تازہ تر ین

وزیراعظم بڑی مشکل میں پھنسنے سے بچ گئے۔۔۔

اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں) پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ایوان میں بولنے کی اجازت نہ دینے پر شدید ہنگامہ اور نعرے بازی شروع کرتے ہوئے سپیکر ڈائس کا گھیراﺅ کرلیا‘ ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں ایوان نواز شریف چور ہے چور ہے ، گلی گلی میں شور ہے نواز شریف چور ہے نوا ز شریف چور ہے ‘ نواز شریف پانامہ کا چور ہے کے نعروں سے گونج اٹھا‘ پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی کا مطالبہ تھا کہ انہیں ایوان میں بولنے کی اجازت دی جائے سپیکر کے انکار کے بعد تحریک انصاف کے پارلیمنٹیرین نے ہنگامہ کھڑا کر دیا اور نواز شریف کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ ایوان میں ہنگامہ سید خورشید شاہ کی تقریر کے بعد شروع ہوا جب وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق ایوان میں پوائنٹ آف آرڈر پر بات کر رہے تھے تو شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سپیکر جانبدارانہ رویہ ترک کریں اور ہمیں بھی بات کرنے کی اجازت دیں۔ سپیکر کے واضع انکار کے بعد پی ٹی آئی اراکین نے ایوان میں ہنگامہ کھڑا کر دیا۔ پی ٹی آئی کے اراکین جب سپیکر ڈائس کا گھراﺅ کر رہے تھے تو مسلم لیگ (ن) کے دس اراکین کے لگ بھگ پی ٹی آئی کے مشتعل اراکین پر حملہ کرنا چاہا لیکن سپیکر کی ہدایت پر زاہد حامد نے بچ بچاﺅ کرا لیا۔ اور ہاتھا پائی ہوتے ہوتے رہ گئی۔ وزیر دفاع خواجہ آصف ‘وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ‘ احسن اقبال‘ اسحاق ڈار ایوان میں خاموش تماشائی بنے رہے جبکہ احسن اقبال پی ٹی آئی کے مشتعل اراکین کی فون پر ویڈیو بناتے رہے۔ پی ٹی آئی کے رکن ایم این اے امجد خان نیازی نے ایوان میں ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں اور ایجنڈے کی کاپیوں کے ٹکڑے سے ایوان میں بارش کر دی۔ حکومتی اراکین خاموشی کے ساتھ اپنی سیٹوں پر براجمان رہے۔ تاہم ایم این اے شفقت بلوچ‘ عابد شیر علی‘ راﺅ اجمل خان پیٹی آئی ار اکین پر حملہ کرنا چاہتے تھے جنہیں خواجہ سعد رفیق نے روک لیا۔ مسلم لیگ (ن) کے طلال چوہدری ہنگامی شروع ہوتے ہی ایوان کی آخری نشست پر جاکر بیٹھ گئے۔ سپیکر کے رویہ کے خلاف تحریک انصاف کے ہنگامہ میں اپوزیشن جماعت پیپلزپارٹی‘ ایم کیو ایم شامل نہیں ہوئی۔ تاہم آزاد رکن جمشید دستی اور شیخ رشید احمد نے پی ٹی آئی کا بھرپور ساتھ دیا۔ جمشید دستی تو ایوان میں سیٹیاں بھی بجاتے رہے۔ سپیکر نے پندرہ منٹ کیلئے کارروائی مو¿خر کر دی تو پی ٹی آئی اراکین اور حکومتی اراکین آپس میں خوش گپیاں لگاتے رہے اور ایک دوسرے کو کرپشن کا طعنہ دیتے رہے۔ حکومتی اراکین جب مائیک پر گلی گلی میں شور ہے کا نعرہ لگواتے تھے تو پی ٹی آئی اراکین جواب میں نواز شریف چور ہے چور ہے اور حکومتی اراکین بھی نعرے لگانے والوں میں شامل ہو جاتے تھے پندرہ منٹ کے بعد جب کارروائی شروع ہوئی تو خواجہ سعد رفیق نے بات کی تو پی ٹی آئی اراکین دوبارہ ایوان میں آگئے اور نواز شریف چور ہے نواز شریف چور ہے کے نعرے لگاتے رہے۔ سپیکر بار بار ارکان اسمبلی سے خاموشی اور پرسکون رہنے کا مطالبہ کرتے رہے لیکن کوئی ان کی بات پر کان دھرنے کو تیار نہ ہوا۔ وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا فی دیر تک بولنے کی کوشش کرتے رہے لیکن ہنگامے اور منشور کے باعث بات کرنے میں کامیاب نہ ہو سکے۔ صورتحال کو دیکھتے ہوئے سپیکر ایاز صادق نے اجلاس 15منٹ کیلئے ملتوی کر دیا اور ایوان سے چلے گئے۔ سرکاری ٹی وی نے براہ راست نشریات بھی معطل کر دی۔ سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا ہے میں یہ نہیں کر سکتا کہ اپوزیشن کو بولنے کی اجازت دے دی ہے تو حکمران جماعت کے نمائندوں کو اظہار خیال کی اجازت نہ دوں۔ ایاز صادق نے پی پی پی اور پی ٹی آئی کی تحریک استحقاق بھی مسترد کر دی ہیں۔ قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر ایاز صادق کی زیرصدارت جاری تھا جس دوران سپیکر نے قائد حزب اختلا ف کو اظہار خیال کرنے کی اجازت دی۔ خورشید شاہ کی تقریر کے بعد سپیکر نے سعد رفیق کو اظہار خیال کی اجازت دی لیکن پاکستان تحریک انصاف نے احتجاج شروع کر دیا اور مطالبہ کیا کہ پہلے ہمیں بولنے کی اجازت دی جائے جس پر سپیکر ایاز صادق نے کہا کہ یہ میں نہیں کر سکتا کہ پہلے اپوزیشن کو بولنے کی اجازت دی ہے تو بعد میں حکمران جماعت کو اظہار خیال کی اجازت نہ دوں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک بند ہ آپ کا بولا ہے اب حکومتی نمائندہ بولے گا۔تحریک انصاف نے اجازت نہ ملنے پر شور شرابا شروع کر دیا اور سپیکر کے ڈائس کا گھیراﺅ کرتے ہوئے شدید نعرے بازی کی جس کے بعد سپیکر نے اجلاس 15منٹ کیلئے ملتوی کر دیا ہے۔ دوسری جانب سپیکر قومی اسمبلی نے قائد حزب اختلاف اور پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے جمع کروائی گئی تحاریک استحقاق مسترد کر دی ہیں۔ سپیکر قومی اسمبلی کا اس وقت کہنا تھا کہ رولز کے مطابق معامہ اس وقت عدالت میں ہے اس لیے تحاریک استحقاق نہیں قبول کی جا سکتیں میں نے رولنگ دے دی ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain