لندن (وجاہت علی خان سے‘ آئی این پی) پاکستان اور برطانیہ نے انسداد دہشت گردی‘ منظم جرائم‘ غیر قانونی امیگریشن ‘ منی لانڈرنگ اور انسداد منشیات سمیت انٹیلی معلوما ت اور سکیورٹی کے شعبوں میں تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے ، وزیر داخلہ چوہدری نثار نے برطانیہ سے عمران فاروق قتل کیس میں الطاف حسین، محمد انور اور دیگر کر داروں تک رسائی کا مطالبہ کر دیا جبکہ برطانیہ پر واضح کیا گیا ہے کہ عمران فاروق کا قتل الطاف حسین نے کرایا ، 22 اگست کی تقریر پر الطاف حسین کے خلاف بھر پور کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا ہے کہ برطانیہ پاکستان کے خلاف اپنی سر زمین کے استعمال کی روک تھام کو یقینی بنائے، برطانوی وزیر داخلہ امبر رڈ نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کو سراہا۔ چوہدری نثار کو یقینی دہانی کرائی کہ برطانیہ کسی کو بھی اپنی سر زمین پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔وزیر داخلہ چوہدری نثار نے برطانوی ہم منصب مسز امبررڈسے ملاقات میں انسداد دہشت گردی ‘ غیر قانونی امیگریشن ‘ منظم جرائم ‘ انسداد منشیات ‘ منی لانڈرنگ اور دیگر امور سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر پر بات چیت کی ۔چوہدری نثار نے برطانوی ہم منصب کو پاکستان میں سائبر کرائم کے حوالے سے ہونے والی نئی قانون سازی سے آگاہ کیا گیا اور بتایا گیا کہ نئی قانون سازی سے سائبر کرائم پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ چوہدری نثار نے بتایا کہ سائبر کرائم سے متعلق نئے قوانین انٹرنیٹ پر نفرت انگیز مواد اور سائبر دہشتگردی کی روک تھام میں ریاستی اداروں کیلئے معاون ثابت ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ برطانوی حکومت کی طرف سے سائبر دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پاکستانی اداروں کی ٹیکنیکل معاونت مفید ثابت ہو گی۔اس موقع پر برطانوی وزیر داخلہ مسز ایمبررڈ نے دو طرفہ امور سمیت سیکیورٹی ایشوز پر باقاعدگی سے معلومات کے تبادلے کی اہمیت پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ وہ جلد دورہ پاکستان کا ارادہ رکھتی ہیں تاکہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان جاری تعاون کو مزید فروغ دیا جا سکے۔ چوہدری نثار نے سابق برطانوی وزیر داخلہ اور موجودہ وزیر اعظم تھریسامے نے اپنے دور میں پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تعلقات کو جس طرح مضبوط بنایا اس سے دونوں ممالک نے مختلف شعبوں میں اشتراکیت سے فائدہ اٹھایا یہ سلسلہ مزید آگے بڑھنا چاہیے ۔ چوہدری نثار نے کہاکہ آج پاکستان میں ریاست کی رٹ قائم ہے اور اس کیلئے پاکستان کی عوام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بے مثال قربانیاں دی ہیں اور ان قربانیوں کے نتیجے میں آج پاکستان میں امن ہے۔ موجودہ حکومت مایوسی اور انتشار پھیلانے والوں اور معصوم لوگوں کو نشانہ بنانے والوں کوکسی بھی قسم کی جگہ نہ دینے کے حوالے سے پر عزم ہے۔ ملاقات میں دو طرفہ جاری تعاون کا جائزہ لیاگیا اور اس کے مزید فروغ پر اتفاق کیا گیا۔ وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا کہ برطانیہ پاکستان کا دوست اور دیرینہ اتحادی ہے دونوں ملک مختلف شعبوں میں تعاون کرنے پر متفق ہیں۔ ذرائع کے مطابق برطانوی وزیر داخلہ امبررُڈ نے چودھری نثار سے پاکستان میں حالیہ ہونے والے دہشتگردی کے واقعات اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے اس ضمن میں برطانیہ کے مکمل تعاون کا یقین دلایا، دونوں رہنماﺅں نے دو طرفہ اور باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا، برطانوی وزیر داخلہ مسز امبررُڈ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا برطانیہ دونوں ملکوں کے درمیان انسانی سمگلنگ کی روک تھام کیلئے برطانیہ پاکستان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرنے کے ساتھ ساتھ تکنیکی معلومات شیئرنگ بھی کرے گا، دونوں رہنماﺅں نے باہمی سلامتی اور ددونوں ملکوں میں مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بھی زور دیا۔ چودھری نثار نے بتایا کہ پاکستان نے جرائم کے خلاف آپریشن میں جعلی ٹریول ایجنٹس اور انسانی سمگلنگ میں ملوث افراد کو ملک گیر سطح پر گرفتار کیا ہے۔ چودھری نثار علی خان نے برطانوی وزیرداخلہ کو بتایا کہ 2013ءکے مقابلہ میں آج پاکستان میں دہشت گردی سمیت دیگر جرائم میں خاطر خواہ کامی آئی ہے، امبررُڈ نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تواتر کے ساتھ معلومات شیئرنگ ہونا بھی بہت ضروری ہے چودھری نثار علی خان نے اپنی ہم منصب کو بتایا کہ حکومت پاکستان نے سائبر کرائم کی روک تھام کے لئے بھی مثبت قانون سازی کی ہے دونوں رہنماﺅں نے منی لانڈرنگ، غیر قانونی امیگریشن اور منشیات کی روک تھام کیلئے قوانین مزید سخت کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ برطانوی وزیر داخلہ امبررُوڈ نے چودھری نثار علی خان کو بانی متحدہ کے خلاف بھرپور کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔