تھا۔ نئی دہلی (خصوصی رپورٹ) بھارت نے اروناچل پردیش کی سرحدی پٹی میں اپنی فضائیہ کا سی 17 گلوب ماسٹر ٹرانسپورٹ طیارہ کامیابی سے لینڈ کروا کر چین کو سخت پیغام دینے کی کوشش کی ہے۔ سی 17 گلوب ماسٹر کو میچوکا ایڈولینڈنگ گراﺅنڈ (اے ایل جی) میں اتارا گیا جس کا مقصد چینی سرحد کے ساتھ کسی بھی خطرے کے پیش نظر بھارتی ردعمل اور فوری جواب دینا ہے ۔ اے ایل جی انٹرنیشنل بارڈر سے ملحقہ فضائی پٹیاں ہیں جن کا دفاع میں اہم کردار ہے۔ بھارت کے یہاں ٹرانسپورٹ طیارہ لینڈ کرانے سے اس کی اس علاقہ میں ہنگامی طور پر فوج اتارنے ہتھیاروں اور راشن کی سپلائی برقرار رکھنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوا ہے۔ میچوکا اے ایل جی چینی سرحد سے صرف 29 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ 1962ءکی بھارت، چین جنگ میں اس علاقہ کو خاص دفای حیثیت حاصل ہوئی تھی۔ میچو کا قصبہ کا چالیس کلومیٹر دور ایشیاءکمے دونوں بڑے ممالک کے درمیان متنازعہ علاقہ بھی موجود ہے، سی 17 فی الوقت سب سے بڑا فوجی ٹرانسپورٹ طیارہ ہے۔ اس کے بعد اے این 32 ہے جو پچاس فوجیوں کو لے جانے کی صلاحیت کا حامل طیارہ ہے۔ قبل ازیں بھارت نے دولت پور اے ایل جی میں سی 130 جے سپرہرکولیس طیارہ کو اگست 2013 میں لینڈ کرایا تھا۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain