بینائی ہماری ایک مضبوط حس ہے۔بہت سے جانوروں میں خاص طور پر بلیاں جو رات کے اندھیرے میں بھی دیکھ سکتی ہیں۔مگر انسانی آنکھ اندھیرے میں دیکھنے کی اتنی صلاحیت نہیں رکھتی جس کی وجہ سے خاص طور پر بچے اور کچھ بڑے بھی اس اندھیرے میں خوف کا شکار ہو جاتے ہیں۔لوگ اندھیرے سے کیوں ڈرتے ہیں ہمارا سب سے بڑا خوف ہمارے اپنے دماغ میں پیدا ہوتا ہے جس کا باہر کی د±نیا سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔اس خوف کے پیدا ہونے کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں بہت سے وجوہات کا تعلق ہماری روز مردہ زندگی سے ہوتا ہے ہماری پریشانی، غصہ ، شرم، جھجک جس کو فیس کرتے ہوئے ہم گھبراتے ہیں۔یہی وجوہات اندھیرے میں جب ہم بینائی کھو دیتے ہیں تو ہمارے دماغ کے مختلف حصوں میں بیدار ہوتی ہیں اور انسان وسوسے کا شکار ہو جاتا ہے۔لوگ اندھیرے سے کیوں ڈرتے ہیں؟اندھیرے کا خوف عام طور پر اندھیرے سے نہیں ہوتا بلکے ممکنہ اور خیالی خطرات کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے۔عام طور پر بچوں کو کسی بات سے منع کرنے کے لیے جب ہم ا±ن سے جھوٹ بول کر کسی فرضی خطرے سے ڈراتے ہیں جیسے جن یا بھوت سے تو یہ خوف ان کے معصوم دماغ میں جڑ پکڑ لیتا ہے اور وہ جب بھی اکیلے یا اندھیرے میں ہوں گے تو خوفزدہ ہو جائیں گے۔ہمیں اپنے بچوں کو سکھانا ہے کہ خوف ایک جھوٹ ہے جو ہمارا دماغ ہم سے بولتا ہے۔اور دماغ ایسا اسی وقت کرتا ہے جب وہ خدشات کا شکار ہوتا ہے ، خدشات جن کا حل انسان کے دماغ کے پاس نہیں ہوتا دماغ ایسے خدشات سے خوفزدہ ہو جاتا ہے۔اپنے بچوں کو خدشات سے ڈرنے کی بجائے خدشات سے نمٹنا سکھائیں تا کہ خوف ا±ن کے دماغ میں گھر نہ کر سکے۔