اسلام آباد( ویب ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیرترین نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے بیرون ملک اپنے اثاثوں سے متعلق قومی اسمبلی میں تقریراور قوم سے خطاب میں غلط بیانی کی ہے ، نعیم بخاری نے وزیراعظم کی طرف سے دی گئی دستاویزات کے تضادات بتائے ،قطری شہزادے کے خط سمیت 3 نکات پربحث کریں گے۔سپریم کورٹ کے باہرمیڈیا سے بات کرتے ہوئے جہانگیرترین نے کہا کہ نوازشریف نے اسمبلی میں تقریراورقوم سے بیان میں غلط بیانی کی، دبئی کی اسٹیل مل خسارے میں نہیں تھی ، دبئی مل بیچی گئی تووہ خسارے میں تھی ، آج سب باتوں کا صفایا ہوگیا اوردبئی کی مل کی فروخت سے کوئی پیسا نہیں کمایا گیا ، وزیراعظم نے کہا کہ 2005 میں فیکٹری بیچی اورفلیٹ لیے۔جہانگیرترین نے کہا کہ نعیم بخاری نے وزیراعظم کی طرف سے دی گئی دستاویزات کے تضادات بتائے، بیان حلفی اورفروخت کے معاہدے میں تضاد ہے، وزیراعظم کی جانب سے 3 مختلف کہانیاں سنائی گئیں ، ہم قطری شہزادے کے خط سمیت 3 نکات پربحث کریں گے۔ جہانگیر ترین نے کہا کہ مسلم لیگ (ن )کے درباری ہفتے سے ٹی وی پر بیٹھ کر کہہ رہ تھے کہ پاکستان تحریک انصاف کے پاس ثبوت نہیں ، آج ان کا صفایا ہو گیا ۔پی ٹی آئی کے رہنما اسد عمر نے کہاکہ جب دبئی کی مل بیچی گئی وہ خسارے میں تھے ، دبئی کی فیکٹری سے کچھ نہیں ملا ۔ حسن نواز 1999 میں طالب علم تھے اور 2002 میں وہ کیسے کروڑوں پاﺅنڈز کی جائیداد کے مالک بنے؟انہوں نے کہا کہ بدقسمتی ہے کہ ملک کا تین بار وزیر اعظم بننے والا قوم سے پے در پے جھوٹ بولتا آیا ہے۔