واشنگٹن(ویب ڈیسک) سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اشارہ دیتے ہوئے یہ واننگ دی ہے کہ اگر انہوں نے دھمکی آمیزبیانات پوسٹ کرنا بند نہیں کیے تو اکاونٹ بند کردیا جائیگادوسری جانب فیس بک نے عندیہ دیا ہے کہ وہ نو منتخب صدر کو قوانین توڑنے کی اجازت دے گی اور انہیں اپنی سروس پر متحرک رکھے گی۔ ٹوئٹر ترجمان کا کہنا ہے کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ دھمکیاں دیتے رہے یا سائٹ کے اصولوں کو توڑتے رہے تو انہیں سروس کے استعمال سے روک دیا جائے گا اور دھمکی آمیز بیانات پوسٹ کرنے پر ڈونلڈٹرمپ کااکاونٹ بندکیاجاسکتاہے، اشتعال انگیز بیانات اصولوں کی خلاف ورزی ہیں۔ویب سائٹ کے اصول اس کی اجازت نہیں دیتے، یہ اصول سب پر یکساں طور پر لاگو ہوتے ہیں،کسی کو استثنا حاصل نہیں ترجمان کا کہنا تھا ‘ٹوئٹر قوانین پرتشدد دھمکیوں، ہراساں کرنے اور نفرت انگیز پوسٹس وغیرہ کی روک تھام کرتے ہیں اور ان پالیسیوں کی خلاف ورزی کرنے والے اکا و¿نٹس کے خلاف ایکشن لیا جاتا ہے’۔جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا اس طرح کے خیالات پر نومنتخب امریکی صدر کو بھی بلاک کیا جاسکتا ہے تو ترجمان نے کہا کہ تمام اکاو¿نٹس پر قوانین کا اطلاق بلا امتیاز کیا جاتا ہے چاہے وہ تصدیق شدہ ہی کیوں نہ ہو۔ دوسری جانب فیس بک ماضی میں بھی عندیہ دے چکی ہے کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ پر پابندی عائد نہیں کرے گی چاہے وہ سائٹ کے اصولوں کی خلاف ورزی ہی کیوں نہ کریں۔فیس بک کے مطابق اس کی وجہ یہ ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی پوسٹس خبری لحاظ سے زیادہ قابل قدر اور لوگوں کی حمایت یافتہ ہوتی ہیں۔دلچسپ بات یہ ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا فیس بک اکاو¿نٹ ان کی ٹیم چلاتی ہے تاہم ٹوئٹر پر اکثر پوسٹس نومنتخب صدر خود کرتے ہیں۔