فتح پور (نمائندہ خبریں) سابق آئی جی پولیس سندھ رہنے والے رانا مقبول احمد کو گزشتہ روز مشیر وزیراعلیٰ پنجاب بنا کر کابینہ میں شامل کرلیاگیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وہ شریف برادران کے ذاتی دوست ہیں تو کچھ کے مطابق وہ میاں نوازشریف کے کلاس فیلو رہ چکے ہیں۔ رانا مقبول ایس ایس پی لاہور تھے تو انہیں لاہور ہائی کورٹ نے کسی معاملہ پر توہین عدالت میں طلب کرلیا۔ انہوں نے عدالت سے معافی مانگی تو فوری طور پر ن لیگی حکومت نے انہیں آﺅٹ آف ٹرن ترقی دے کر ڈی آئی جی لاہور بنا دیا۔ بعد ازاں انہیں ایک مرتبہ پھر آﺅٹ آف ٹرن ترقی دے کر آئی جی پولیس سندھ تعینات کیا گیا۔ اس حیثیت میں مبینہ طور پر انہوں نے بارہ اکتوبر 1999ءکو اس وقت کے چیف آف آرمی سٹاف جنرل پرویز مشرف کی گرفتاری کا ٹاسک قبول کرلیا تھا اور چند قریبی پولیس افسران کو لے کر نواب شاہ ایئرپورٹ بھی پہنچ گئے تھے جہاں مشرف کے طیارے کو اتارنے کی کوشش کی جارہی تھی۔ اس ٹاسک کو ایک آئی جی پولیس نے کیسے قبول کرلیا؟ تاہم بعد میں جو کچھ ہوا وہ تاریخ کا حصہ ہے۔ کورکمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل مظفر عثمانی کی فورس نے کراچی ایئرپورٹ کا کنٹرول سنبھال کر اپنے چیف کا طیارہ اتار لیا۔ رانا مقبول ساتھیوں سمیت گرفتار ہوئے۔ گزشتہ دور حکومت میں پنجاب گورنمنٹ نے انہیں صوبائی سیکرٹری لیول کا عہدہ تخلیق کرکے تعینات کیا جس پر عدلیہ کے اعتراضات بھی آتے رہے۔
رانا مقبول