تازہ تر ین

الطاف حسین نے کارکنوں کو کیسے قابو کیا؟، سنسنی خیز انکشاف

کراچی (خصوصی رپورٹ) الطاف حسین نے پارٹی اور اس کے رہنماﺅں، ذمہ داران و کارکنان کو اپنے شکنجے میں رکھنے کیلئے ہر طرح کمے حربے آزمائے۔ ان ہی حربوں میں سے ایک، مرد اور خواتین ذمہ داران و کارکنان کی آپس میں شادیاں کرانا بھی تھا، تاکہ مخبری کا جال گھروں تک بچھا دیا جائے۔ ان معاملات سے آگاہ پارٹی کے بہت سے لوگ پاکستان اور بیرون ملک دونوں جگہ موجود ہیں۔ بعض اب الطاف اور پارٹی دونوں سے اپنے راستے جدا کر چکے ہیں۔ ان ذرائع کا کہنا ہے کہ الطاف حسین نے اگرچہ کارکنان اور ان کے گھرانوں پر کنٹرول کو مضبوط رکھنے کیلئے آپس میں شادیاں کرانے کا حربہ شروع سے ہی اختیار کر رکھا تھا، تاہم 92ءکے آپریشن کے دوران اس میں تیزی آ گئی۔ بالخصوص آپریشن سے بچنے کیلئے برطانیہ، امریکہ اور بلجیم سمیت دیگر ممالک پہنچنے والے ذمہ داران و کارکنان کو فوری گھیرا جاتا تھا۔ ذرائع کے بقول الطاف حسین اپنی تقریروں میں خاص طورپر کارکنوں کو تلقین کیا کرتے تھے کہ وہ آپس میں شادیاں کرکے تنظیم کو مضبوط بنائیں ۔ الطاف حسین کی اس تلقین سے متاثر ہو کر اور ایم کیو ایم قائد کی براہ راست کوششوں سے اس قسم کی سینکڑوں شادیاں ہوئیں۔ ان میں صف اول کے رہنماﺅں اور ذمہ داران سے لیکر کارکنان تک سب شامل ہیں، تاہم نچلی سطح کے کارکنان کی تعداد زیادہ ہے۔ ان میں سے بیشتر جو قائد کا فرمان ہے وہ ہمارا ایمان ہے، جذبے کے تحت اس دام میں آ گئے۔ ذرائع کے مطابق مردوخواتین کارکنوں کے درمیان زیادہ سے زیادہ شادیاں کرا کے الطاف حسین نے اپنے وفادار مخبروں کو گھر کے باورچی خانوں تک پہنچایا۔ اس پیش نظریہ مقصد تھا کہ اگر میاں بیوی کارکنان میں سے کوئی ایک بھٹکے کی کوشش کرے گا تو دوسرے ذریعے اسے سنبھالا جاسکتا ہے۔ ایم کیو ایم کے مقتول کنوینئیر ڈاکٹر عمران فاروق کی بیوہ شمائلہ فاروق اس وقت لندن کے ایک ہسپتال میں زیرعلاج ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ عمران فاروق اور شمائلہ کی شادی کرانے میں الطاف حسین کا براہ راست کردار تھا۔ یہ شادی 2004 میں ہوئی جبکہ پاکستان سے خفیہ طور پر نکل کر عمران فاروق 99ءمیں لندن پہنچے تھے۔ شمائلہ فاروق جو شادی سے پہلے شمائلہ نذر کہلاتی تھیں، ایم کیو ایم کی ایک ڈائے ہارڈ خاتون کارکن ہوا کرتی تھی۔ بعدازاں پارٹی کے ایک بااثر مذاکرات کار کی سفارش اور الطاف حسین کی ایما پر انہیں صوبائی اسمبلی کا الطاف حسین کی خواہش پر شمائلہ نذر سے شادی کی تھی حالانکہ اس رشتے پر عمران فاروق کے اہل خانہ رضا مند نہیں تھے تاہم بھائی کی خواہش کے آگے گھٹنے ٹیک دیئے۔ یوں پارٹی کنوینر کے اہم عہدے پر براجمان ڈاکٹر عمران فاروق کی جیون ساتھی پارٹی کی ایک ڈائے ہارڈ کارکن اور سابق رکن سندھ اسمبلی بن گئی، اس طرح ایم کیو ایم کا ایک مضبوط گھرانہ تشکیل پا گیا تھا۔ عمران فاروق کے قریبی ساتھی کمے مطابق ڈاکٹر صاحب کا بھائی بھی اس شادی پر خوش نہیں تھا جبکہ بیشتر قریبی عزیزوں کا خیال تھا کہ یہ رشتہ ڈاکٹر صاحب کا ہم پلہ نہیں۔ آج بھی امریکہ میں مقیم فاروق کے بھائی کا اپنی بیوہ بھابی سے زیادہ ملنا ملانا نہیں۔ قریبی ساتھی کا کہنا تھا کہ عمران فاروق کا بھائی نہ پارٹی سے خوش ہے نہ بھابی سے۔ ڈاکٹر صاحب کے قتل کے بعد ایم کیو ایم نے بڑی کوشش کی تھی کہ کسی طرح عمران فاروق کے بھائی کی پارٹی رہنماﺅں کے ساتھ ملاقات یا کم از کم کوئی فوٹو سیشن ہی ہو جائے تاکہ سب اچھا ہے کا پروپیگنڈا کیا جاسکے لیکن ڈاکٹر صاحب کے بھائی نے لفٹ نہیں کرائی۔ کیونکہ وہ سمجھتاہے کہ عمران فاروق کے قتل میں ایم کیو ایم الطاف ملوث ہے، تاہم جب اس نے دیکھا کہ شمائلہ فاروق اس پارٹی کے پروگراموں میں شریک ہو رہی ہے تو وہ اپنی بھابی سے مزیدبددل ہوگیا۔ بہت کم لوگوں کو معلوم ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ساتر کی پہلی شادی میں الطاف حسین کی خواہش شامل تھی۔ شادی کی یہ تقریب کشمیر روڈ پر واقع ایک میرج ہال میں بڑی دھوم دھام سے ہوئی تھی۔ شادی میں شریک ایک پارٹ یذمہ دار کے بقول فاروق ستار کی پہلی اہلیہ بھی ایم کیو ایم کی کارکن اور ہمدرد تھی لیکن یہ شادی کامیاب نہ ہوسکی اور فاروق ستار نے اپنی پہلی اہلیہ کو طلاق دیدی تھی۔ فاروق نے مطلقہ شاہدہ چشتی سے شادی کی جو کہ ایم سی میں سپورٹس آفیسر تھی جبکہ ایک این جی او بھی چلاتی رہیں۔ 92ءکے آپریشن میں ایم کیو ایم کے سیاسی و تنظیمی ڈھانچے سے وابستہ بیشتر ذمہ داران کے زیرزمین چلے جانے کے بعد کراچی میں پارٹی کا تنظیمی اسٹرکچر چلانے والوں میں سے ایک ناظم آباد کے سیکٹر انچارج محمد نعیم جب سیاسی پناہ کے لیے بلجیم پہنچے تو الطاف حسین نے انہیں بھی شادی جال میں پھنسانے کی کوشش کی تھی جو ناکام رہی۔ الطاف حسین نے پارٹی کے اندر شادی کرانے کا حربہ صرف رہنماﺅں، ذمہ داران اور عام کارکنان تک ہی محدود نہیں رکھا، بلکہ نامور دہشت گردوںکوکنٹرول اور نظر میں رکھنے کیلئے بھی اسے استعمال کیا۔ 92ءسے لیکر 97ءتک چلنے والے آپریشن کے دوران متحدہ کے ایک دہشت گرد حشام الظفر کا نام بھی بڑا ہائی لائٹ ہوا تھا۔ حشام الظفر اے پی ایم ایس او کی مرکزی کمیٹی کا رکن بھی تھا۔ گرفتاری سے بچنے کیلئے وہ لندن پہنچا تو اسے بھی پارٹی قیادت نے اپنی مرضی کی شادی کیلئے گھیر لیا۔ الطاف حسین کی ایما پر حشام الظفر کی شادی ایم کیو ایم ایک دیرینہ کارکن کے ساتھ کرائی گئی تھی۔ ذرائع نے بتایا کہ ایم کیو ایم بدنام ترین دہش تگردوں بلدیہ کے فاروق دادا، لیاقت آباد کے نایاب اور نارتھ ناظم آباد کمے فہیم کمانڈو کی شادیاں بھی پارٹی کی خواتین کارکنوں سے الطاف حسین نے کرائی تھی۔ یہ تمام دہشت گرد مارے جا چکے ہیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain