امرتسر (آئی این پی) پاکستان دشمنی میں بھارت ویانا کنونشن بھی بھول گیا اور اس کی سر عام دھجیاں بکھیرتے ہوئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کو سیکورٹی کا بہانہ بنا کر میڈیا سے بات کرنے اور گولڈن ٹیمپل جانے سے روک دیا ،سیکورٹی عملے نے صحافیوں اور سفارتی عملے کے ساتھ بھی بدتمیزی کی جس پر پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے کانفرنس کے سیکورٹی انچارج کو ڈانٹتے ہوئے کہاکہ میں پاکستان کا ہائی کمشنر ہوں ہمیں میڈیا سے بات کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔اتوار کو بھارت کے شہر امرتسر میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز 2 روزہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شریک ہوئے ۔ کانفرنس کے اختتام پر سرتاج عزیز نے گولڈن ٹیمپل جانے کا ارادہ بنایا۔ سرتاج عزیز جیسے ہی پاکستانی صحافیوں کے 9 رکنی وفد کے ہمراہ گولڈن ٹیمپل جانے کی تیاری کرنے لگے تو انہیں سکیورٹی کا بہانہ بنا کر وہاں جانے سے روک دیا گیا۔علاوہ ازیں مشیر خارجہ نے ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے اختتام پر ایک پریس کانفرنس کرنا تھی جس میں صرف پاکستانی صحافیوں نے شرکت کرنی تھی تاہم بھارتی حکام نے انہیں اس پریس کانفرنس سے بھی روک دیا ۔بھارت کے سکیورٹی حکام نے کانفرنس کے اختتام پر سرتاج عزیز کو ان کے ہوٹل کے کمرے میں پہنچایا اور اس کے بعد ان پر کہیں بھی جانے پر پابندی عائد کردی ۔ مشیر خارجہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ صرف اور صرف اپنے ہوٹل سے پاکستان واپسی کیلئے ایئر پورٹ ہی جاسکتے ہیں اس کے علاوہ انہیں کہیں بھی جانے کی اجازت نہیں ہے۔سیکورٹی عملے نے صحافیوں اور سفارتی عملے کے ساتھ بھی بدتمیزی کی جس پر پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے کانفرنس کے سیکورٹی انچارج کو ڈانٹتے ہوئے کہاکہ میں پاکستان کا ہائی کمشنر ہوں ہمیں میڈیا سے بات کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔