اسلام آباد (نیٹ نیوز) عمران خان کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں نعیم الحق، جہانگیر ترین، اسد عمر، عمران اسماعیل، شریں مزاری، عارف علوی، فیصل جاوید، افتخار درانی اور دیگر رہنماو¿ں نے شرکت کی۔اجلاس میں پاناما لیکس کے مقدمے کی سپریم کورٹ میں سماعت کے حوالے سے بات کی گئی۔ اجلاس میں منگل کو سپریم کورٹ میں پاناما لیکس کے حوالے سے مزید ثبوت فراہم کرنے پر بھی غور کیا گیا۔اجلاس میں ترک صدر سے مجوزہ ملاقات کے حوالے سے بھی مشاورت کی گئی۔ اس موقع پر عمران خان نے رہنماو¿ں کو میڈیا میں پاناما لیکس کا معاملہ اٹھانے کے حوالے سے ہدایات بھی دیں۔عمران خان کا کہنا تھا کہ پاناما کا معاملہ زندہ رکھا جائے، پاناما لیکس کے حوالے سے وزیر اعظم اور ان کے بچوں کے حوالے سے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔ انہوں نے پارٹی رہنماو¿ں کو ہدایت کی کہ پاناما لیکس پر حکومتی پراپیگنڈے کا ڈٹ کر مقابلہ کریں اور پاناما لیکس پر بھرپور تیاری کے ساتھ ٹاک شوز میں شرکت کریں۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صدر رجب طبیب اردگان کے دورہ پاکستان کے موقع ترک صدر سے ملاقات کیلئے شاہ محمود قریشی جلد ترک سفیر سے ملاقات کریں گے۔اجلاس میں شریف خاندان کی کرپشن اور لوٹ مار پر تیار کی گئی دستاویزی فلم کا مشاہدہ کیا گیا۔ شریف خاندان کی لوٹ مار پر تیار کی گئی دستاویزی فلم کو “شریف خاندان کی فخریہ پیشکش جھوٹوں کی انمول داستان” کا نام دیا گیا ہے۔دریں اثنا، آئندہ سماعت پر نئے شواہد عدالت کے سامنے رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اجلاس میں جمع شدہ شواہد پر پارٹی رہنماو¿ں کو مفصل بریفنگ دی گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے شواہد سے تحریک انصاف کا مقدمہ کئی گنا زیادہ مضبوط ہو گیا ہے اور شریف خاندان کیلئے فرار کی کوئی راہ باقی نہیں چھوڑی جائے گی۔اجلاس میں سانحہ خضدار کے شہداءکی بلندی درجات کیلئے دعا کی گئی اور اس حوالے سے حکومت کی نااہلی اور عدم توجہی پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔