اسلام آباد (انیوز ڈیسک)معروف نعت خواںجنید جمشید بھی اہل خانہ سمیت طیارہ حادثے کا شکار ہو گئے ہیں۔حویلیاں کے قریب حادثے کے شکار پی آئی اے کے طیارے میں معروف نعت خواں جنید جمشیدبھی سوارتھے، جنید جمشید دعوت و تبلیغ کے سلسلے میں چترال میں موجود تھے۔ اس حوالے سے ان کے مختلف دوستوں کے بیانات سامنے آرہے ہیں۔ پاکستانی گلوکار سلمان احمد کا کہنا تھا کہ جنید میرے بہت اچھے دوست تھے اور ہماری دوستی ہمیشہ رہے گی۔انہوں نے انکشاف کیا کہ جنید جمشید بہت سے فلاحی کاموں میں مصروف عمل تھے اور ہمیں بھی دین کی تبلیغ کرتے رہتے تھے۔ گلوکار علی عظمت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ جنید نے مجھے کہا کہ میرا دل علی سے ملنے کو کر رہا ہے ، آپ علی سے ملاقات کریں، انہیں دین کی طرف لے کر آئیں۔سلمان کا کہنا تھا کہ یہی جنید جمشید کی مجھ سے آخری وصیت تھی۔ واضح رہے کہ ابرار الحق اور علی عظمت نے کہا کہ جنید جمشید رشتے نبھانے والا بڑے دل کاآدمی تھا۔ابرار الحق نے کہا کہ جنید جمشید بہت اچھے انسان تھے، ان کیساتھ بہت سی یادیں وابستہ ہیں۔علی عظمت نے کہا کہ جنیدجمشید سے تعلق 30برس پرانا ہے،وہ مجھے گلوکاری چھوڑ کر نعت خوانی کی طرف آنے کی دعوت دیتے تھے۔گلوکاری چھوڑ کر دعوت و تبلیغ سے وابستہ ہونے والے جنید جمشید کی حادثے کا شکار جہاز میں سوار ہونے کی اطلاعات کے بعد کراچی میں ان کے گھر پر لوگوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا جبکہ ان کے اہل خانہ اور ملازمین نے اس حوالے سے میڈیا سے بات کرنے سے انکار کر دیا تھا۔واضح رہے کہ طیارے میں ان کی اہلیہ نحایہ جنید ان کے ساتھ تھیں، جبکہ ان کی دوسری اہلیہ عائشہ جنید اپنے بچوں کے ہمراہ اپنے گھر پر بخیروعافیت ہیں۔،جنید جمشید کے بھائی نے بھی ان کی طیارے میں موجودگی کی تصدیق کرتے ہو ئے بتایا ہے کہ جنید جمشید کے ساتھ ان کی اہلیہ بھی طیارے میں موجود تھیں۔بھائی کے مطابق جنید جمشیدکو اسی پرواز کے ذریعے اسلام آباد پہنچنا تھا، ان کا نام مسافروں کی لسٹ میں شامل ہے اور ان کی سیٹ نمبر 27سی تھا۔