اسلام آباد (خصوصی رپورٹ)وزیراعظم نواز شریف نے جنوری کے پہلے ہفتے میں وفاقی کابینہ میں 6نئے وزیروں کو شامل کرنے کی اصولی منظوری دیدی ہے، ان وزیروں کو پارٹی کے مقاصد سے وفاداری اور اہلیت پر مبنی دو عوامل کی بنا پر کابینہ میں شامل کیا جارہا ہے، اس بات کا انکشاف قابل بھروسہ ذرائع نے گفتگو کرتے ہوئے کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف، وزیراعلی شہباز شریف اور وفاقی کابینہ کے کچھ سینئر ارکان نے گزشتہ جمعے کو وفاقی کابینہ میں توسیع کے مسئلے پر تبادلہ خیال کیا تھا، جس میں سندھ کے گورنر جسٹس ریٹائرڈ سعید الزماں صدیقی کی بیماری کے حوالے سے تازہ ترین صورت حال معلوم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم گورنر سندھ کی صحت کی صورت حال کے بارے میں یہ معلوم کرنا چاہتے ہیں کہ اگر ان کی صحت انہیں ہرگز اپنی سرکاری ذمہ داریاں ادا کرنے کی اجازت نہیں دیتی تو سندھ سے پارٹی کے کسی سینئر رکن سے ان کو تبدیل کردیا جائے گا۔ ذرائع نے وفاقی کابینہ میں توسیع کے فیصلے کے حوالے سے بتایا کہ چھ نئے وزاءکہنہ مشق اور نوجوان سیاستدان ہوں گے جنہیں حکومتی کارکردگی بڑھانے کے لئے وفاقی کابینہ میں شامل کیا جائے گا۔ ایک سینئر سرکاری اہلکار نے بتایا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ وہ وفاقی کابینہ میں شامل ہونے والے چھ نئے وزراءکی کارکردگی کا تین ماہ کے بعد ذاتی طور پر جائزہ لیں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ دو وفاقی وزراءکی کارکردگی بھی زیربحث آئی اور وزیراعظم نے اس حوالے سےا پن تحفظات کے اظہار کے لئے بالکل صاف بات کی۔ متعلقہ وزراءکو جن کا تعلق گوجرانوالہ اور اسلام آباد سے ہے آگاہ کردیا گیا ہے انہیں آئندہ مہینوں میں اپنی کارکردگی بہتر بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ وزیراعظم ا ن علاقوں سے نئے وزراءمنتخب کرنے میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں جو آئندہ عام انتخابات میں سیاسی میدان جنگ سمجھے جارہے ہیں۔