سڈنی ( نیو ز ا یجنسیا ں ) لیگ اسپنر یاسر شاہ نے میلبورن میں باکسنگ ڈے ٹیسٹ میں خراب باو¿لنگ کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے غلط جگہ باولنگ کی اور اپنی باو¿لنگ میں فیلڈنگ کی تعیناتی کا فیصلہ میرا ذاتی تھا۔ابتدائی میچزمیں فیل ہوگیا،امید ہے سڈنی میں نتائج یکسرمختلف ہونگے۔یاسر شاہ نے آسٹریلیا کے خلاف باکسنگ ڈے ٹیسٹ میں ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک اننگز میں 207 رنز دیے تھے اور صرف تین وکٹیں حاصل کرسکے تھے۔کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق یاسر شاہ نے غیرملکی نشریاتی ادارے کو ایک انٹرویو میں کہا کہ’یہ میری غلطی تھی اور بطور باو¿لر میں اپنی باو¿لنگ کے دوران فیلڈرز کی تعیناتی کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں جو غلط فیصلہ تھا’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘میرا خیال ہے میں نے بہت زیادہ فل ٹاس اور آسان گیندیں کیں تاہم میں نیٹ پر اپنے ایکشن کو بہتر کرنے اور باو¿لنگ کی سمت کو درست کرنے کے لیے کام کررہا ہوں’۔باکسنگ ڈے ٹیسٹ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ‘میلبرن کرکٹ گراو¿نڈ میں بارش کے باعث کوئی خشکی نہیں تھی اور وکٹ بھی زیادہ خراب نہیں تھی’۔خیال رہے کہ یاسر شاہ 11 سال کے طویل عرصے بعد آئی سی سی کی درجہ بندی میں سرفہرست آنے والے پہلے لیگ اسپنر بن گئے تھے تاہم مسلسل ناقص کارکردگی کے باعث وہ اب 12 ویں پوزیشن پر موجود ہیں۔یاسر شاہ نے 2016 میں ٹیسٹ کرکٹ میں تیز ترین 100 وکٹیں مکمل کرنے والے دوسرے کھلاڑی کا ریکارڈ بھی برابر کردیا تھا۔آسٹریلیا کے سابق لیگ اسپنر شین وارن نے ماضی میں یاسر شاہ کو کئی مفید مشورے دیے جس کا وہ خود اعتراف کرچکے ہیں۔شین وارن کے مشوروں پر یاسر شاہ نے کہا کہ ‘وہ ہمیشہ مجھے تحمل کے ساتھ وکٹیں حاصل کرنے کا گر بتاتے ہیں اور یہ بھی بتایا کہ مجھے آسٹریلیا میں سلو باو¿لنگ کیسے کرنی ہے اور متحدہ عرب امارات میں 83-84 کی رفتار سے کس طرح باو¿لنگ کرسکتا ہوں’۔آسٹریلیا کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں دفاعی انداز اپنانے پر شین وارن نے یاسر شاہ کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان سیریز کا آخری ٹیسٹ سڈنی میں 3 جنوری کو شروع ہوگا جہاں یاسر کے ساتھ محمد اصغر کو بھی اضافی اسپنر کے طور پر حتمی ٹیم میں شامل کرنے کا عندیہ دیا جارہا ہے۔