تازہ تر ین

سفید چمکدار دانت رکھنے کا آسان طریقہ

چمکدار دانت:سفید چمکدار دانت یقینا آپ کی شخصیت کی خوبصورتی ،صحت مندی اور صفائی وستھرائی کے آئینہ دار ہیں۔ ہرکسی کی کوشش ہوتی ہے کہ دانتوں کو جس قدر ممکن ہوسکے ، خوبصورت بنایا جاسکے اور اس کے لیے آپ نت نئی پراڈکٹس، مختلف التوع ماﺅتھ واش، ماﺅتھ فریشر اور باقاعدہ استعمال کے لیے ٹوتھ پاﺅڈر اور ٹوتھ پیسٹ کی ورائٹی حاصل کرتے رہے ہیں تاہم بعض اوقات یہ بھی ہوتا ہے کہ یہ مصنوعات محض وقتی کام سرانجام دیتی ہیں ،ان کا اثر تازگی دیرپا نہیں ہوتی اور دانتوں کی رنگت بتدریج میلی ہونے لگتی ہے یا اس میں پیلاہٹ پیداہونے لگتی ہے۔اس پیلاہٹ اورخراب رنگت کی وجوہات میں ایجنگ (عمر کا بڑھنا) وراثتی صحت ، دانتوں کی غیر معیاری ہائی جین، چائے یا کافی کا حد سے زیادہ استعمال، تمباکوشی اور پان وغیرہ کا استعمال شامل ہے۔اس کے علاوہ لمبے عرصے تک ہائی پوٹینی اینٹی بائیوٹکس اور بعض موثر استعمال کی ادویات بھی دانتوں کی خرابی صحت اور پیلاہٹ کا سبب بنتی ہیں اور آخر کار لوگوں کو پیلاہٹ کے علاج کے لیے ڈینٹسٹ کا رخ کرنا پڑتا ہے جو کافی مہنگا بھی ثابت ہوتا ہے۔ آج ہم آپ کو چند ایسی گھریلوٹپس بتارہے ہیں جن پر عمل کرکے آپ دانتوں کی صفائی و چمک دمک آسانی سے یقینی بناسکتے ہیں۔آپ کے گھر پر کچن میں موجود چند ضروری اجزاءاس ضمن میں بہت کارآمد ثابت ہوسکتے ہیں ، صرف ان کا درست استعمال جاننا ضروری ہے جو کہ درج ذیل ہے۔

بیکنگ سوڈا:بیکنگ سوڈ پاﺅڈر آپ کے کچن میں ضرور موجود ہوتا ہے۔ یہ ان اجزاءمیں بہترین ہے جو آپ کے دانتوں پر سے پیلاہٹ ختم کرکے انہیں موتیوں سا صاف شفاف اور چمکدار بناسکتا ہے۔اس درجہ ذیل آسان طریقوں سے استعمال کریں۔٭قریباً آدھ فی سپون بیکنگ ٹوتھ برش پر لگائیں اور آہستگی سے دانتوں کو اچھی طرح تمام اطراف برش کریں ۔قریباً ایک سے ڈیڑھ منٹ لگائیں ،اس سے زیادہ وقت تک برش مت کریں اور پھر نیم گرم پانی سے کلی کرکے منہ اچھی طرح صاف کرلیں ۔یہ نسخہ ہفتے میں ایک سے دو مرتبہ استعمال کریں۔ ٭بیکنگ سوڈا کو لیمن کے رس یا سفید سر کے میں شامل کرکے انگلی کی مدد سے دانتوں پر آہستگی سے قریباً ایک منٹ تک ملیں اور پھر صاف کرلیں۔٭بیکنگ سوڈا سے ماﺅتھ واش بنانے کے لیے ایک ٹیبل سپون بیکنگ سوڈا، آدھ ٹی سپون ہائیڈروجن پر آکسائیڈ کو آدھ کپ ٹھنڈے پانی میں شامل کرکے حل کرلیں۔اس محلول ماﺅتھ واشن سے دن میں دو سے تین مرتبہ کلی کریں۔

کینو کے چھلکے:کینو کے چھلکے یعنی ”اورنج پیل“ میں شامل قدرتی اجزاءآپ کے دانتوں کی پیلاہٹ دور کرنے کے لیے بہترین ہیں۔٭راست سونے سے قبل کینو کے چھلکے کو دانتوں پر ملیں۔ اس میں موجود کیلشیم اور وٹامن سی، جراثیم اور پیلاہٹ کو جمع کرنے والے جراثیم بخوبی خاتمہ کردیں گے۔ اس روٹین کو قریباً چند ہفتے جاری رکھیں تاکہ نمایاں نتائج حاصل کرلیں۔٭ اگر تازہ چھلکے میسر نہ ہوں تو خشک کیے ہوئے چھلکوں کا پاﺅڈر بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

سٹرابیری:سٹرابیری میں موجود وٹامن سی دانتوں کی سفیدی کے لیے بہت موثر ہے۔٭ چند دانے تازہ سٹرابیری کو گرائنڈ کرکے پیسٹ بنالیں۔ اسے انگلی کی مدد سے دانتوں پر ملیں۔ سٹرابیری کے دانے دانتوں پر نرم رگڑ کے ذریعے پہلاہٹ صاف کردیں گے۔٭دوسری صورت میں سٹرابیری پیسٹ میں ہاف ٹی سپون بیکنگ سوڈا شامل کرکے پیسٹ بنالیں۔اسے دانتوں پر پلائی کرکے چند منٹ تک لگا رہنے دیں۔ پھر انگلی سے مل کر صاف کریں، چاہیں تو سٹرابیری کے دانے بالکل صاف کرنے کے لیے ٹوتھ پیسٹ اور برش کی مدد سے صفائی کرلیں۔

ہائیڈروجن پرآکسیائیڈ:ہلکے سے بلیچنگ ایجنٹ کی حامل ہائیڈروجن پرآکسائیڈ دانتوں کی چمک اور مکمل صفائی کے لیے آئیڈیل ہے۔٭ پانی میں ہائیڈروجن پرآکسائیڈ شامل کرکے غرارے کریں۔اس محلول کو حلق میں ہرگز نہ جانے دیں۔٭بیکنگ سوڈا اور ہائیڈروجن پر آکسائیڈ کا پیسٹ بناکر ٹوتھ برش کی مدد سے صفائی کریں۔٭خیال رکھیں کہ ہائیڈروجن پرآکسائیڈ کو بہت احتیاط سے استعمال کیا جائے کیونکہ اس کا زیادہ استعمال مسوڑھوں اور حلق کے لیے سوجن کا باعث بن جائے۔

لیمن نمک:لیموں کے جوس میں بھی بلیچنگ خصوصیت اور وٹامن سی کی موجودگی سے دانتوں کی صحت و صفائی کے لیے اذئیڈیل بناتی ہے۔دراصل پانی میں لیموں کا رس شامل کرکے غرارے کرنے یا لیموں کے چھلکے سے دانتوں کی صفائی کرنے سے دانتوں کی پیلاہٹ دور کی جاسکتی ہے۔ اس کے علاوہ لیموں کی جراثیم کش خصوصیات منہ کے بیکٹیریا ختم کرکے سانس کو بھی خوشگوار بناتی ہیں۔ نمک کا استعمال بھی دانت کی صفائی کے لیے صدیوں سے جاری ہے۔نمک کے ذریعے دانتوں کے قدرتی نمکیات اورمنرل واپس اپنی اصل شکل میں لوٹ آتے ہیں۔سوڈیم کی بدولت نہ صرف دانتوں کی پیلاہٹ دور ہوجاتی ہے بلکہ سانس صاف شفاف اور ناخوشگوار مہک سے پاک رہتی ہے۔امیدہے درج بالا آسان اور مفید ٹپس آپ کے لیے کافی مدگار ثابت ہوںگی اور آپ شخصیت کی جاذبیت کو خوبصورت چمکتے دانتوں سے سنوار پائیں گے۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain