اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) قومی اسمبلی نے گیس کی لوڈشیڈنگ کے خاتمے کیلئے حکومت کی جانب سے اقدامات کرنے کی قرارداد منظور کرلی۔ شازیہ مری نے کہا کہ سردی کا موسم شروع ہو چکا ہے‘ گیس لوڈشیڈنگ سے عوام پریشان ہے۔ حکومت گیس اور بجلی کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کرے۔ طاہرہ اورنگزیب نے کہا کہ گیس کی لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے ملک میں طلاقوں کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے ۔گھروں میں گیس نہ ہونے کی وجہ سے جھگڑے عام سی بات ہیں۔ خواتین وقت پر کھانا نہیں پکا پاتیں جس کی وجہ سے شوہر غصے میں آجاتے ہیں اور یہی چیز آگے چل کر طلاق کا باعث بنتی ہے ۔ گھریلو صارفین کو گیس کی سپلائی میں خلل سے میاں بیوی کے تعلقات میں مزید کشیدگی پیدا ہوگی ۔ تحریک پر بحث سمیٹتے ہوئے وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے گیس کنکشنز پر عائد پابندی ختم کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں سردیوں کے موسم میں گیس کی طلب میں 40 فیصد اضافہ ہوجاتا ہے جسے گیس لوڈ مینجمنٹ سے پورا کیا جاتا ہے۔ اس سال سردیوں میں گزشتہ سال کی نسبت گیس کی کم لوڈشیڈنگ ہوگی۔ ایوان نے قانونی اصلاحات (ترمیمی) بل 2015ءقومی اسمبلی نے کثرت رائے سے مسترد کر دیا ۔ وزیر ریلوے سعد رفیق نے کہا کہ گزشتہ تین سال میں ایک ہزار ایکڑ زمین واگزار کرائی ہے ۔ پاکستان ریلوے کی آمد ن18ارب سے بڑھ کر 2016ءمیں 36ارب ہو چکی ہے۔ انسانی اعضاءو عضلات کی پیوندکاری (ترمیمی) بل 2016ءقائمہ کمیٹی برائے نیشنل ہیلتھ سروسز کو ریفر کر دیا گیا۔ پاکستان موسمیاتی تبدیلی بل 2016 ءقومی اسمبلی میں پیش کردیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں قومی اسمبلی میں فاٹا ارکان نے ڈپٹی سپیکر کی جانب سے اپنی تحریک استحقاق متعلقہ کمیٹی کو نہ بھجوانے پر ایوان سے واک آﺅٹ کیا۔فیصل آباد (خصوصی رپورٹ) گیس معطل ہونے سے فیصل آباد میں سینکڑوں صنعتی یونٹس اور کارخانے بند ہو گئے جس کے نتیجے میں ان صنعتی یونٹوں میں کام کرنے والے 50ہزار مزدور بیروزگار ہوگئے ہیں۔
کارخانے بند