کرائسٹ چرچ(ویب ڈیسک) یاسر شاہ ٹیسٹ کیریئر میں پہلی بار وکٹ کو ترستے رہ گئے، مسلسل سات سیریز کے ابتدائی معرکے میں پاکستان کے ناقابل شکست رہنے کا سلسلہ تھم گیا، کولن ڈی گرینڈہوم ڈیبیو پر مین آف دی میچ اعزاز حاصل کرنے والے چوتھے کیوی پلیئر بن گئے۔نیوزی لینڈ کے خلاف کرائسٹ چرچ میں کھیلا جانے والا پہلا ٹیسٹ پاکستانی لیگ اسپنر یاسر شاہ کیلئے بھی انتہائی مایوس کن ثابت ہوا جس میں وہ ایک وکٹ بھی نہیں لے سکے، یہ ان کے کیریئرکا پہلا ایسا مقابلہ ہے جس میں وہ مکمل طور پر خالی ہاتھ رہے۔انھوں نے اس میں صرف 13.3 اوورز کرائے جبکہ اس سے قبل ان کی اوسط 55 اوورز فی ٹیسٹ تھی۔ اس سیریز سے قبل کھیلی گئی گذشتہ سات ٹیسٹ سیریز کے دوران پاکستان ٹیم ایک بار بھی پہلا ٹیسٹ نہیں ہاری تھی، اس طرح یہ سلسلہ اب ختم ہوگیا ہے، آخری بار سیریز کے پہلے ٹیسٹ میں گرین کیپس کو 2014 میں سری لنکا کے خلاف شکست ہوئی تھی۔ اس کے بعد وہ سات سیریز میں سے پانچ کے ابتدائی میچز میں فاتح رہے جبکہ دو ڈرا ہوئے تھے۔یہ دوسرا موقع ہے جب پاکستان کو نیوزی لینڈ کے ہاتھوں مسلسل دوسرے ٹیسٹ میں ناکامی کامنہ دیکھنا پڑا ہے، اس سے قبل کھیلے جانے والے آخری مقابلے میں پاکستان ٹیم کو شارجہ میں 2014-15 میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔اس سے قبل گرین کیپس کو کیویز کے ہاتھوں مسلسل دو ٹیسٹ میچز میں شکست 1984-85 کی سیریز کے دوران آکلینڈ اور ڈونیڈن میں ہوئی تھی، یہ وہ آخری سیریز تھی جس میں گرین کیپس کو آخری بار نیوزی لینڈ کے ہاتھوں مات ہوئی تھی۔یہ پہلا موقع ہے جب نیوزی لینڈ میں کسی ٹیم کی ابتدائی تین اننگز کی تمام 30 وکٹیں فاسٹ بولرز نے اڑائی ہیں، ماضی میں ایسا 7 مرتبہ ہوا جب30 میں سے 29 وکٹیں فاسٹ بولرزکے نام رہیں۔اس ٹیسٹ میں جیت راول نے مجموعی طور پر 4 کیچز تھامے جوکہ ڈیبیو پرکسی بھی نان وکٹ کیپر کیوی پلیئر کے کیچز کی سب سے زیادہ تعداد ہے، اس سے قبل نیوزی لینڈ کے تین پلیئرز ڈیبیو پر تین تین کیچز تھام چکے ہیں۔کولن ڈیگرینڈہوم ٹیسٹ ڈیبیو پر مین آف دی میچ ایوارڈ حاصل کرنے والے چوتھے کیوی پلیئر بنے ہیں، ان سے قبل اسٹیفن فلیمنگ، میتھیو سنکلیئر اور مارک کریگ یہ اعزاز حاصل کرچکے ہیں، مجموعی طور پر پاکستان کے خلاف ڈیبیو پر اس سے قبل مین آف دی میچ کا اعزاز آر پی سنگھ اورکائل ایبٹ نے بھی حاصل کیا ہے۔